امریکا نے دو دہشت گردوں کو ایک لاکھ ڈالر تک انعام دیا ہے، اور ان سے بھی امریکی شہروں پر حملے کرنے کے لئے تعاون کیا ہے! یہ تو واضح ہے کہ دہشت گردی کی پیداوار بڑھ رہی ہے اور امریکا نے ابھی بھی ایک لاکھ ڈالر کے انعام سے اسے مزید بڑھایا ہے! اسامہ محمود اور عاطف یحیٰ غوری کو دہشت گردی کی دنیا میں سب سے زیادہ مہارت حاصل رکھنے کے لئے ایک کرोडولار انعام دیا گیا ہے!
یہ واقفہ تو پتہ چلتا ہے کہ دنیا میں دہشت گردی بھی ایسی ہو سکتی ہے جو لوگوں کو ان کے سامنے اٹھانے کی تلاش کرکے دوسرے لوگوں پر حملے کرتی ہے۔ امریکا نے دو دہشت گردوں کو ایسے انعام دیے ہیں جو کہ ان کی جان بھی نہیں لینے کی اجازت دیتے۔ یہ تو دوسرے لوگوں پر حملے کرنے والوں کو ایک دھمکی کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور ان پر بھی حملے ہوتے رہتے ہیں۔
امریکا نے دوسرے ملکوں کے ساتھ تعاون کرنا بھی ضروری ہوتا ہے تو وہ ہی دوسروں پر لگائی جا سکتی ہے، یہ بات اسامہ محمود اور عاطف یحیٰ غوری کو انعام دینے سے بھی واضح ہوتی ہے… کیا ہم نے اپنے ملک کیSecurity کے لیے پریشان رہنا چاہئے یا اس کے خلاف دوسروں کو سہارا دینا؟
جی ہاں اسامہ محمود اور عاطف یحیٰ غوری کو انعام دیا گیا تو بھی میں سوچتا ہوں کہ اگر وہ اپنے حالات سے باہر نہیں آئیں تو اس طرح کی کوئی اور شخصیات بھی انعام پر پہنچیں گی، لیکن اب یہ سوچنا مشکل ہو رہا ہے کہ وہ انعامات سے کیا فائدہ اٹھائیں گے?
یہ غلطیوں سے بھری خبر نہیں ہوسکتی! امریکا دہشت گردوں کے ساتھ تعاون کر رہا ہے اور ان میں ازامہ محمود اور عاطف یحیٰ غوری بھی شامل ہیں? یہ تو ایک ایسا معاملہ ہے جس کا جواب نہیں ہوسکتا!
وہ دو شخصات کو انعام دیا گیا ہے اور اب امریکی شہریوں سے بھی تعاون ہونے والا ہے? یہ تو ایک ہی معاملہ ہے اور یہ بات تو پتہ چلتا ہے کہ دہشت گردی کو جھیلنا مشکل ہے۔
امریکہ نے اہل قاعدہ برصغیر پاک و ہند (اقس) پر لگن لگائی ہے، اس سے کیا تعلق ہے؟ اور اقس نے بنگلہ دیش میں امریکی شہر Roy اور Ahmed پر حملے کی ذمہ داری قبول کرائی ہے؟ یہ تو ایک جھگڑا ہے جو کوئی ختم نہیں کرسکتا!
اقس کو ایک دھمکی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، جس سے امریکی فوج اور ڈیٹو کو خطرہ لگتا ہے? لیکن یہ بات تو پتہ چلتا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہی ایسے معاملات کی حل نہیں کر سکتی۔
امریکا کی یہ بات تو باقی نہ رہی کہ وہ کسی دہشت گرد سے بھی تعاون کرنے کو تیار نہیں ہوتے۔ دو دہشت گردوں کی ساتھ وہ بڑا پیمانے پر کام کرتے رہتے ہیں، اور اب ان کے ساتھ وہ ایک دہشت گرد کو لاکھوں روپوں میں انعام دیا ہے۔ اور یہ تو اسامہ محمود اور عاطف یحیٰ غوری ہیں جو اس سلسلے میں سب سے زیادہ سرچشمجھ رہتے ہیں.
