دنیا بھر میں افغانستان کو عالمی تنہائی کا دور دیکھنے کا موقع دیں گی، جس کی پوری وجہ نہ صرف اس ملک کی ناکام política ہے بلکہ دہشت گردی پرست افغان طالبان رہنماؤں کے بھی یہی Cause بن گئی ہے۔
اس وقت وہ لوگ جو دنیا بھر میں اپنی سیاسی اور اقتصادی مایوسیتوں کو دूर کرنے کی کوشش کرتے ہیں وہ افغان طالبان کو مکمل طور پر نہیں رہنے دیتے، بلکہ دنیا بھر میں اسے ایک عالمی تنہائی میں دیکھ کر حیران ہوتے ہیں۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں افغانستان کو ایک بار پھر مدعو نہ کیے گئے، اس سے پتہ چلتا ہے کہ دنیا بھر کی حکومت اپنی بے واعدہ طاقتوں کو بھی ایسے ممالک میں دیکھ رہی ہیں جہاں انسانی حقوق کی پابندیوں کا انتہا ہوتا ہے، افغان طالبان کی اسی طرح کی سرپرستی اور محفوظ پناہ گاہیں اس ملک کو عالمی تنہائی میں دھکیلتی ہیں۔
انٹرنیٹ سروسز کی موت کے بعد بھی شہر میں بحالی کے کچھ گھنٹوں بعد انٹرنیٹ سروسز پھر معطل ہو گئیں، اس کی وجہ افغان طالبان کی دہشت گردی پرست پالیسیوں اور ان کی حکومت کی ظلم و جبر کا ایک اور ایسا واقعہ ہے جو دنیا کو بھی حیران کر رہا ہے۔
انصاف کی اہمیت
ایسی صورتحال میں ایسے معاشروں کے لیے انتہائی اہمیت ہے جہاں ٹرانزٹ کوریڈور کی موجودگی سے معاشی اور سیاسی مواقع حاصل ہوتے ہیں، ان صورتوں میں افغانستان بھی شامل ہوتا ہے جس نے ٹرانزٹ کوریڈور کی اہمیت کو ایک ایسے سیاسی معاملے میں تبدیل کر دیا ہے جس کے باوجود افغان طالبان کے دہشت گردی پرست پالیسیوں نے اس سے انکار کر دیا۔
ایسا بھی بتایا گئے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کی اجلاس میں افغانستان کو ایک بار پھر مدعو نہیں کیا گیا، اس سے یہ بات صاف ہوتی ہے کہ دنیا بھر کے Leaders اپنی سیاسی اور اقتصادی مسائل کو حل کرنے کے لیے افغان طالبان کو مکمل طور پر نہیں دیتے بلکہ ان کی حکومت کی ناکام پالیسیوں اور ظلم و جبر سے متاثر ہوتے ہیں
اس کا Meaning بھی ہے کہ دنیا میں بے وعدہ Leaders ہیں جو اپنی اپنے Politics کو نہیں دیتے بلکہ دوسروں کی Politics سے متاثر ہوتے ہیں، اس کی وجہ بھی یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنی اپنے Politics کو حل کرنے میں ناکام رہتے ہیں
یہ بات بھی حقیقت ہے کہ دنیا میں ایسے Leaders ہیں جو ٹرانزٹ کوریڈور کی اہمیت کو ایک سیاسی معاملے میں تبدیل کر دیا جاتا ہے، اس سے ان لوگوں کو فائدہ ہوتا ہے جو ٹرانزٹ کوریڈور کی مدد سے اپنی زندگی کو بھی بہتر بناتے ہیں
