امریکہ کا سائبر حملوں میں ملوث ایرانی افراد کی معلومات دینے والوں کیلئے 1 کروڑ ڈالر کے انعام کا اعلان

گلہری

Well-known member
امریکا نے اپنے محکمہ خارجہ کے تحت ایک نئی پالیسی کے ساتھ سائبر حملوں میں ملوث ایرانی افراد کی معلومات فراہم کرنے والوں کو انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل، امریکی حکام نے اعلان کیا تھا کہ وہ ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور سائبر الیکٹرانک کمانڈ (IRGC-CEC) میں ملوث سائبر حملوں کے خلاف کارروائیوں میں شامل ہونگے۔

امریکا نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس گروہ کو متعلقہ معلومات فراہم کرنے والوں کو 1 کروڑ ڈالر (10 ملین) تک کا انعام دے گا۔ اس انعام کا اعلان امریکہ کے محکمۂ خارجہ کے ریوارڈز فار جسٹس پروگرام کے تحت رکھا گیا ہے۔

شہید شُشتَری نیٹ ورک ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور سائبر الیکٹرانک کمانڈ (IRGC-CEC) کے زیر انتظام ہے اور اس نے امریکی کاروباری اداروں اور سرکاری ایجنسیوں کو بھی متعلقہ معلومات فراہم کی ہیں، جو ان سائبر حملوں میں شامل تھیں۔

امریکے کے مطابق، اس گروہ نے_related سائبر حملوں اور معلوماتی مہمات کے ذریعے امریکی کاروباری اداروں اور سرکاری ایجنسیوں کو بھاری مالی نقصان اور عملی نظام میں خلل پہنچایا ہے، جن میں میڈیا، شپنگ، ٹریول، توانائی، مالیات اور ٹیلی کمیونیکیشن جیسے اہم شعبے شامل ہیں۔

امریکے کے حوالے سے، محمد باقر شیرینکาร اور فاطمہ صدیقیان کاشی اس گروہ کی نگرانی کر رہے ہیں جو دونوں نے سائبر سرگرمیوں میں مشترکہ طور پر قیادت کی ہے اور دونوں ایسے تعلقات رکھتے ہیں جو اس گروہ کے ساتھ بہت قریب ہیں۔
 
اس نئی پالیسی پر ملوث ایرانی افراد کو انعام دینا، میں یہ سوچتا ہوں کہ ہر شخص جس کے ہاتھ ہیجوم کی طاقت ہے وہ اسے اپنے فائدے کے لیے استعمال کرے گا۔ لہذا، ہمیں یہ سیکھنا ہوگا کہ ہم اپنی طاقت اور صلاحیتوں کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی بجائے، دوسروں کی مدد اور سہولت کے لیے استعمال کریں
 
کیا یہ ایساFeels کہ امریکا نے اپنے محکمۂ خارجہ کے تحت ایک نئی پالیسی کے ساتھ سائبر حملوں میں ملوث ایرانی افراد کی معلومات فراہم کرنے والوں کو انعام دینے کا اعلان کیا ہے. پچیس سال قبل، جو بھی سائبر حملہ ہوا تھا وہ اچانک میں ہو گیا تھا... اب یہ سچ نہیں کہ وہ لوگ اس میں شامل نہیں تھے...

امریکا کی یہ پالیسی بےشک ایک اہم قدم ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ اس سے ایران کے پاس کوئی فائدہ نہیں ہو گا... تین دہائیوں قبل، جب بھی امریکا اور ایران کے درمیان توٹ پھوٹ ہوئی تھی وہ اس وقت کے ایران کے صدر علی خامنہ نے ہی کہا تھا کہ "امریکا ہمارے ساتھ معاشی جنگ کے لئے تیار ہے"...

اب جو امریکی حقداروں نے یہ بات کہی ہے انہیں کیا کہا کرے گا؟ اور ایسے ہی مجھے لگتا ہے کہ اس سے ایران میں اب بھی معاشی و معاشرتی مسائل ہوں گی...
 
