امریکہ کے صدر نے یوکرین سے امن معاہدہ قبول کرنے کو چاہئیں گے، وہ چاہتے ہیں یہ معاہدہ جمعرات تک قبول کیا جائے گا۔
امریکہ کے صدر نے ریڈیو میں انٹرویو میں کہا کہ وہ اپنے معاشرے کے لیے امن کی تلاش میں ہیں، لیکن انہوں نے کہا کہ انہیں لائنوں میں توسیع کرنی پڑی گئی۔ ان کا خیال ہے کہ یہ معاہدہ جمعرات کو اپنانے کا مناسب وقت ہے اور وہ اپنے معاشرے سے کہتے ہیں کہ یہ معاہدہ ان کی بھلائی کے لیے ہو گا۔
اس وقت یوکرین کے صدر زیلنسکی نے فرانس، برطانیہ اور جرمنی کے ساتھ بات چیت کی ہے۔ وہیں انہوں نے کہا کہ یوکرین اور امریکہ دونوں اپنے منصوبوں میں ان کی اصولی موقف کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن وہیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ منصوبہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بنایا جائے گا کہ حقیقی اور باوقار امن ہو گا، نہ تو تھوس ،نہ تو تھینڈر۔
فرانس کے صدر نے یہ بات یقینی بنانے کے لیے کہا کہ کوئی بھی بات چیت میں کیف کو مکمل طور پر شامل کرنا پڑے گا، کیونکہ یوکرین کا مستقبل اس بات پر بھرosa ہے۔
امریکہ کے صدر نے یوکرین سے امن معاہدہ قبول کرنے کو چاہئیں گے، اور میں ان کی بات سے مکمل طور پر متفق ہوں
امریکہ کے صدر نے کہا کہ وہ اپنے معاشرے کے لیے امن کی تلاش میں ہیں، اور یہ سچ ہے! انہوں نے کہا کہ لائنوں میں توسیع کرنی پڑی گئی ہے، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ یہ معاہدہ جمعرات کو اپنانے کا مناسب وقت ہے، اور میں اس کی حمایت کریں گے
یہ بات بھی سچ ہے کہ فرانس، برطانیہ اور جرمنی کے ساتھ بات چیت کرنے کے بعد یوکرین کا مستقبل مکمل طور پر सیکھ لیا جا سکتا ہے! میں ان سب کی حمایت کریں گا، خاص طور پر فرانس کے صدر کو، جو نے یہ بات یقینی بنانے کے لیے کہا ہے کہ کوئی بھی بات چیت میں Cliff کو مکمل طور پر شامل کرنی پڑے گا!
امریکہ کے صدر کا انٹرویو سننے کے بعد میں مجھے بہت متاثر ہوا ہے ، یہ واضح طور پر دکھای رہا ہے کہ وہ امن کی تلاش میں ہیں اور ان کی نیت صرف بہترین لیے ہے۔ تاہم، یوکرین سے امن معاہدہ قبول کرنے کے بارے میں ان کے بیان سے مجھے کوئی ترانہ نہیں لگ رہا۔ وہ اپنے معاشرے کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ معاہدہ آپ کو ایک نئی زندگی عطا کریگا۔ لیکن، یہ بھی اچھا ہے کہ وہ فرانس، برطانیہ اور جرمنی سے بات چیت کر رہے ہیں اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ کوئی بات چیت میں Kauf کو مکمل طور پر شامل کرنا پڑے گا، کیونکہ یوکرین کا مستقبل اس بات پر بھرosa ہے۔
امریکہ نے ابھی اٹھیٹھ سوجھلی واکھیں کی ہیں، پہلے یوکرین پر گولی چلا رہا تھا ، اب امن کا جھنکہ دھنکنا شروع ہوا ہے ، اور وہ کیسے گھر سے آنے والے ایسے معاشی مسائل کو دور کرے؟ اور اس سے پہلے یوکرین کی سرگرمیاں کیا رہیں گی ۔ ڈھونڈنے میں بھی انہیں ایک چیلنج Mills ہوا ہو گا ، اس معاہدے پر یہ سب سوجھلی واکھیں، لیکن یہ تو ایک لچک ہے، کیونکہ بہت سے لوگ ابھی یہ سمجھ نہیں سکیں گے کہ اس معاہدے میں کیا رہے گا؟
امریکہ کے صدر نے اچھا معیار اپنایا ہے، اب وہ امن کی جانب مڑتے ہیں … اور یہ بات بہت اچھی ہے کہ وہ آپنی لائنوں میں بڑھانے کی پڑھائی پڑی گئی ہے … یوکرین اور امریکہ دونوں اس معاہدے پر ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں … لیکن یہ بات تو سچ ہے کہ حقیقی امن میں کوئی تھوس نہیں، وہ صرف ایک ایسا آپشن ہونا چاہیے جس میں سب لوگ اپنی بھلائی کے لیے شامل ہو …
امریکہ اور یوکرین میں امن معاہدہ کی بات کرتی ہی سے پتا چalta ہے کہ وہ دونوں ایسا کیا چاہتے ہیں کہ ان کے ملکوں میں امن کا خوف خیز ماحول رہتا ہو، لیکن ایسا نہیں ہو سکتا। یوکرین اور امریکہ کی پوری زندگی امن کے ساتھ ہونا چاہئیے، اور ان دونوں کی بات چیت سے اس معاہدے کو بھی ایسا بنایا جا سکتا ہے کہ وہ ملک دونوں اپنے لوگوں کے لئے امن کا ایمٹیل پڑھ سکیں۔
