امریکا میں بلیک فرائیڈے کے دوران خریداروں کی تعداد اسٹورز کا رخ کرنے کی یقیناں ہیں، تاہم مہنگائی اور رعایتیں کمی کے باعث محدود خریداری کا امکان ہے۔ نیشنل ریٹیل فیڈریشن کے مطابق تھینکس گیونگ سے سائبر منڈے تک اس 5 روزہ خریداری کے دوران 186.9 ملین افراد خریداری کریں گے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ ہے لیکن نومبر اور دسمبر میں مجموعی فروخت کی شرح نمو گزشتہ سال کے مقابلے میں اس بار کم رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
امریکہ میں اسٹورز میں چیزوں کی قیمت بہت زیادہ ہے اور یہی وجہ ہے کہ لوگ اپنے بجٹ کو کم کر رہے ہیں۔ نیویارک کی رہائشی لز سوینی نے بتایا ہے کہ انہوں نے گزشتہ سال تحائف پر 500 ڈالر خرچ کیے تھے اور اس سال ان کا بجٹ صرف 300 ڈالر رکھنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
تھینکس گیونگ 27 نومبر کو آنے کے باعث ریٹیلرز کے پاس ایک اضافی دن بھی دستیاب ہے اس لیے مختلف کمپنیوں نے جلد فروخت کا آغاز کر دیا ہے۔ المارٹ کی فروخت 14 نومبر سے شروع ہو کر یکم دسمبر تک تین مرحلوں میں جاری رہی گی۔ ایمیزون اور میسیز نے بھی خصوصی بلیک فرائیڈے پورٹلز اور ڈیلز کا آغاز کر دیا ہے۔
صارفین اپنے بینک اکاؤنٹس میں کووڈ سے قبل کے مقابلے میں زیادہ رقم رکھتے ہیں تاہم بہت سے خریدار مہنگائی، ہیلتھ انشورنس پریمیئم اور دیگر اخراجات کے باعث اپنے بجٹ کو کم کر رہے ہیں۔
امریکہ میں اس سال بلیک فرائیڈے کا ایک اہم دن ہے لیکن یہی وجہ ہے کہ زیادہ خریدار ہونے کے باوجود مجموعی خرچ میں کمی کا رجحان نمایاں ہے۔
امریکہ میں اسٹورز میں چیزوں کی قیمت بہت زیادہ ہے اور یہی وجہ ہے کہ لوگ اپنے بجٹ کو کم کر رہے ہیں۔ نیویارک کی رہائشی لز سوینی نے بتایا ہے کہ انہوں نے گزشتہ سال تحائف پر 500 ڈالر خرچ کیے تھے اور اس سال ان کا بجٹ صرف 300 ڈالر رکھنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
تھینکس گیونگ 27 نومبر کو آنے کے باعث ریٹیلرز کے پاس ایک اضافی دن بھی دستیاب ہے اس لیے مختلف کمپنیوں نے جلد فروخت کا آغاز کر دیا ہے۔ المارٹ کی فروخت 14 نومبر سے شروع ہو کر یکم دسمبر تک تین مرحلوں میں جاری رہی گی۔ ایمیزون اور میسیز نے بھی خصوصی بلیک فرائیڈے پورٹلز اور ڈیلز کا آغاز کر دیا ہے۔
صارفین اپنے بینک اکاؤنٹس میں کووڈ سے قبل کے مقابلے میں زیادہ رقم رکھتے ہیں تاہم بہت سے خریدار مہنگائی، ہیلتھ انشورنس پریمیئم اور دیگر اخراجات کے باعث اپنے بجٹ کو کم کر رہے ہیں۔
امریکہ میں اس سال بلیک فرائیڈے کا ایک اہم دن ہے لیکن یہی وجہ ہے کہ زیادہ خریدار ہونے کے باوجود مجموعی خرچ میں کمی کا رجحان نمایاں ہے۔