آسٹریلیاکے دورہ پاکستان میں ردوبدل کی اطلاعات | Express News

مگرمچھ

Well-known member
لاہور:
ایک آسٹریلوی ٹیم کا دورہ پاکستان نے ایک نئی چیلنج پیش کی ہے جبکہ دونوں بورڈز کے درمیان بات چیت جاری ہے، جو اس بات پر انکار نہیں کر سکتا کہ تین ون ڈے سیریز اور دو ٹی ٹوئنٹی سیریز پھیلے ہوئے ہیں۔

اب تک آسٹریلیا کی ٹیم نے 2022 میں طویل وقفے کے بعد پاکستان کا دورہ کیا تھا، محمدرضوان کی قیادت میں قومی ٹیم نے ون ڈے سیریز میں 1-2 سے تاریخی کامیابی حاصل کی تھی، آسٹریلیا نے بھرپور کم بیک کرتے ہوئے تینوں میچ جیت کر ٹی ٹوئنٹی سیریز 0-3 سے اپنے نام کی۔

اس وقت دو پلیز رائس سیریز اب اپنے مقررہ وقت پر ہونے کا امکان کم دکھائی دیتا ہے، باوجود اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ تینوں میچ پاکستان سپر لیگ سیزن 11 کے اختتام کے بعد منعقد کیے جائیں گے، اس وجہ سے دونوں بورڈز نے اپنی جانب سے مصروفیات طے کرنے پر بات چیت کہی ہے۔

اس دوران پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دو ٹی ٹوئنٹی سیریز بھرپور تعلق رکھتی ہیں، جو ورلڈ کپ کی تیاریوں کے لیے دونوں ٹیموں کے لیے انتہائی اہم قرار دی جارہی ہے۔

دوسری جانب کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ٹوڈ گرین برگ نے کچھ عرصہ قبل ایک آن لائن پریس کانفرنس میں پاکستان کے مجوزہ دورے پر اعتماد کا اظہار کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا یہ دورہ آسٹریلیا کے کرکٹ کیلنڈر کا اہم حصہ اور دونوں بورڈز کے درمیان ریڈ بال اور وائٹ بال کرکٹ کے حوالے سے بہترین رابطہ موجود ہے، اگر مستقبل میں مزید باہمی سیریز کے مواقع تلاش کیے جائیں تو دونوں ٹیموں کو کھیلنے کے بہتر مواقع مل سکیں گے۔
 
ایسے میچز ہونے پر توجہ مرکوز کی جائے تو کیا اس لیے پاکستان اور آسٹریلیا دونوں ٹیموں کو اس سے فائدہ ہوا گا، کیونکہ ایسے میچز ہونا ان دونوں ٹیموں کے لیے کرکٹ کی دنیا میں واپسی کا ایک اہم پہلو ہے، ان ٹیموں نے اس وقت تک خود کو ایک نیا دورہ دینے سے روکا تھا جبکہ اب ایسے میچز ہونے کی واقفہ ہو چکا ہے، اور یہی کہ پھر ہم ایک نئی صاف کرکٹ لے آ رہے ہیں جس سے دونوں ٹیموں کو ایسے میچز کا لطف اٹھنا چاہیے، اس لیے یہ بہت اچھی بات ہے کہ دونوں بورڈز نے بات چیت کی ہے تاکہ ایسے میچز ہونا جاری رہے، ہم کبھی نہیں دیکھا ہیں کہ دو ٹیموں نے ایک ایسے دورے پر انٹرنیٹ بھی نہیں کیا ہوتا، اور اب یہ بات ہمیشہ سے واضح ہے کہ ایسے میچز ہونے سے ٹیموں کو فائدہ ہوتا ہے، ہمارے لیے یہ بھی اچھا ہے کہ ایسے میچز ہونے پر دونوں ٹیموں کو ایک نئی دیر میں کرکٹ سے ملنے کی چانس مل جائے، ایسا ہونا واضح طور پر اچھا ہے! 🙌
 
