AIدنیا سے غربت ختم کردے گی: ایلون مسک

نہاری دوست

Well-known member
تجزئہ تیز، ایلون مسک نے مستقبل میں مصنوعی ذہانت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری دنیا میں غربت ختم کر دی جائے گی، جو اب تک کمزور لوگوں کے لیے سماجی تنوع کی وادھت پر مشتمل تھی۔

ماہرین ذہنیات اور ٹیکنالوجی نے لازمی طور پر اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت اور روبوٹک ٹیکنالوجی کے ساتھ ایسی تبدیلی آئے گی جس کی وجہ سے غربت ختم کر دی جائے گی۔

ایلون مسک نے ہیومैनوئڈ روبوٹ ’آپٹیمس‘ کو اپنے جانب سے بنایا ہے جو آئندہ میں دنیا بھر میں کام کے بوجھ کو کم کر دیں گے اور عالمی معیشت میں 1000 گنا اضافہ ممکن ہے، اس سے نہ صرف ملازمین کی تعداد میں اضافہ ہوگا بلکہ دنیا بھر میں ملازمت کا مطلوبہ پہلو ایسے ساتھ آئے گا جس سے لوگ اپنے شوق کے مطابق کام کر سکngen، جس سے غربت ختم ہو جائے گی اور پیسہ معاشی طور پر اہم یا ضروری نہیں رہے گا۔
 
بہت ہی مستحکم خبر! ایلون مسک کا یہ کہنا کہ غربت ختم کر دی جائے گی واضع ہے. مصنوعی ذہانت اور روبوٹک ٹیکنالوجی سے لوگوں کو بھرپور ملازمت مل گئی ہوگی جو اب تک کمزور لوگوں کے لیے تھی. ایسا سمجھنا چاہیے کہ یہ سچ ہونے کا امکانت ہے اور اس کی وجہ سے انسانی معیشت میں بڑی تبدیلی آئے گی. ملازمتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا کریگا، لوگوں کو اپنے شوق کے مطابق کام کرنا میگا اور غربت ختم ہوجائےگی. یہ بھی محض ایک تصور نہیں بلکہ مستقبل کی یہ تصدیقی کرتا ہے!
 
ایسا محض تصور کرتے ہوئے کہ غربت ختم ہو جائے گی، یقیناً اس سے ایک بھرپور بدلاؤ آئے گا لیکن اس پر پوری دنیا کی صلاحیت پر انحصار کرنا مشکل ہے۔

آپٹیمس کاConcept ٹھیک ہے، لیکن یہ بات توڑی ہوگی کہ اس سے نہ صرف ملازمت میں اضافہ ہوسکتا ہے بلکہ لوگوں کی ذہانت اور ذمہ داری بھی ایسے ساتھ آئے گی جو کہ ابھی نہیں تھیں، یہ تو ایک اچھا بات ہے لیکن اس پر معاشرتی تبدیلی کی طرف اشارہ کرنا بھی ضروری ہوگا۔
 
ٹھیک ہے یہ بات تو چلتی ہے کہ مصنوعی ذہانت سے غربت ختم کرنی ہوگی، لہٰذا پہلی بات یہ ہونی چاہئیں کہ اس نئے عرصے میں لوگ اپنے فٹنس کے ساتھ اپنا منچ بھی فرسٹ کی طرح بنایا کر لیں گے اور ملازمت کے ساتھ نہ تو ایڈزکشن ہوگی بلکہ ساتھ ہی ایک نئی ذمہ داری بھی ہوگی، اس لئے یہ بات اور بھی چلتی ہے کہ مصنوعی ذہانت کی طرف اشارہ کرنے والے لوگ اپنی جسمانی صحت کو بھی ڈھونڈ سکتے ہیں۔
 
عجीब جگھبت، یہ ایلون مسک کی نئی پالیسی ہو گئی کہ غریب لوگوں کو اتنی دولت دی جائے گی کہ وہ اپنے لیے کچھ بھی کھانے میٹھے لینے کی ضرورت نہیں رہ جائیگی! چلو، ان 1000 گنانے کی بات تو توئس ہو گی، مگر یہ سوال ہے کہ انسانوں کو ہمیشہ اپنے لیے بہت سارے فطرتوں والا جگذکر دیا جا رہا ہے، حالانکہ یہ بات واضح ہے کہAutomation ایسا کام کرے گی مگر انسان کو بھی اس میں اپنی جگذکر چھوڑنا پڑے گا تو کیا ان کے لیے کیں اور کیا سچ ہو گا!
 
