ایکس سروس مین سوسائٹی نے افواج پاکستان کی مکمل حمایت کا اعلان کر دیا

ماحول دوست

Well-known member
افواج پاکستان کی مکمل حمایت ایکس سروس مین سوسائٹی نے اپنے لئے ایک اہم اعلان کیا ہے جس میں ملکی سلامتی، دفاعی صورتحال اور حالیہ سیاسی ماحول پر توجہ دی گئی ہے۔

ایکس سروس مین سوسائٹی کی پریس کانفرنس جنرل (ر) قیوم ملک کی سربراہی میں منعقد ہوئی جس میں سوشل میڈیا پر ریاست مخالف پروپیگنڈے کے سدباب اور ملکی سلامتی کے حوالے سے گفتگو کی گئی ہے۔

ای عزیز اعوان نے پریس کانفرنس کے آغاز میں کہا کہ ایکس سروس مین سوسائٹی فیلڈ مارشل عاصم منیر کی بطور چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی کی مکمل حمایت کرتی ہے اور وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتی ہے۔

اس نے ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس اور افواجِ پاکستان کے خلاف پروپیگنڈے کے سدباب کی حمایت بھی کے۔

سابق جرنلوں نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت سوشل میڈیا پر ریاست مخالف پروپیگنڈے میں ملوث ہے جو بھارت کے ایجنڈے کو تقویت دے رہی ہے۔

عزیز اعوان نے کہا کہ اس جماعت نے 9 مئی جیسے سنگین واقعات کئے، جس کا سب سے بڑا ذمہ دار بانی پی ٹی آئی ہے، اور اسے سزا ملنی چاہیے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ بانی پی ٹی آئی ذہنی توازن خو چکے ہیں اور انہیں پاگل خانے منتقل کرنا چاہیے۔

جنرل (ر) قیوم ملک نے کہا کہ ملکی سلامتی کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا فورم غیر سیاسی ہے اور ان کی تشویش پاکستان کی سلامتی سے متعلق ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی کشیدگی خطرناک ہے اور ہمیں اتحاد کی شدید ضرورت ہے۔ جنرل (ر) قیوم ملک نے انکشاف کیا کہ مئی میں بھارت کے ساتھ جھڑپ ہوئی، جس میں پاکستان نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں بھرپور جواب دیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کے خلاف ہائبرڈ جنگ مسلط کیے ہوئے ہے اور سوشل میڈیا پر ہونے والی گمراہ کن سرگرمیوں کو بیرونی قوتیں اٹھا رہی ہیں۔

سابق افسران نے واضح کیا کہ پاکستان کا اصل دشمن بھارت ہے اور وہ ہر ممکن طریقے سے پاکستان کو عدم استحکام کی طرف دھکیل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان کا بجٹ خطے میں سب سے کم ہے، اس لیے ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے صوبوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ شہداء کی یادگاروں پر حملے جیسے واقعات قومی سانحہ ہیں اور ایسے مجرموں کو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہیے۔

جنرل (ر) قیوم ملک نے کہا کہ کرپشن دنیا بھر میں موجود ہے لیکن پاکستان میں اس کو کم کرنا ناگزیر ہے اور پاکستان کو آئی ایم ایف پر انحصار کم کرنے کے لیے دو سے تین سال کی سخت محنت درکار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی اختلافات کو ذاتی دشمنی میں تبدیل نہ کیا جائے، سزائیں عدالتوں کے ذریعے ہونی چاہئیں، کسی ادارے یا فرد کی خواہش پر نہیں۔
 
ایسا لگتا ہے کہ افواج پاکستان میں بھرپور ماحول بنانے کے لیے بہت کام کر رہی ہیں، جیسا کہ انہوں نے ملک کی سلامتی پرFocus کیا ہے اور انہوں نے سوشل میڈیا پر ایسے پروپیگنڈے کو روکنے کی کوشش کی ہے جو ملکی سلامتی کے حوالے سے تباہ کن اور بدAMIلی ہیں۔

