امریکی سینیٹ میں فنڈنگ بل منظور41 روز سے جاری سرکاری شٹ ڈاؤن ختم ہونے کا امکان

موتیا عاشق

Well-known member
امریکا کے اہم سینیٹ میں ایک اہم فنڈنگ بل منظور کر لیا گیا ہے، جس کی وجہ سے 41 روز سے جاری سرکاری شٹ ڈاؤن ختم ہونے کا امکان پیدا ہو رہا ہے۔

امریکہ کے سینیٹ نے بل منظور کر لیا، جس کی منظوری اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دستخط کے بعد حکومت کو 30 جنوری تک فنڈنگ فراہم کی جائے گی۔

صدر ٹرمپ نے ایسا کرنے کو تیار ہیں اور تقریباً تمام ری پبلکن ارکان کے ساتھ آٹھ ڈیموکریٹس نے بھی بل کی حمایت کی ہے، جبکہ صرف ایک ری پبلکن سینیٹر رینڈ پال نے مخالفت کی ہے۔

سینیٹر سوزن کولنز نے کہا ہے کہ ہم حکومت کو دوبارہ کھول رہے ہیں اور وفاقی ملازمین کو ان کا حق دلوا رہے ہیں۔

اس بل میں محکمہ زراعت، فوجی تعمیرات، قانون ساز اداروں، غذائی امداد اور وفاقی ملازمین کی بقایا تنخواہوں کے لیے فنڈنگ شامل ہے۔

دسمبر میں صحت کی سبسڈیوں میں توسیع پر ووٹنگ کا وعدہ بھی کیا گیا تھا، جس पर ڈیموکریٹس تقسیم تھے۔

41 روزہ شٹ ڈاؤن کی وجہ سے لاکھوں سرکاری ملازمین تنخواہوں سے محروم، فضائی سفر متاثر اور کروڑوں شہری غذائی امداد کے خدشے سے دوچار رہے ہیں۔
 
یہ بہت اچھا بات ہے کہ سینیٹر اس بل کی حمایت کر رہے ہیں جس سے لوگ اپنی تنخواہوں کو دوبارہ ملا رہے ہیں… اور یہ بھی بہت اچھا کہ کروڑوں شہری غذائی امداد کی وعدوں پر ووٹ کر رہے ہیں، ایسے میں وہاں سے بھی تنخواہ ملا جائے!
 
ايک دوس्रے کا مقابلہ کرنا پوری زندگی کی نہیں، بلکہ اسے بھی سمجھنا چاہئے کہ جب آپ ایسے معاملات میں دلچسپی لیتے ہیں جیسے ایہ بل، تو آپ کو اپنے وقت اور سائنس نہیں چاہئے مگنہ کرنا۔

اس بل کی منظوری کے بعد اس نے سرکاری شٹ ڈاؤن ختم کرنے میں مدد کی ہوگی، لیکن یہ بھی دیکھنی چاہئے کہ جب آپ کسی ایسے معاملات کو محفوظ طور پر حل کرنا شुरو کر دیتے ہیں جو پوری دuniya کے لیے خطرناک نہیں ہوتے، تو اس کا پھر ایسے حالات میں اپلیکیشن نہیں کی جا سکتی۔
 
اس بل کی منظوری ہونے پر میرا لگتا ہے کہ یہ ایک بڑا نقطہ ٹوٹنے کی طرف لے جا رہا ہے، #بلکوئیچپرو۔ امریکہ میں حکومت کو چھوڑ کر لوگ ان کا حق دلوانے کے لیے اور صحت کی سبسڈیوں پر یقین کرتے ہیں، #صحتکیتاب۔ 41 روز سے جاری شٹ ڈاؤن ختم ہونے کا امکان نہیں تھا، لاکھوں لوگوں کو یہ بات بہت تکلیف دہ رہی ہے، #شٹڈاؤناپڈی۔ اب حکومت کو اس بات کی ضرورت ہے کہ وہ اپنے قانون سازی کے ماحول میں تبدیلی لاتے ہیں، #لینڈسکیمچنگ۔
 
امریکا میں اب یہ بات آگے بڑھتی جارہی ہے کہ سرکاری شٹ ڈاؤن ختم ہونے کی کوئی حد نہیں، اس سے لاکھوں لوگوں کی زندگی بدل رہی ہے اور ان کی فیکٹریوں میں کام کرنے کا امکان پیدا ہوا ہے۔

اب یہ منظر دیکھتے ہیں کہ سینیٹ نے بل منظور کر لیا، اس کے باوجود کوئی نہ کوئی مخالفت رہ گئی ہے لیکن اب ان کی بات نہیں ہوتی تو ہمارے لوگ محروم رہتے۔

جب تک وہ شٹ ڈاؤن کو جاری نہیں رکھ سکتے، تو یہ بل کا منظر ابھی بھی پورہ نہیں ہوا ہے لیکن اب یہ چل رہا ہے۔
 
