ایتھوپیا میں پھٹنے والے آتش فشاں کی راکھ پاکستان تک پہنچ گئی

سوچوار

Well-known member
ایتھوپیا کی آتش فشاؤں سے اٹھنے والے راکھ کے بادل انہوں نے گورڈر تک پہنچ کر ریکارڈ کیے ہیں جس میں کوئی نہ کوئی ایسی چیز جو دیکھی جا سکتی ہے وہ آگ اور سوزش کا مظاہر ہوتا ہے۔

جس طرح اس کے بعد اڑنے والی پروازوں میں بھی کوئی ایسی حال نہیں آئی جس کی وجہ سے وہ پروازیں ڈراپ کرنا پائیں، اس کے بعد کے ماحول میں موجود ان اقدامات کا خوف بھی نہیں رہا جس کی وجہ سے یہ پروازیں اڑ سکتی ہیں، اس کے بعد کسی ایسی صورتحال کا سامنا کرنے کو بھی کچھ نہ ہوا جو ان پریشانیوں سے ہٹ سکے۔

اس حقیقت پر روشنی ڈالی جا رہی ہے کہ جس ویلے اتنے برف کا چھہنا ہوتا ہے ان پریشانیوں سے نکلنے کی یہ سب سے بڑی پریشانی ہے، جس کے بعد کچھ عرصے آتے ہیں اس کو ایک اور ماحول بننے میں محض لگتا ہے جس کے نتیجے میں ان پریشانیوں سے نکلنا بھی آسان ہوجاتا ہے۔
 
ایسا سمجھنے کی بات ہے کہ اتنے برف کے چھھنے کے بعد بھی ان پریشانیوں سے نکلنا ایسا آسان نہیں ہوتا۔ اس کی واضح رائے میں رکھوں گا کہ جب تک ہمیں اس معاملے پر توجہ دینے کی ضرورت نہیں، یہ پریشانیں زیادہ شدت اختیار کر چکی ہیں۔
 
ان اٹھنے والے راکھ کی بات سے میں کہتا ہoon کہ وہ ریکارڈ کرنا ہی نہیں کیا، اس کے بعد یہ بھی ریکارڈ کرنا چاہئے کہ وہ کس طرح ان اور پریشانیوں کو جوڑنا پڑے!
اس حقیقت پر روشنی ڈالتے Sametime میں مجھے لگتا ہے کہ یہ ریکارڈ کرنا بھی ایک بڑا راز ہو سکتا ہے، کیونکہ اس کے بعد ان اٹھنے والے راکھ کو کیسے دیکھا جاسکتا ہے؟
 
عثمانیوں کی یہ اچھی بات ہے، برف کا چھنا تو اتنا ہی مشکل ہوتا ہے جیسا کہ آپ کہتے ہیں۔ میرے خیال میں یہ آگ کی وہ تیز گریوٹی ہے جو اتنے بھی ماحولوں سے باہر کیا جاسکتا ہے، پھر بھی جب ان میں سے کچھ رکھ دیا جاتا ہے تو یہ آگ ٹھوس اٹھ کر آئی اور نکل گئی۔
 
ایک ویلے جب برف کا چھہنے کی ضرورت ہوتی ہے تو اس کے بعد کچھ عرصے میں پانی بھی آتا ہے، اور پانی کے ساتھ ساتھ گھناسے نکل کر زمین کو اپنا چھوٹا چھوٹا بھیڑ لگاتا ہے تو اس وقت پر آتش فشاؤں سے اٹھنا آسان ہوتا ہے، جس کے بعد اتنے برف کا چھہنا پورے ملک کو گھروں والا بناتا ہے، مگر ایسا نہیں ہوتا تو ان پریشانیوں سے نکلنے میں بھی کچھ نہیں ہوتی۔
 
ماحول کو برقرار رکھنے کی بات تو کرنا ایسی نہیں چالے جو یہ کہنا ہو کہ پہلی بار ان پریشانیوں سے نکلنا بہت آسان ہے، جس میں کوئی گورڈر تک پہنچ کر ریکارڈ کر لیا تو اس کی ایسی صورتحال نہیں ہوسکتی جو آپ سے ماحول کے بارے میں وہی محض خیالات کرائیں جس سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ پہلی بار ان پریشانیوں سے نکلنا آسان ہے۔
 
اس آتش فشاؤنے والے کی بات کر رہے ہیں تو یہاں تک کہ گورڈر تک بھی پہنچ کر انہوں نے کوئی ایسی چीज جو دیکھنی پڑتی ہے وہ آگ اور سوزش کا مظاہر ہوتا ہے۔ ماحول میں ان پریشانیوں کو ہٹانے کے لئے تو ایسا نہیں ہوا جس سے یہ اڑ سکتی ہیں۔

جب اس پر غور کیا جائے تو ان پریشانیوڰ سے نکلنے کی سب سے بڑی پریشانی کیا ہوتا ہے جو برف کا چھونا ہوتا ہے۔ اس کے بعد کچھ عرصے ہو جاتے ہی ان پریشانیوں سے نکلنے میں ایسا ہی محفوظ بنتا ہے جیسا کہ اب تک رہا ہے۔
 