یہ کہہنا کہ امریکا ان ایرانی لوگوں کو انعام دے رہا ہے جو سائبر حملوں میں شامیل ہوئے، تو یہ صرف ایک بات ہی ہو گئی ہے کہ وہ کون سی معلومات فراہم کر رہے ہیں اور اس سے قبل کیا تھا؟ مگر یہ بھی ضروری ہے کہ شہید ششتاری نیٹ ورک کی طرف سے فراہم کی جانے والی معلوماتوں نے ان سائبر حملوں میں اہم کردار ادا کیا ہو یا نہیں؟
 
انسانوں کی جان کیسے نجات دिलائی جاسکتا ہے؟ امریکی حکام نے ایرانی افراد کو انعام دینے کا اعلان کیا ہے جو سائبر حملوں میں ملوث تھے، لیکن یہ سوال پہلے سے ہی پیدا ہوا ہے کہ لوگوں کو انعام دیا جاسکتا ہے؟ یہ نہیں ہے کہ ان لوگوں کو اٹھا کر بھوجوں کے لیے، بلکہ ان کی جان کو برقرار رکھنا چاہئے۔ ہم یہ سوال نہیں پوچھتے کہ ان لوگوں کی جان کی قیمتیں کتنے درجہ تک بڑھ جاتی ہیں، بلکہ ہم ایسے لوگوں کو دوسرے لوگوں کی جانوں سے بھیгоں میں ڈوبنا چاہتے ہیں، یہ نہیں ہے کہ ہم ان لوگوں کو انعام دیں جو اپنی زندگیوں کو گھنٹوں کی دھڑکن میں بھجو رہے ہیں۔

ایسا لگتا ہے کہ اس معاملے میں اچھی طرح سے سوچنا ہوگا، ان لوگوں کو جو اٹھا لیا گیا ہے وہ کیا ہوتے تھے؟ کیونکہ جب انسان اپنے دوسروں کے خلاف بھیگوں میں ڈوبتا ہے تو وہ اپنی زندگی کو بھی گم کر دیتا ہے، اور اس سے یہ بھی نتیجہ نکلتا ہے کہ اس کی جان بھی گم جاتی ہے۔
 
امریکا کی یہ پالیسی دیکھتے ہوئے مجھ کو اچانک لگتا ہے کہ وہ سائبر حملوں میں ملوث ایرانی افراد کو انعام دینے کے لیے ایسا کر رہا ہے جو اس گروہ کے ساتھ اپنے تعلقات کی صورت میں نہیں تھے اور وہ یہ بھی نہیں سمجھتا کہ وہ اسی گروہ کو 1 کرودالر انعام دے رہا ہے جو امریکی کاروباری اداروں اور سرکاری ایجنسیوں کو بھاری نقصان پہنچاتا ہے

اس طرح کے فیصلے سے بڑی گنجائش میں لوگ یقین دلاتے ہیں کہ وہ امریکا کے لیے ایک نئی پالیسی جاری کر رہا ہے جو اس کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور اسے دوسرے ملکوں سے مقابلہ کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے لیکن مجھے ان کے یہ فیصلے یہی لگتے ہیں کہ وہ ایسے لوگوں کو انعام دے رہا ہے جو اپنے ملک کی سائبر سیکورٹی اور آپریشنز کو نقصان پہنچاتے ہیں
 
امریکا کی یہ پالیسی، ایران کی جانب سے خلاف ورزی کا ایک نئا مظاہرہ بن رہی ہے؟ 10 ملین ڈالر انعام دینے کا یہ اعلان، ایرانی حوالوں کو یہ بتانا کہ وہ کسی بھی معاملے میں امریکی سرکار سے تعلق رکھتے ہیں یا نہیں، کافی مشکل ہوگا। امریکا کی پالیسی کو اپنی جانب سے پچلنا مشکل ہوگا اور اس کے نتیجے میں یہ بات نکلے گی کہ ایران کو یہ سوچنے پر مجبور کیا جائے گا کہ وہ اپنی سائبر حملوں میں ایسے لوگوں کا بھی استعمال کر رہا ہے جو اس وقت امریکی سرکار کی جانب سے انعام لیتے ہیں۔ یہ پالیسی، ایران اور امریکا دونوں کو ایک دوسرے کے ساتھ ایسے معاملات میں ہلچل میں لانے والی ہوگی جو ان دونوں کے درمیان تعلقات کو آگے بڑھا دیں گی
 
