شبنمکیبوند
Well-known member
سکھ فار جسٹس نے کہا ہے کہ پاکستان کو اپنی اقدامات سے بھارتی فوج کی طرف سے حملوں پر پابندی کھونے والی سندھ کو بھرنا چاہیے
سکھ فار جسٹس نے بھارتی وزیر دفاع کی ایسی دھمکی پر جو 24-hour پر کامیابی نہیں پائی، اور جس نے سندھ کو قبضے کا شکار کرنے کا ارادہ کیا، کے خلاف اپنی بھرپور انمٹ کی۔
بھارت میں سکھوں کو حکومت نے ایک خاص مقام بنایا ہے اور ان پر یہ کہنا کہ وہ فوج میں شامل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں، ان کے خلاف بھی ایک خاص جازبہ موجود ہے۔
سکھ فار جسٹس نے اورہنو سندھ میں فوج کی موجودگی پر اپنا پھول چھا کر کہا کہ یہ اس وقت ہوا جب بھارتی وزیر دفاع نے پاکستان کو ایک دھمکی کی طرف مोडی۔
سوشل میڈیا پر شائع ہونے والے بیان میں گروپٹن سिंह نے کہا کہ بھارت میں سکھوں کو فوج میں شامل ہونے کی جگہ پانی پکڑنا ہی بہت مुशک ہے اور ایسے حالات میں ان کا بچنا بھی ناکام رہا۔
اس طرح سندھ میں بھرتی فوج کو شامل کرنے پر سکھ فار جسٹس نے اپنی کوشش شروع کی ہے تاکہ اس کو اس دھمکی سے آگے نکلنا پڑے۔
سکھ فار جسٹس نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایک سکھ فوجی یونٹ بنانے کی تازہ تازہ ذمہ داری دی گئی ہے۔
اس میں انھوں نے ایک خصوصی فہرست بھی متعارف کرائی ہے جس میں وہ سکھوں کو شامل کیا جائے گا جو اس سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کو اپنی فوج میں شامل کروائیاجائے گی۔
اس طرح بھارتی فوج میں شامل سکھوں نے اپنے بچے دوسرے ممالک جانے سے انکار کردیا ہے اور ان کا یہ اعلان کیا ہے کہ وہ اس دھمکی کی طرف بھی نہیں مोडیں گے۔
سکھ فار جسٹس نے بھارتی وزیر دفاع کی ایسی دھمکی پر جو 24-hour پر کامیابی نہیں پائی، اور جس نے سندھ کو قبضے کا شکار کرنے کا ارادہ کیا، کے خلاف اپنی بھرپور انمٹ کی۔
بھارت میں سکھوں کو حکومت نے ایک خاص مقام بنایا ہے اور ان پر یہ کہنا کہ وہ فوج میں شامل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں، ان کے خلاف بھی ایک خاص جازبہ موجود ہے۔
سکھ فار جسٹس نے اورہنو سندھ میں فوج کی موجودگی پر اپنا پھول چھا کر کہا کہ یہ اس وقت ہوا جب بھارتی وزیر دفاع نے پاکستان کو ایک دھمکی کی طرف مोडی۔
سوشل میڈیا پر شائع ہونے والے بیان میں گروپٹن سिंह نے کہا کہ بھارت میں سکھوں کو فوج میں شامل ہونے کی جگہ پانی پکڑنا ہی بہت مुशک ہے اور ایسے حالات میں ان کا بچنا بھی ناکام رہا۔
اس طرح سندھ میں بھرتی فوج کو شامل کرنے پر سکھ فار جسٹس نے اپنی کوشش شروع کی ہے تاکہ اس کو اس دھمکی سے آگے نکلنا پڑے۔
سکھ فار جسٹس نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایک سکھ فوجی یونٹ بنانے کی تازہ تازہ ذمہ داری دی گئی ہے۔
اس میں انھوں نے ایک خصوصی فہرست بھی متعارف کرائی ہے جس میں وہ سکھوں کو شامل کیا جائے گا جو اس سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کو اپنی فوج میں شامل کروائیاجائے گی۔
اس طرح بھارتی فوج میں شامل سکھوں نے اپنے بچے دوسرے ممالک جانے سے انکار کردیا ہے اور ان کا یہ اعلان کیا ہے کہ وہ اس دھمکی کی طرف بھی نہیں مोडیں گے۔