امریکا میں داخلہ مزید مشکل، اب پاسپورٹ نہیں سوشل میڈیا بھی چیک ہوگا

ستار نواز

Well-known member
امریکہ میں داخلہ ایسے نئی معیار پر چلنا پڑرگا جیسا کہ اب تک نہیں دیکھا گیا تھا۔ برطانیہ سمیت 100 سے زائد ممالک کے سیاحوں کو اور ان کی فوجی فون نمبرز کو بھی پابند کرنے کا یہ فیصلہ अमریکی حکومت نے تجویز کیا ہے۔

اس سلسلے میں ایس ٹی اے درخواست میں معلومات کی تعداد میں کمی کی گئی ہے، جبکہ فیس بھی 40 ڈالر تک محدود کر دی گئی ہے۔ اس سے قبل ویزا لینے کے لیے پوری ٹریننگ ملتی تھی اور ایسے میٹھے حالات میں داخلے کی صلاحیت بھی تھی، جیسا کہ اب یہ بات ہمیشہ سے نہیں سمجھی جاتی تھی کہ ایسے معاملات میں کتنی توازن پائی جا سکتی ہے?

امریکی حکومت نے بتایا ہے کہ اب غیر ملکی سیاحوں کو 5 سال کے سوشل میڈیا ہسٹری فراہم کرنے کی ضرورت ہوگی، جبکہ یہ معاملات واضح طور پر ایسی نہیں ہو سکتی۔ اس کے ساتھ ہی ایس ٹی اے درخواست میں صرف محدود معلومات لانے کی ضرورت ہے، جبکہ ویزا لینے کے لیے نئے معاملے بن گئے ہیں۔

یہ سب ایک ساتھ کیا گیا ہے اس کے پیچھے یہ کہ ایم آر اے کی جانب سے یہ تجویز فراہم کرنے کا مقصد 40 ممالک کے شہریوں کو شامل کیا گیا ہے، جس میں برطانیہ، آئرلینڈ، فرانس اور آسٹریلیا بھی شامل ہیں۔

جانی بات یہ ہے کہ امریکہ کی نئی پالیسی سے ایسے غیر ملکی سیاحوں پر گہرا اثر پڑ سکتا ہے جو اس لیے سفر کرنے اور اپنی جگہوں میں کھلنا چاہتے ہیں، کیونکہ اسی سال فٹبال ورلڈ کپ اور لاس اینجلس اولمپکس کی میزبانی کیا جا رہا ہے۔ یہ بھی بات قابل ذکر ہے کہ اس نئی پالیسی سے غیر ملکی سیاحوں کے ڈیجیٹل پرائیویسی حقوق پر بھی سوالات اٹھ سکتی ہیں، جو ایسے وقت میں مزید تیز ہو جائے گا جب امریکہ اس سال اپنے لئے آئندہ فٹبال ورلڈ کپ اور 2028 میں لاس اینجلس اولمپکس کی میزبانی کر رہا ہوگا۔
 
[ایک شخص جسے پچھتھا سے دیکھ رہا ہے، اور اس کے سامنے ایک ٹی وی پر پیڈل میگا ہے]

مگر یوں بھی اپنی جگہوں کو جاننے سے پچتایا ہوا...
 
یہ پالیسی اچھی نہیں، بلکہ بدولت ایسے لوگوں کو بے دینی کر رہی ہے جو صرف اس کے لیے سفر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں پوری ٹریننگ ملتی تھی اور ایسا بھی ہوا، لेकिन اب یہ بات کیسے سمجھائی جائے کہ یہ معاملات اچھی طرح سے نہیں سمجھے جا سکتے؟

مگر یہ تو ایک بات یقینی ہے کہ یہ پالیسی ایسے لوگوں کو دیر سے ملنے پر مجبور کریگا جو اس لیے سفر کرنے اور اپنی جگہوں میں کھلنا چاہتے ہیں۔