اس لیے یہ بھی ضروری ہے کہ دنیا میں ایسے معاشروں کی پابندیوں پر زور دیا جائے جو ٹرانزٹ کوریڈور کی موجودگی سے معاشی اور سیاسی مواقع حاصل کرتی ہیں، لہذا افغانستان بھی ایسے معاشروں میں شامل ہونا چاہیے جہاں ٹرانزٹ کوریڈور کی موجودگی سے ان کو فائدہ پہنچتا ہو
افغانستان کو عالمی تنہائی میں دیکھنے کی صورت حال ایسے وقت کے لئے بھی یاد آتی ہے جب پورے ممالک میں دھوم مچا رہی تھی، یہ بات تو صاف ہے کہ افغان طالبان کی دہشت گردی پرست پالیسیوں نے اپنے ملک کو دنیا بھر میں ایسا ایک مقام بنایا ہے جو ہمیشہ سے دنیا کے سامنے ایک خطرہ بن رہا ہے، لیکن یہ بات واضع ہے کہ اس کی وجہ نہ صرف دہشت گردی پرست پالیسیوں کی ہی ہے بلکہ اس ملک کی ناکام سیاسی سسٹم بھی اس کو یہ مقام بناتا ہے۔
اس کے لئے اس ملک کے لوگ اپنی حکومت اور سیاسی اداروں کے باوجود ایک عالمی تنہائی میں رہنا پریشان ہیں، کیونکہ وہ دیکھتے ہیں کہ ان کے ملک کو دنیا بھر میں ایسا مقام دیا گیا ہے جس سے نکلنا مشکل ہو رہا ہے، لیکن یہ بات تو پتہ چلتا ہے کہ دنیا بھر کی حکومت اور اس کے رہنماؤں کی اسی طرح کی دہشت گردی پرست پالیسیوں نے اپنے ملکوں کو ایسے مقامات میں دیے ہوتے ہیں جہاں انسانیت کے حقوق کا انتہا ہوتا ہے،
اس لیے یہ بات بھی واضع ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں افغانستان کو ایک بار پھر مدعو نہ کیا گیا ہے، یہ ایک بات ہے کہ اس ملک کے لوگ اور دنیا بھر کی حکومت کے رہنماؤں نے ان کی حکومت کی دہشت گردی پرست پالیسیوں سے نمٹنے کا ایک ایسا طریقہ بنایا ہے جو اس ملک کو دنیا بھر میں ایک عالمی تنہائی میں ہی رکھتا ہے۔
افغانستان کی حکومت اور اس کے لوگ اپنے دوسرے ممالک سے بھی اس طرح کا ایسا معاشرہ دیکھتے ہیں جہاں وہ ٹرانزٹ کوریڈور کی موجودگی سے اپنے سیاسی اور اقتصادی مواقع حاصل کر سکتے ہیں، لیکن افغانستان کا یہ مقام ابھی تو ایک عالمی تنہائی میں ہے جس سے وہ نکلنا پریشان ہوتے ہیں، اور اس لئے ان کو اپنے ملک کے لیے ایک انتہائی اہمیت حاصل ہے۔
افغانستان کی صدر اور دیگر Leaders کو یہ سچائی بھی پچھتنا چاہئے کہ دنیا بھر میں انہیں ایک عالمی تنہائی میں دیکھ رہا ہے، اور ان کے Politics کو اس لیے ناکام بھی سمجھنا چاہئے کیونکہ وہ شہری Rights کی پابندیوں سے بھی گزر رہے ہیں۔
اس لئے ان کے Leaders اور اس حکومت کو یہاں ایسی صورتحال کے Cause بننے کا Cause نہیں بننا چاہئے، بلکہ وہ خود کو اپنی Politics کو ایک نئے راستے پر لانے کی کوشش کرنا چاہئیں، اس سے آج کا یہ عالمی تنہائی دور ختم ہو سکے گا