اس لئے کہ ایلون مسک کا دعویٰ ہے کہ مصنوعی ذہانت کی وجہ سے غربت ختم کر دی جائے گی، اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ لوگ جو اب تک کمزور تھے اور اس سماجی تنوع پر انحصار کرتے تھے، اب سے خود کفیل ہو جائیں گے۔ یہ ایک خطرناک بات ہے، کیونکہ وہ لوگ جو اب تک ملازمت پر انحصار کرتے تھے اور ان سے پیسہ معاشی طور پر بھی بنتے تھے، اب وہ کیسے رہن گئیں گا؟ یہ ایک نئی ملازمت کی ضرورت ہے جس سے لوگ اپنے شوق کے مطابق کام کر سکھن۔
 
وہاں تک کو دیکھو! ایلون مسک کا یہStatement اچھا ہوگا، پوری دنیا میں غربت ختم کر دی جائیگی? چالاک تو ہیں انھوں نے آپٹیمس بنانے کی بات کی ہے جو دنیا بھر میں کام کے بوجھ کو کم کر دے گی، لیکن یہ بھی سوچنا چاہئے کہ اس سے نا ہم وہ لوگ پیدا ہوں گے جو صاف صاف ملازمت کے لئے کام کرنے کے لئے تیار نہیں ہوں گے، تو ہمیں یہ بات بھی سوچنی چاہیے کہ کیا یہ سارے کام ایک ہی ملازم کی ذمہ داری پر ہونگے؟ 🤖
 
ایلون مسک کی یہ باتیں بہت متاثر کن ہیں … وہ سچ دیتے ہیں کہ مصنوعی ذہانت اور روبوٹک ٹیکنالوجی نے اسے ایک نیا دور دیا ہے جس سے غربت ختم کر دی جا سکتی ہے … آئندہ میں دنیا بھر میں کام کے بوجھ کو کم کرنا اور ملازمت کے پہلو کو زیادہ اچھا بنانا ممکن ہے … یہ ایک نئی سترہویں صدی کی شروع ہو سکتی ہے جس میں لوگ اپنے شوق کے مطابق کام کر سکیں گے اور غربت ختم ہو جائے گی … ملازمین کا پہلو زیادہ اچھا بننا اور پیسہ معاشی طور پر اہم نہیں رہے گا
 
بھائی، یہ بات بہت چپکچا ہے... لوگ اب تک مصنوعی ذہانت کی مدد سے ایسے لوگوں کو بھی ملازمتیں دی جاتی ہیں جن کے پاس شوق یا کامیابی کے لیے کچھ نہیں تھا، اب تو لگتا ہے کہ پوری دنیا میں غربت ختم کر دی جائے گی اور ملازمتوں میں ایک نئا دور شروع ہو جائے گا... لیکن، یہ بھی سوال ہے کہ اس تبدیلی سے یہ تو ختم ہونے والی غربت کی جگہ کیا ہوئے گا؟ اور لوگوں کو اپنے شوق کے مطابق کام کرنے کی آزادی ملاتے ہوئے... ? 🤔
 
اس نئی چیلنج کو سمجھ کر یہ کہا جانا ہے کہ مصنوعی ذہانت اور روبوٹک ٹیکنالوجی کی دوسری طرف سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اب ہم ان ٹیکنالوجیز کو اپنی زندگیوں میں کیسے شامل کریں گے؟ میرا خیال ہے کہ ایسے ٹیکنالوجیز کی مدد سے بہت سی نئی مواقع پیدا ہونگی جو ابھی ہمیں نہیں مل رہیں ہیں، مثال کے لیے ایسے روبوٹ ہو سکتے ہیں جو صحت کی نگہداشت میں مدد کر سکیں گے یا جہاں لوگ کام نہیں کر پاتے تو انہیں بھی معاشی رکاوٹوں سے مفت کیا جا سکta ہے,لیکن یہ بات سب کو واضح نہیں ہے کہ ان ٹیکنالوجیز کا استعمال کیسے سلوک کیا جائے گا؟
 