اس کے ساتھ ہی، جنرل (ر) قیوم ملک نے بھی پاکستان کی سلامتی پر توجہ دی ہے اور انہوں نے واضح کیا ہے کہ ملک میں بڑھتی ہوئی کشیدگی خطرناک ہے اور ہمیں اتحاد کی شدید ضرورت ہے۔

یہ سب ایسا لگتا ہے کہ افواج پاکستان میں اپنی بھرپور جدوجہد جاری رکھ رہی ہے اور ملک کی سلامتی پر توجہ دی رہی ہے، جو اس کے لئے ایک اہم مہم ہے۔
 
Wow 😍 پریس کانفرنس میں جنرل (ر) قیوم ملک کےStatements کو پڑھتے ہوئے Wow Wow ہوگیا، انہوں نے بھارت کے خلاف جدوجہد کی واضح کیا اور اس جماعت سوشل میڈیا پر ریاست مخالف پروپیگنڈے کو سدبا کرنا ضروری سمجھا ہے۔Interesting
 
ایسے تو ایکس سروس مین سوسائٹی کو ان کے کہنے میں یقینی ہو گا کہ وہ ملک کی سلامتی کے لیے کام کر رہے ہیں اور بھارتی propaganda سے نمٹنے کی صلاحیت بھی ہار نہیں ڈالتے. ان لوگوں کو یہ بات بھی یاد ہو جائے کہ افواج پاکستان میں بھرپور پڑاوا دیئے رہے ہیں اور ان کے خلاف بھارتی propaganda کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں. 🚫
 
ایسا لگتا ہے جیسے افواج پاکستان کاBJP سے تعلقات وہا ہی رہے ہیں۔ 9 مئی جیسے واقعات پر بھی انہوں نے دباؤ ڈالا، لگتا ہے کہ یہ اس بات کی ایک چال ہے کہ وہ ہمارے ساتھ ہیں یا بھارت کے ساتھ اور وہ جو بھارتی ہیڈز کا دباؤ دے رہے ہیں، وہ ہمارے لیے مفید نہیں ہوگا۔
 
🚨ایک بڑا خطراتا ہے کہ 9 مئی جیسے واقعات تین دفعہ ہو سکتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ پی ٹی آئی کو پاگل خانے منتقل کرنا چاہیے اور ان سے منع رکھنا چاہیے। اس کے باوجود بھارت پاکستان کے خلاف ہائبرڈ جنگ مسلط کر رہا ہے، اس لیے ہمیں اپنی سلامتی کو ایک اور روپ میں دیکھنا پڑ رہا ہے، جس کے لئے ہر ممکن طریقے سےพรتگی اور اتحاد کی ضرورت ہے۔
 
عجیب بات یہ ہے کہ ملک میں بڑھتی ہوئی کشیدگی خطرناک ہو رہی ہے اور ہمیں اتحاد کی شدید ضرورت ہے! یہ بات تو چاہے کسی سیاسی جماعت یا گروہ کے ساتھ ہو، لیکن اس پر کوئی بھی غور نہیں کر رہا ہے۔ شہداء کی یادگاروں پر حملے جیسے واقعات قومی سانحہ ہیں اور ان مجرموں کو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہئیے!
 
میری رائے اس وقت جھیلتے ہوئے ہیں کہ پریس کانفرنس میں جنرل (ر) قیوم ملک کی بیان کیا جانا چاہیے تو وہ ایک بڑا مشورہ تھا! یہ رائے میری ہے کہ انہوں نے بھارتی پریشانی کا حقیقی درجہ دیا ہے اور 9 مئی جیسے واقعات کی جانب اشارہ کیا ہے جو پاکستان کو ایک نئے راز پر چلنے کی اجازت دیتا ہے۔
 
