ابوظہبی میں امریکا اور روس کے درمیان امن مذاکرات؛ یوکرینی صدر بھی رضامند ہوئے
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے امریکی صدر جاسنک ٹرمپ کے امن منصوبے پر آمادگی کا اعلان کیا ہے، جس سے ایک بڑی پیشرفت ہوئی ہے۔
امریکی اور یوکرینی مذاکرات کار ان منصوبے پر اختلافات کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم یوکرین کو خدشہ ہے کہ اسے ایسے معاہدے کیلئے مجبور نہ کیا جائے جو زیادہ تر روسی شرائط کے مطابق ہوں۔
صدر ٹرمپ نے روس یوکرین جنگ کے خاتمے پر کہا ہے کہ ہم بہت قریب آ گئے ہیں اور ہم اس عمل کو جلد مکمل کر لیں گے۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران امریکا نے روس اور یوکرین کو ایک میز پر لاکر غیر معمولی پیشرفت حاصل کی ہے، تاہم چند نہایت نازک مگر قابلِ حل نکات باقی ہیں۔
امریکی اور یوکرینی مذاکرات کار جنیوا میں اتوار کو ایک اہم ملاقات پر پھر سے گئے تھے، ان کے بعد ابوظہبی میں روس کی طرف سے مذاکرات کیے گئے ہیں۔
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے امریکی صدر جاسنک ٹرمپ کے امن منصوبے پر آمادگی کا اعلان کیا ہے، جس سے ایک بڑی پیشرفت ہوئی ہے۔
امریکی اور یوکرینی مذاکرات کار ان منصوبے پر اختلافات کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم یوکرین کو خدشہ ہے کہ اسے ایسے معاہدے کیلئے مجبور نہ کیا جائے جو زیادہ تر روسی شرائط کے مطابق ہوں۔
صدر ٹرمپ نے روس یوکرین جنگ کے خاتمے پر کہا ہے کہ ہم بہت قریب آ گئے ہیں اور ہم اس عمل کو جلد مکمل کر لیں گے۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران امریکا نے روس اور یوکرین کو ایک میز پر لاکر غیر معمولی پیشرفت حاصل کی ہے، تاہم چند نہایت نازک مگر قابلِ حل نکات باقی ہیں۔
امریکی اور یوکرینی مذاکرات کار جنیوا میں اتوار کو ایک اہم ملاقات پر پھر سے گئے تھے، ان کے بعد ابوظہبی میں روس کی طرف سے مذاکرات کیے گئے ہیں۔