آئی سی سی کو ورلڈ کپ کیلیے اچھےمقامات کا انتخاب کرنا چاہیے، فاطمہ ثناء

جگنو

Member
ایس ایس سی کا ورلڈ کپ کا انعقاد اچھے مقامات پر کیا جانا چاہیے۔ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کولمبو میں مچ بھی بارش کی طرف توجہ دے رہا ہے جس سے پاکستان ٹیم کا ورلڈکپ کا سفر جیت سے شروع نہ ہو سکا ہے۔

فاطمہ ثنا نے آئی سی سی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم ورلڈکپ کے لیے چار سال کی ایک بھر پور ایکائی کے بعد اچھے وینیوز کا انتخاب کرنا چاہیں۔ اس میں سے کوئی بھی وینوڈائس ٹیم یا مقامات پر یقین رکھتے ہیں، لیکن آئی سی سی نے کبھی ایسا جواب دیا ہے کہ کون سے اچھے مقامات کو منتخب کیا گیا ہے۔

فاطمہ ثنا نے مزید کہا کہ پچاس سال سے یہ ٹیم نہیں اس طرح کی کرکٹ کھیل رہی ہے، لیکن اس نے صرف چار سال کی ایک بھر پور ایکائی دی ہے۔

اس کے ساتھ ہی جب آئی سی سی نے کولمبو میں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان مچ بھی کا اعلان کیا تو اس نے ہر ایک کو حیرت زہت کی۔

ہم نے آئی سی سی سے پوچھا تھا کہ یہ وینوڈائس کبھی بھی ٹیم یا مقامات پر قیاس آرائی کیے ہوتے ہیں؟ لہرے، آئی سی سی نے جواب دیا ہے کہ ہم اس بارش کی نظر سے انفرادی طور پر یہ فیصلہ کر رہے ہیں۔

اس سے بھی پوچھنے پڑتے ہیں کہ آئی سی سی نے چار سال کی ایکائی میں اس طرح کا فیصلہ کر لیا ہے کہ وہی مقامات پر مچ بھی رکھیں جو بارش کی طرف توجہ دیں، جس سے ٹیم نے اپنا سفر بغیر جیت کے تمام کیا ہو گا۔

ہم کتنی بھلائی اور کتنی ناکامی سے محروم ہیں؟ اس طرح کی ایکائی میں پانچ سال بعد آئی سی سی کو صرف چار سال دیے گئے ہیں۔
 
یہ تو ایک بڑا حیرت خیز معاملہ ہے! اس کولمبو میں مچ کی بارش نے پاکستان ٹیم کے ورلڈ کپ کے سفر کو تھوڑی سی لامحیت پہنچا دیا ہے... 😕

لیکن، اس پر بات کرتے ہوئے، یہ بات یقینی ہے کہ آئی سی سی کو ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ وہ ہر بارش پر قیاس آرائی کریں اور اس طرح کا فیصلہ کریں جس سے ٹیم کی جیت کھو دیتی ہے... 🤦‍♂️

پارٹنرشپ کی بات کرتی ہوئے، پاکستان اور سری لنکا دونوں ٹیموں کو اپنے ملک کے لیے یہ عظیم موقع ملا ہوا ہے اور انھیں اس میں سے زیادہ نانٹا کرنا چاہیے... 🙏

ایسے میچوں کے لیے کوئی بھی مقامات پر ٹورنامنٹ کے طور پر کام کرنا چاہیے جہاں وہ ٹیمز کی فصیلوں سے مل کر ایک اچھا ماحول پیدا کریں... 🌟
 
مچ بھی بارش کا اہداف یہ تھا کہ وہاں کے لوگ کرکٹ کھیلنا نہ سکیں لیکن اس پر آئی سی سی نے پورا وقت قیمتی طور پر کام نہیں کیا ۔ اس طرح کی ایکائی میں پانچ سال بعد بھی، ہمیں صرف چار سال دیے گئے ہیں جس سے ہم کتنی ناکامی سے محروم ہو گے؟ یہ بھی سوچنا چاہیے کہ ٹورنامنٹ کے لیے وہ مقامات منتخب کرنے میں انفرادی طور پر دیکھیں اور ایکائی میں یہ فیصلہ نہیں رکھیں کہ وہاں کس بھرپور ٹیم کو مچ بھی رکھیں؟
 
