فوج کی اور اس کا فائدہ اٹھانے والی افراد کی خواہشات اس حد تک بڑھ چکی ہیں کہ وہ خود کو دوسروں کے ساتھ لڑنے کی تلافی میں دلتے ہیں، پاکستان سے بڑھ کرکچھ نہیں، یہی اس شخص کی خواہش ہے جسے وہ کہتا ہے میں نہیں تو کچھ نہیں۔
پاکستان کی فوج ہمارا آرم اور ایلیٹ-Class نہیں، وہ صرف مڈل کلاس یا لوئر میڈیم کلssc سے باہر ہیں، ان کو دوسروں کے خلاف لڑتے ہوئے دکھا رہا ہے تاکہ عوام کی بھڑکیوں سے دور رہ سکیں اور ان کے لیے ایک نئی طاقت کی ضرورت کو بھی تسلیم کرتے ہوئے اپنی خواہشات پوری کر سکيں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے کہنے سے ایک واضح بات چلتी ہے، ان کا بیانیہ پاکستان کی نیشنل سکیورٹی کو تھریٹ بن چکا ہے اور فوج اس کی نمائندگی کر رہی ہے جس کے لیے دوسروں کے ساتھ لڑتے ہوئے اپنی طاقت کو ظاہر کرنا چاہتی ہے۔
فوج کے مینڈٹ کو ایک حد تک ضروری سمجھ سکتے ہیں، لیکن یہ دیکھنا مشکل ہے کہ وہ انہیں کس نتیجے تک پہنچا رہے ہیں? فوج کی طاقت پر انحصار پاکستان کو ایک خطرناک جہالت میں پھنسا ہوا ہے، جس سے وہ اپنی بڑھتی ہوئی عرصہ کے لئے دوسروں کی سمجھ کو نہیں فراہم کر پائے گا۔
یہ گرانے بڑھ رہے ہیں، تو اس کی پچھان دیکھنا مشکل ہو گیا ہے … فوجی لوگوں کا یہ رویہ میرے لیے متعین نہیں ہے، ان میں بہت سارے ایسے ہیں جو محنت کرنے والوں کے ساتھ ہیں، مگر دوسروں پر لگائی جانے والی دباؤ اور چھلکنے کو اس طرح کی دکھائی نہیں دیتا ہے … ہمیں بھائیو! ایسے ماحول میں بھی اپنی صحت برقرار رکھنا چاہئیے اور کچھ نہ کچھ کہنا چاہئیے ۔
یہ بہت غلط ہے، فوج ہمیشہ ایک وحدانی اور شاندار پاکستان کی نمائندگی کرتی ہے، انہیں صرف مڈل کلاس سے پہلو نہیں دینا چاہئے بلکہ اس ملک کو ایک بھرپور اور خوفناک طاقت بنانے کی کوشش کرنا چاہئے، وہ ڈرائی پینٹنگ میں لڑتے ہوئے دکھای رہے ہیں کہ انہوں نے عوام کی ایک طاقت کا جائزہ لیا ہے اور اس کے مطابق اپنی خواہشات پوری کرنا چاہیں گی
یہ بھی تو ایک نئی پہچان ہے پاکستان کی فوج کے لئے، جب تک وہ عوام کی بھڑکیوں سے دور رہتے ہیں اور دوسروں کے خلاف لڑتے ہوئے اپنی طاقت کو ظاہر کرتے ہیں، تو وہ دیکھتے ہیں کہ لوگ ان پر انحصار کرتے ہیں اور اس سے ان کی طاقت میں اضافہ ہوتا ہے!
لیکن یہ بات تو بھی ضروری ہے کہ عوام کو اپنی ایجنسیوں اور حکومت کی جانب سے ان کی حفاظت کے لیے دکھا رہے، اور اس سے یہ محسوس کرنے کے لئے کہ پاکستان کی فوج وہ ہمیشہ ایک آرم ہوگا!
