پاکستان نے ایک بار پھر ہانگ کانگ سکسز 2025 کا عروج کرنے والا ٹائٹل اپنا لیا جس میں کویت کو فائنل میں 43 رنز کے نقصان پر شکست دے کر چھٹی بار پورہایا ہوا۔ پاکستان نے ایک بھرپور فتح حاصل کی تھی جس سے ٹیم کو اپنے نام اس کامیاب ہنگامے میں شامل کر دیا گیا ہے جو اس ٹائٹل کو دوسری بار ملے گا اور اس نے ایک اور نہیں ہونے والی تاریخ میں اپنا ہمیشہ کا لوہا منوا دیا ہے۔
اس فاتحہ نے پاکستان کو ان کی ٹیم کی پہلی فتوحات میں ایک بار پھر ٹرافی اپنے نام کر دی تھی اور اس کا رخ ابھی بھی فائنل میں ہے جس میں انھوں نے کویت کو تین وکٹوں کے نقصان پر 135 رنز بنائے تھے اور انھوں نے ایک بھرپور فاتحہ حاصل کی تھی جس سے ٹیم کو اپنی تاریخ میں ایک اور نام شامل کر دیا گیا ہے۔
انھوں نے پہلی بیتنگ کرتے ہوئے 135 رنز بنائے تھے جس سے انھوں نے کوئی کوئی بڑا ہدف دے دیا تھا اور اس نے ایک نئی ٹیم کو پہلی بار ہوم ون ڈے سیریز کھیلنے والی ٹیم بنائی تھی جس میں انھوں نے ایک بھرپور فتح حاصل کی تھی۔
اس فاتحہ میں کپتان عباس آفریدی کا کردار خاص تھا جس نے صرف 11 گیندوں پر 52 رنز بنائے اور انھوں نے اپنی بیٹنگ سے ایک شاندار کھیل کیا تھا جس میں اس نے بھرپور انداز میں چھکے کی مدد سے 7 رنز بنائے تھے اور ان کے ساتھ دیگر بلے بازوں نے بھی اپنی کوشش کرتے ہوئے رنز جوڑے تھے جس سے کویت کو ایک اچھا ہدف ملا تھا۔
اس فاتحہ نے پاکستان کو ان کی ٹیم کی پہلی فتوحات میں ایک بار پھر ٹرافی اپنے نام کر دی تھی اور اس کا رخ ابھی بھی فائنل میں ہے جس میں انھوں نے کویت کو تین وکٹوں کے نقصان پر 135 رنز بنائے تھے اور انھوں نے ایک بھرپور فاتحہ حاصل کی تھی جس سے ٹیم کو اپنی تاریخ میں ایک اور نام شامل کر دیا گیا ہے۔
انھوں نے پہلی بیتنگ کرتے ہوئے 135 رنز بنائے تھے جس سے انھوں نے کوئی کوئی بڑا ہدف دے دیا تھا اور اس نے ایک نئی ٹیم کو پہلی بار ہوم ون ڈے سیریز کھیلنے والی ٹیم بنائی تھی جس میں انھوں نے ایک بھرپور فتح حاصل کی تھی۔
اس فاتحہ میں کپتان عباس آفریدی کا کردار خاص تھا جس نے صرف 11 گیندوں پر 52 رنز بنائے اور انھوں نے اپنی بیٹنگ سے ایک شاندار کھیل کیا تھا جس میں اس نے بھرپور انداز میں چھکے کی مدد سے 7 رنز بنائے تھے اور ان کے ساتھ دیگر بلے بازوں نے بھی اپنی کوشش کرتے ہوئے رنز جوڑے تھے جس سے کویت کو ایک اچھا ہدف ملا تھا۔