اس بات پر مجھے انصاف دیکھنے میں حیران ہو رہا ہے کہ جنرل (ر) قیوم ملک نے اس کے فورم کو غیر سیاسی قرار دیا ہے، ایسا کیا کہ لوگ اس میں دیکھتے ہیں انہیں بڑے پیمانے پر دھارنیوں نے پھانسی دی ہے؟ اور وہ بھی انہیں فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں جواب دینے کے لیے کہہ رہے ہیں؟
 
ایسا لگتا ہے کہ افواجِ پاکستان کی حمایت ایکس سروس مین سوسائتی نے بھرپور اور مؤثر طریقے سے اپنے اعلان کیا ہے. جنرل (ر) قیوم ملک کی سربراہی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں انہوں نے ملکی سلامتی اور دفاعی صورتحال پر توجہ دی ہے اور اس کی شدت کو سمجھایا ہے. سوشل میڈیا پر ریاست مخالف پروپیگنڈے کے سدباب کی بھی واضح رائے پیش کی گئی ہے.
 
🤔 میں لگتا ہے کہ افواجِ پاکستان کی یہ حمایت ایکس سروس مین سوسائٹی نے منعقد کی ہے اس لیے کہ وہ خود پھینکتا ہوا دیکھ رہا ہے اور اپنی توجہ یہاں جمع کرنا چاہتا ہے۔

ان کو لگتا ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف ہائبرڈ جنگ مسلط کر رہا ہے اور اس لیے وہ اپنی طرف متوجہ صوبوں سے بھی مدد لانے کی کوشش کر رہا ہے تاہم، یہ بات بھی یقینی نہیں کہ اس کوشिश میں کامیابی ہوگی اور ملک ایسی صورت میں محفوظ رہے گا جس میں وہ اپنی مدد لینے کی کوشش کر رہا ہو۔

اس کے علاوہ، افواجِ پاکستان نے بھی اپنے جواب کو صاف کیا اور انہیں یہ بات پتہ لگنی چاہیے کہ ملک کی سلامتی میں صرف خود وہ ہی مدد لای سکتا ہے یا اس کو بھی اس کے ساتھ یوں ہی معامل کیا جانا چاہیے جیسا کہ انہوں نے پہلے کیا تھا۔
 
ایسے بھی ہو سکتا ہے کہ افواج پاکستان اور ملک کی سلامتی پر دیکھا جائے، یہ صرف ایک چلن کے حوالے سے نہیں، بلکہ وہ لوگ جنہوں نے 9 مئی اور اس کے بعد کے واقعات میں اپنی بھرپور کرداری کی ہے، ان پر سزا ملنا چاہیے۔
 
[Diagram of a flag with a red "X" marked through it 🚫]

جھگڑوں سے بچنے کا وہم، پوری ملک میں ایکس سروس مین سوسائٹی کی حمایت سے

افواج پاکستان کی سلامتی پر توجہ دی گئی ہے اور انہوں نے دھوکہ دینے والی سرگرمیوں کو سدبا دیا ہے۔

[Diagram of a social media post with a red "X" marked through it 🚫]

سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کی گمراہ کن سرگرمیوں کو سدبا جانا ضروری ہے، انہیں سزا ملنی چاہیے۔

[Diagram of a person with a thought bubble, surrounded by caution symbols ⚠️]

کسی بھی جماعت یا فرد کی خواہش پر سزائیں نہیں ہونی چاہئیں، عدالتوں کے ذریعے ہونا ضروری ہے۔
 
منہاتھ سے لیکر منہاتھ تک دیکھتے ہوئے، یہ بات بھی اتنی واضح ہو گئی ہے کہ افواج پاکستان کی حمایت ایکس سروس مین سوسائٹی نے اس لئے کیا ہے تاکہ انہیں بھارت کے خلاف ایک جواب دہ ادارہ بنایا جائے اور وہ بھارت کی طرف سے بھیجے جانے والے پیروکاروں کو موکابل لائیں۔ یہ سب ان کے لیے ایک اپنے ہی خिलاف تھا، جس کے نتیجے میں وہ خود کو بھارت کے حامی بن گئے ہیں۔
 
