پاکستان کے 11 کھلاڑی بنگلادیش پریمیئر لیگ کا حصہ بن گئے

رنگینخیال

Well-known member
بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کی نیلامی میں پاکستان کے 11 کرکٹرز شامل ہو گئے ہیں، جو 26 دسمبر سے شروع ہونے والی ٹورنامنٹ کا حصہ بن گئے ہیں۔

پاکستان کی کرکٹ کی ٹیم نے بی پی ایل کی نیلامی میں بھی اچھی عرصہ کی پریشانیوں کا سامنا کیا جس کے بعد انھوں نے فرنچائزز سے معاہدوں پر دستخط کیے تھے، جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ انھوں نے ٹیموں میں شامل ہونے کے لیے بے شمار کوششوں کیں اور اپنی فتوحات سے ٹائٹل جیتنے میں قیادت کی۔

خواذہ نافع اور صفیан مقیم رنگپور رائیڈرز کا حصہ بن گئے ہیں جبکہ صاحبزادہ فرحان ، محمد نواز ، جہانداد خان اور راج شاہی وارئیرز کی ٹیم میں شامل ہوئے ہیں، جس سے یہ بات یقینی ہو چکی ہے کہ پاکستان کی ٹیم کو بھی اپنی قوتوں اور اسکریننگ اور انٹرنیشنل تجربات سے فائدہ ہو گا۔

احسان اللہ اور حیدر علی نوک خالی ایکسپریس کا حصہ بن گئے ہیں، جو دوسری ٹیموں کی نئی تیز رفتار کرکٹ میں سہولت فراہم کریں گی، جبکہ عثمان خان ڈھاکا کیپٹلز اور ابرار احمد چٹاگانگ رائلز کی ٹیم میں شامل ہوئے ہیں، جو اپنی فاتحوں سے ٹائٹل جیتنے والی ص Gim نے، ان کو یہ تیز رفتار کرکٹ کا شکار بنانے میں کامیاب رہے گئے ہیں۔

صائم ایوب اور محمد عامر سلہٹ ٹائٹنز کی طرف سے بھی انٹرنیشنل ٹیموں سے اپنا تجربہ جتایا گیا ہے اور اس طرح وہی ایک ساتھ میچ کھیلنے والے 11 کرکٹرز کی فہرست میں شامل ہوئے ہیں جو بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں حصہ لینے جاتے ہیں۔
 
بھائی اسی بات پر چار کھیلتے ہیں کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم بھی اپنی قوتوں سے فائدہ ہو گی اور بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں کیا کھیلتے ہیں وہی کھیلتے ہیں! 💥

جب تک ان سے ٹائٹل جیتنے کی کوشش کر رہے ہوں تو وہ ایسا ہی کھیلتے ہیں اور فتوحات سے اپنی قوتوں پر یقین لاتے ہیں، حالانکہ اب کھیلنے والے انفرادی کھلاڑیوں میں ایسا نہیں ہوا! 🤔

بھائی اس بات پر زور دیتے ہیں کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم بھی اپنی فتوحات سے اچھی طرح سے تعلقات بنانے میں کامیاب رہی ہو گی اور وہی کھیلتے ہیں! 👍
 
🙌 ان کھلاڑیوں کی ٹیموں میں شامل ہونے پر یہ بات واضح ہے کہ پاکستان کی کرکٹ نے بھی ایسا ایک اہم قدم آڑا دیا ہے جو ابھرتی ہوئی ٹورنامنٹ سے معاشرے کو فائدہ پہنچائی گا!
 
پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے اب بھی ایسا کیا ہے کہ لوگ اسے دیکھنا چاہتے ہیں؟ انھوں نے بی پی ایل کی نیلامی میں فرنچائزز سے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں اور اب وہ بھی ٹیموں میں شامل ہونے کے لیے ایک ساتھ آ رہے ہیں، جیسا کہ انھوں نے کیا تھا اور اب وہ دوسرے ٹیموں کو بھی یہی پہنچانے کے لیے اٹھ رہے ہیں۔
 
بنگلہ دیش کا اس ٹورنامنٹ چلنے والے کرکٹرز کی فہرست میں پاکستان کے اچھے کرکٹرز بھی شامل ہیں؟ تو یہ بات چیت نہیں، اب بھی وہ ہی کرکٹرز ٹورنامنٹ میں حصہ لیں گے اور وہاں سے بھی فائدہ لگے گا؟

وہ ٹیمز جو یہ ٹورنامنٹ جیتنے کی کوشش کر رہی ہیں ان کی مدد اور اسکریننگ سے وہ ٹائٹل اپنی طرف بھی آئیں گا!

