بیس برس کی سب سے بڑی تبدیلیاں برطانوی امیگریشن قوانین میں لائی گئی ہیں جس کے بعد مستقبل رہائش کیلئے چار سے تینوں دفعہ تک مختلف کیٹیگریز متعارف کرائی گئی ہیں۔ اس تبدیلی سے نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ کم تنخواہ والوں اور ان پر انحصار کرنے والوں کو مستقل رہائش کیلئے پانچ سے سترہ برس کی قیادت کرنی پائی جائے گی۔
اس تبدیلی کے تحت سرکاری امداد لینے والوں کو 20 سال سے قبل درخواست نہیں دے سکتی ہیں۔ اس سے غیر قانونی تارکین وطن اور زائد قیام کرنے والوں کو بھی 30 برس تک مستقل رہائش کا علاج نہیں ملا ہوگا۔
اسکولڈ ورکرز کو سوشل سیکٹر میں کام کرنے کے بعد پانچ برس کی قیادت دئی جائے گی اور زیادہ ٹیکس دینے والوں کا بھی ایسا ہی علاج ملے گا۔
برطانوی شہریت حاصل کرنے سے پہلے ملا مدد نہیں ملے گی لیکن ان لوگوں کو جو سالانہ پچاس ہزار پاؤند سے زیادہ کمانے والے ہیں وہ نئے قوانین سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔
یہ تبدیلی برطانیہ جانے والے 20 لاکھ سے زیادہ افراد کو متاثر کرے گی جبکہ اس سے پہلے برطانیہ منتقل ہونے والے افراد پر یہ قوانین لاگو نہیں ہونگے۔
اس تبدیلی کے تحت سرکاری امداد لینے والوں کو 20 سال سے قبل درخواست نہیں دے سکتی ہیں۔ اس سے غیر قانونی تارکین وطن اور زائد قیام کرنے والوں کو بھی 30 برس تک مستقل رہائش کا علاج نہیں ملا ہوگا۔
اسکولڈ ورکرز کو سوشل سیکٹر میں کام کرنے کے بعد پانچ برس کی قیادت دئی جائے گی اور زیادہ ٹیکس دینے والوں کا بھی ایسا ہی علاج ملے گا۔
برطانوی شہریت حاصل کرنے سے پہلے ملا مدد نہیں ملے گی لیکن ان لوگوں کو جو سالانہ پچاس ہزار پاؤند سے زیادہ کمانے والے ہیں وہ نئے قوانین سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔
یہ تبدیلی برطانیہ جانے والے 20 لاکھ سے زیادہ افراد کو متاثر کرے گی جبکہ اس سے پہلے برطانیہ منتقل ہونے والے افراد پر یہ قوانین لاگو نہیں ہونگے۔