امریکا نے کیا وہ اس بات کو صراف کرنے کے لئے ایسا نہیں کیا، کہ وہ ایران کی سائبر جاسوسیوں کو متعلقہ معلومات فراہم کرنے والوں کو انعام دیتا ہے؟ یہ ایک بڑا نقصان ہے، کیونکہ وہ اس بات کا لئام نہیں ہوتا کہ وہ ان کے کارروائیوں کو روکنے میں مدد دے رہے ہیں بلکہ انہیں اس کی جانب سے متعلقہ معلومات فراہم کرنے پر بھی۔ یہ ایسا لگتا ہے کہ امریکہ نے ایران کو ایک فائدہ اٹھانے کا موقع دیا ہے، جو اس بات پر بھی مؤكّف ہو گا کہ وہ یہ کارروائی کی جانب سے متعلقہ معلومات فرا۹م کرنے پر ہمیشہ تیار رہتے ہیں۔
 
😱🤯 امریکا نے ایک نئی پالیسی کے ساتھ سائبر حملوں میں ملوث ایرانی افراد کی معلومات فراہم کرنے والوں کو انعام دینے کا اعلان کیا ہے! 🤑🤝 یہ واضح تھا کہ وہ ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور سائبر الیکٹرانک کمانڈ (IRGC-CEC) میں ملوث سائبر حملوں کے خلاف کارروائیوں میں شامل ہونگے۔ 🚫💻

امریکا نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس گروہ کو متعلقہ معلومات فراہم کرنے والوں کو 1 کروڑ ڈالر (10 ملین) تک کا انعام دے گا! 💸🎁 یہ ایک بھارپور انعام ہے اور اس سے واضح ہوتا ہے کہ امریکا نے اس گروہ کو منہدم کرنے کی جدوجہد میں اہم کردار ادا کر رہی ہے! 💪🔴
 
ایمریکا کی نئی پالیسی سے واضح ہو گیا ہے کہ ان میں شامل ایرانی افراد کو 1 کرودالر تک انعام دیا جائے گا۔ یہ بھی واضح ہے کہ انہیں سائبر حملوں کی معلومات فراہم کرنے کے لیے انعام دیا جائے گا؟ لگتا ہے کہ امریکا نے اپنی پالیسی کی نئی دھارہ کو ظاہر کرنا چاہتے ہیں لیکن یہ بات سچ ہے کہ انہوں نے ایران پر اپنی پوری پالیسی نہیں دی ہے۔
 
ایسا لگتا ہے کہ امریکا ایسے لوگوں کی طرف اشارہ کر رہا ہے جو Iran کے سائبر حملوں میں شامل ہیں، اور انھیں بھی دیکھنا ہوگا کہ وہ کیسے کام کرتے ہیں۔ 1 کرोडرول تک کی انعام کی یہ اعلان کیا جاتا ہے، لکین یہ بات بھی محسوس ہوتی ہے کہ وہ ایسے لوگ نہیں ہو سکتے جو Iran کی گارڈ کور سائبر الیکٹرانک کمانڈ (IRGC-CEC) میں شامل نہیں ہوتے۔
 
ایسا تو تو وہاں کی سیاست کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ امریکی حکام نے اس گروہ کو دوسرے ملکوں میں اپنے انعامات فراہم کرنے پر انہیں بھی فوجی ملازمت یا سائبر حملوں میں شامل ہونے کی ترغیب دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اور یہاں تک کہ ان کے نالوں پر بھی وہی ملازمت کی گئی ہے جس سے وہ فوجی ملازمت کر رہے ہیں لیکن اب وہ امریکا کے انعامات پر فوجی ملازمت کر رہے ہیں۔
 
یہ تو لگتا ہے کہ امریکی حکام نے اپنے محکمۂ خارجہ کی پالیسی میں ایک اور تبدیلی کر دی ہے، جس سے ایرانی افراد کو انعام مل رہا ہے جو سائبر حملوں میں ملوث ہیں۔ لیکن یہ بھی بات قابل ذکر ہے کہ وہ انہیں اس گروہ کو متعلقہ معلومات فراہم کرنے والوں کو 10 ملین ڈالر تک کا انعام دے رہے ہیں... میں نہیں سمجھ سکتا کہ یہ کس کی فائدہ ہے...
 