اس مچ بھی کے بارے میں ہوا تھی، اس سے کیسے محروم ہو رہا ہے؟ آئی سی سی نے ایک وینیوز کو منتخب کر لیتے ہوئے انہیں سب جانتے ہوتے تو کیا انہیں بتاتے ہو تھے؟

جب پچاس سال سے یہ ٹیم اس طرح کی کرکٹ کھیل رہی ہے اور صرف چار سال دیے گئے ہیں تو یہ بہت سا وقت وہیں لگتا ہے جسے آئی سی سی نے انہیں دے دیا ہے۔

اس کی وضاحت کیا گیا ہے، لیکن اس سے محروم ہونے والوں کے جواب میں کیا ہوتا ہے؟
 
اس سے قبل بھی اچھے مقامات پر مچ کا اعلان کیا گیا تھا، لیکن پہلے بارش نہیں آئی تھی، اب وہ چار سال کی ایکائی میں ہو رہا ہے۔ کولمبو میں بارش کی صورتحال کو نظر انداز کرنا آسان نہیں ہوتا اور اس کے لئے فائدہ بھی نہیں ہو سکتا۔ چار سال کی ایکائی میں آئی سی سی کو صرف چار سال دیئے گئے ہیں، اس کا معیادہ تو کمزور ہے۔
 
یہاں تک کہ آئی سی سی نے یہ سोचا کہ وہ ایسے مقامات پر مچ بھی رکھنے کا انتخاب کریں جو بارش کی طرف توجہ دیتے ہیں، تو بھی انہوں نے یہاں تک کہ کوئی ایسا مقام نہیں منتخب کیا جس پر کولمبو میں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان مچ ہونے سے پہلے ٹیسٹ کی جا سکتی ہیں۔ یہاں تک کہ آئی سی سی نے ایک ہی فیلڈ پر دو ہی ٹیموں کو رکھنا جو چاہتے تھے، تو بھی انہوں نے یہa سोचا کہ وہ صرف ایک مقام پر مچ بھی رکھنے اور پاکستان ٹیم کو بارش کی طرف توجہ دی جائے تو بھی کامیابی حاصل کر لیں گی۔ 😤
 
بھروٹ! کولمبو سے قبل بھی پاکستان اور سری لنکا کی ٹیموں کا سفر اس طرح تھام کر چuka لگتا ہے کہ آئی سی سی کو ایک وینوڈائس ٹیم یا مقامات پر یقین رکھنا بھی کھوجے… 😂 اور پانچ سال بعد اس طرح کی ایکائی میں صرف چار سال دیا جاتا ہے، اب یہ کس طاقت سے بتائے گئے کہ چار سال میں کیا نکلتا ہے؟ 🤔
 
ایسا لگتا ہے کہ آئی سی سی نے ورلڈ کپ میں ایک اچھی ایکائی دی ہے لیکن وہ بھی اس طرح کی کرکٹ کھیلنے والی ٹیموں کو کافی وقت دے رہا ہے، پاکستان اور سری لنکا کے مچ میں بارش کا یہ واقعہ ان ٹیموں کے لیے بھرپور پریشان کن ہے۔
 
ایسے فیصلوں سے ہمیں کتنی زیادتی محسوس ہوتی ہے؟ پچیس سال سے یہ ٹیم ایک دوسرے مقامات پر کھیل رہی ہے اور اب ایک ہی مقام پر چار سال کی ایکائی دی گئی ہے، اس سے ناکام ہونے والی ٹیم کو بھی محسوس کرنا پڑے گا۔
 
اس ورلڈ کپ کا انعقاد اور ایس ایس سی نے اس پر کیا تصور? کولمبو میں برف بھر کر مچ کی وہاں ٹورنامنٹ کا انعقاد کیسے ممکن ہو سکا؟ پاکستان ٹیم کا ورلڈکپ کا سفر ابھی تو جیت سے شروع نہیں ہوسکا، پھر اس میں بارش کی بھی اچھی ویلنسی رکھی?