یہ بھی ہوگا کہ اس عاصم منیر کو وہی شان دی جائے جو انہیں ملک کے چیلنجز کے لیے کی جا سکتی ہے۔ لکن یہ بھی کچھ نہیں کہ اس میں اور ان کی ٹیم کو پھر سے "بنیám" کیا جائے
 
اس میں 9 مئی جیسے سنگین واقعات کئے جانے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، مجھے یہ خوفناک لگتا ہے اور اس پر منظر نامہ بناتے ہوئے مجھے حیرت ہوتی ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو سزا ملنی چاہیے یا پاگل خانے منتقل کرنا چاہیے؟ مجھے لگتا ہے ایسا نہیں کیا جائے گا، مجھے یہ محسوس ہوتا ہے کہ سزائیں عدالتوں کے ذریعے ہونے چاہئیں نہ کیوں تو میرا بھی ایسا ہی خیال ہے، میں اپنے پاپا سے بات کرتا ہوں گا اور انہیں یہ بتا دیتا ہوں گا کہ ایسے مجرموں کی سزائیں عدالتوں کے ذریعے ہونا چاہئیں
 
😊 یہ واضح طور پر دکھای رہا ہے کہ پاکستان کی سلامتی کے بارے میں بات کرنا بہت اہم ہے اور ملکی دفاعی صورتحال کو لینے میں ہمیشہ استثنائی دیکھا جاتا ہے۔ جنرل (ر) قیوم ملک کی باتوں سے مجرموں کے خلاف سخت سزائیاں ملنی چاہئیں اور ہمیں پاگل خانے منتقل کرنے پر اصرار کرنا بھی نہیں چاہیے۔ ان کی باتوں سے یہ واضح طور پر دکھائی دے رہا ہے کہ پاکستان کی سلامتی کی صورتحال کو لینے میں ہمیشہ سٹیلاائن نہیں چالنا چاہئیں اور جھڑپوں کو حل کرنے کے لیے بات چیت کرنا بہت ضروری ہے۔

🤝 میرا خیال ہے کہ ملک میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو حل کرنے کے لیے ہمیشہ اتحاد کی ضرورت ہوتی ہے اور ہمیں انہیات کو کم کرنا چاہئیں اور ملکی سلامتی کے بارے میں بات کرنا بہت اہم ہے۔

👍 اس لیے، مجھے یہ کہنا ہو گا کہ جنرل (ر) قیوم ملک کی باتوں پر ہمیں بہت اچھا دباؤ ملا ہے اور اس طرح کی باتوں سے مجرموں کو سزا ملنی چاہئیں اور پاکستان کی سلامتی کے بارے میں بات کرنا بہت اہم ہے۔
 
بھارتی بھرپور حملوں میں ان سے پوچھتے ہیں کہ وہ اس وقت کی مدد کرتے ہیں؟ ان میں بھارت کی آنکھیں نہیں دیکھنی چاہیں، بلکہ ان سے پوچھتے ہیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں؟
 
اس معاملے میں ایک جملہ جوڑ دیجے دے تو اس پر توجہ دیجے کہ ملکی سلامتی کی صورتحال میں انصاف اور اتحاد کی ضرورت ہے۔

جب ہم دوسروں کو معذول کرتے ہیں تو ہمیں خود کو بھی معذول کرنا چاہیے اور اپنی ذاتی رائے کی جگہ انصاف کی واضح پکڑنے کی ضرورت ہے۔
 
عاصم منیر کو بھارت کی جانب سے ایسا کیا جائے گا؟ وہ 9 مئی کے واقعات کا جواب دے رہے ہیں؟ پٹی کی پکڑ نہیں، بھارت کے چیلنج پر ایکس سروس مین سوسائٹی نے پورا جوش کشم وادھار کر دیا ہے 🤔
 
واپس
Top