امریکا نے ایران کے IRGC-CEC کو مقابلہ کرنے کے لیے ایک نئی پالیسی شروع کی ہے اور ان سائبر حملوں میں ملوث افراد کے لیے 10 ملین ڈالرز تک انعام دیا گیا ہے 😱

لیکن یہ بات بھی دیکھنی پڑتی ہے کہ اس گروہ نے کتنے شخصیوں کو متعلقہ معلومات فراہم کی ہیں اور ان سائبر حملوں میں کتنے شعبے متاثر ہوئے ہیں؟ دیکھنا ہی پڑega کہ یہ پالیسی کس کی مدد سے اٹھی اور اس کی کس نوعیت کی مہمات سے ان شعبوں کو متاثر کیا گیا ہے؟ 📊

ایک چارٹ دیکھنا ہے، ایران میں ایسے افراد کی تعداد کیا ہوتی ہے جو سائبر حملوں میں شامل ہوتے ہیں؟ اور امریکا کی پالیسی کیسے کام کر رہی ہے؟ ان سب کو دیکھنا ہوگا، یہ سائبر حملوں کا ایک نئا دور ہو گا? 🤔
 
یہ تو واضح ہوتا ہے کہ امریکہ ایسے لوگوں کو بھی انعام دے رہا ہے جو اس گروہ سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ ان سب کی معلومات فراہم کرتا ہے جو اس گروہ نے میڈیا، شپنگ، ٹریول، توانائی اور ٹیلی کمیونیکیشن جیسے اہم شعبوں پر حملے کیے ہیں۔ تاہم، یہ بات کبھی بھی نہیں پریشان کرتی کہ ان سائبر حملوں میں کوئی ایرانی فوری یا میدانی سرگرمی نہیں ہوئی تو اس گروہ کی معلومات فراہم کرتا ہے۔
 
سائبر حملوں میں ملوث ایرانی افراد کی معلومات فراہم کرنے والوں کو انعام دینا کیا امریکہ کا یہ معاملہ؟ یہ ایک بڑی بات ہے۔ اگر وہ معلومات نہیں فراہم کرتی تو انہیں انعام دینا بنتا کیا، اور انہیں بھگتنا پڑ جاتا؟
 
عجیب بات یہ ہے کہ امریکا اب ان ایرانی لوگوں کو انعام دے رہا ہے جو ایران کی سائبر حملوں میں ملوث ہیں! یہ کیسے چلایا جائے گا؟ اگرچہ میرے پاس کچھ فخر تو ہے کہ امریکا نے اپنی طرف سے جو کارروائیاں شروع کی ہیں، لیکن اسے ہزاروں ایرانی لوگوں پر بھی اثرانداز نہ کرنا چاہیے۔

اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ امریکہ کی جانب سے یہ کہتا ہے کہ ایران میں لوگ بھی اپنی جگہ پر قوت رکھتے ہیں، لیکن یہ بات پہلی بار سامنے آئی ہے کہ اس گروہ کو کیسے دیکھا جائے؟
 
یہ بات تو واضح ہے کہ امریکا نے اپنے محکمۂ خارجہ کے تحت ایک نئی پالیسی کے ساتھ سائبر حملوں میں ملوث ایرانی افراد کی معلومات فراہم کرنے والوں کو انعام دینے کا اعلان کیا ہے... لیکن یہ بھی بات قابل ذکر ہے کہ اس نئی پالیسی سے ایران کے پاس بھی اپنا ایک موقع ملا ہے... اور دنیا کی طرف سے امریکا کو اس کے کاروباروں پر گیند فlinger کے طور پر دیکھا جا رہا ہے...
 
واپس
Top