امریکا کی نیٹو پر سے ہاتھ اٹھانے کی دھمکی، یورپ کو سخت پیغام

تتلی

Well-known member
امریکا نے نیٹو پر ہاتھ اٹھانے کی دھمکی دیہی، یورپ کو سخت پیغام
اس کے بعد ہونے والی ایک اہم میٹنگ میں امریکی محکمہ دفاع کے حکام نے یورپی سفیرین سے بتایا کہ واشنگٹن چاہتا ہے کہ یورپ 2027 تک نیٹو کی زیادہ تر روایتی Defense اخراجات سنبھال لے۔

یہ اخراجات خفیہ معلومات سے لے کر میزائل تک ہر چیز شامل ہے۔ اس بات کا انکشاف پانچ مختلف ذرائع نے کیا جس سے واقف تھے جن میں ایک امریکی اہلکار بھی شامل تھا۔

امریکی حکام کا کہنا تھا کہ یورپ کا یہ اہداف پورا کرنے کے بعد امریکا نیٹو کی بعض Defense polises میں حصہ لینا بند کر سکتا ہے۔

یورپی سفیرین نے بتایا کہ یہ ڈیڈ لائن نہ صرف سخت ہے بلکہ حقیقت میں دور بھی ہے کیونکہ یورپ چاہ کر بھی چند برسوں میں وہ صلاحیتیں حاصل نہیں کر سکتا جو امریکا کے پاس ہیں۔

امریکا کے پاس خفیہ معلومات، جاسوسی اور نگرانی کی ٹیکنالوجی ہے جو خرید کر فوری حاصل نہیں کی جا سکتی۔ یوکرین جنگ میں انہی صلاحیتوں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

امریکی حکام نے یورپ کی کارکردگی کو کیسے جائزہ لگائیں گے وہ بھی معلوم نہیں ہوا۔ اس بات پر بھی شک ہے کہ 2027 کی ڈیڈ لائن ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی ہے یا صرف کچھ پینٹا گون حکام کا نقطہ نظر ہے۔

دوسری جانب نیٹو کے ایک اہلکار نے بتایا کہ یورپ اپنی Defense اخراجات بڑھانے پر آمادہ ہے، مگر انہوں نے 2027 کی مخصوص ڈیڈ لائن پر کوئی بات نہیں کی۔

نیٹو کے ایک اہلکار نے بتایا کہ یورپ اپنی Defence اخراجات بڑھانے پر آماد ہے اور اس کے لیے نیٹو میں اضافہ کی ضرورت ہے۔
 
یہ بات بہت مشقت دہ ہے کہ نیٹو 2027 تک یہ اخراجات سنبھال لے گی یا نہیں۔ یورپ کو اس میں سہولتا ہی حاصل کرنا پڑے گا کیونکہ اس کیDefense اخراجات بڑھانے پر کتنے بھی کوشش کرتا ہو وہ امریکا کے حوالے میں رہ جائے گا۔
 
امریکا نے نیٹو کو ایک سخت پیغام دیا ہے جس سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ اسی میں 2027 تک یورپ کے لئے Defence اخراجات سنبھالنا پڑنے والا ہے؟ یوکرین جنگ کی صورت حال پر یہ پیغام بہت اچھی طرح سے منسلک ہے، کیونکہ امریکا کے پاس اہم صلاحیتوں کو حاصل کرنے کی صلاحیت ہی نہیں ہوتی جیسا کہ یورپ کے پاس ہوتا ہے۔ یورپ کی جانب سے اس بات پر واضح پابندی کے لئے کچھ بھی کیا جا رہا ہے؟
 
امریکا نے نیٹو پر ہاتھ اٹھانے کی دھمکی دی ہی ہے، لیکن یورپ کو ابھی بھی ناکام محسوس ہوتا ہے۔ یہ بات تو واضح ہے کہ अमریکا نیٹو کی بعض Defense polises میں حصہ لینا بند کر سکتا ہے جبکہ یورپ 2027 تک اخراجات سنبھالنا چاہتا ہے، لیکن یہ سوچنا کہ یورپ نیٹو کا ایک سے بڑھ کر بڑا ہو جائے گا اس کی توقع نہیں ہے کیونکہ یورپ کو ابھی بھی اپنی اخراجات میں اضافہ کرنا ہی مشکل ہے اور ایسے میزائل خریدنے کا مقصد اس سے زیادہ محتاج نہیں ہے، اس لیے یوکرین جنگ میں انہی صلاحیتوں کو حاصل کرنا ضروری ہے۔
 
امریکا کی دھمکی کیا ہوا اس پر چھپنا ناممکن ہے. پانچ مختلف ذرائع سے جس نے بتایا ہے وہ تو یقین دہانی ہیں. امریکا کی پالیسی کو 2027 تک لگاینا کیا گیا اور اس پر یورپ کو سخت پیغام دیا گيا. لیکن ڈیڈ لائن کی حقیقت میں دور بھی ہے، یورپ کو صلاحتیں حاصل کرنے کا ایک فوری رासپے نہیں ہے.
 
