ہالینڈ کی سمفنی ویو پاور کی جانب سے سمندری لہروں کو استعمال کرکے ٹربائن ایجاد کیا گیا ہے جو بجلی بنانے والی ذرائع میں ایک نئا اٹھانتا بن گئی ہے۔
ان ٹربائیں سمندر کے پانی میں صرف 20 میٹر کی گہرائی پر لگाई جا سکتہ ہیں، جس کے بعد یہ سمندری لہروں کا اثر اور رسوخ کرتے ہوئے اپنے اندر نصب جنریٹر کو چلا کر بجلی بناتی ہیں۔
اس ٹربائنی کا مقصد پوری دنیا میں معیاری بجلی کی فراہمی ہے، اور اسے بنانے کے لیے کوئی گیس، ڈیزل اور کوئلے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ یہ ٹربائیں لامحدت اور کافی سستی بجلی کی مہارت پیش کرتی ہیں جو سمندری لہروں کے اثر اور رسوخ پر انحصار کرتی ہیں۔
بھارتی اور پاکستانی ساحلوں میں جہاں سمندر کے اندر ایک نئی اٹھانتے ٹربائنیں لگائی جائیں گے، تو پوری ایشیا کی معیاری بجلی میسر ہو جائے گی۔
اس ٹوربائیں کا بہت اچھا idea ہے. یہ سمندری لہروں کے ساتھ ساتھ زمین کی سہولت میں بھی معیدگی دیتا ہے۔ پوری دنیا میں معیاری بجلی دستیاب کرنے میں اس کا کردار اچھا ہوگا। اب تک گیس، ڈیزل اور کوئلے کی بھی زیادہ سہولت ہوتی ہے تو یہ بھی ایک اچھا وٹ کھیل ہے.
یہ بڑا عجीब ہے کہ لوگ اب سمندری لہروں سے اناجھنک تک پانی تھوٹ دیتے ہیں اور وہاں ٹربائنی بناتے ہیں...
بے شک یہ ایک نئے دور کا عمل ہے، لیکن میں سوچتا ہوں کہ اس کا ماخذ اور ساتھ آنے والی عائدات کی پیداوار پر بات کرونا چاہئے...
میری روایتی ذہنیت کے مطابق میں سمندری لہروں کو ایک ناجائیدہ چیز سمجھتا ہوں... لیکن اب میرا یہ خیال ہے کہ اسے ایک جدید اور سیکورٹی سسٹم کے طور پر استعمال کرنا چاہئے...
اس طرح سے پوری دنیا میں معیاری بجلی ملازمت کی جا سکتی ہے...
یہ بڑی بات ہے! یہ ٹربائیں سمندری لہروں کو استعمال کرکے ایک نئا تجدید شدہ ذرائع پیدا کر رہی ہیں جو بجلی بنانے میں بھی اچھی proved out hoga ۔ میرے خیال میں یہ اس بات کا ایک اہم قدم ہے کہ پوری دنیا میں معیاری بجلی کی فراہمی کو ممکن بنانے کے لیے. لہٰذا، یہ ٹربائیں کافی اچھی مہارت پیش کر رہی ہیں جس پر سمندری لہروں کی نظر نہیں اٹھا سکتی.
ایسے کیوں نہیں کیا جاتا؟ ہالینڈ کا یہ قدم واضح طور پر ایشیائی ساحلوں کو معیاری بجلی کی طرف بڑھانے کی طرف مائل ہے اور اس طرح پوری دنیا میں ان کی Life easy karne ka mauka milta hai. ہر کوئی چاہتا ہو گا کہ وہ اپنی homes ki electricity reliable aur affordable se use karein.
یہ تو سمندری لہروں کا یہ سہولت فراہم کرنا کچھ اچھا ہے نا؟ پوری دنیا میں بجلی کی گنجائش کو بڑھانے کی بات آ رہی ہے، جس کے ساتھ اسٹریجک کامیابی سے معاشرتی زندگی کو بھی بڑھایا جا سکta hai.
