الیکشن کمیشن نے ایس آئی آر کا اعلان کیا ہے، جو الیکشن کمیشن کی چوری کھل کر سامنے آ گئی۔ یہ اعلان سے ملک کے سامنے ایس آئی آر کا عمل شروع ہو جائے گا، جو کہ الیکشن کمیشن کی چوری کھل کر سامنے آ گئی تھی۔
الیکشن کمیشن کےChief Election CommissionerGiani Shamsher Yadav نے اعلان کیا ہے کہ ایس آئی آر 28اکتوبر سے 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں میں شروع ہو جائے گا، جو کہ الیکشن کمیشن کی چوری کھل کر سامنے آ گئی تھی۔ اس اعلان کے بعد کانگریس نے الیکشن کمیشن کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ادارہ اس عمل کو انجام دے کر کروڑوں ووٹ کاٹنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
الیکشن کمیشن نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ یہ عمل الیکشن کمیشن کی چوری کھل کر سامنے آ گئی تھی، جو ملک کے سامنے الیکشن کمیشن کی چوری کھل کر سامنے آ گئی تھی۔ اس معاملے پر سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو پھٹکار بھی لگائی تھی۔
الیکشن کمیشن کا یہ اعلان کانگریس لیڈر راشو پون کے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر دیا گیا تھا، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ کھلے طور پر ’ووٹ چوری‘ ہے، جو نریندر مودی اور الیکشن کمیشن ساتھ مل کر کر رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے اس معاملے میں کچھ بھی بات چیت یا تعاون نہیں ہوا، جس کے نتیجے میں یہ اعلان کر دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے بھی اعلان کیا ہے کہ ملک بھر میں ووٹ چوری کے الگ الگ معاملے اور طریقے سامنے آ رہے ہیں، اور کہیں سازش کے تحت ووٹ جوڑے جا رہے ہیں، تو کہیں کاٹے جا رہے ہیں۔ ان معاملوں پر الیکشن کمیشن کو جواب دینا چاہیے تھا، ان کی جانچ کرنی چاہیے تھی۔
الیکشن کمیشن کے ذریعہ اس عمل کو شروع کرنے کے فیصلہ پر کانگریس نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے، اور نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ’’آج الیکشن کمیشن نے 12 ریاستوں میں ایس آئی آر کا اعلان کر دیا۔ ابھی تک بہار میں ہوئے ایس آئی آر سے متعلق سوالات کے جواب ہمیں نہیں ملے ہیں۔ حالات یہ تھے کہ ایس آئی آر کو درست کرنے کے لیے سپریم کورٹ کو آگے آنا پڑا۔‘‘
الیکشن کمیشن کے Chief Election CommissionerGiani Shamsher Yadav نے اعلان کیا ہے کہ ایس آئی آر 28اکتوبر سے 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں میں شروع ہو جائے گا، جو کہ الیکشن کمیشن کی چوری کھل کر سامنے آ گئی تھی۔
الیکشن کمیشن نے بھی اعلان کیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو ووٹر لسٹ سے نام کاٹنا چاہتے ہیں، جو آپریشن ’اسٹینش‘ کے نام سے جانا جاتا تھا۔
الیکشن کمیشن کےChief Election CommissionerGiani Shamsher Yadav نے اعلان کیا ہے کہ ایس آئی آر 28اکتوبر سے 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں میں شروع ہو جائے گا، جو کہ الیکشن کمیشن کی چوری کھل کر سامنے آ گئی تھی۔ اس اعلان کے بعد کانگریس نے الیکشن کمیشن کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ادارہ اس عمل کو انجام دے کر کروڑوں ووٹ کاٹنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
الیکشن کمیشن نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ یہ عمل الیکشن کمیشن کی چوری کھل کر سامنے آ گئی تھی، جو ملک کے سامنے الیکشن کمیشن کی چوری کھل کر سامنے آ گئی تھی۔ اس معاملے پر سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو پھٹکار بھی لگائی تھی۔
الیکشن کمیشن کا یہ اعلان کانگریس لیڈر راشو پون کے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر دیا گیا تھا، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ کھلے طور پر ’ووٹ چوری‘ ہے، جو نریندر مودی اور الیکشن کمیشن ساتھ مل کر کر رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے اس معاملے میں کچھ بھی بات چیت یا تعاون نہیں ہوا، جس کے نتیجے میں یہ اعلان کر دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے بھی اعلان کیا ہے کہ ملک بھر میں ووٹ چوری کے الگ الگ معاملے اور طریقے سامنے آ رہے ہیں، اور کہیں سازش کے تحت ووٹ جوڑے جا رہے ہیں، تو کہیں کاٹے جا رہے ہیں۔ ان معاملوں پر الیکشن کمیشن کو جواب دینا چاہیے تھا، ان کی جانچ کرنی چاہیے تھی۔
الیکشن کمیشن کے ذریعہ اس عمل کو شروع کرنے کے فیصلہ پر کانگریس نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے، اور نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ’’آج الیکشن کمیشن نے 12 ریاستوں میں ایس آئی آر کا اعلان کر دیا۔ ابھی تک بہار میں ہوئے ایس آئی آر سے متعلق سوالات کے جواب ہمیں نہیں ملے ہیں۔ حالات یہ تھے کہ ایس آئی آر کو درست کرنے کے لیے سپریم کورٹ کو آگے آنا پڑا۔‘‘
الیکشن کمیشن کے Chief Election CommissionerGiani Shamsher Yadav نے اعلان کیا ہے کہ ایس آئی آر 28اکتوبر سے 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں میں شروع ہو جائے گا، جو کہ الیکشن کمیشن کی چوری کھل کر سامنے آ گئی تھی۔
الیکشن کمیشن نے بھی اعلان کیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو ووٹر لسٹ سے نام کاٹنا چاہتے ہیں، جو آپریشن ’اسٹینش‘ کے نام سے جانا جاتا تھا۔