لیکن، اس نئی پالیسی سے لے کر میرا خیال ہے کہ یہ ایک بدقسمتی بھی ہوگا کہ امریکہ کو وہ ممالک جیسے برطانیہ اور آئرلینڈ نہیں مل گئے جو اسے اس طرح کی پالیسی سے ملنے پر مجبور کر رہے ہیں۔

اس کے بعد، میرا خیال یہ ہے کہ ان لوگوں کو 5 سال کے سوشل میڈیا ہسٹری فراہم کرنے کی ضرورت کیسے سمجھائی جا سکتی ہے؟ یہ ایک بے دینی بات ہوگی، جو صرف ایسے لوگوں کو مجبور کریگا جو اس لیے اپنی جگہوں میں کھلنا چاہتے ہیں۔
 
امریکہ نے اپنی سیاحوں کو ایسے معاملات میں زیادہ حتیت دیکھنے کے لیے نئی پالیسی بنائی ہے جس سے یہ بات اس وقت تک سمجھنی پڑ رہی ہے کہ کیا ان کی زندگی میں کتنا اچھا اور کتنے معاملات میں توازن حاصل ہو سکتی ہے?

اب اس وقت ہم یہ سوچ سکتے ہیں کہ اس نئی پالیسی سے غیر ملکی سیرفا کرنے والوں کو ان کی ایسے خصوصیات بھی دکھنی پڑ سکتی ہیں جو وہ اپنی زندگی میں نہیں چاہتے اور اس سے ایسی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے جس کے بعد انہیں سفر کرنے کا موقع ملا بھی نہیں ہوگا۔ یہ بات تو ایک بڑی خطرے کی سی تھی اور اب اس پر 40 امریکی ڈالر کا جسٹ پریشن کے ساتھ بھی دباؤا دیا گیا ہے جس سے اس میں سہولت نہیں مل سکتی۔
 
امریکہ کی نئی پالیسی کے بارے میں سمجھنا مشکل ہو رہا ہے، وہ کیسے چلے گا؟ اب تک اس پر غور کرنے والوں کو یہ دیکھنا پڑ رہا ہے کہ ایسے معاملات میں توازن پانے کی کس حد تک difficulty آتے ہیں? اور وہ لڑکیوں اور بچوں کو اس نئی پالیسی سے کیسے نمٹا جائے گا، ان کے لیے یہ سب کیا ہے؟ 🤔📊
 
یہ ایسا لگتا ہے جیسے امریکا نے اپنے سفر کے حوالے بھی ایک نئی معیار پیش کی ہے، جو اب تک نہیں دیکھا گیا تھا… اس پر 100 سے زائد ممالک کے لوگ اپنا اثر چھوڑیں گے، اور وہاں کے پیارے شہر میں وہ اپنی پوری دنیا کو لانے کی کوشش کریں گے… لیکن یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس نئی پالیسی سے لوگ کتنا سہج ہو جائیں گے؟
 
یہاں تک چلا گیا ہے کہ امریکہ نے ایسے معاملات میں بھی اپنی پالیسی بدل دی ہے جو اس سے پہلے ہمیشہ سے تھیں بلکل توازن کا خیال کیے جاتے تھے اور اب یہ بات ہمیں سمجھنے میں آئی کہ بھرپور معاملات میں توازن لگانے کیسے؟

اس کی وجہ سے وہ لوگ جو اپنی جگہوں اور سفر کو دیکھنا چاہتے ہیں ان کے لیے نئی پالیسی ایک بڑا مشق ثابت ہوگا، خاص طور پر جب 2026ء میں فٹبال ورلڈ کپ اور لاس اینجلس اولمپکس کی میزبانی کیا جائے گا۔

یہ سب ایک ساتھ ہونے کے لیے نئی پالیسی کو بنانے والوں کے مقصد تو واضح ہیں، لیکن اس کی وجہ سے کسی پر گہرا اثر پڑنے کا امکان بھی ہے۔
 