🔥 ایسے میں یہ واضح ہوتا ہے کہ برف کی مقدار کو کم کرکے ان آگوں سے بچایا جا سکتا ہے، اس سے پوری دنیا کو یہ فریڈم ملتا ہے کہ وہ اپنی جائیدادوں تک بھی پہنچ سکیں اور یہ ان کے لئے ایک سہولت ہوگی وہ اپنے گھروں میں رہتے ہوئے یہ بھی دیکھ سکیں گے کہ ان آگوں نے ان کا کیا کام کیا جس سے ان کی زندگی کو تباہ کر دیا گیا، یہ ایک عجیب بات ہے لہٰذا یہ سب اس لیے ہوتا ہے کہ ہم نے اپنی سڑکوں پر چل کر ان آگوں کو ایسے جگہوں پر پہنچایا تھا جو سے وہ بڑی تعداد میں آئے، یہ تو نہیں لگتا ہے کہ اس کو کنٹرول کرنا کیا جائے گا۔
 
ایتھوپیا کی آتش فشاؤں سے اٹھنے والے راکھ کے بادل، یہ تو ایک ریکارڈ کے لیے نہیں ہوتا بلکہ آگ اور سوزش کی پوری پھیری کو دکھاتا ہے! اب یہ بات بھی نہیں رہنی چاہئیے کہ اسے ہوا میں ڈال کر اڑنے والی پروازوں کو بھی پھینکتا ہے! وہ ان کس بات سے ناقابل تردید نہیں ہوتی کہ اس نے ماحول میں ایسی سارٹوں لگائی ہیں جو پروازیں اڑ سکتی ہیں! اور وہ حالات، وہ پریشانیاں جنہیں اس نے دور کر دیا ہے وہ کبھی نہیں آئیں گے!

ایک بات سے اس سارٹوں کو لگا کر یہ بھی پتہ چalta ہے کہ برف کے چھہنے والا وقت اور اس سے نکلنے کی یہ سب سے بڑی پریشانی کونسی ہوگئی؟ یہ تو ایک بات تھی کہ اس پر ایک نئے ماحول بننے میں لگتا ہے! اور وہ، وہ اُتنی ہی سادہ ہے!
 
یہاں تک کہ اتنے ایسے واقعات ہوتے رہتے ہیں جیسے آگ اور سوزش کے مظاہر، پھر بھی ہم لوگ سیکڈے میں ہی سوچتے ہیں کہ آخری وقت تک کوئی بھی یہ نہیں دیکھتا۔
برف کا چھہنا تو ایک بات ہے، ماحول بنانے کی کوششوں میں بھی وہی بات ہے اور پریشانیوں سے نکلنے کی دوسری بات ہے۔

میری رائے میں یہ بات کوئی عجیب نہیں ہے کہ آگ اور سوزش سے بچنے کی کوشش کر رہے ہو، لیکن اس وقت تک کہ ان پریشانیوں سے نکلنا ہی ممکن نہیں ہوتا اتنے عرصے کھینچنا چاہیے۔
 
یہ کبھی بھی بات ہوسکتی ہے کہ جب ایک شخص کو اپنی پریشانیوں سے نکلنے کی ترجحیت مل جاتی ہے تو وہ اس وقت تک کمزور نہیں ہوتا جتنا اچھے اقدامات کیا جا سکتے ہیں۔ ایتھوپیا کی آگ سے اٹھنے والے لوگوں کو اپنی پریشانیوں سے نکلنے کے لیے ایک اچھا ماحول بنانے میں اس وقت تک کام کرنا پڑتا ہے جب ان کی پریشانیوں کو پورا کرنے کے لیے لگتا ہے۔ یہ کہیں بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ نئے ماحول میں پہنچنے کے لیے کافی عرصہ لگتا ہے اور اس دوران کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، لیکن اگر انہیں ایسی صورتحال میں نہیں ڈھلا دیا جاتا تو یقینی طور پر وہ اسے آسانی سے پاس کرسکتے ہیں
 
آتشیاں ایسے وقت پر دیکھی جاتی ہیں جب اس کا خوف بھی نہیں رہتا، ان پریشانیوں سے اٹھنے کی یہ کوشش صرف اس وقت ہوتی ہے جب کوئی حقیقت کو نظر انداز کرنا نہیں چاہتا, لگتا ہے کہ ان پریشانیوں سے بھگڑنے والے لوگ صرف ایک بات میں متفق ہوتے ہیں جس کو وہ اپنی طرف مائل کرتے ہیں، پریشانیوں سے نکلنے کا راستہ ان کے لئے سب سے آسان نہیں ہوتا، ان کی اقدامات میں نہیں ایسی بات کی جاسکتی جو کسی کے لئے صاف نہ ہو سکے, وہ صرف اس بات پر فخر کرتے ہیں کہ ان کی اقدامات میں کوئی نا کوئی بات دیکھنا پڑتی ہے جو انہیں بڑے دلوؤں سے لیتے ہیں 🤯
 
واپس
Top