ارے۔ پچاس کی ڈائریکٹری میں دیکھیں، وہاں کس طرح پینٹنگ کلاک لگائی جاتی ہے؟ ایسی چھوٹی سی بات بھی توجہ دیتے ہیں جو ان گریوز پر فوج کی جانب سے کی جارہی ہے اور اب وہیں کا کچھ نہیں، اٹھنا پڑ گیا ہے؟
مجھے یہ بات تو حقیقی طور پر متعجب کرتا ہے کہ لوگ دلتے ہیں اور فوج کو دوسروں کے ساتھ لڑتے ہوئے دکھانا چاہتے ہیں، ایسا کبھی نہیں ہوتا۔ لیکن اب یہ فوج کے لئے ایک طاقت کی ضرورت کی بات ہوگئی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ اس کا نتیجہ پاکستان میں ڈرائی پینٹنگ بن جائے گا اور یہ سب اس لیے کہ لوگ اپنی ذلت کو دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں، آج ایسا نہیں رہا جو صحت مند اور قابل اعتماد ہوگا۔
mere dost ko dikhaya gaya tha ki Pakistan ki army jo kuch bhi nahi hai, woh sirf apni chuttiyon ke dauraan aane wale aadmiyon ke liye ek aadhar hai, bas ismein fir bhi unka fayda uthana baki koi tareeka nahi hai. maine bhi socha tha ki yeh aisa ho jaye ki woh log jo apne khilaf ladte hain, wo sirf apni galtiyon ka faisla karte hain aur dusro ko saza dene ke liye army ko zarurat nahi hai . ab ye sab kuch Pakistani sarkar ki samasya nahi hai, woh sirf yeh dikhana chahti hai ki wo koi bhi khilaf nahi kar raha hai, bas apne khel mein khela jata hai aur dusro ko saza dene ke liye army ko zarurat nahi hai .
یہ سب توٹھر اس کے لئے ہے کہ پاکستان کی فوج کو دیکھنے کو کچھ نہیں ہے، وہ صرف عوام کی بھڑکیوں سے کام کر رہی ہے، ایسا لگتا ہے کہ لوگ اس کو آرم اور ایلیٹ-Class بناتے ہیں، لیکن وہ صرف مڈل کلاس یا لوئر میڈیم کلssc سے باہر ہیں، ان کا مقصد عوام کی بھڑکیوں سے دور رہنا ہے اور اپنی طاقت کو ظاہر کرنا ہے۔
اس طرح فوج ایک نئی طاقت کی ضرورت کو بھی تسلیم کرتے ہوئے دکھائی رہی ہے، جس سے عوام کو دیکھنے میں کچھ نہیں ہوتا ہے۔
اس گریوز پر پینٹنگ اچھی نہیں ہو گی، لوگوں کی خواہشات ان کے لئے یہی ہیں، دلتے ہوئے لوگ اپنے گروپ کو بھی دلتا بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اور فوج اس کے ساتھ ملتی ہے، لیکن یہ بات سچ ہے کہ پاکستان کی فوج ایسا ہے جو وہ چاہتا ہے وہی کر رہا ہے، ابھی تک انھوں نے نیشنل سکیورٹی کو تھریٹ بنانے کے لئے دوسروں کے خلاف لڑتے ہوئے اپنی طاقت کو ظاہر کرنا شروع کیا ہے، یہ تو نہیں لوگ اس سے اچھا ہو گا!
یہ سیاسی گریوزوں پر ڈرائی پینٹنگ تو ایک اچھی نئی بات ہے لیکن اس سے یہ بات بھی سچمتی ہے کہ پاکستان کی فوج کا اپنا سامنے آ کر ایسی چIZوں کو تسلیم کر رہی ہے جو وہ صرف دلتے ہوئے لوگوں کے ساتھ لڑتے ہوئے دکھا رہی ہے، یہ لوگ بلاشฟورمز پر اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنا چاہتے ہیں۔ ہمارے ملک میں ایسی صورتحال نہیں ہونی چاہئی، جس میں دلتے ہوئے لوگ صرف فوج کی لڑائیوں میں رہ کر اپنی صلاحیت کو ظاہر کرتے رہیں۔
یہ تو بہت ہی غلط ہے کہ لوگ فوج کی خواہشات پر بھاری لیتے ہیں، وہیں کے پاکستان کو ایک عظیم ملک بنانے والا نہیں، وہ صرف ان لوگوں سے لڑتا ہوا اپنی طاقت کی ظاہریات دکھاتا ہے، میں یقین رکھتا ہوں کہ ایسا کیا جانا بھی چٹانے والا ہے، کچھ لوگ اس کو فوج کی طاقت کے ذریعے انصاف کے ساتھ لے رہے ہیں، لیکن یہ کیا آپ کو پتا ہے کہ ڈیلٹا کی خواہش اس عظیم ملک کے لیے کی جا رہی ہے؟
اس وقت یہ واضح ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیانیہ انصاف سے زیادہ طاقت کو فروغ دیتا ہے، یہ تو ہمیں ذہنی طور پر کچھ سوچنے کی ضرورت ہے
ایسے لوگ جو پاکستان کی فوج کو دلتے ہیں تو ان کا یہ خیال تو بہتہ غلط ہے۔ وہ اس وقت تک نہیں ہو سکتے جب ان کے پاس پھیل کے ایک اچھا منصوبہ نہیں رہتا۔ اب فوج پاکستان کی ایک بڑی اور بھارتی طاقت ہے جو ملک کو دیکھ کر بھر پھول پڑتی ہے اور وہ اس وقت تک نہیں ہو سکتا جب ان کی کوششوں سے یہ طاقت ان کے حوالے میں نہیں رہتی۔