امریکہ نے شام پر پابندیاں ختم کیں، مگر یہ جو حقیقت ہے وہ کہتا ہے پچھلے کچھ دنوں میں بھی انہوں نے شام پر 6 ماہ کے لیے پابندیاں ختم کیں۔
شامی صدر Ahmed Shoreh کی وائٹ ہاؤس میں Donald Trump سے ملنے کے بعد دونوں طرفوں نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا، regional امن، خطے اور بین الاقوامی امور پر بات کی۔
شامی صدر Ahmed Shoreh کے بارے میں Donald Trump نے کہا کہ مجھے انہیں پسند آئے اور ہم کو یہ دیکھنا چاہیے کہ شام کامیاب ہو، کیونکہ یہ مشرق وسطیٰ کا حصہ ہے۔
تجارت پر بات کرنے کے بعد Donald Trump نے شام پر قیصر ایکٹ کے تحت عائد پابندیاں ختم کرنے کی announcement کیا۔ ان پابندیوں کو 6 ماہ کے لیے ختم کیا گیا تھا۔
شامی معیشت کی تعمیر اور شہریوں کے لیے خوشحالی کے ساتھ ساتھ پابندیاں ختم کرنے کے علاوہ امریکہ نے 6 ماہ کے لیے پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
کیسٹر ایکٹ 2019 میں منظور ہوئی تھی جو اس مقصد سے لائی تھی کہ بشار الاسد حکومت پر دباؤ ڈالنا ہو۔
کیسٹر ایکٹ کی پابندیاں شام کی سابقہ حکومت اور فوج کے ساتھ امریکی کاروباری تعلقات سے متعلق تھی، جو ان پابندیوں کے تحت امریکی کمپنیوں اور شہریوں کو شام کی حکومت یا فوج کے ساتھ کاروبار کرنے سے روک دیا گیا تھا۔
جون میں بھی ایک ہی طرح کے اعلان کیا گیا تھا تاہم قیصر سیریا سویلین پروٹیکشن ایکٹ کے تحت پابندیاں برقرار رہیں۔
شامی صدر Ahmed Shoreh کی وائٹ ہاؤس میں Donald Trump سے ملنے کے بعد دونوں طرفوں نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا، regional امن، خطے اور بین الاقوامی امور پر بات کی۔
شامی صدر Ahmed Shoreh کے بارے میں Donald Trump نے کہا کہ مجھے انہیں پسند آئے اور ہم کو یہ دیکھنا چاہیے کہ شام کامیاب ہو، کیونکہ یہ مشرق وسطیٰ کا حصہ ہے۔
تجارت پر بات کرنے کے بعد Donald Trump نے شام پر قیصر ایکٹ کے تحت عائد پابندیاں ختم کرنے کی announcement کیا۔ ان پابندیوں کو 6 ماہ کے لیے ختم کیا گیا تھا۔
شامی معیشت کی تعمیر اور شہریوں کے لیے خوشحالی کے ساتھ ساتھ پابندیاں ختم کرنے کے علاوہ امریکہ نے 6 ماہ کے لیے پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
کیسٹر ایکٹ 2019 میں منظور ہوئی تھی جو اس مقصد سے لائی تھی کہ بشار الاسد حکومت پر دباؤ ڈالنا ہو۔
کیسٹر ایکٹ کی پابندیاں شام کی سابقہ حکومت اور فوج کے ساتھ امریکی کاروباری تعلقات سے متعلق تھی، جو ان پابندیوں کے تحت امریکی کمپنیوں اور شہریوں کو شام کی حکومت یا فوج کے ساتھ کاروبار کرنے سے روک دیا گیا تھا۔
جون میں بھی ایک ہی طرح کے اعلان کیا گیا تھا تاہم قیصر سیریا سویلین پروٹیکشن ایکٹ کے تحت پابندیاں برقرار رہیں۔