اس وقت تک کے اعلان سے پاکستان کی پارلیمنٹ میں اراکین کو مالی گوشواروں کی تفصیلات جمع کرنے پر بات چیت کرنا پڑ رہا ہے، یہ فیصلہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کیا ہے۔ اسی طرح سے آج 31 دسمبر تک اس لیے اراکین کو ایک فارم میں اپنے شریک حیات و بچوں کے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرنا پڑ رہا ہے، جس پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی حکم دیا ہے۔
اس بارے میں ایک اور کہا گیا ہے کہ اس فارم میں کوئی بھی معلومات غلط نہ کریں، پھر اسی طرح سے یہ بھی منسلک کیا گیا ہے کہ اگر کسی پارلیمانی اراکین کو انہوں نے ان فارموں میں معلومات فراہم کرنے سے انکار کیا تو وہ اس معاملے میں رکھ لگن گے اور ان کی رکنیت معطل ہونے کا خطرہ بھی ہے۔
آج سے 120 دن تک جب تک اسی کارروائی کو آگے چلوایا جائے گا، تو پارلیمانی اراکین کو ایسے مٹھغوں میں دھول ڈال دی جا رہی ہے جو انہیں اس کارروائی سے دور کرنے کے لیے مجبور کریں گے، اس لیے یہ اقدامہ ایک ایسا کہا جاتا ہے جس سے پارلیمانی اراکین کو اپنی اعزازی بھی کھو بیٹھی ہے اور انہیں اس معاملے سے دور کرنے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے۔
اس بارے میں ایک اور کہا گیا ہے کہ اس فارم میں کوئی بھی معلومات غلط نہ کریں، پھر اسی طرح سے یہ بھی منسلک کیا گیا ہے کہ اگر کسی پارلیمانی اراکین کو انہوں نے ان فارموں میں معلومات فراہم کرنے سے انکار کیا تو وہ اس معاملے میں رکھ لگن گے اور ان کی رکنیت معطل ہونے کا خطرہ بھی ہے۔
آج سے 120 دن تک جب تک اسی کارروائی کو آگے چلوایا جائے گا، تو پارلیمانی اراکین کو ایسے مٹھغوں میں دھول ڈال دی جا رہی ہے جو انہیں اس کارروائی سے دور کرنے کے لیے مجبور کریں گے، اس لیے یہ اقدامہ ایک ایسا کہا جاتا ہے جس سے پارلیمانی اراکین کو اپنی اعزازی بھی کھو بیٹھی ہے اور انہیں اس معاملے سے دور کرنے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے۔