ایسا محض ایک دیرہ جارہا تھا کہ آپ لوگ یہ سوچ رہے تھے کہ شٹ ڈاؤن ختم نہیں ہون گے، لیکن اب یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ اسے ختم کر دیا جا رہا ہے 🙌 اور سینیٹ میں ایسا بل منظور کر لیا گیا ہے جو کوئی بھی نہیں چاہتا ہو گا۔

لگتا ہے کہ شہری زندگی پر توجہ دی جائیگی اور حکومت کی پوری پابندی کا خاتمہ ہوا دے گا۔ یہ نئی روایت ہو گी جس میں لوگ فریڈمز کا فائدہ لے سکیں گے۔

لیکن یہ بھی ایک بات ہے کہ آپ لوگ یہ دیکھو گے کہ کس طرح یہ بل پابندی کی ناک کو بھی چھڑک دے گا؟
 
تمام لوگ ایسے نہیں سوچتے کہ وہ کیسے کھانے کے لیے باقی رہے گی تو اب ان لوگوں کو وapas کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس بل کو منظور کرنے پر ہمدردی دیکھ رہا ہوں، مگر ایسا لگتا ہے کہ اب تک پریشان لوگوں کو بھی یہ بات سمجھائی جا سکتی ہے کہ وہ اپنی اہلیتی کھانے کی دوچار نہیں رہیں گے ۔
 
मेंٹل ہیلتھ کا ایسا سیکشن ہوتا ہے جو مجھے گالپال لگتا ہے، کیونکہ یہ واضح نہیں کہ اس میں کیا شامل ہوگا؟ کیا انہوں نے بالکل سوچا ہے کہ انہیں صرف اس وقت بھرنا چاہئے جب وہ ضرورت کے تھے، حالانکہ یہ سب سے اچھا یہ ہوگا کہ وہ اسے اپنی پوری طاقت کے ساتھ بھر دیں... 🤑
 
یہ بھی ایک اچھا نشان ہے، مگر یہ بات ہمیں یاد رکھنی چاہیے کہ اس بل میں بھی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں پر پہلینے والی سروری کی توقع کی جائے گی، نہ کہ اس میں ان کی پوری ٹنخواہ کی واپسی کی گئی ہو۔ یہ بھی ضرور ایک اچھا بات ہے کہ شٹ ڈاؤن ختم ہونے کا امکان پैदہ ہوا ہے، لیکن یہ کہیں سے بھی ایک اچھا موقع ہوگا جس پر ہم اپنی صحت کی دیکھभال بڑھا سکیں، اور اس بل میں محکمہ زراعت اور غذائی امداد کے لیے فنڈنگ شامل کرنے کو ایک اچھا کام سمجھتے ہیں
 
یہاں تک کیوں نہیں?! ان 41 روز سے بھی گزرنے والی ہیں اور اب ایسا لگ رہا ہے کہ وفاقی ملازمین کو تنخواہ دی جائے، ایسے میں کب تک؟ یہ بل تو پچاس روز میں منظور کر لیا گیا تھا، اب اس پر دوسری صورت میں چلنا ہو گا?!
 
یہ کام کیا نہیں گی؟ پہلے تو ٹرمپ نے کھوجا کروٹی میں گول تیزی کے ساتھ مظاہرہ کر رہے تھے اور اب وہ اپنے لوگوں کو حکومت پر چلانا شروع کیا ہیں؟ انہوں نے سینیٹ میں اپنی مخالفت میں ایک چھوٹا بھرہ ہوا ہے، حالانکہ یہ بل اکیلے نہیں تھا اور اس پر تقریباً تمام سینیٹر کا دخل ہے… میری نیند آگئی ہے…
 
اس بل کی منظوری تو چلی گئی ہے، اب واقفہ ختم ہونے کا امکان ہے اور لوگ تھک جائیں گی ، لاکھوں ملازمین کو محفوظ رکھنا چاہئے . 41 روز سے شٹ ڈاؤن ہو رہی تھی اور اب نتیجہ مل گئی ہے .
 
ہمارے ملک کا ایک بڑا مہم نتیجہ ہے یہ بات ہے کہ ابھی تک شٹ ڈاؤن پر رکھ دیا گیا تھا اور اس میں عوام کو بھی متاثر پینا تھا تو اب سینیٹ نے ایسا کر لیا ہے کہ حکومت کی سرکاری کاموں میں تاخیر کھونے سے بچایا جا سکتا ہے اور عوام کو واپس اپنے گھروں میں لانے میں مدد مل سکی ہے 🙏
 
😊 یہ بہت چیک ہے کہ ایک اہم فنڈنگ بل ابھی پہچان لیا گیا اور اب وفاقی ملازمتوں کو ان کی تنخواہیں توسیع کرنے کا یقین ہو رہا ہے۔ ایسا منظر دیکھتے ہوئے واضح طور پر کہا جا سکتا ہے کہ امریکہ میں بھی عوام کی پوری توجہ اور سنجیدگی کا پھیلنا ابھر رہا ہے۔ اگر صدر ٹرمپ نے اس بل کو منظور کرایا تو وفاقی ملازمتوں میں ایک نئی سرگرمی پیدا ہونگے اور لوگ اپنی تنخواہیں توسیع کرنے کیHope ہیں۔
 
