پاکستان ٹیم نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں جدید کرکٹ کا انداز اپنا لیا ہے جس سے چھکے مارنے کی اوسط میں بہتری آئی ہے، ڈیلی کوڈرٹ نے بتایا ہے کہ پاکستان ٹیم نے اس سال چھکے لگاتے ہوئے ہر میچ میں بہتری کی ہے جس سے چھکے مارنے کی اوسط میں بھی بہتری آئی ہے۔
اس سال پاکستان ٹیم نے 34 ٹی ٹوئنٹی میچز میں 3872 گیندیں کھیلتے ہوئے 235 چھکے لگائے ہیں جس میں 7 اور 16 گیندوں کے بعد ایک چھکا لگایا گیا ہے، یہ بہت سے ٹیموں کی اپنے منزل پر چڑھنے کی ہدایت کرتی ہے۔
اس سال گران شٹرس نے صرف 152 چھکے لگائے ہیں، جبکہ پاکستانی کھلاڑیوں نے 2024 میں اوسطاً ہر 19 ویڈ گیند کے بعد ایک چھکا لگایا تھا۔
اس سال پاکستان ٹیم نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے پہلے اپنی حکمت عملی میں بدلتی ہوئی تبدیلی دکھائی دی ہے، جو اس سال 34 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں سے 21 میں فتوحات حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
بہت سے ماہرین نے بتایا ہے کہ یہ بدلتی ہوئی حکمت عملی ٹیم کو بہتر بنانے کی جانب سفر کا اہم قدم ہے، اور اس سے ٹیم نے اپنے منزلوں میں چڑھنے کی صلاحیت حاصل کی ہے۔
یہ کاafi اچھا کام ہے پاکستان ٹیم کو ایسا ہی کرنا چاہیے جو دوسری ٹیموں سے برابر رہے تو بہت بہتر ہوتا ہے، لیکن وہ اس کو کامیابی میں بدلنا چاہتے ہیں، ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں چھکے لگاتے ہوں تو بہتر رہتا ہے، لیکن وہ اس کو آسان بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ تو دیکھنا ہی تھا کہ اُنہوں نے چھکے لگاتے ہوئے ہر میچ میں بہتری کی ہے اور اب وہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے پہلے اپنی حکمت عملی میں بدلتی ہوئی تبدیلی دکھا رہے ہیں، یہ تو کافی اچھا کارنٹر ہے۔
تمہیں معلوم ہوگا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ایسی تبدیلی کی ہے جس سے چھکے مارنے کی اوسط میں بہتری آئی ہے، اب وہ ہر میچ میں چھکے لگاتے ہوئے بہتر ہو رہے ہیں۔
اس کا مطلب یہ نہیں کہ ان ٹیموں سے جسے تو آخری چھکا لگایا گیا تھا وہ بہت سے ہیٹ ریکارڈ توڑ دے گا، بلکہ ان ٹیموں سے جو اب تک چھکے مارنے کی اور ٹریل کولپنے کی قوت کو کم کرنا چاہتی ہیں انہیں بھی یہ بدلی ہوئی حکمت عملی اچھی لگ رہی ہوگی۔
میں اس کا خیال ہے کہ یہ تبدیلی ٹیموں کو اچھی طرح ہارنے کی اجازت نہیں دیتی، بلکہ انہیں ایسی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو وہ پہلے سے نہیں دیکھ رہے تھے۔
یہ واضح ہے کہ پاکستان ٹیم نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ایک بڑا قدم درخت پر لگایا ہے، خاص طور پر چھکے مارنے کی عادت سے جود کو کाटنا شروع کرنا، یہ بہت اچھا واضح ہے کہ ٹیم نے اپنی حکمت عملی میں تبدیلی لی ہے، ایک بار پھر اسے نتیجہ مل رہا ہے، اب یہ کوئی بات غلط نہیں کہ ٹیم نے اپنے منزلوں میں چڑھنے کی صلاحیت حاصل کر لی ہے، اور اس سے یہ واضح ہے کہ ایک معاون ٹیکنالوجی کو اپنا لیا جاسکتا ہے جو ٹیم کے لیے بہت ہلکیوں میں کچھ نئی دیکھنے والی باتوں پیش کر سکتا ہے۔
یہ تو واضح ہے کہ پاکستان ٹیم نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں اپنا انداز بدل دیا ہے اور اس سے چھکے مارنے کی اوسط میں بہتری آئی ہے... لگتا ہے کہ انہوں نے اپنی حکمت عملی کو تبدیل کرنا تھا جو اب وہ اس پر یقین رکھتے ہیں...
بھلے میں یہ بھی سوچتا ہوں کہ پہلے جب پاکستان ٹیم نے اپنا انداز بدلا تو اس پر دوسرے ٹیمیں تینہیں نہیں آن کرتی تھیں... اب ہم ان کا خلاف بھی بن رہے ہیں، پھر کیا یہ ان کی طرف سے ایک بڑا قدم ہے؟
سفيد गیند بازوں کا یہ نیا رکاوٹ تو کچھ جگہیں ٹیم کو فتوح دی۔ لیکن ان چھکا لگانے کی گئیAverage سے بھی نا کافی ہے... پاکستان ٹیمیں چھکا لگانے کی ریت اور تیز گیند بازوں کے شاندار کارنامے کو کم از کم یہاں تک پہچاننا مشکل ہو گیا ہے...
