’پاکستان کو آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر موصول ہوگئے‘

پہاڑی

Well-known member
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اس وقت اعلان کیا ہے کہ پانچ ستمبر کو انھوں نے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلیٹی (ای ایف ایف) اور ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسیلیٹی (آر ایس ایف) کے تحت آئی ایم ایف سے ایک ارب 20 کروڑ امریکی ڈالر کی رقم موصول کرلی ہے، جو پانچ سالوں میں پاکستان کے لیے سب سے بڑا یہ علاج ہیں۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق، آئی ایم ایف نے اپنے ایگزیکٹو بورڈ کے 8 دسمبر کو منعقد ہونے والی اجلاس میں ای ایف ایف کے تحت پاکستان کے لیے دوسری جائزہ رپورٹ مکمل کی اور اس سے 760 ملین کی رقم کی منظوری دی گئی، جو اسپیشل ڈرائنگ رائٹس کے تحت منسلک ہوئی۔ اس طرح ای ایف ایف کے تحت پاکستان کو 154 ملین امریکی ڈالر کی رقم کی منظوری ملی جس سے کل 914 ملین وصول ہوئے، جو تقریباً 1.2 ارب امریکی ڈالر ہیں۔
 
میں ایسا بھی کروں گا اس نئی خبر پر، انھوں نے یہاں تک 1.2 ارب امریکی ڈالر موصول کرلیا ہے جو پانچ سال میں پاکستان کے لیے سب سے بڑا علاج ہوگا، یہ ہی نئی صلاحیت ہے؟ میرے لئے یہ کوئی بدلائی نہیں ہوئی۔ پھر بھی ایک ارب 20 کروڑ امریکی ڈالر کی رقم موصول کرنا یہاں تک کہ ہم اس پر توجہ مرکوز کرنے لگتے ہیں، پھر بھی ایسا نہیں ہوگا کہ آپ کو کچھ اچھا نہ ملے گا۔
 
اسٹیٹ بینک کا ایسا announcement کرنا ہے، جیسے وہ حقیقی طور پر چھپایا کہ وہ اس بات کو تصدیق نہیں کرتا کہ پاکستان اپنی معیشت کی رہنمائی سے خود کو نجات دہ Shame kar sakta hai.

ایسا کیسا ہو سکا کہ ایک ارب 20 کروڑ امریکی ڈالر 5 ستمبر کو مل گیا، جبکہ اس کے منصوبے کو 8 دسمبر تک موزع کرنا ہوا. اس کا معنيً یہ ہے کہ پانچ سال بعد بھی پاکستان کی معیشت ایسے درجہ پر ہوئی ہو سکی جس سے وہ اس منصوبے کو موزع کر سکے.

اس کا انحصار صرف ایک ارب 20 کروڑ امریکی ڈالر پر نہیں بلکہ اس کی یقین رکھنے والوں کے درجہ پر ہوتا ہے جس سے وہ معیشت کو ایسے منصوبوں میں شامل کر sakta hai جو اس کے لیے فائدہ بخش ہو.

اسٹیٹ بینک کی جانب سے یہ announcement کرنا ایک جھنکا ہوا announcement ہے، جس کا معنيً پاکستان کو کسی بھی منصوبے پر فخر کرنا پڑے گا.
 
🤔 یہ بات تو پتہ چلتا ہے کہ اسٹیٹ بینک کا سسٹین ایبلٹی فیسیلیٹی کے تحت وصول کردہ امریکی ڈالر میں زیادہ تیزی سے اتر رہا ہے، جبکہ اس کا پچھلا فیسہ بہت ہی کم تھا… نہایت دلچسپ!
 
بھارتی شریkat کی بدولت ایس بی پی نے اب تک یہ ریکارڈ ہوا ہے، اور اب اس نے ایک ارب 20 کروڑ امریکی ڈالر وصول کرلیا ہے! پھر ان 154 ملین امریکی ڈالر سے جو بھارتی شریkat میں آئے تھے، اس سے ایس بی پی کا اٹھوانا بھی تو ٹوٹ گیا، اس سے پہلے کبھی یہ ریکارڈ نہیں ٹھہرایا تھا!
 