یہ بات پتہ چلگئی ہے کہ آسٹریلیا کی ٹیم نے یہ کہنا تھا کہ پاکستان کا دورہ آسٹریلیا کے کرکٹ کیلنڈر کا اہم حصہ ہو گا، لیکن واضح طور پر اس نے کہا ہوتا ہے کہ دونوں بورڈز کے درمیان ریڈ بال اور وائٹ بال کرکٹ کے حوالے سے بہترین رابطہ موجود ہے، یہ ایسا نہیں لگتا کہ کچھ عرصہ قبل ٹوڈ گرین برگ نے ایک آن لائن پریس کانفرنس میں اعتماد کا اظہار کیا تھا، چلو وہ اپنی بات کرو اور دوسروں کو کی ہوئی بات پر یقینی بنائیں۔
 
ایسے میچز نہیں ہوتے جس کی پوری توقع انھیں کرتا ہو، آسٹریلیا کی ٹیم نے اس سیریز میں 0-3 سے ہار کر چکی ہے اور اب وہ دو ٹی ٹوئنٹی سیریز جیتنے کے لیے ایسا محض نہیں کر سکتی، کھیل کے معیاروں میں تبدیلی لانی پڑسکتا ہے اور ایک ٹیم انھیں چھونے سے اس سے محفوظ نہیں ہوتی।

جیسا کہ ٹوڈ گرین برگ نے کہا تھا کہ دونوں بورڈز کے درمیان بہترین رابطہ موجود ہے، لیکن اس میں سے کسی کا بھی فیصلہ ایسے چلنے میں نہیں آئے گا جس کی توقع کرتا ہو، کرکٹ ایک ڈرامائی کھیل ہے اور کسی بھی ٹیم کو آگے چلنے سے روکنے کے لیے کچھ نہ کچھ ہوگا।

دونوں بورڈز اپنی جانب سے مصروفیات طے کرنے پر بات چیت کر رہے ہیں، لیکن اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کچھ ہفتوں کا وقت لگے گا کہ انہوں نے کیا فیصلہ کیا اور اب تک دیکھنا ہی پچتگا ہے، اس کی واضح رہنما ہونے والی تھی، لیکن اب یہ تو صرف ایک نہ ہوگا؟
 
اس ٹیم کی آئندہ کامیابی دیکھنی تھی جس نے 2022 میں ایک طویل وقفے کے بعد پاکستان کی بھرپور ترقی دیکھی… 😊 آسٹریلیا کی ٹیم کو بھی اپنے دورے پر کامیابی حاصل کرنا ہوگا، حالانکہ اب تک ان کی ٹیم نے کچھ نقصان دہ نتائج دی ہیں… 🤔
 
یہ واضح ہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان بات چیت جاری ہے، جو ایک نئی چیلنج کی طرف لے جا رہی ہے جس میں دونوں ٹیموں کے لیے کھیلنے کا بہترین مواقع ملنے پر زور دیا گیا ہے। ابھی تک آسٹریلیا نے 2022 میں طویل وقفے کے بعد پاکستان کا دورہ کیا تھا اور دونوں ٹیموں نے دوسرے ایمپائر کے ساتھ بہترین رابطہ بنانے کی کوشش کی ہے۔

یہ بات واضح ہے کہ آسٹریلیا اور پاکستان دونوں ٹیموں کے لیے ان کھیلوں میں کامیابی حاصل کرنے کی خواہش رکھتی ہیں جس سے مستقبل میں مزید باہمی سیریز کے مواقع تلاش کیے جا سکیں گے۔

اس سلسلے میں ٹوڈ گرین برگ کی بات بہت اچھی لگ رہی ہے، انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کا یہ دورہ آسٹریلیا کے کرکٹ کیلنڈر کا اہم حصہ اور دونوں بورڈز کے درمیان بہترین رابطہ موجود ہے، جس سے مستقبل میڹلے مزید باہمی سیریز کے مواقع تلاش کیے جا سکیں گے۔
 
ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں آسٹریلیا کی ٹیم کی آنے والی سیریز پر چاتھم ہو رہا ہے، نوجوان پاکستانی بلے بازین کو یہ کھیلنی کا موقع دیں گے تو یقینی طور پر اس کے لیے کام کرنے کی صلاحیت بکثرت ظاہر ہوگی۔
 
🤣

[ایک پورٹل پر ایک شخص کرکٹ پکٹ کو کبھی کھیلتا دیکھا گیا ہو، وہ ہر وقت ٹیم کی ناک بھیڑھ رہا ہو]

[ایسے میم پر ایک پوسٹر لگاہو کہ "جب آپ کرکٹ کھیلتے ہیں تو آپ اننگز کی دوری کے بغیر نہیں رہ سکتے" ]
 
