پاکستان آرمی اور اماراتی صدارتی گارڈز کے درمیان تربیلا میں ’‘مشق جلمود 1 ‘‘کا انعقاد -Daily Qudrat
آج ڈیرہ خان کی علاقائی قیادت تھالر کی تیری پر مشتمل پاکستان آرمی اور متحدہ عرب امارات کے پریذیڈنشل گارڈز کی دو ہفتوں پر مشتمل مشترکہ انسدادِ دہشت گردی مشق 'جلمود 1' اختتام پذیر ہوئی۔
اس مشق میں پاکستان آرمی اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مشترکہ تعاون پر خصوصی توجہ دی گئی جس سے دہشت گردی کی پالیسی میں تبدیلی لانے کے لیے ایک بڑا اہم قدم उठایا گیا۔ مشق میں یرغمالیوں کی بازیابی کے آپریشنز پر خصوصی توجہ دی گئی جس سے دہشت گردی کو روکنے کے لیے ایک نئے راستے کا آغاز ہوا۔
پاکستان آرمی کی سپیشل سروسز گروپ اور متحدہ عرب امارات کے پریذیڈنشل گارڈز کے دستے مشق میں شریک ہوئے جس میں یو اے ای کے سینئر فوجی حکام اور سفارت کار بھی شامل تھے۔
شعبہ تعلقات عاملہ آئی ایس پی آر کے مطابق مشق کا مقصد یرغمالیوں کی بازیابی اور انسدادِ دہشت گردی آپریشنز میں مشترکہ عملی مہارت کو بڑھانا تھا۔
مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عاملہ آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ یہ مشق دہشت گردی کی پالیسی میں تبدیلی لانے اور پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان عسکری تعاون کو مزید مستحکم بنانے کا ایک اہم قدم ہے۔
آج ڈیرہ خان کی علاقائی قیادت تھالر کی تیری پر مشتمل پاکستان آرمی اور متحدہ عرب امارات کے پریذیڈنشل گارڈز کی دو ہفتوں پر مشتمل مشترکہ انسدادِ دہشت گردی مشق 'جلمود 1' اختتام پذیر ہوئی۔
اس مشق میں پاکستان آرمی اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مشترکہ تعاون پر خصوصی توجہ دی گئی جس سے دہشت گردی کی پالیسی میں تبدیلی لانے کے لیے ایک بڑا اہم قدم उठایا گیا۔ مشق میں یرغمالیوں کی بازیابی کے آپریشنز پر خصوصی توجہ دی گئی جس سے دہشت گردی کو روکنے کے لیے ایک نئے راستے کا آغاز ہوا۔
پاکستان آرمی کی سپیشل سروسز گروپ اور متحدہ عرب امارات کے پریذیڈنشل گارڈز کے دستے مشق میں شریک ہوئے جس میں یو اے ای کے سینئر فوجی حکام اور سفارت کار بھی شامل تھے۔
شعبہ تعلقات عاملہ آئی ایس پی آر کے مطابق مشق کا مقصد یرغمالیوں کی بازیابی اور انسدادِ دہشت گردی آپریشنز میں مشترکہ عملی مہارت کو بڑھانا تھا۔
مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عاملہ آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ یہ مشق دہشت گردی کی پالیسی میں تبدیلی لانے اور پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان عسکری تعاون کو مزید مستحکم بنانے کا ایک اہم قدم ہے۔