لیکن یہ ٹربائیں تو صاف سمندری لہروں کی وجہ سے بجائے ہیں تو کیا؟ ڈیزل اور کوئلے کی سٹرکچر سے بننے والی یہ ٹربائیں ایسے معاشرتی جگہوں پر بھی لگائی جا سکتی ہیں جو سمندری لہروں کی کمی کو دیکھ رہی ہیں.
ابھی تو پوری دنیا میں بجلی کی گنجائش کو کم کرنا کچھ مشکل ہوا، اور اب یہ ٹربائیں لگایا جائے گا تو وہ بھی ایک نئی چیلنج بن جائیں گی.
اس بات پر ہم توجہ دینا چاہئے کہ اس نئی ٹربائنی کو لگانے سے پہلے کیا ہوتا? کیا یہ سمندری لہروں کے اندر ایک نیا نظام بنایا جا رہا ہے جو بجلی کی مہارت کو بھی پیدا کرے گا؟ میں اس سے متعلق مزید اور معلومات چاہتا ہوں، کیا ہالینڈ نے اس ٹربائنی کے لئے سمندری لہروں کی ایک بھی پوری یोजनا بنائی ہے؟
یہ ٹربائیں بہت دلچسپی دے رہی ہیں ، اس طرح سے سمندر کی لہروں کو استعمال کر کے بجلی بنانے کی ایک نئی وิธی پیدا ہو گئی ہے جس سے معیاری بجلی کی فراہمی میسر ہو گی، اور یہ بھی اچھا بات ہے کہ اس کے لیے کوئی گیس یا کوئلے کی ضرورت نہیں ہوگی، صرف سمندر کی لہروں سے اپنی توانائی حاصل کرلی جائے گی
اس کچھ بھی چلے گا؟ یہ ٹربائنی انسٹال کرکے سمندر کے اندر سے بجلی بنانے کا طریقہ نئا ہے، لگتے ہی ایک نئی اٹھانتا ہوجاتا ہے... یہ سمندری لہروں کی بات کر رہے ہوں تو کچھ اور بتاؤ؟ 20 میٹر گہرائی تک لگایا جا سکتا ہے، پھر ایسے میں سمندری لہروں کا اثر بھی رکھتا ہے... لامحدت اور چٹانہ جیب، یہ تو آسان ہے...
یہ بات بہت اچھی ہے کہ ہالینڈ نے سمندری لہروں کو استعمال کرکے ٹربائیں تخلیق کی ہیں جن سے معیاری بجلی مل سکتی ہے۔ یہ technology بہت ہی اچھی ہے کہ اس میں کوئی گیس یا ڈیزل کی ضرورت نہیں ہے، پھر بھی یہ ٹربائیں بجلی بنانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ اس طرح کے ٹربائیں بھارت اور پاکستان کے ساحلوں میں لگا کر پوری ایشیا کی معیاری بجلی کی فراہمی کے لیے اچھی ہوگیں۔
یہ طاقت کا سہرہ! ہالینڈ نے سمندری لہروں کو استعمال کرکے ٹربائن ایجاد کی ہے اور اب بھارتی اور پاکستانی ساحلوں میں بھی اس کا اپنا حصہ ہو جائے گا؟ یہ تو ایک نئی تجدید پذیر توانائی کی کامیابی ہے!
آپنی پریس کانفرنس میں کبھی کسی بچے کو ان ٹربائیوں کے بارے میں بتایا جائے؟ مجھے لگتا ہے اس کا مقصد ایسی بجلی کی فراہمی کرنا ہے جو سڑکوں پر گاڑیوں کو چلنے کے لیے پوری دنیا میں موجود ہو۔
کئی سال سے مجھے سمندری توانائی کی بات کرنا چاہتا تھا، اور اب اس پر کام کر رہے ہیں! ایسی ٹربائیں لگا کر بھرے ہوئے کوٹ سے سڑک کے نیچے چلنے والی گاڑیاں ایسے جہاں نہیں پہنچیں، وہاں ٹربائیں لگائی جا سکتہ ہیں!