یہ واضح ہو گیا ہے کہ دنیا میں افغانستان کو عالمی تنہائی کا دور دیکھنا ایک بڑی بات ہے۔ اس کی پوری وجہ نہ صرف سیاسی ناکامیوں ہی نہیں بلکہ دہشت گردی پرست افغان طالبان کے رہنما بھی اس کی ایک اہم Cause بن گئے ہیں۔
یہ بات واضح ہے کہ لوگ اپنی سیاسی اور اقتصادی مایوسیوں کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ابھی افغانستان میں طالبان کو مکمل طور پر نہیں رہنے دینا چاہئے بلکہ اسے دنیا بھر سے حیران کرنا ہونا چاہیے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں افغانستان کو ایک بار پھر مدعو نہ کی جانے کی بات سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ دنیا کی governments اپنی بے واعدہ طاقتوں کو بھی ایسے ممالک میں دیکھ رہی ہیں جہاں انسانی حقوق کے انتہا ہوتے ہیں، افغانستان کیgovernment بھی اس طرح کی سرپرستی اور محفوظ پناہ گاہوں کی وہی نوعیت دیتے ہیں جس سے یہ ملک عالمی تنہائی میں دھکیلتا جاتا ہے۔
انٹرنیٹ سروسز کی موت کے بعد بھی شہر میں بحالی کے چند گھنٹوں بعد انٹرنیٹ سروسز پھر معطل ہو گئیں، اس کی وجہ افغانستان کی طالبان کی دہشت گردی پرست پالیسیاں اور ان کی government کی ظلم و جبر کا ایک اور واقعہ ہے جو دنیا کو بھی حیران کر رہا ہۈ۔
اب اس صورتحال میں معاشروں کو انتہائی اہمیت ہے جہاں ٹرانزٹ کوریڈور کی موجودگی سے معاشی اور سیاسی مواقع حاصل ہوتے ہیں، افغانستان میں بھی یہ ہے لیکن یہ politics کو ایک معاملے میں تبدیل کر دیا جاتا ہے جو اس ملک کی government نے دیکھی نہیں۔
بھارت اور پاکستان کے شعبے میں کام کرنے والے لوگ افغانستان کو نہ رہنے دیتے ہیں تو ان کو یہی بھی چاہتے ہیں کہ افغان طالبان کو پورا تنہائی دور دیکھنے میں مایوس نہ ہوں۔ لیکن اس کی وجہ نہ صرف politics ہے بلکہ بھی اسی طرح کا دہشت گردی پرست پالیسی سے اور ان کی حکومت کی ظلم و جبر سے ہے، اس کا معاملہ تباہ کن ہے جو کسی معاشرے کو بھی گंभیر طریقے سے موٹھوں پر لگا دیتا ہے۔
ایک گھنٹے تک کھلے رہنے کے بعد بھی انٹرنیٹ سروسز فلاسفہ ہو گئیں؟ یہ کہتے ہوئے بھی نا منصفانہ ہے، شہر میں بھی ایک ملین افراد کی تعداد میں لوگ انٹرنیٹ سروسز کی ضرورت پر تنگ آئے ہیں اور اس کے بعد بھی ان کا موزوں حل نہیں کیا گیا؟ یہ دنیا کی حیرت کی بات ہے، افغانستان میں ایسے عالمی تنہائی کی دور دیکھنا ہو رہا ہے جس کی وجہ نہ صرف دہشت گردی پرست طالبان ہی ہیں بلکہ دنیا کے علاج نہ کرنے والے اور بے وعدہ ریاستین۔
افغانستان کو عالمی تنہائی میں دیکھنا بے اعجاب ہے!