اب بھی پاکستان کو اپنا فائدہ اٹھانے کا موقع مل گیا ہے اور میں یقین رکھتا ہوں کہ پاکستان کی ٹیم اسے بھی فائدہ اٹھائی گئی ہے!
 
بھائی کیا یہ واضح نہیں ہوتا کہ ان کرکٹرز کی قوتوں کی کوئی فہرست بنائی جا سکتی ہے؟ آپ نے کہا ہے کہ ص Gim نے عثمان خان کو یہ تیز رفتار کرکٹ کا شکار بنایا ہے، لیکن ان کی اسکریننگ کیوں نہیں آئی؟ اور جو کرکٹرز وہ ٹیموں میں شامل ہوئے ہیں ان کا کوئی تجربہ جتایا جانے والا نہیں تھا، یہ بھی ایک منحصریت ہے کہ آپ کی ٹیم کی قوتوں پر اور اسکریننگ پر آسान توجہ دی جائے یا نہیں 🤔
 
ہاں، بنگلہ دیش کی پریمیئر لیگ میں پاکستان کے کرکٹرز شامل ہونے سے اس ٹورنامنٹ کو نئی زندگی ملاگی ، اور یہ بات تو واضح ہو چکی ہے کہ پاکستان کی ٹیم نے بھی اپنی کوششوں سے ٹائٹل جیتنے میں کامیاب رہا ہو گا.

دیکھیے یہ-chart:
```
تاپ 5 سب سے زیادہ کوشش کی گئی فریق:
1۔ چٹاگانگ رائلز - 23 کوششوں
2۔ سلہٹ ٹائٹنز - 20 کوششوں
3۔ رائیرز - 19 کوششوں
4۔ خالی ایکسپریس - 18 کوششوں
5۔ رائیڈرز - 17 کوششوں
```

دیکھیے یہ چارٹ:
```
تاپ سیریز کا نتیجہ:
1۔ چٹاگانگ رائلز (10 سیریز)
2۔ سلہٹ ٹائٹنز (8 سیریز)
3۔ رائیرز (7 سیریز)
4۔ خالی ایکسپریس (6 سیریز)
5۔ رائیڈرز (5 سیریز)
```

آؤ، ان 11 کرکٹرز کو دیکھیئے جو بنگلہ دیش کی پریمیئر لیگ میں حصہ لینے جاتے ہیں...
 
یہ تھورم ہے کہ جدوجہد کی عطا سے ٹائٹل جیتنے والی ٹیموں میں بھی ہمارے کھلاڑیوں کو اپنا عرصہ ملتا ہے۔ خواذہ نافع اور صفیان مقیم رangiya Riders کا حصہ بننے کے بعد سے تو یہ بات یقینی ہو چکی ہے کہ پاکستان کی ٹیم کو بھی اپنی قوتوں سے فائدہ ہوگا۔ دوسری طرف، خالی ایکسپریس اور کپٹلز کے لیے ان کی شامل ہونے کے بعد سے نئی تیز رفتار کرکٹ میں سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔

عمر میں سب سے اچھا یہ ہے کہ پاکستان کی ٹیم کو اپنے لیے بہترین کھلاڑیوں کو منتخب کرنا ہوگا، جو اس پر ٹائٹل جیتنے میں قوت دے گئی ہیں۔ ابھی تک یہ بات پورے پاکستان کے لیے اچھی ہوگی۔
 
یہاں اور، یہ ٹوریمنٹ کے ساتھ ساتھ پی ایل کی نیلامی پر بھی توجہ نہیں دی گئی! کیا ہم یہی دیکھتے رہتے ہیں، اور اس کے باوجود کچھ نہیں کیا جاتا؟ میرے خیال میں، یہ فوریٹیوں کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل لیگ میں بھی بہت ساری چھان پڑتی ہیں جو نہیں دیکھی جاتی ہے۔
 
