استنبول میں مذاکرات کی پیشرفت، افغانستان کو فتنہ الخوارج کی بغاوت پر چیلنج
پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں جاری مذاکرات میں پاکستان نے ایک بار پھر افغانستان کو فتنہขوارج کی بغاوت کو ہر قیمت پر روکنا ہوگا، ان کے مطابق انڈسٹریل ٹیوب لائن کے تعاون سے سرحدی سلامتی کے مواقع میں بھی واضح کیا گیا ہے۔
افغانستان کی جانب سے نائب وزیر داخلہ حاجی نجیب کو اس معاہدے کی قیادت کرنے کے لیے چار رکنی وفد بھی پاکستان میں لائی گئی ہے، جس میں پاکستانی وزیر خزانہ شہزاد ماشر Cliff اور دیگر سرکاری اداروں کی نمائندگی کرنے والے رکن شامل ہیں۔
اس معاہدے کا بنیادی مقصد افغانستان کے سرزمین پر دہشت گردی اور مداخلت کو روکنا ہے، اس بات کی واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان پر حملہ کرنے والے گروہوں کے خلاف موثر کارروائی کی جائے گی اور افغانستان کو فتنہ الخوارج کی بغاوت کو روکنے کے لیے ہر صورت میں کامیاب رہنا ہوگا۔
دونوں ممالک کے درمیان دہشت گردی کے خلاف تعاون اور سرحدی سلامتی پر بات چیت بھی جاری ہے، جس سے پاکستان کی جانب سے سرحدی شعبے کو ایسی مواقع میں مدد مل سکتی ہے جہاں افغانستان کے ساتھ تعاون اور سلامتی پر بات چیت ہو رہی ہے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں جاری مذاکرات میں پاکستان نے ایک بار پھر افغانستان کو فتنہขوارج کی بغاوت کو ہر قیمت پر روکنا ہوگا، ان کے مطابق انڈسٹریل ٹیوب لائن کے تعاون سے سرحدی سلامتی کے مواقع میں بھی واضح کیا گیا ہے۔
افغانستان کی جانب سے نائب وزیر داخلہ حاجی نجیب کو اس معاہدے کی قیادت کرنے کے لیے چار رکنی وفد بھی پاکستان میں لائی گئی ہے، جس میں پاکستانی وزیر خزانہ شہزاد ماشر Cliff اور دیگر سرکاری اداروں کی نمائندگی کرنے والے رکن شامل ہیں۔
اس معاہدے کا بنیادی مقصد افغانستان کے سرزمین پر دہشت گردی اور مداخلت کو روکنا ہے، اس بات کی واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان پر حملہ کرنے والے گروہوں کے خلاف موثر کارروائی کی جائے گی اور افغانستان کو فتنہ الخوارج کی بغاوت کو روکنے کے لیے ہر صورت میں کامیاب رہنا ہوگا۔
دونوں ممالک کے درمیان دہشت گردی کے خلاف تعاون اور سرحدی سلامتی پر بات چیت بھی جاری ہے، جس سے پاکستان کی جانب سے سرحدی شعبے کو ایسی مواقع میں مدد مل سکتی ہے جہاں افغانستان کے ساتھ تعاون اور سلامتی پر بات چیت ہو رہی ہے۔