میں اچھا سوچتا تھا کہ یہ بہت اچھا قدم ہے، مگر اب آپ کو سمندری توانائی کی گنجائش کے بارے میں پوچھنا چاہئیں تو آپ کو بتایا جائے گا کہ وہ اور بھی بڑی اور بہتر ہیں!
جب سے یہ ٹربائیں استعمال کر رہی ہیں تو مجھے ایسی بجلی کی فراہمی کی بات سنائی دے رہی ہے اور اب بھی اس کا مقصد صرف پوری دنیا میں معیاری بجلی کی فراہمی کرنا ہے!
اس ویز کے بارے میں لوگ اس سے اچھی ناجائز لومڈی کر رہے ہیں کہ یہ سمندری لہروں کو استعمال کرکے ٹرابائیں بنائے جا رہے ہیں، لیکن وہ نہیں جانتے کہ اس میں بھی اسی سمندری لہروں کا ایک ایسا حصہ شامل ہوتا ہے جو انkiener کو بجلی بنانے کے لیے چلا کرتا ہے، یہ بھی ایک سافٹ وير کی بات ہو گئی ہے۔
سفید سیلولز کو اسنپڈر سے اتر کر جنریٹر کی پوری کوشش نہیں کی جا سکتی، یہ سمندری لہروں کا ایک معضل ہو گا جس کا حل بھی اس میں ہے، یہ ایک بہت ہی ناجائز بات ہے کہ لوگ کہے کہ ان ٹرابائیں سمندری لہروں پر انحصار کرتی ہیں، نہیں بلکہ یہ بجلی بنانے والے جنریٹر کی اچھائی اور معیاری بجلی کو حاصل کرتے ہیں۔
اسٹریمنگ ویو پاور کو سمندر کے لیے اچھا idea hai , lekin wo bhi kafi mushkil hai. samundri laharon ka effect kaisa ho sakta hai? wo bhi samajh nahi aata ki yeh toot jayegi ya nahin.
aur ek baat, yeh toren 20 meter ki gaharai par hi lagegi? yeh toh samundri laharon ka effect kaisa ho sakta hai agar wo 100 meter ki gaharai par lagayein. aapke aap apni research karte ho
یہ بہت ہی متحد کن idea ہے … پوری دنیا میں اچھی اور معیاری بجلی کا انتظام ہونا چاہئے … سمندری لہروں کی طاقت کو ہم استعمال کرکے بجلی بنانے والوں کو بھی سستی اور لامحدت مہارت مل گئی ہے … پوری ایشیا میں اچھی بجلی کے لیے یہ ek mohabbat bani hai …
منہوں میں یہ بات طے ہو چکی ہے کہ ہالینڈ کی سمفنی ویو پاور نے ایک اچھا قدم آئی۔ ان ٹربائیں جہاں سمندر کے پانی میں 20 میٹر کی گہرائی پر لگائی جاسکتہ ہیں وہ اچھے ہیں، کیونکہ ان کا اثر اور رسوخ سمندری لہروں پر بہت زیادہ ہوتا ہے۔ پوری دنیا میں معیاری بجلی کی فراہمی کے لیے یہ ٹربائیں ایک بڑا اہم قدم ہیں، اور یہ کوئی گیس یا ڈیزل نہیں لگائی جائے گی جو اس کے لیے ضروری ہو سکیگی۔
یہ بات بہت انحصار کرتی ہے کہ وہ ٹربائنی سمندری لہروں سے کام کرتا ہے یا نہیں؟ وہ سیلف جینریٹنگ کیسے کیجے؟ کیا یہ بجلی بنانے کی ترغیب دیتا ہے؟ میں یہ دیکھنا چاہتا ہوں کہ یہ ٹربائیں جس سے منسلک ہوتی ہیں وہ بھی کیوں نہیں، اس میں کتنے اور ٹوربائن کو شامل کرنا پڑتا ہے؟