بنگلہ دیش کی پی ایل کا یہ ٹورنامنٹ ابھی شروع ہوگیا ہے لیکن اس میں پاکستان اور بھی سے بھیڑ پڑ رہی ہے، اس سے کچھ لوگ ان سے نجات کے لئے پی ایل کو چھوڑنا شروع کر دیں گے ، یہ دیکھنا کہ ٹورنامنٹ جیتتا ہے تو یہ بہت کمرشियल ہوسکتا ہے
 
بھارتی کرکٹ ٹیم کی طرح پاکستان بھی نئی پریشیانیوں کا سامنا کر رہا ہے اور اب تو یہ دیکھنے کو ملا ہوا ہے کہ پانچ بھارتی کرکٹرز بنگلہ دیش पریمیئر لیگ میں شامل ہونے والے ان ٹیموں میں سے ایک ہیں جو اگست سے شروع ہونے والی ٹورنامنٹ کا حصہ بن گئے ہیں। 🤔

انھوں نے کیپ ویسٹ مینز کرکٹ لیگ میں بھی اچھے وقت کو پریشانیوں کا سامنا کیا اور اب تو یہ دیکھنے کو ملا ہوا ہے کہ اس ٹیم نے فرنچائزز سے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں، جس سے یہ بات یقینی ہو چکی ہے کہ انھوں نے ٹیموں میں شامل ہونے کے لیے بے شمار کوششوں کیں اور اپنی فتوحات سے ٹائٹل جیتنے میں قیادت کی۔

ٹھیک ہے انھوں نے فرنچائزز سے معاہدوں پر دستخط کیے اور اب تو یہ دیکھنے کو ملا ہوا ہے کہ انھوں نے ٹیموں میں شامل ہونے کے لیے بہت کوشش کی اور اب یہ بات یقینی ہو چکی ہے کہ انھوں نے اپنی فتوحات سے ٹائٹل جیتنے میں قیادت کی۔

بھارتی کرکٹ ٹیم کے مشہور بلے باز مہندس سہی اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے اچھے بلے باز صائم ایوب نے 2023-24 کرکٹ سیزن میں کیا بہترین کارنامہ، انھوں نے 1000 سے زائد رنز بنائے ہیں اور اب وہ 2024-25 کرکٹ سیزن میں ٹاپ 10 بلے بازوں کی فہرست میں شامل ہونے والے انھیں کیا نہیں پہنا گا؟ 🤔

چھ ڈالر سے زائد اور چار ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں پانچ سنچریز کرنے والے پاکستان کرکٹ ٹیم کے بلے باز، صائم ایوب اور محمد عامر نے 2023-24 کرکٹ سیزن میں کیا بہترین کارنامہ، انھوں نے ٹاپ 10 بلے بازوں کی فہرست میں شامل ہونے والی 1000 سے زائد رنز بنائے ہیں اور اب وہ 2024-25 کرکٹ سیزن میں کیا نہیں پہنا گا؟ 🤔
 
بھول گئے عروص کا یہ دور واپس آ گیا ہے، نا تو وہ پاکستان کے خوفناک ریکارڈ سے بچ کرے اور نا تو بلے بازوں کے لئے تیز رفتار کرکٹ کا عروج ہوا جس نے انھیں کافی دکھایا، اب ان 11 کرکٹرز کی فہرست میں شامل ہونے پر انھوں نے اپنی پوری کوشش سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی ہے لیکن یہ دیکھنا لگتا ہے کہ اب وہ ایک پرانے دور کو دیکھ رہے ہیں جس سے اب بھی انھیں کافی ناکاموں کا سامنا کرنا پیا۔
 
ارے یہ بھی چل رہا ہے پاکستان کی ٹیم کے لوگ ایسے 11 فرنچائزوں میں شامل ہونے والے بھی ہیں جیسے بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کا ناامدہ بھاگ۔ اچھا۔ پہلی بار سے یہ بات یقینی کرنے کے لیے کہ پاکستان کی ٹیم کو اپنی قوتوں سے فائدہ ہونے دیا جائے گا، ان سارے 11 کھلاڑی کی بھی یہی ضرورت تھی کیونکہ پہلے تو پاکستان کی ٹیم نے ایسے زیادہ دباؤ اور چیلنجوں کا سامنا کیا۔
 
واپس
Top