یہ بات تو پتہ چل رہی ہے کہ پاکستان ٹیم نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کچھ اچھیوں کی ہیں، لیکن یہ بھی بات پتہ چل رہی ہے کہ اس سے وہ ٹیماں جو کچھ نہ کچھ کم کرتی ہوئی آ رہی ہیں؟ وہ گران شٹرس کو ایک چھکا لگاتے ہوئے دیکھتے ہیں اور وہ بھی اپنے منزلوں میں آ رہے ہیں؟ یہ پتہ چلتا ہے کہ پاکستان ٹیم نے اپنی حکمت عملی میڹل کر بدلتی ہوئی تبدیلی کی ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ وہ اپنے منزلوں کو پہچاننے کی کوشش کرتے رہتے ہیں؟
ہمارے کرکٹ کھلاڑیوں کو بہت ساری چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن وہ بھی ابھر رہے ہیں۔ اس نئے انداز میں انھوں نے اپنی کارکردگی میں بھی بہتری کی ہے۔
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ بدلتی ہوئی حکمت عملی ایک ریکارڈ اسٹینڈنگ مین ٹیم کا مظاہر ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے وہ ابھی بھی اپنی پوزیشن میں قوت رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
جگہ جگہ لوگ اس بات پر غور کرتے رہنغے کہ یہ بدلتی ہوئی حکمت عملی کا نتیجہ بھی کب تک دیر پڑے گا؟
میں سوچتا ہوں کہ پہلے کس طرح سے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کھیلنا اور اب اسے ایک نئے انداز میں کھیلنے کا فرق کیا جاتا ہے؟ پھر بھی، یہ بات واضع ہے کہ پاکستان ٹیم نے اپنی حکمت عملی میں بدلتی ہوئی تبدیلی دکھائی دی ہے اور یہ ان کی چڑھنے کی صلاحیت کو بڑھایا ہے
وہیں سے کھیل کو لگاتار معینے پر لانے کی کوشش کر رہا ہے، اب یہ چھکے مارنے کا معیار بن گیا ہے۔ کچھ کہتے ہیں کہ اس طرح سے ٹیم نے اپنی حکمت عملی کو بھی تبدیل کر لیا ہے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ صرف چھکے لگاتے ہوئے بڑے ہو گئے ہیں۔
ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں پاکستان کا یہ انداز اچھا لگ رہا ہے، چھکے مارنے کی اوسط میں بہت بھی بہتری ہوئی ہے... گران شٹرس نے کیا تو ایسی حد تک نہیں لگ رہا، اور وہی چکا جو انہوں نے سالوں سے کیا ہے... اچھا ہے کہ پاکستان ٹیم نے اپنے منزلوں میں بڑھنا شروع کیا ہے... اور اس کا یہ انداز وہی ہے جو ٹیم کو 2024 میں اوسطاً چکا تھا، لہٰذا اس پر مبنی اقدامات سے بہتری آئی ہوگی...
میری یہ نظر تھی کہ پاکستان ٹیم نے ایسا کیا ہے؟ انہوں نے چھکے لگاتے ہوئے اپنے انداز کو تبدیل کر دیا ہے اور اس سے اوسط میں بہتری آئی ہے، یہ تو خوشی ہے لیکن کیا انہوں نے اپنی ٹیم کی پوری حکمت عملی کو تبدیل کر دیا ہے؟ ابھی تو اس کپ سے قبل بھی انہوں نے ایسی تبدیلی دکھائی دیتی تھی لیکن اچھا یہہ کہ اب وہ کامیابی حاصل کر رہے ہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے اپنے انداز کو ایسا تبدیل کر دیا ہے کہ چھکے لگاتے ہوئے وہ ٹی ٹی ٹوئنٹی میچز جیت رہے ہیں
تمام نے دیکھا ہوگا، پاکستان ٹی ٹوئنٹی سٹیم اور اس کے بعد یہ دیکھنا کہ اب تو وہ چھکے مار کر رہے ہیں، لیکن یہ بھی دیکھنا بہت اچھا ہے کہ انھوں نے اس میں بہتری کی ہے۔ مگر یہ سچ ہے کہ اب وہ 16 گیندوں سے بھی چھکا لگا رہے ہیں، جس سے معقول ہونے کی expectation نہیں۔
پاکستان ٹیم کا یہ فیصلہ بہت اچھی رہتی ہو گی، اب تو وہیں چلے گئے جو نہیں چلے سکتے، جب تک انہیں تیز گیند کی پرورش دی جاتی ہے وہ اچھے کھلاڑی بنتے رہتے ہیں
اس سال پاکستان کا کرکٹ ٹیم بہت زیادہ ترقی کر رہی ہے، انھوں نے ٹی ٹوئنٹی میچز میں چھکے لگاتے ہوئے اپنا انداز اپنا لیا ہے جو ٹیم کو بہت آگے بڑھایا ہے، گران شٹرس نے صرف 152 چھکے لگائے ہیں جبکہ پاکستانی کھلاڑیوں نے 2024 میں اوسطاً ہر 19 ویڈ گیند کے بعد ایک چھکا لگایا تھا، یہ بہت سے ٹیموں کی اپنے منزل پر چڑھنے کی ہدایت کرتی ہے۔
اب تک پاکستان کا کرکٹ ٹeam بہت کم اچھی سے بھی اچھی نہیں رہا، لیکن اب وہ چھکے مارنے میں بہتر ہوگئے ہیں اور اس کی ایسی حکمت عملی ہے جس سے ٹیم نے اپنی منزلوں میں چڑھنا شروع کر دیا ہے