امریکی سینیٹ نے اپنے فیصلے کے ذریعہ 100 سے زیادہ ممالک پر ٹرمپ کی عالمی تجارتی ٹیکسز ختم کرنے کا یہ بھرپور اقدام، جو کہ امریکہ کی تجارتی پالیسیوں کو ایک نئی گونگونیوں میں مائل کر دیتا ہے۔
ان کی جانب سے امریکی سینیٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ تجارتی ٹیرفس کو کالعدم قرار دینے کا بل منظور کرلیا، جو کہ ایک تاریخی فیصلہ سمجھا جا رہا ہے۔ اس فیصلے کے ذریعے امریکہ نے اپنی تجارتی پالیسیوں میں ایک نئی دیسکوڈر کا آغاز کیا ہے، جو کہ ٹرمپ کی دوسری دورِ صدارت میں ریسپر وکل ٹیرفس کے نام سے شروع کی گئی تھیں۔
امریکہ کی تجارتی پالیسیوں پر ایسا فیصلہ لینے والے سینیٹرز میں سے ایک ٹم کین نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ علامتی ضرور ہے، لیکن صدر کے اختیارات کے استعمال کے خلاف واضح پیغام بھی ہے۔
تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایوانِ نمائندگان (ہاؤس آف ریپریزنٹیٹیوز) میں اس بل کی منظوریت کم ہی ہو سکتی ہے، کیونکہ ری پبلکنز نے رواں سال کے آغاز میں ایک خصوصی پارلیمانی قاعدہ منظور کیا تھا جو ٹیرف سے متعلق قراردادوں کو فلور ووٹ سے روک دیتا ہے۔
اس فیصلے سے تجارتی پالیسیوں میں بڑی تبدیلی آئی ہے، جو کہ ٹرمپ کی ناکام رہنے والی تجارتی پالیسیوں کو بالکل تبدیل کر دیتی ہے۔ اس فیصلے سے دنیا بھر میں تجارتی معیشت پر نمایاں اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، جس کے نتیجے میں ٹرمپ کی دوسری دورِ صدارت کے دوران ان تجارتی پالیسیوں کو ایک پورے طور پر تبدیل کرنے کا ایک اہم قدم بھی ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ یہ فیصلہ صرف ٹرمپ کی مصلحت کی واضح پیغام تھی، نہ کہ اس کے لیے ایک صحیح اور سماجی فیصلہ تھا۔ میرا خیال ہے کہ یہ فیصلہ صرف اچانک چڑھت کی تجارتی پالیسیوں کو ختم کرنے کے لیے نہیں بلکہ ایک نئی گونگونی میں آئندہ دور کی تجارتی پالیسیوں کو بنانے کے لیے تھا۔
ٹرمپ کی عالمی تجارتی ٹیکسز ختم کرنے کا یہ فیصلہ دوسرے ممالک پر پورے طور پر اثر انداز ہونے والی تجاری نسل کو ظاہر کرتا ہے۔ اب یہ بات واضع ہو چکی ہے کہ امریکہ کے ایک جانب سے ہی تجارتی پالیسیوں کی نئی دیسکوڈر شروع ہوئی ہے، جو کہ اب دنیا بھر میں تجریت معیشت پر اپنا اثر چھوٹنے والا دیکھنے کو ملے گا۔ ٹرمپ کی ناکام رہنے والی تجارتی پالیسیوں کو بالکل تبدیل کرنے کا یہ اہم قدم، دنیا میں تجاری معیشت پر ایک نئی نسل کو جنم دیں گے۔
اس سینیٹ کے فیصلے سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ امریکہ کے تجارتی پالیسیوں میں ایک نئی گونگونیں آرہی ہیں...
ٹرمپ کی عالمی تجارتی ٹیکسز ختم کرنے کا یہ فیصلہ اپنی تجارتی پالیسیوں کو ایک نئی دیسکوڈر میں لے جاتا ہے، جو کہ دنیا بھر میں تجارتی معیشت پر نمایاڤات اثرات مرتب کر سکتا ہے...
امریکہ کی تجارتی پالیسیوں کی یہ تبدیلی ٹرمپ کی دوسری دورِ صدارت میں ریسپر وکل ٹیرفس کے نام سے شروع کی گئی تھی، لیکن اب اس نے ایک نئا دور شروع کیا ہے...