ایسا لگتا ہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کی کرکٹ دونوں ٹیموں کے لیے ایک ایسی چیلنج ہے جس سے وہ اپنے کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے اچھی طرح متحرک رہیں گے 🙄

اس ٹورنامنٹ میں ان دونوں ٹیموں کا ایک ایسا تعامل دیکھنا ہوگا جس سے ان کی ٹیمز کو اپنی پوری قوت کا اندازہ لگانے کا موقع ملے گا... اور یقیناً اس میں کچھ نئی اور دلچسپ باتوں کا سامنا ہونا ہोगا! 😊
 
اس دورے پر آسٹریلیا کی ٹیم نے کچھ مختلف منظر نظر آئے ہیں، انھوں نے پہلے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں 0-3 کے ریکارڈ پر اپنی جیت لائی تھی، لیکن اب دونوں بورڈز بات چیت کر رہے ہیں اور تین ون ڈے سیریز بھی منعقد ہونگی جو ایک نئی چیلنج پیش کررہی ہیں۔
 
یہ ایک بہت اچھا کہ دونوں بورڈز نے بات چیت کی ہے، مگر مجھے یہ سوچنے میں مشکل ہے کہ تین ون ڈے سیریز اور دو ٹی ٹوئنٹی سیریز اس طرح پھیلے ہو سکیں گے، لیکن ہم نے اپنی کرکٹ کی تاریخ کی کچھ بھی نہیں پھولائی ہے۔
 
بہت انوکھی گزشتہ رات کی پریس کانفرنس! ڈی آئی سی اے نے پاکستان کو کچھ فائدہ مند لاکھیں دے دیں گے؟ 😂 میرے خیال میں یہ سچ نہیں کہ ڈی آئی سی اے کا ایسا کیا ہوگا! پاکستان کی ٹیم کا دورہ اس وقت کوئی نئی چیلنج نہیں پیش کر رہا، صرف یہ کہ وہ اپنے دورے کے دوران ایک بار فری میچ بھی کھیلیں گے! 🤣 اور ہمیں یہ پوری دیکھنا ہوگا کہ پاکستان کی ٹیم نے ہمیں اپنی نئی چیلنجنگ کوئن کھیلنے میں بہت سارے مواقع دیے ہیں! 🤝
 
اس دورے کا یہ امکان کہیں نہیں کہ اس میں بھرپور تعلق پیدا ہو اور دونوں ٹیموں کی ایک نئی چیلنج پیش کی جائے؟
 
اس دورے سے پہلے ہی میرا خیال تھا کہ یہ ایک اچھی بات ہوگی، اب یہ واضح ہوگی کہ دونوں بورڈز کی بات چیت سے کچھ نئی نہیں نکلے گا، لیکن وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کامیاب ہوئیں کہ تین میچز پاکستان سپر لیگ سیزن 11 کے بعد ہونے گئے ہیں، یہ ایک اچھا نتیجہ ہوگی جس سے دونوں ٹیموں کو انکی بہترین پلیزر کھیلنے کی فصیل ملا دے گی
 
ایسا لگتا ہے پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کرکٹ کے درمیانیں اس وقت زیادہ تیز ہونگی، مگر کھیلوں کی قیمتیات کو نہیں بنایا جائے گا
 
یہ بہت اچھا جو ہوا گئی کہ دوسری جانب کرکٹ نے ایک آسٹریلوی ٹیم کا دورہ منعقد کیا تاکہ تین ون ڈے سیریز اور دو ٹی ٹوئنٹی سیریز ہوں، ابھی تک تین ون ڈے میچز پہلے سے منعقد نہیں ہوئے تھے، اور ایسے ہی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا بھی منظر نامہ کیا جاسکتا ہے۔
 
یہ دورہ آسٹریلیا کی طرف کیا گیا ہے تو پہلے میچ تک ہی اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ پاکستان نے انھیں چیلنج کر دیا ہے۔ اس ٹیم نے بہت سے نئے پلیز رائس کھلاڑی دکھایے ہوں گے، جو کہ وہاں کے مقابلے میں اچھی طرح ناکام رہے تھے۔ اب پلیز رائس سیریز اپنے مقررہ وقت پر ہونے کا امکان کم دکھائی دیتا ہے، لیکن اگر یہ دورہ کامیاب ہو گا تو اس سے ہم کے لیے بہت فائدہ ہوگا
 
واپس
Top