امریکہ کی نئی پالیسی سے پہلے تو یہ سوچا جاتا تھا کہ ویزا لینے والے غیر ملکی سیاحوں کو ایک سے زیادہ بار پابندیوں پر پھنسنا پڑتا ہوتا، لیکن اب یہ بات سامنے آئی کہ پبلک سوشل میڈیا پر صرف 5 سال کی تاریخ فراہم کرنے کی ضرورت ہو گی تو یہ کوئی بھی معاملہ مشکل نہیں بنega 🤯

اس لیے اگر آپ ایسے غیر ملکی سیاحوں کے ساتھ سفر کرتے ہیں جو صرف پانچ سال تک سوشل میڈیا پر موجود تھے تو یہاں تک پہنچنا پڑے گا کہ وہ اپنی ایسی تاریخ کو بھی نہیں یाद رکھتے گا 😕

اس معاملے میں سٹیجنگ فیس میں 40 ڈالر کی حد تک محدود کرنا بھی ایک اچھا فیصلہ ہوگا، اس سے غیر ملکی سیاحوں کے پاس اپنی جگہوں کو پہچاننے اور ان پر رکھنے کا بھی ایسا وقت ملا گے۔
 
امریکہ کی نئی پالیسی سے ایسے غیر ملکی سیاحوں پر بھی گہرا اثر پڑ سکتا ہے جو اس لیے سفر کرنے اور اپنی جگہوں میں کھلنا چاہتے ہیں، کیونکہ یہ بات ایسے بھی سمجھنی چاہئی کہ غیر ملکی سیاحوں کی اپنی پالیسی اور معیار ہیں جو انہیں اسی مقام پر داخلہ دینے اور اپنے سوسائٹل میڈیا پروفائلز کو 5 سال تک فراہم کرنا چاہئیں تو یہ بھی ایک بڑا معاملہ بن جاتا ہے کیونکہ اسی سال فٹبال ورلڈ کپ اور لاس اینجلس اولمپکس کی میزبانی کیا جا رہا ہے، اس لیے یہ بھی بات قابل ذکر ہے کہ ایسے معاملات میں توازن پائی جانے کی صلاحیت کتنی ہوگی؟

امریکہ کی نئی پالیسی سے غیر ملکی سیاحوں کے ڈیجیٹل پرائیویسی حقوق پر بھی سوالات اٹھ سکتی ہیں، جو ایسے وقت میں مزید تیز ہو جائے گا جب امریکہ اس سال اپنے لئے آئندہ فٹبال ورلڈ کپ اور 2028 میں لاس اینجلس اولمپکس کی میزبانی کر رہا ہوگا، یہ بات ایسے بھی ہمیشہ سے نہیں سمجھی جاتی تھی کہ اس لیے کہ غیر ملکی سیاحوں کو اسی مقام پر داخلہ دینا، اپنا پروفائل فراہم کرنا اور ویزا لینا بھی ایسے معاملات میں شامل ہوتے ہیں جو ایک دوسرے سے مل جاتے ہیں، اس لیے یہ بات کہ غیر ملکی سیاحوں کو 5 سال تک اپنے سوشل میڈیا پروفائلز فراہم کرنا چاہئیں تو بھی ایک معاملہ ہے، جبکہ اس کے ساتھ ویزا لینے کی نئی پالیسی بھی ایک معاملہ ہے، یہ سب ایک ساتھ کیا گیا ہے لیکن یہ بات بھی اچھی طرح سمجھنی چاہئی کہ وہ کس مقام پر داخلہ دے رہے ہیں اور اپنا پروفائل کیسے فراہم کر رہے ہیں؟
 
یہ سب ایک بڑا حیرت انگیز حقدری ہے! امریکہ نے اپنی پالیسی میں اچھی taraf ہونے کے بدلے تنگ کر دیا ہے، یہ 5 سال سوشل میڈیا ہسٹری لگانے کی ضرورت کتنی ہوسکتی ہے؟ 🤔 #AmrikiPolicayMeinBadlaav
 
واپس
Top