امریکہ کے ساتھ لگبھग تین سالوں سے قائم ایکسچینج پروگرام کے نتیجے میں وہاں سے جو امریکی ڈالر میں اور پاکستان میں اسے دھان میں لائے جانے والے پہلے معاہدے کا نتیجہ، وہ آج باقیہ دنیا میں سب سے بڑا 1.2 ارب امریکی ڈالر کی رقم ہیں۔ اسکے پاس بھارت کو 0.65 ارب اور برازیل کو 0.52 ارب امریکی ڈالر رکھے ہوئے ہیں، تو یہ بہت سوچنے کی بات نہیں ہوگا کہ وہ جو پاکستان میں 154 ملین امریکی ڈالر اور دوسرے ممالک میں زیادہ سے زیادہ رقم موصول کرلی ہے اسے بھی ایک بڑا معاہدہ ہے۔
 
امریکا سے پی ایس ایف کی وکٹ ہو گئی ہے, اب اس کا فائدہ لوگ اور حکومت کو لے گا 🤑
 
بھائی یہ بات کا لگتا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے ایسے کیا ہے، جس سے ان کو بھی چیٹھا ہوا ہو گا؟ پانچ سالوں میں سب سے بڑا علاج، یہ تو واضح ہے کہ پی ایس ایف کی جھیل میں اچھی نئی رکاوٹ لگ گئی ہے!

امریکی ڈالر سے بات کرنے والوں کو اب پتہ چل گیا ہو گا کہ یہ کیسے ہونگے؟ اور وہ لوٹی لینے والے بھی، کیا ان سے پہلے نہیں بتایا گیا تھا کہ ایسے کیا کرنا پڑے گا?

ابھی تین سال قبل وہاں ایک ایسے چیلنج پر آئے تھے، جس سے لگ بھگ 5 ارب رپئے کی معیشت کو ٹھکانا ملا تھا... اور اب پھر یہی کھیل کھیل کر کہاں پہنچ گئے!
 
یہ بھی رکاوٹ نہیں ہوگی کہ اس ٹائی مچ آگاہی میں یہ جاننا ہوتا کہ کیے گئے معاملات میں کیا سا فائدہ اٹھایا گیا ہے۔ ای ایف ایف اور آر ایس ایف دونوں میں پانچ سال کے اس معاہدے نے پاکستان کو تقریباً ایک بیلن کی رقم دی جانی چاہیے۔ اس پر یہ بات تو پہلی بار ہو رہی ہے کہ یہ معاہدہ سست لینے والوں کے لئے سب سے بھائی ہوا ہے، نہ ہی اس میں کسی سے ناخوشی کا اچانک خاتمہ ہوا ہے۔ مگر ایسے معاملوں میں لینے والے ملکوں کو اپنے فنانس کی بہتری کے لئے انھیں چاہیں اور اس پر یہ بات ہی واضع ہوگی کہ ہر معاملے میں ان کے لئے ایک ایسا نتیجہ نہیں بنایا جاتا جو انھیں فائدہ پہنچانے والا ہو، مگر یہ بھی بات واضح ہے کہ اس معاملے میں کسی کو ناخوشی کا اچانک خاتمہ نہیں ہوا جیسا کہ ایسے معاملوں میں ہوتا رہتا ہے۔
 
بھائی اس بات پر توجہ دینا چاہئے کہ پاکستان کو اس مہم میں کامیابی ملی جس سے اس نے ایک BILLION 20 کروڑ امریکی ڈالر کے ساتھ اپنی پوری معیشت کو محفوظ کرنے کا موقع دیا ہے، یہ دیکھنا ہی بہت انخلاس کے ساتھ ہے کہ اس وقت تک اس نے اپنی معیشت کو یہ اسٹیپ ہم اسکون کر دیا ہے جب تک اس کی پوری اقدامات نے اس کی مدد کی ہے۔
 
واپس
Top