ارے بہت جھمکتی ہوئی، اب یہ بات تو صاف ہو گئی ہے کہ شٹ ڈاؤن ختم ہونے کی کوئی چانس نہیں رہی گی۔ جس سے لاکھوں ملازمین کا کیا فائدہ ہوگا؟

میں یہ تھوڑا بھل بھال کرتا ہوں، لیکن اس بل کی واضحیت سے تو پتہ چalta ہے کہ اس پر تمام پارٹیوں میں ایک دوسری کے لئے اچھے نتیجے پر متفق تھیں۔

جس جس شخص کو یہ بل آخستا ہے وہ سمجھتا ہے کہ یہ حکومت کو 30 جنوری تک فنڈنگ فراہم کر رہا ہے اور اس کے لئے وہ سب کچھ تیار ہیں۔

لیکن یہ بھی بات سچ ہے کہ ایک ہی سینیٹر نے مخالفت کی، اور وہ رینڈ پال تھا۔ جو لوگ اس بل کو ناقابل اعتماد مانتے ہیں وہ ان دونوں کے کھلنے پر متوقع ہیں۔
 
اس سے پہلے بھی میرے پاس یہ سوچہا تھا کہ وفاقی ملازمین کی تنخواہیں ٹرمیں کس طرح رکھی جائیں گی؟ اب ایسی situation ہوئی کہ نکلنے والے بل سے 41 روز سے قائم ہونے والا شٹ ڈاؤن ختم ہونا ہی اس کی واضح مہم ہو گی۔
اس میں کافی بات ہے، یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ وفاقی ملازمین کے حالات بہت خراب ہیں، ان کی تنخواہیں اور فوری سہولتوں کے ساتھ موت رہی ہے۔
اس وقت یہ بات یقینی ہو گئی ہے کہ اس بل کی منظوری اور صدر ٹرمپ کی دستخط کے بعد حکومت کو فنڈنگ فراہم کرنے میں کچھ فریز رکھنے پڑے گا تو نہیں؟
 
مفید ہے کہ ایسا ہوا کہ وہ فنڈنگ بل منظور کر لیا گیا، حالانکہ میری تصورات کے مطابق اس میں بھی کچھ کم پیدا ہو گا۔ یہ بھی مفید ہے کہ حکومت کو فنڈنگ فراہم کرنے سے پہلے یہ بات پتہ چلی جائے کہ وہ ملازمین کی انہی تنخواہوں میں کام کر رہے ہیں یا نہیں? یہ بھی دیکھنا مفید ہوگا کہ صدر ٹرمپ کو اچھی طرح سمجھایا جائے، کیونکہ اس کے لئے تاخیر بھی نہیں آئی ہے۔
 
ایسا نہیں ہوگا کہ آپ جانتے ہیں اسے قبل از وقت ہی ہی منظور کر لیا جائے گا، بل کی منظوری ہونے سے پہلے بھی ووٹنگ کیسے ہوتی ہے؟ آپ کو یہ چیلنج نہیں لگتا، اور اب بھی شٹ ڈاؤن جاری ہے تو اس سے قبل سینیٹ میں ایسا ہی کیا ہوتا تھا؟ یوں تو ووٹنگ کی پوری دیکھبالی، اور اب نئی سرکاری شٹ ڈاؤن ختم ہونے کا امکان پیدا ہوا ہے تو اس سے بھی ایسا ہی ہوتا تھا، پچیس روز جاری رہتے تو آج نئی حکومت کو لگتا کہ اب چلنا پڑega, اور پچیس روز سے شٹ ڈاؤن ختم ہو جائے گا، اور آپ بھی اسی طرح کے خوف سے دوچار رہے گے? 😅
 
اس بل کی منظوری کے بعد گھنٹوں میں شٹ ڈاؤن ختم ہونے کا امکان آگے بڑھا رہا ہے...

دسمبر میں صحت کی سبسڈیوں پر ووٹنگ ہوئی، اور اب یہ بل منظور ہوا تو حالات بدل رہے ہیں...

ان 41 روز سے چلتی شٹ ڈاؤن کی وجہ سے لاکھوں کے تنخواہوں پر جھوٹھا محسوس کر رہے ہیں، اور اب وہ اپنی جائیداد میں رہنے کا عزم کرتے ہیں...

اس بل کی منظوری کے بعد حکومت کو اپنی ذمہ داریوں سے نکل کر کچھ کام کر سکتی ہے...
 
امریکا کی یہ حکومت ایک نئی صحت کی سبسڈی دے رہی ہے، لیکن کیا ان میں بھی کچھ لافانی باتें پائی جائیں گے؟ وہ 41 روز سے چل رہا شٹ ڈاؤن ختم ہونے کی بات کرتے ہیں، لیکن اس پر نچوڑا جانا بھی مشکل ہوگا۔ ان 30 جنوری تک فنڈنگ فراہم کرنے والی حکومت کو تو کچھ وقت مل جائے گا۔
 
واپس
Top