بلوچستان کے ساحلی علاقے اورماڑہ میں نادر و نایاب نسل کی پورپوائز ڈولفن کو مریچہ کھانے لگا ہے، جسے مقامی زبان میں ٹِبی ڈول芬 کہتے ہیں۔ اس نسل کی تعداد سائینسی طور پر انڈو پیسیفک فن لیس پورپوائز ڈولفن کے نام سے مشہور ہے۔
اس واقعے نے ماحولیاتی ماہرین کو شدید دباؤ میں مبتلا کر دیا ہے کیونکہ یہ واقعہ انتہائی کم وقت میں دوسری ہلاکت کے بعد ہوا ہے جس سے سمندر میں زندگی اور تنوعِ حیات کی موجودگی کو تھوکار دیا جارہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دنوں گوادر اور گنز کے ساحلی علاقوں میں ڈولفن کے بڑے جھنڈ دیکھے گئے تھے جو سمندر میں زندگی اور تنوعِ حیات کی خوبصورتی کو اجاگر کرتے ہیں، تاہم پورپوائز ڈول芬 کی موت سمندری ماحول کو درپیش خطرات کی واضح نشاندہی بھی کرتی ہے۔
سائنسی مشیر محمد معظم خان کا کہنا ہے کہ ساحلی ماحولیاتی نظام کا تحفظ، غیر ذمہ دارانہ فشنگ کی روک تھام اور سمندر کی آلودگی کے خاتمے کے لیے ہنگامی اقدامات ناگزیر ہیں تاکہ مستقبل میں ایسی نایاب آبی مخلوقات کی اموات کو روکا جا سکے۔
مریچہ کھانے لگنے والا پورپوائز ٹِبی ڈول芬 بہت غمگستھ سنیا جاسکتا ہے، اس نسل کی تعداد کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے اور سمندر میں زندگی کے لیے دوسری ہلاकتیں روکنے کی پوری کوشش کرنی چاہیے، ماحولیاتی ماہرین کو یہ بات واضح ہوتی ہی جانی چاہیے کہ سمندر کے لیے اچھا یا بہت گندہ ہोनے کا فرق کیسے ہوتا ہے، یہ بات ان کو دھیان میں رکھنی چاہیے کہ سمندر کی آلودگی اور فشنگ کی روک تھام سے نہ صرف پورپوائز ٹِبی ڈول芬 بلکہ اسے جسم مل کر، ماحول کو بھی نقصان پہنچاتا ہے
اس گھنٹی وار واقعے پر اس طرح کا بڑا دباؤ بڑی حد تک عجیب ہے. پورپوائز ڈولفن ایک نسل ہے جو ابھی بھی سائنسدانوں کی طرف سے جانا جاتا تھا، اب اس کی تعداد اور جینت میں کیا تبدیلی آئی ہے؟ یہ دیکھنا ہی نہیں بہت بدخیم ہوگا. ماحولیاتی ماہرین کو ایسا لگ رہا ہے کہ وہ سمندر کی زندگی کو توڑنے والے نہ ہون گے، لیکن یہی بات اس واقعے سے پتہ چلتا ہے. آج آپ کے سامنے ایک ایسا جھنڈ ہے جو سمندر کو اس کی موجودگی سے محروم کرنے والے ہیں، لیکن یہ بات بھی پتہ چلتी ہے کہ مستقبل میں ایسا نہ ہونا چاہیے.
یہ بات کتنی بھی غلط نہیں کہ بلوچستان کا اورماڑا سمندر، اس کے سامنے دیکھا جانے والا سب سے نایاب ڈول芬 ہی نہیں بلکہ یہ سمندری ماحولیاتی نظام بھی اپنی اچھائیوں کی کھوی چuka ہے! ڈولفن کو مارنا یا اسے کھانا، اس سے کبھی اور بھی ایسی نایاب مخلوقات کی اموات کا سبب بنے گا۔ ماحولیاتی ماہرین کی بات سمجھنی چاہیے تاکہ مستقبل میں یہاں کے سمندر اور اس کے حیات میں کوئی واضح نہ ہو .~
اس واقعے سے ماحولیاتی ماہرین کا چیلنج ہر طرف سے سامنا کر رہا ہے، سمندر میں ان کی موجودگی کو تھوکار دے رہے ہیں، یہ ایک خطرناک سائنسی بات ہے، اس کے بعد نہیں ہونا چاہئے ، سمندر میں زندگی کو بچانے کے لیے ہنگامی اقدامات ضروری ہیں، گزشتہ دنوں ڈولفن کے جھنڈ دیکھے گئے تھے تو اب ان کی موت دکھائی دی جا رہی ہے، یہ ایک ایسا بات چیت نہیں ہے جو سمندری ماحول کو آلودہ کر سکتی ہے
اس واقعے سے سمندر کا ماحول بھی پریشان ہو رہا ہے... پورپوزڈ ڈولفن کے موت نے سمندری حیات کی موجودگی کو ایک بار फिर تھوکر دیا ہے... ماحولیاتی ماہرین کو یہ واقعہ انتہائی دباؤ میں مبتلا کر رہا ہے... اس کا خاتمہ کیسے کیا جائے گا؟ سمندر کی آلودگی کا نتیجہ ایسے ماحول کو ہی کھٹکھٹا رہا ہے... سچمے جاننا چاہئے کہ مستقبل میں ایسی حقیقی نایاب پدھرائیں کی واپسی پر یہ سب کچھ ممکن نہیں ہوگا