```
_______
/ \
| افغانستان |
_______/
| |
| اہمیت |
| ٹرانزٹ کوریڈور |
| معاشی اور سیاسی مواقع |
\_______/
اس لیے یہ دیکھنا بے اعجاب ہے کہ دنیا میں وہ لوگ جو دنیا بھر میں اپنی مایوسیتوں کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں، انہیں افغانستان کو ایک عالمی تنہائی میں دیکھ کر حیران ہوتا ہے۔
```
افغانستان کی حکومت کی ناکام پالیسیوں اور طالبان کے دہشت گردی پرست پالیسیوں نے اسے یہاں پہنچایا ہے۔
```
_______
/ \
| افغانستان کی حکومت |
| ناکام پالیسی |
_______/
| |
| طالبان کے دہشت گردی پرست پالیسیوں |
\_______/
لہذا دنیا کو یہ حیرت منا کرنے والا واقعہ نکلتا ہے جس سے دنیا بھر میں کوشش کی جا رہی ہے اپنی مایوسیتوں کو دور کرنا۔
افغانستان کو عالمی تنہائی کا دور دیا جانا تو بے شمار ہے، لیکن دنیا کی حکومت کی ایسے اقدامات پر نظر انداز ہونے سے زیادہ گھبراہٹ دیکھنے کو نہیں ملےGI ، جو لوگ اپنی سیاسی اور اقتصادی مایوسی کے لیے کوئی رہنمائی تلاش کر رہے ہیں وہ اسے دیکھ کر حیران ہوتے ہیں، پھر یہ وہی صورتحال ہے جس سے ہم اپنے نوجوانوں کو اچھا رہنما بنانے کی کوشش کرتے ہیں، اب یہ افغانستان کے لوگ اس معززہ کے طور پر کام کر رہتے ہیں نہیں؟
اس کے علاوہ ابھی انٹرنیٹ سروسز کی موت اور بعد میں بحالی بھی ایک عجیب واقعہ ہے، جو دنیا کو دیکھ رہا ہے، اس بات کو بھی سمجھنا مشکل ہے کہ دنیا کی حکومت یہاں کیسے آئی اور اب وہاں کیا ہو رہا ہے؟
انصاف کی بات بھی تو بے مثال ہے، جس سے دنیا کو متاثر کرنے والے معاشروں میں ٹرانزٹ کوریڈور کی اہمیت کو ایک سیاسی معاملے میں تبدیل کر دیا گیا ہے، لیکن افغانستان نے اسے دوسرے معاشروں سے باہمی طور پر یقینی بنانے کا موقع فراہم نہیں کیا، اب وہ اسی معاملے میں ہی رہنے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے انہیں کوئی فائدہ نہ ملا۔
ایسا تو بھرپور بات ہے، لیکن یہ بات بھی کہی جا رہی ہے کہ افغانستان کو دنیا کی تنہائی میں دیکھ کر حیران ہونے والا نہیں بننا چاہئیے، اسے اپنی پوری صلاحیتوں کو اٹھانے کا موقع ملا ہے۔
جس سے پتہ چلتا ہے کہ دنیا بھر کی حکومت اپنی بے واعدہ طاقتوں کو دیکھ رہی ہے، اس سے اسے ایسی ممالک میں مداخلت کرنے والوں کی جانب سے بھی توجہ ملے گی۔
لیکن یہ بات دیکھتے ہوئے کہ شہر میں انٹرنیٹ سروسز کو بحال کرنے والوں کی جانب سے ایسا واقعہ ہوا جس نے دنیا بھر کو حیران کر دیا ہے تو اس پر توجہ دےنا چاہئیے۔
ایک بار پھر افغانستان کو عالمی تنہائی کا دور دیکھنے کی جگہ نہیں دی جا سکتی، اس لیے وہ لوگ جو دنیا بھر میں اپنی سیاسی اور اقتصادی مایوسی کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں انہیں افغانستان کی صورتحال سے باہمی تعلقات بڑھانے پر توجہ دینا چاہئیے۔
علاوہ ازیں یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ افغانستان کو اپنی سیاسی اور اقتصادی مایوسیتوں کو حل کرنے میں مدد مل سکی، انصاف کی وہیں اہمیت ہے جو آپ نے کہا ہے، لیکن یہ بات بھی توجہ دے رہی ہے کہ دنیا بھر میں لوگ اپنی سیاسی اور اقتصادی مایوسیتوں کو حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو اس لیے وہ افغانستان کو مکمل طور پر نہیں دیتے بلکہ ان کا تعاون سے بھی یقین رکھتے ہیں۔
افغانستان کو عالمی تنہائی میں رکھنا ایسا ہی ہوسکتا ہے جیسا کہ شہر میں انٹرنیٹ سروسز کی موت اور بحالی ہوتے ہیں، یہ بھی ایک عالمی تنہائی ہے جو دنیا کو حیران کر رہی ہے! #افغانستان #عالمیتنہائی #دہشتگردی