تاہم، یہ بات بھی واضح ہو جاتی ہے کہ اس فیصلے کے بعد امریکہ کی تجارتی پالیسیوں میں بہت ساری تبدیلیاں آئیں گی، جو کہ دنیا بھر میں تجارتی معیشت کو نمایاڤات اثرات مرتب کر سکتی ہیں...
اس وقت سے میرا خیال ہے کہ ہم کیسے تجارت کو آگے لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں، میں اس حقیقت سے مخالفت نہیں کرتا، لیکن یہ سوچنا جارہا ہے کہ اسی دور میں اس طرح کی تجارت کو ایسے طریقوں سے روک دیا گیا ہے جو نہیں چالاک، انٹرنیٹ پر بھی یہی حال ہوا ہے، ہمارا ہاتھ اس کے لیے نہیں لگ رہا، میں کچھ کمزور محسوس کرتا ہوں، کیونکہ میرے پاس یہ بھی نہیں ہے کہ ان سب سے پہلے سمجھو اور اپنے جیسے شخص کو بھی اس میں شامل کریں، لیکن یہ رہا جو میرا خیال ہے کہ اس کے بعد ہم کیا کر رہے تھے اس کی سند ہو گی، نہیں تو ہمارا جہاز پھٹ جاتا ہے، اور اب بھی وہی قائم ہے جو قبل میں ہے، یہی لگتا ہے کہ سند کو چھوڑ کر، اس کے بعد کی بات کرو، لیکن میرا خیال ہے کہ ایسا ہونا ضروری نہیں ہے۔
اس فیصلے سے پتا چلتا ہے کہ امریکہ کے Politics mein Bahut Badlaav aaya hai, ab Trump ki policies ko completely badalne ka matlab hota hai. Lekin yeh sawal hai ki yeh badlav kaise hoga? Kya Congress mein iske saath jude hain? Aur yeh bhi sawal hai ki America ki economy par yeh badlav kaisa prabhav dega?
تمہیں اس فیصلے کی پہلی بات یہ ہونی چاہیے کہ یہ کس معاملے میں ہوا اس نئی تجارتی پالیسی سے متعلق ہے جو ٹرمپ کی دوسری دورِ صدارت میں شروع کی گئی تھی اور اب اس کو ایک بڑے قدم سے تبدیل کرنا ہوا ہے۔ اور یہ بات کرتے ہوئے کہ یہ فیصلہ 100 سے زیادہ ممالک پر ٹرمپ کی عالمی تجارتی ٹیکسز ختم کرنے کا ہے۔
یہ ایک بڑا قدم ہے اور اس سے دنیا بھر میں تجارتی معیشت پر نمایاں اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
تمہیں ان تجارتی پالیسیوں کے متعلق زیادہ جانتے ہونگے تو یقینی طور پر انھیں ایک اور درجہ میں سمجھنے میں مدد ملے گی.
اس فیصلے سے امریکہ کی تجارتی پالیسیوں میں ایک نئی گونگیوں کی لہر آئی ہے جو کہ اس وقت تک رہے گی جب تک صدر ٹرمپ کے جانشین نہ بن سکیں اور انہیں اپنے آپ کو اپنی تجارتی پالیسیوں پر پھیراؤ کا مौकہ نہ دیا جائے۔ لیکن یہ بات بھی تازگی ہے کہ اورٹوڈوكس اس فیصلے کو ایک سیکورٹی تیزگروں کی جانب سے موڑ دیتا ہے جو کہ یہ نتیجہ خواہین کرن گے کہ اسی وقت تک وہ اپنی قوتوں کو امریکہ میں پھیلانے کی کوشش کریں گی۔
بھی ہے یہ فیصلہ! امریکہ نے اپنی تجارتی پالیسیوں میں ایک نئی جانوروں کی گونگی ہوئی . ٹرمپ کے دوسری دورِ صدارت میں ریسپر وکل ٹیرفس کے نام سے شروع ہوئی یہ تجارتی پالیسی اب ایک نئی طرف مائل ہو گئی ہے!
تاہم، یہ سوال کیا جائے گا کہ ابھی تو ٹرمپ کی دوسری دورِ صدارت میں ان تجارتی پالیسیوں کی ناکامی ہو چکی تھی، لیکن اب وہ پوری طرح تبدیل کر دی جائی گی!