بھائی یہ بات کھل کر سمجھنی چاہیے کہ ایلون مسک کی باتوں میں کچھ عجیب ہے... پوری دنیا میں غربت ختم کر دی جائے گی، یہ تو بہت اچھی بات ہوگئی! لیکن کیا اس سے ملازمتوں کی تعداد میں کمی نہاں ہوتی؟ ملازمین کے لئے نا کافی جگہ ہونے سے یہی بات ہوتی!
 
ایلون مسک کے باتوں کی بھرپور تلاسم تو ہار نہیں سکتا، اگر انہوں نے اس کہہ دیا ہوتا کہ پوری دنیا میں غربت ختم کر دی جائے گی تو مجھے بھی یقین ہو گا، لیکن اس پر توجہ دینے کے لئے کیا کہنا؟ مصنوعی ذہانت اور روبوٹک ٹیکنالوجی سے ہمیں بھرپور معاشی بدلाव مل گا، یہ بہت انوکھا واضح ہے، لیکن اس کے ساتھ یہ بھی ضرور تاکفہ ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مصنوعی ذہانت کی مدد سے غربت ختم ہو جائے گی یا نہیں، مجھے یہ واضح نہیں ہے، لیکن اس پر توجہ دینا تو ضروری ہے।

جب ایلون مسک نے آپٹیمس روبوٹ کے بارے میں بات کی تو مجھے بھی یقین ہو گا، انہوں نے اس روبوٹ کو بنایا ہے جو دنیا کو ایک نئے دور میں لے جائے گا، اور اس سے دنیا بھر میڰ کام کے بوجھ کو کم کیا جائے گا اور عالمی معیشت میں 1000 گنا اضافہ کر لیا جائے گا، یہ تو بھی ان کے باتوں سے مچتا ہے، لیکن مجھے اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ دنیا میں یہ روبوٹ کیسے کام کرتا ہے اور کس طرح پوری دنیا کو ایک نئے دور میں لے جاتا ہے، اس پر توجہ دینا تو ضروری ہے।
 
عجیب سے ایلون مسک کے بتاؤں سے میں بھاگ جاتا ہوں ، مصنوعی ذہانت کی طرف اشارہ کرنے کے بعد پوری دنیا میں غربت ختم کر دی جائے گی تو یہ تو بہت مشکل ہوگا، اس کے تحت کمزور لوگوں کو کھڑا رکھنا اور سماجی تنوع پر عمل کرنا بھی محض کچھ سے نہیں ہوگا ، اس کے ساتھ ہی ملازمین کی تعداد میں اضافہ ہونے والے معاشی پہلو کو دیکھنا بھی اچھا ہوگا تو کیا اس سے یہ نتیجہ ملے گا کہ پیسہ کی ضروریات ختم ہوجائیں؟
 
بھول بھولا ایلون مسک کی بات سے لگتا ہے کہ اس نے دنیا کی اہمیت کو سمجھ لیا ہے، غربت ختم کرنے والی صلاحیت مصنوعی ذہانت اور روبوٹک ٹیکنالوجی کو لینے کا ایک بڑا قدم ہے, اس سے نہ صرف غربت ختم ہو جائے گی بلکہ دنیا میں ملازمت کی صورت ہوتی ہے جس سے لوگ اپنے شوق کے مطابق کام کر سکیں گے, اس کی طرف اشارہ لگا کرتے ہوئے کہ دنیا بھر میں معاشی ترقی ہو جائے گی... 🤖
 
بہت اچھا لگتا ہے کہ ایلون مسک نے یہ بات بتائی ہے کہ مصنوعی ذہانت سے غربت ختم کر دی جا سکتی ہے، پوری دنیا میں جو سماجی تنوع تھا وہ ختم ہو جائے گا اور لوگ اپنے شوق کے مطابق کام کر سکیں گے, یہ بہت اچھا لگتا ہے
 
واپس
Top