وزیرِ دولت برائے کرپٹو بلال بن ثاقب نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان کا اس فیصلے کی تلازم ایک نئی راز کا discovery ہوگا جس سے وہ اپنے عہدے سے باہر ہوئے ہیں۔ انھوں نے یہ فیصلہ اپنی سرگرمیوں کے بارے میں کوئی قانونی ریگولیٹری اتھارٹی کا حامل نہیں ہونے کی وجہ سے لے لیا تھا، جس کی وجہ سے وہ کچھ عرصے سے کرپٹو اور بلاک چین کی ترقی کے حوالے سے وزیر اعظم کے خصوصی معاون رہے ہیں۔
بلال بن ثاقب کا یہ فیصلہ پوری دنیا میں سرچھا پائی گیا اور ان کے استعفیٰ کے بعد اس سے ملک اور بین الاقوامی سطح پر کرپٹو اور بلاک چین کی ترقی میں ایسے تبدیلیاں آئیں جن سے کوئی نہ کوئی حیران ہوا۔ ان کے استعفیٰ کے بعد ملک میں کرپٹو کے استعمال کی تیزی سے زائد ہوئی اور دوسرے ممالک کی طرح اس سے ملک بھی پہلے سے اپنی قومی بلاک چین حکمت عملی میں پیشی حاصل کرنے لگا، جس کے نتیجے میں ملک دنیا کے ٹاپ 5 ممالک میں شامل ہو گیا ۔
اس عہدے سے استعفیٰ دینے سے قبل بلال بن ثاقب نے پاکستان کی قومی بلاک چین حکمت عملی کے ذریعے ملک کی ترقی اور ترجھت کے حل کے لیے اہم کردار ادا کیا تھا اور انھوں نے ایسے کام کیے تھے جن سے ملک کو لندن میں سراہ کر سب سے بڑی اعزاز حاصل ہوئی۔
ان کے استعفیٰ کے بعد ان کا مستقبل کیا ہو گا، یہ نہ صرف دیکھنا ہوتا ہے بلکہ دوسرے بھی اسی حوالے سے ایسا ہی کرتے رہتے ہیں، کیونکہ اس عہدے پر فائز ہونے سے قبل انھوں نے ایسی سرگرمیاں کی تھیں جن کے نتیجے میں ملک کو لندن میں اعزاز حاصل ہوئی اور وہ 100,000 سے زائد کھانے کے رشروں کو فراہم کر کر کئی دہائیوں سے انسانی خدمات کی سرگرمیوں میں بھی سرگرم تھے اور انھوں نے ایک پانی کے بحران کے حل کے لیے اسوشل انٹرپرائز قائم کی جس میں ہائی 2 اویل متعارف کرایا گیا تھا۔
بلال بن ثاقب کا یہ فیصلہ پوری دنیا میں سرچھا پائی گیا اور ان کے استعفیٰ کے بعد اس سے ملک اور بین الاقوامی سطح پر کرپٹو اور بلاک چین کی ترقی میں ایسے تبدیلیاں آئیں جن سے کوئی نہ کوئی حیران ہوا۔ ان کے استعفیٰ کے بعد ملک میں کرپٹو کے استعمال کی تیزی سے زائد ہوئی اور دوسرے ممالک کی طرح اس سے ملک بھی پہلے سے اپنی قومی بلاک چین حکمت عملی میں پیشی حاصل کرنے لگا، جس کے نتیجے میں ملک دنیا کے ٹاپ 5 ممالک میں شامل ہو گیا ۔
اس عہدے سے استعفیٰ دینے سے قبل بلال بن ثاقب نے پاکستان کی قومی بلاک چین حکمت عملی کے ذریعے ملک کی ترقی اور ترجھت کے حل کے لیے اہم کردار ادا کیا تھا اور انھوں نے ایسے کام کیے تھے جن سے ملک کو لندن میں سراہ کر سب سے بڑی اعزاز حاصل ہوئی۔
ان کے استعفیٰ کے بعد ان کا مستقبل کیا ہو گا، یہ نہ صرف دیکھنا ہوتا ہے بلکہ دوسرے بھی اسی حوالے سے ایسا ہی کرتے رہتے ہیں، کیونکہ اس عہدے پر فائز ہونے سے قبل انھوں نے ایسی سرگرمیاں کی تھیں جن کے نتیجے میں ملک کو لندن میں اعزاز حاصل ہوئی اور وہ 100,000 سے زائد کھانے کے رشروں کو فراہم کر کر کئی دہائیوں سے انسانی خدمات کی سرگرمیوں میں بھی سرگرم تھے اور انھوں نے ایک پانی کے بحران کے حل کے لیے اسوشل انٹرپرائز قائم کی جس میں ہائی 2 اویل متعارف کرایا گیا تھا۔