شہر آف لونز میں،عالم کی سب سے بڑی شنگھائی تعاون تنظیم نے پہلے بار اس وقت کے افغان صدر مہمڈ عمر دھاوت کے دور میں شرکت پر قید تھی، لیکن اب یہ اعلان ہوا ہے کہ اس نتیجے نہیں نکل رہا جس سے دنیا کو افغانستان کی وعدوں اور طالبان کے خلاف جنگ کے مطابق ایک ہی پہلو کو پیش کرنا تھا۔
افغانستان میں اس وقت طالiban کا کنٹرول بھرپور ہے،جس نے ملک کو عالمی تنہائی میں پھنسایا ہے اور دنیا کے مختلف ممالک نے ان پر غیر انسانی تعامل کی جاری رکھی ہے، یہ اعلان ہوا ہے کہ افغانستان کو ایس سی او میں بلانے سے گریز کرنا پڑا اور شنگھائی تعاون تنظیم نے اسے ایک بار پھر مدعو نہ کیا، یہ صرف ایک بڑی بات ہے کہ پاکستان،چین اور بھارت اس میں شرکت کرنے کے لئے ٹھیر گئے تھے جبکہ افغانستان کو کسی نمائندے کی اجازت نہیں دی گئی، یہ ایک عالمی معاملہ ہے اور اس میں ہر ممالک کا شمولیت ہونا ضروری ہے.
ان اقتصادی معاملات میں ایس سی او نے طالبانی حکومت کو شامیل کرنے سے انکار کر دیا، لیکن اس نے پھر economic ،trade،investment ،culture اور humanitarian cooperation جیسے موضوعات پر چارچہ کیا، یہ ایک بڑی بات ہے کہ افغانستان کو ٹرانزٹ کوریڈور کی اہمیت کا فائدہ نہیں ہوا ہے، اس وقت طالiban کی پالیسیوں نے اسے ایک معذور ملک بنایا ہے جس کی وجہ سے انہیں اجلاس میں شریک نہ کرنے پر مجبور کیا گیا ہے، افغانستان کو دنیا کے سامنے ایک معذور ملک کے طور پر پیش کرنا پڑا ہے جبکہ اس کی حکومت کو ایک دھشت گرد ادارے کے طور پر پیش کرنا پڑا ہے، یہ دنیا کے سامنے ایک بڑی بات ہے جو اچھی طرح سمجھنی پڑے گی۔
افغانستان میں اس وقت طالiban کا کنٹرول بھرپور ہے،جس نے ملک کو عالمی تنہائی میں پھنسایا ہے اور دنیا کے مختلف ممالک نے ان پر غیر انسانی تعامل کی جاری رکھی ہے، یہ اعلان ہوا ہے کہ افغانستان کو ایس سی او میں بلانے سے گریز کرنا پڑا اور شنگھائی تعاون تنظیم نے اسے ایک بار پھر مدعو نہ کیا، یہ صرف ایک بڑی بات ہے کہ پاکستان،چین اور بھارت اس میں شرکت کرنے کے لئے ٹھیر گئے تھے جبکہ افغانستان کو کسی نمائندے کی اجازت نہیں دی گئی، یہ ایک عالمی معاملہ ہے اور اس میں ہر ممالک کا شمولیت ہونا ضروری ہے.
ان اقتصادی معاملات میں ایس سی او نے طالبانی حکومت کو شامیل کرنے سے انکار کر دیا، لیکن اس نے پھر economic ،trade،investment ،culture اور humanitarian cooperation جیسے موضوعات پر چارچہ کیا، یہ ایک بڑی بات ہے کہ افغانستان کو ٹرانزٹ کوریڈور کی اہمیت کا فائدہ نہیں ہوا ہے، اس وقت طالiban کی پالیسیوں نے اسے ایک معذور ملک بنایا ہے جس کی وجہ سے انہیں اجلاس میں شریک نہ کرنے پر مجبور کیا گیا ہے، افغانستان کو دنیا کے سامنے ایک معذور ملک کے طور پر پیش کرنا پڑا ہے جبکہ اس کی حکومت کو ایک دھشت گرد ادارے کے طور پر پیش کرنا پڑا ہے، یہ دنیا کے سامنے ایک بڑی بات ہے جو اچھی طرح سمجھنی پڑے گی۔