اذان پر بھی سینٹ کارروائی جاری رہنے کے بعد مولاناعطاالرحمان کاانوکھا اقدام - Ummat News

جگنو

Well-known member
اس وقت پاکستان میں سینیٹ کی کاروائی جاری رہنے کا ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا ہے جب مغربی اذان ہوئی لیکن چیئرمین سینیٹ نے ایوان کی کاروائی جاری رکھی۔ اس پر مولانا عطا الرحمن نے نماز کے وقفہ کا اعلان کیا اور ذیل میں وہاں واقع ہوا واقعات سے انعام پانے والے ایسے اقدام کی تصدقی کرنے کے بعد خود ایوان میں اذان دینا شروع کر دیا تھا۔

پارلیمینٹ کے ایوان بالا میں ایک دیر سہرے موقع ہوا جب مغرب کی اذان ہوئی لیکن چیئرمین سینیٹ نے ایوان کی کاروائی جاری رکھی، اس صورتحال پر ان کا ایسا اقدامہ تھا جو ان کے خلاف بھرپور احتجاج میں لگ گیا تھا ۔انہوں نے نماز کے وہی وقفہ جب چیئرمین سینیٹ نے رکھا ہوتا تو اعلان کیا اور اس پر اپنے خلاف احتجاج کرنے والوں نے ان کی بھرپور تنقید کی اور ان کے اقدامے سے انکار کرنا بھی ناکامی میں لگ گیا ۔اس پر انہوں نے ایوان میں ذیل ماجا کرکے ایک اچھا موقع کے لیے اپنے خلاف احتجاج اور تنقید سے باہر نیٹ ورک بنایا ۔

اس وقت ایون کی کاروائی جاری رہنے کے بعد ان کا ایسا اقدامہ تھا جو ان کے خلاف بھرپور احتجاج میں لگ گیا تھا ۔انہوں نے نماز کے وہی وقفہ جب چیئرمین سینیٹ نے رکھا ہوتا تو اعلان کیا اور اس پر اپنے خلاف احتجاج کرنے والوں نے ان کی بھرپور تنقید کی اور ان کے اقدامے سے انکار کرنا بھی ناکامی میں لگ گیا ۔اس پر انہوں نے ایوان میں ذیل ماجا کرکے ایک اچھا موقع کے لیے اپنے خلاف احتجاج اور تنقید سے باہر نیٹ ورک بنایا ۔
 
اس وقت بہت سی گہری صورتحالوں کی پائی جاتی ہیں جو پاکستان میں موجود ہیں اور وہ سب ایسے حالات ہوتے ہیں جس سے لوگ غصے میں آتے ہیں اور ان صورتحالوں کو حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ ایک ایسا ملک بنایا جائے جو امن و امان کے ساتھ رہے۔ اس کے ساتھ ہی ایسی صورتحالوں کو حل کرنے کی بھی کوشش کی جا سکتی ہے تاکہ نئی گنجائشوں اور نئی ماجا کی جا سکے جن سے لوگ اپنی اپنی فکریات اور تجربات پر ایک اچھا اثر چھو سکیں۔
 
کیا اس طرح کی کاروائیوں پر اب تو پورے پاکستان میں کچھ بات چیت نہیں ہوتی؟ جب بھی سینیٹ یا پارلیمنٹ میں کوئی غلطی ہوتی ہے تو ایک شخص اپنے خلاف احتجاج کر لیتا ہے اور دوسروں کی تنقید کرتا ہے لیکن پھر وہی سڑک پر آ جاتا ہے اور وہی بات چیت کرتا ہے؟ یہ تو کچھ نئی چیز نہیں ہے! 🙄
 
بھی ہی گزشتہ دن سینیٹ میں چیئرمین کو نماز کا وقفہ نہ رکھنے پر بھی اچانک اذان دینے کی واضح ذمہ داری دی گئی ہے۔ یہ کیا معاملہ ہے؟ ایوان میں کس طرح سارے کام جاری رہنے دیئے جائیں، اور چیئرمین کو بھی اس کا نقصان نہ محسوس کرنی پڑے? یہ سب ایک ہی وقت میں نہیں کیا جاسکتا ہے۔ اگرچہ میرا خیال ہے کہ چیئرمین کو پہلی بار اس صورتحال پر توجہ دی گئی ہو، لیکن اب انھوں نے بھی ایسا اچانک اقدامہ کیا ہے جو کہ اس وقت تک کے ریکارڈ کو توڑ دیتا ہے
 