جس ٹیم کو کولمبو میں مچ کو منتخب کرنا پڑا، وہ ایک دُفے تک ہی رہ سکتا ہے، اس لیے ایس ایس سی نے ٹورنامنٹ کے لیے چار سال کی ایکائی دی، جو ابھی تک کہی نہیں پائی، اور جس میں پاکستان ٹیم کو اچھا ویلنسی رکھنا پڑتا ہے!

اس طرح کی ایکائی میں چار سال بھر پور دیا جانا، اور اس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ کولمبو میں مچ کو منتخب کیا جائے۔ ابھی تک سوشل میڈیا پر ہمارا ایس ایس سی پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے!
 
میری نظر سے انعقاد کا مقامات پر توجہ دینا بالکل بہت اچھا نہیں تھا، لیکن اسی طرح یہ سب کچھ بدل کر کولمبو میں ہونے والا ورلڈ کپ ٹیم کو بدحالی دیتا ہے… 😩

یقین رکھتے ہیں، تو انفرادی طور پر یہ فیصلہ کیسے کیا جاتا؟ یا کیوں ایسا جواب دیا جاتا ہے کہ وہ مقامات بہت ہی اچھے ہیں؟ 🤔

اس بات کو پورا کرنے کی ضرورت نہیں، چار سال کی ایکائی میں ٹیم کو جیت سے شروع ہونے کا موقع دے دیا گیا اور یہ فائدہ بھی لے لیا گیا کہ پچاس سال سے اس طرح کی کرکٹ نہیں کی گئی، اور اب اس ٹیم کو جیت سے شروع ہونے کا موقع ملا… 😡

توجہ دی گئی مقامات پر بارش، لہرے، یہ ایک انفرادی فیصلہ تو تھا، لیکن اس طرح کی ایکائی میں پانچ سال بعد صرف چار سال دیے گئے ہیں… ناکامی سے محروم ہیں؟ 🤷
 
ایس آر اسٹی کی ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کا یہ فیصلہ دوسری بار ہو رہا ہے جو نہیں پھول سکتا। آئی سی سی کو ایک آخر وینوڈائس ٹیم سے بھی برتاو تھی کیونکہ انھوں نے کولمبو میں مچ بارش کی طرف توجہ دے کر پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ایک ہی مچ رکھ دیا جو دونوں ٹیمز کے لیے یقین نہیں رکھی سکتا
 
ایس ایس سی نے پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کولمبو میں ورلڈ کپ کا مچ بھی کیا ہو گیا ہے، جس سے ٹیموں کی جیت کے ساتھ ساتھ پانی کی خرابی ہونے والی صورتحال کا بھی اندازہ لگایا جا رہا ہے...😕
 
ایس ایس سی کا ورلڈ کپ کولمبو میں منعقد کرنا پھر دھومری موسم کے وقت ہوا تھا، جیسا کہ آج بھی لگتا ہے کہ پاکستان ٹیم کو ٹورنامنٹ میں جیت سے شروع کرنا نہیں چاہیا تھا۔ اس طرح کی ایکائی میں پانچ سال بعد بھی آئی سی سی نے فطرت کے خلاف کھیل رکھا ہے اور ٹیم کو موسم کے مقابلے میں کھیلنا پڑا ہوا ہے، یہ صرف کرکٹ کا نئا دور تھا جو آج بھی نہیں بن سکا ہے۔
 
ایس ایس سی کا ورلڈ کپ کا انعقاد کرنے سے پہلے میں بھی اس کے مقامات کی توازن اور موافقت پر سوچنا چاہیے، اس کی وجہ سے ہوکر ٹیم نے اپنا سفر جیت کے ساتھ شروع نہ کر پायا ہے۔

اس کے ساتھ ہی اس ایکائی میں چار سال کی لگن نہیں توازن اور موافقت کو دیکھنا چاہیے، یہی وجہ ہے کہ ٹیم نے اپنا سفر جیت کے ساتھ شروع کرنے میں ناکام رہی ہے۔
 
واپس
Top