یہ ایک بڑی رائے ہے، امریکہ سے یہ معاہدہ قبول ہونا آپ کو اچھی طرح خوش کرے گا مگر دوسری جانب یوکرین کی situation بھی کافی مشکل ہے وہ لوگ جو وہاں رہتے ہیں انہیں اس معاہدے سے کوئی فائدہ نہیں ہو گا، وہ لوگ کیوں بے دھنک رہتے ہیں ان کے لیے یہ معاہدہ ہی سارا کام نہیں ہو گا
اکسٹرا کیومنٹری معاہدے قبول کرنے کی बात اور وہیں کہے جانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، یہ صرف ایک مسلہ حل کرتا ہوگا جو اس وقت موجود ہوگا۔ اور یہ بات بھی یقینی ہے کہ اس معاہدے سے کوئی نقصان نہیں ہوگا، صرف یہ ہوگا کہ لوگوں کو ایسا لگے گا جیسے یہ معاہدہ ہمیشہ سے موجود رہا ہوگا، اور اس کے نتیجے میں ہمیں بھی کچھ نقصان پہنچا گا۔
امریکہ کے صدر نے امن کی جانب آگے بڑھنا ہی چاہئیں گے اور یوکرین سے معاہدہ قبول کرنے کو چاہتے ہیں، جس کے لیے اس وقت اچھی مواقع مل رہے ہیں! یہ بھی خوشی ہے کہ امریکہ کی حکومت اپنے معاشرے کے لیے امن کی تلاش میں ہوں گی، اور انہوں نے بات چیت کرکے ایسا منصوبہ بنانے کی کوشش کی ہے جس سے حقیقی اور باوقار امن پیدا ہونے والا ہو! یہ بھی اچھا ہے کہ فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے بات چیت کی ہے اور ان تمام ممالک کے ساتھ ایک اچھا معاہدہ بنانے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے!
امریکہ اور یوکرین کے درمیان امن معاہدہ، یہ ایک واضح بات ہے کہ دونوں ممالک نے اس وقت تک ہم آہنگی میں رہنے کی ضرورت کے حوالے سے بات چیت کر لی ہے، اور اب انہیں امن معاہدے کو قبول کرنے پر ف Ocus رکھنا پڑ رہا ہے۔ امریکہ کے صدر کی بات سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ انہوں نے اپنی لائنوں میں توسیع کرنے کی ضرورت کا ایک نئا دور آغاز کیا ہے، اور یوکرین کے صدر زیلنسکی کے مشورے سے بھی اس معاہدے پر ف ocus رکھنے کی کوشش ہو رہی ہے، جو وہیں یوکرین اور امریکہ دونوں کے منصوبوں میں ان کی اصولی موقف کو یقینی بنانے کی طرف توجہ دے رہے ہیں۔
امریکہ نے یوکرین سے امن معاہدہ قبول کرنے کا وعدہ دیا تو اس کی وجہ کیا ہو گی، یہ سب کچھ ایسا ہی ہوا گا جیسا کہ پہلے بھی ہوا تھا؟ اس معاہدے میں جو وعدے کیے گئے ہیں انہیں تو یوکرین کی بہتری کے لیے نہیں بلکہ امریکہ کی سیاسی تاکفتیں کے لیے دیا جائے گا۔
یہ لائن واشنگٹن سے آ رہا ہے جو آپ نے دیکھا ہو گا تو یہ لگتا ہے کہ امریکہ اور یوکرین دونوں نے ایک ایسا معاہدہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے وہ اپنی پوری زندگی امن میں رہ سکے۔ لیکن یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کہا ہے کہ انہوں نے فرانس اور برطانیہ سے بات چیت کی ہے اور انہوں نے بھی کہا ہے کہ لائن واشنگٹن کی یہ بات توسیع کرنی پڑ گئی ہے۔ میری Opinion میں یہ معاہدہ جمعرات کو اپنا لیں اور اپنے معاشرے سے کہیں کہ اسے قبول کرکے امن کا سفر شروع کیے گئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر امریکہ کے صدر کی وعدوں سے بڑی حد تک لائف ہوئی ہے، اس کو دیکھتے ہیں تو ان کی باتوں سے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے وہ اپنی زندگی کے لئے امن کی تلاش میں ہیں۔ ابھی نئی گوریلز آف تھونٹ (جنگ عظیم) فلم میں دیکھا گیا تھا جس میں ایک صدر نے اپنے ملک کے لئے امن کی تلاش میں ہیں، اب وہی ہو رہے ہیں۔
اس معاہدے پر بات چیت کرنے والی سب کو ایسا لگ رہا ہے جیسے وہ آئندہ روز کے لیے تیار ہوچکے ہیں، کیونکہ معاہدے کو اپنانے سے بھی ایسا لگتا ہے جیسے انہوں نے اس کے لیے پہلے سے ہی تیار کیا ہو۔