امریکا نے یورپ کو ایک سرفراز میٹنگ کے بعد 2027 تک نیٹو کی زیادہ ترDefense اخراجات سنبھال لینے کی دھمکی دیہی ڈالا ہے، اس کی وجہ یہ کہ واشنگٹن چاہتا ہے کہ یورپ اپنی Defense اخراجات کو زیادہ سے زیادہ بڑھایا جائے، تاہم یہ بات نہیں پتہ چلتی کہ 2027 کی مخصوص ڈیڈ لائن پر یورپ اچھی طرح تیار ہو سکتا ہے یا نہیں؟

ماہرین کی رाय کے مطابق یہ دھمکی امریکا کی جانب سے بھی ایک واضح بات ہے کہ واشنگٹن نیٹو کی بعضDefense polises میں حصہ لینا بند کر سکتا ہے، اس سے یورپ کو نئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔

دوسری جانب یورپی سفیرین کا کہنا ہے کہ یہ ڈیڈ لائن نہ صرف سخت ہے بلکہ حقیقت میں دور بھی ہے، کیونکہ یورپ چاہ کر بھی چند برسوں میں وہ صلاحیتیں حاصل نہیں کر سکتا جو امریکا کے پاس ہیں، جو جاسوسی اور نگرانی کی ٹیکنالوجی سے لے کر خفیہ معلومات تک ہر چیز پر فائز ہے، اس لئے یورپ کو اپنی Defense اخراجات کو بڑھانے کے بعد نیٹو میں اضافہ کی ضرورت ہو گی۔

چاہے یہ بات سچ ہو یا نہیں، لیکن ایک بات واضح ہے کہ یورپ اور امریکا کے درمیان دھمکی اور ناقصیت کا پہلو چل رہا ہے جو ڈیڈ لائن کے بعد بھی جاری رہے گا۔

**Statistics:**

* نیٹو کی Defense اخراجات میں 15 فیصد اضافہ
* امریکا نے یورپ کو 2027 تک نیٹو کی زیادہ ترDefense اخراجات سنبھال لینے کی دھمکی دی
* 70 فیصد یورپی ملک Defence اخراجات میں اضافہ کے لیے تیار ہیں
 
امریکا نے یورپ کو ایسا پیغام دیا ہے جیسا کہ وہ نیٹو کی سب سے بڑی اخراجات لینے والی ملک بن گئے، یہ بات تو واضح ہے کہ اس میں امریکا کو بھی ہلچل ہوئی ہوگی۔ لیکن یورپ کی اس صورت حال سے ٹھٹ نہ پائے، کھلی طرح تو وہ نوجوان لڑکے ہوتے ہیں اور ان کی اخراجات بڑھانے کا ایسا کام نہیڹ کہ وہ اپنی پوری جگہ پر فوری نتیجے نہ دیکھ سکیں۔
 
امریکا نے یورپ کو انہیں کیسے توسیع دینا چاہتا ہے وہ لگتا ہے کہ وہ ایک بار ڈیڈ لائن پر پہنچ جانے کے بعد نیٹو سے الگ ہوجانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس بات کو تو صاف اور واضح بتایا گیا ہے کہ یہ ڈیڈ لائن 2027 تک پورا کرنے سے امریکا نیٹو کی کئی Defense polises میں حصہ نہیں لینا چاہتا ہے۔ اس طرح یورپ کو اپنیDefense اخراجات بڑھانے پر مجبور کر رہے ہیں۔
 
امریکا کو دہلی کرنے کی نہیں پھرنی چاہیے، یورپ اس کے لیے بہت مایوس ہو رہا ہے، ایک طرف انہیں لگتا ہے کہ وہ نیٹو کی زیادہ تر روایتی Defence اخراجات سنبھال سکتے ہیں تو دوسری طرف یورپ کو محسوس ہوتا ہے کہ وہ اپنی فلم نہیں پوری کر سکتی۔ امریکا کی ڈیڈ لائن پر یورپ کی کچھ چابک پہنچ جاتی ہے، اس کا علاج ہی نہیں بڑھی جانے والیDefense اخراجات کو کم کرنا ہوگا یا نیٹو میں اضافہ کرنا ہوگا۔ 🤔
 
یہ واقعتا ایک problematic situation ہے، یورپ کو اب تک امریکا سے defense اخراجات پر انحصار تھا لेकن اب یوکرین جنگ میں انہوں نے اپنی صلاحیتوں کا استعمال کیا ہے۔ اس کی وجہ سے نیٹو کو بھی ایک نئے دور کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یورپ کے پاس ابھی بھی انصاف اخراجات کے حوالے سے کچھ مسافتیں چلائی جانی چاہئیں تو ایسا 2027 تک ممکن نہیں ہو گا۔
 
اس دuniya میں یہ بات کتنی مشکل ہے کہ کس شخص نے پچھلے دن کی غلطی اپنے بعد کی غلطیوں میں تبدیل کر دی ہو اور کس کا خیال ہے کہ وہ ایک بہت اچھا معاملہ کر رہا ہے؟امریکا نے یورپ کو سخت پیغام دیا ہے، لیکن کیا وہ جانتے ہیں کہ یورپ اس پیغام سے کتنی متاثر ہوا ہو گا؟

اسکول کی اچھی پڑہانی اور ایسے معاملات میں ہونے والی غلطیاں ان کیسے سیکھیں جب کہ یہ پیغام یورپ کو ایک خطرے کا سامنا کرنے کے لیے مجبور کر رہا ہے؟🤔
 
واپس
Top