آج تک انہی حملوں سے کئی سو لوگ جان بوجھ کر مارے گئے ہیں، اور سو کروڑ رپے کی خسارہ ہوئی ہے۔ اور اب اسامہ محمود اور عاطف یحیٰ غوری کو ایک دھمکی کی तरह استعمال کیا جا رہا ہے۔ لہذا، امریکی فوج اور ڈیٹو کو بھی خطرہ لگتا ہے کہ انہیں اسسٹ کرنا پڑے گا۔
امریکا یہ کیا کرتا ہے؟ پہلے بھی انہوں نے پاکستان میں دہشت گردوں کی مدد کی اور اب وہ شہریوں کو جتنے پیسے دی رہے ہیں وہ وہ کس کی مدد کرتے ہیں؟ یہ بھی ایک پہلے کا معاملہ ہے جیسا کہ ہر وقت کیا اب تک یہ کیا کر رہے ہیں
امریکا نے دوسرے ممالک سے بھی تعاون کیا ہے جو اسامہ محمود اور عاطف یحیٰ غوری کے ساتھ مل کر دھشت گردی کی رہنمائی کرتے ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکی شہروں پر حملوں میں اہل قاعدہ برصغیر پاک و ہند کی جانب سے حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے۔ اس کے نتیجے میں 50 سے زائد لوگ جان بوجھ کر مارے گئے اور سو کروڑ رپے کی خسارہ ہوئی ہے۔ یہ حقیقت تھی کہ اقس ایک دھمکی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے جس سے امریکی فوج اور ڈیٹو کو بھی خطرہ لگتا ہے۔
میری نظر میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ یہ دو شخصات کو انعام دیا گیا ہے، لیکن یہ پوچھنا ہی چاہیے کہ انہوں نے اپنے کام کے لئے کیا جس سے ان کو ایسے عظیم انعام ملیں?
امریکا اور اقس کے درمیان تعاون سے تلاش کرتے ہیں، لیکن یہ سوچنا بھی اہم ہے کہ دہشت گردی کی گہری پینٹنگ سے نکلنے کے لئے ہر شعبے اور افراد کو دوسروں کے خلاف بھڑکاوٹ کرنا چاہئے۔
مریں یوں ہوشیار نہیں ہوا کیونکہ اس خبر پر واضح طور پر پچھلے چند سال سے یہ بات سے محض راسخالہ کیا جاتا رہا ہے کہ امریکی حکومت کسی دہشت گرد سے بھی تعاون نہیں کر سکتی۔ لیکن اب وہ یوں ہوا کہ ان دو دہشت گردوں کو تین لاکھ ڈالر دیا گیا، اور یوں ہی یہ بات سے محض بھروسہ کیا جاتا رہا ہے کہ انہیں تعاون دیا جا سکتا ہے؟ اور اب وہ امریکی شہروں پر حملوں کے لئے بھی انہی دہشت گردوں کی ذمہ داری قبول کر رہے ہیں؟ یہ تو اسامہ محمود اور عاطف یحیٰ غوری نہیں بلکہ امریکی حکومت کا ایک سچا دور ہے، جس میں وہ اپنی ہی شہریوں کو بھی خطرے میں ڈالتے رہتے ہیں۔
امریکا اور اقس کی تعاون کی खबर سنی، لیکن مجھے یہ سمجھنا مشکل ہے کہ اس میں وہ لاکھوں ڈالر انعام دیئیے جانے کا Meaning کیا ہے؟ یہ ایک نئی بات نہیں ہے، پہلے سے بھی شہریوں کو انہی دہشت گردوں کے خلاف فون ساتھ لگایا گیا تھا اور اب وہ ایک لاکھ ڈالر تک انعام دیئیے جائیں گے؟
اسلامی معاشروں میں پھیلنے کی کیوں نہیں چالیسی؟ یہ بات بھی پٹی میں پڑی ہوئی ہے کہ انہی دہشت گردوں سے تعاون کیا جائے گا اور امریکی شہروں پر حملے بھی کیے جائیں گے۔
امریکا نے ایک بار پھر اقس کو دھمکی کے طور پر استعمال کیا ہے، اور اب اس کی وکالت کر رہے ہیں تو یہ بھی پٹی میں پڑی ہوئی ہے، مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک مشکل Situation ہو گا۔
اسامہ محمود اور عاطف یحیٰ غوری کے ساتھ تعاون کرنے والے امریکی شہر ہیں؟ ان کی بھی کوئی وجہ نہیں، صرف وہ اس میں شامل ہو چکے ہیں جس کا مقصد دہشت گردی کو روکنے کے لیے ہے؟
امریکا نے دو دہشت گردوں کو لاکھوں روپے دیے ہیں؟ یہ تو بہت ہی غلط ہے! انہیں وہیں رکھ کر چھپنے دو، نہ کہ ان سے تعاون کریں اور ان میں اپنی فوج بھی شامل کر دیں۔ یہ تو دوسری جگہ کا محنت کار بن جاتا ہے۔ آج تک ان حملوں سے جان بوجھ کر پچاس ہزار لوگ مارے گئے، اور سو کروڑ رپے کی خسارہ ہوئی ہے۔ یہاں تک کہ امریکی شہریوں کو بھی دھमकاؤں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ تو سچ میں ایک بدعamesازی ہے!
امریکا بڑے پیمانے پر دو دہشت گردوں سے تعاون کر رہا ہے، جو ایک دھمکی کے طور پر استعمال ہوتا ہے؟ یہ وہاں تو ہمیں بھی خوفناک مقام لے جاتا ہے، پھر نتیجہ بھی کیا؟ امریکی شہروں میں بھی حملوں کی جانب سے ہمیں وہی خطرہ محسوس ہوتا ہے، اور یہ ایک دھمکی کے طور پر استعمال ہوتی ہے؟