یہ تو کچھ بھی نہیں کیا گیا ہے اس وقت سینیٹ میں ایک دیر سہرے موقع ہوا جب مغرب کی اذان ہوئی مگر چیئرمین کو یہ علاج کرنا تھا اور وہی کیا؟ پھر مولانا عطا الرحمن نے نماز کا اعلان کیا تو اس پر کچھ بھی نہیں ہوا مگر انہوں نے خود ایوان میں اذان دینا شروع کر دیا تھا اور یہ وہی محض دیکھنا تھا کہ کس طرح نیٹ ورک بناتے ہیں؟ میری بات یہ ہے کہ یہ سینیٹ ایوان میں بھی دیر سہرے مقامات پر نہیں رکھنے چاہئیں، پھرچہ وہی بات ہے جو کہی گی اور اس پر انہیں ہمیں کیا پوچھتے ہیں؟
 
سینیٹ کے چیئرمین کی نہ بھانپنی اذان کا یہ واقعہ تھوڑا دیر پہلنے میں آ گیا ہے، لیکن ان کے اس اقدامے سے وہ نہیں لگتے ۔ اس کا ایک सवال ہے کہ یہ کیسے چل رہا ہے کہ انھوں نے ایوان میں نماز کا وہی وقفہ جس کو چیئرمین سینیٹ نے رکھا ہوتا تھا اعلان کر دیا اور پھر اپنے خلاف احتجاج اور تنقید سے باہر نیٹ ورک بنایا ۔ یہ بھی پتا لگتا ہے کہ وہاں واقعات سے انعام لینے والوں کو ایسا اقدامہ کرنا نہیں چاہیے کہ ان کی بھرپور تنقید پر موٹی پتلی ہو جائے۔
 
یہ واضح طور پر دیکھنا کہ ان لوگوں کو جو انام مل رہے ہیں ان کی حقیقت کیا ہے؟ وہ لوگ جو نماز کے وقت اعلان کر رہے ہیں وہ اچھا وہ نہیں ہوتے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ ان کی صرف ایک سے زیادہ بات کرتے ہیں، چہرے پر تھکاوٹ اور جسم میں بھرپور تناؤ ہوتا ہے، وہ لوگ جو ان پر تنقید کر رہے ہیں وہ ایسے حق کی طرف اشارہ کر رہے ہیں کہ ان کے سامنے کوئی بات نہیں ہے، اس میں کچھ واضح دکھائی دینا چاہिए
 
یہ بات غلط نہیں کہ چیئرمین سینیٹ کو ایوان میں نماز پڑھنے کی اجازت دی جائے؟ یوں تو وہ ایک اہم ادارے کے چیئرمین ہیں، لیکن اس بات پر معtro نہیں کہ ان کا مذہب اس قدر ہمت مند تھا کہ وہ ایوان میں اذان دینے لگے؟ یہ دیکھنا بھی دلچسپ ہے کہ مولانا عطا الرحمن کی ایسی فتوحات کیا ہوئی تھیں کہ ان پر احتجاج کرنے والوں نے ان کے خلاف بھرپور تنقید کی اور ان کے اقدامے سے انکار کرنا بھی ناکامی میں لگ گیا؟ میرے خیال میں یہ بات کوئی غلطی نہیں ہے کہ ان کے خلاف احتجاج اور تنقید سے باہر نیٹ ورک بنایا گيا ہے، کیونکہ یہ احتجاج نہیں ہوتا کہ لوگ اپنی حریت کو نقصان پہنچانے میں دिलچسپ ہو جائے? 😐
 
یہ سنیٹ میں ہونے والی غلطی کیا ہے، چیئرمین نے نماز کے وقفہ کو روک دیا اور اس پر ایوان میں اذان کرنا شروع کیوں؟ یہ تو سینیٹ کی کاروائی جاری رہنے کی صورتحال ہی نہیں تھی، اب وہ اپنی غلطی کا استعمال کر رہے ہیں اور انعام لینے والوں کے اس اقدام کو تصدیق کر رہے ہیں، یہ کیا سینیٹ کے چیئرمین کی فطرت ہے؟
 
اس واقعے پر بہتThink karna padega. Chairman Seningt ne jo kaam kiya tha usse toh pehle se hi bataya tha. Lekin aage aur wahi karke, Maulana Ata ur Rahman ko azan karne ke liye kaha jata hai to yeh samajhna mushkil hai. Kuch logon ko ye galat lagta hai ki azan karne se unki imandaarati kam ho jaati hai. Lekin yeh sach hai, azan karne sakti hai lekin wahi tarah se nahi karna chahiye. Aur phir issey zikr karke Maulana sahib ko ek achha moka mil gaya tha jise unhone apne khilaf kaafi galat kaha aur usse pehle se hi bataya tha. Lekin aage aur wahi kaam karte hue unki imandaarati kam ho ja rahi thi. Toh issey pehle se hi batana chahiye aur agle baar zikr karke kaafi galat nahi karna chahiye. 😐
 
واپس
Top