فراہ میں ایرانی سرحدی فورسز کی فائرنگ سے 10 افغان شہری ہلاک ہوگئے، جن میں تمام افراد فراہ کے رہائشی تھے اور ایرانی سرحد عبور کرنے کی کوشش میں تھے جب محافظوں نے ان پر فائرنگ کی۔ اس واقعے کے بعد ملک بھر میں شدید تشنج آ گیا ہے اور عوام بہت گricht ہیں۔
افغان شہریوں کو جان لیوا پھانسی دی گئی، جن کے بارے میں یہ کہا گیا تھا کہ وہ غیر قانونی طور پر ایران میں داخل ہونے کی کوشش کر رہتے تھے۔ سابقی حالات اس بات کو ظاہر کرتی ہیں کہ ایران نے آج کل کئی ہزار افغان شہریوں کو ملک بدر کر دیا ہے اور وہ غیر قانونی طور پر رہنے والوں سے کہتے ہیں کہ وہ ملک چھوڑ دیں۔
ان شہروں میں کئی روزہ جان لیوا تھا جو اب بھی فراہ اور دیگر علاقوں میں پھیل گئے ہیں، جس کی وجہ سے لوگوں نے عوامی شعبے ختم کر دیے ہیں اور لوگ فوری اقدامات کے لئے بھرے دروازوں پر کھڑے ہوئے ہیں۔
اس واقعے سے ملک میں شدید تشنج پڑا ہے اور عوام بہت گricht ہیں۔
افغان شہریوں کو جان لیوا پھانسی دی گئی، جن کے بارے میں یہ کہا گیا تھا کہ وہ غیر قانونی طور پر ایران میں داخل ہونے کی کوشش کر رہتے تھے۔ سابقی حالات اس بات کو ظاہر کرتی ہیں کہ ایران نے آج کل کئی ہزار افغان شہریوں کو ملک بدر کر دیا ہے اور وہ غیر قانونی طور پر رہنے والوں سے کہتے ہیں کہ وہ ملک چھوڑ دیں۔
ان شہروں میں کئی روزہ جان لیوا تھا جو اب بھی فراہ اور دیگر علاقوں میں پھیل گئے ہیں، جس کی وجہ سے لوگوں نے عوامی شعبے ختم کر دیے ہیں اور لوگ فوری اقدامات کے لئے بھرے دروازوں پر کھڑے ہوئے ہیں۔
اس واقعے سے ملک میں شدید تشنج پڑا ہے اور عوام بہت گricht ہیں۔