بilkul! یہ فیصلہ دنیا بھر میں تجارتی معیشت پر واضح اثرات مرتب کریگا . ٹرمپ کی پہلی دورِ صدارت کے دوران ریسپر وکل ٹیرفس کے نام سے شروع کی گئی تھیں اور اب اس نے ایک نیا دور شروع کیا ہے، جس میں دنیا بھر میں تجارتی معیشت کو متاثر کرنا ہوگا . یہ فیصلہ علامتی ضرور ہے لیکن اس کا مقصد اچھی طرح سے سمجھنے کی ضرورت ہے, کہ کیا وہ کسی بھی قومی مفاد کے لئے ایسے فیصلوں کو اتنا استعمال کریگا? .
मैंनے کبھی بھی امریکہ کی تجارتی پالیسیوں سے متعلق کوئی چٹان نہیں دیکھی، لیکن یہ بات بہت دلچسپ ہے کہ اس وقت کیا ہوا۔ ایسا لگتا ہے کہ امریکہ نے اپنی پالیسیوں میں ایک نیا دور شروع کیا ہے، لیکن مجھے یہ سوچنا مشکل ہوا کہ اس کی وجہ کیسے ہوئی؟
مुझے کبھی بھی ایسی باتوں پر غور کیا ہوتا ہے جس سے میرے دل کو لگن لگتی ہے، اور یہ بات بھی اسی طرح کی ہے۔ مجھے بھی اپنی گارڈن میں کچھ دیکھنا ہوتا ہے جس سے میرا من لگتا ہے، لیکن اب یہ بات کیسے؟
اس وقت کی بات کرتی ہوں تو مجھے لگتا ہے کہ تجارتی پالیسیوں میں ایسا نئا دور شروع ہونے کا مطلب ہی نہیں کہ ہم نے سچائی سے بات کروائے ہیں۔ مجھے یہ سوچنا مشکل ہوتا ہے کہ کوئی بھی فیصلہ کیسے لیتا ہے جس سے دنیا پر ایسی اثرات مرتب ہوں؟
امریکہ کی یہ تجریتی پالیسیوں میں بڑی تبدیلی آئی ہے، جو کہ ٹرمپ کی ناکام رہنے والی تجارتی پالیسیوں کو بالکل تبدیل کر دیتی ہے
مگر اس سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ اس سے دنیا بھر میں تجارتی معیشت پر نمایاں اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، جس کے نتیجے میں ٹرمپ کی دوسری دورِ صدارت کے دوران ان تجارتی پالیسیوں کو ایک پورے طور پر تبدیل کرنے کا ایک اہم قدم ہے
مگر یہ بھی سوچنا چاہئے کہ اس سے کیا حاصل ہو گا، یہ فیصلہ کیا کیہ امریکہ نے اپنی معیشت کو یہاں تک لے گيا ہے؟
ایسا سچ میں تو ہے کہ ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں کو ختم کرنا 100 سے زیادہ ممالک پر یقین دہانی طور پر ایک بڑی تبدیلی ہے! لگتا ہے کہ امریکہ نے اپنی تجارتی پالیسیوں کو ایک نئی گونگونی میں بدل دیا ہے اور یہ فیصلہ اس بات کو ظاہر کر رہا ہے کہ امریکہ اپنی تجارتی پالیسیوں کی طرف جھومنے کے بجائے ایک نئی پلیٹ فارم پر چلنا چاہتا ہے!
لیکن، مجھے یہ دیکھنا مشکل ہے کہ ایوانِ نمائندگان میں اس بل کی منظوریت کم ہو سکتی ہے؟ میرے لئے یہ ایک گم بے غنائی ہے! کیا اس بات کو انھیں مل کر سنا چاہیے کہ ٹرمپ کی دوسری دورِ صدارت میں ان تجارتی پالیسیوں کو ایک پورے طور پر تبدیل کرنا ہے?
ٹرمپ کو اچھی نیند مل گئی، اب وہ سلیپ ٹریمپ بن گیا… یہ تو واضح ہے کہ وہ اپنی دوسری دورِ صدارت میں ریسپر وکل ٹیرفس کے بارے میں اس کی بات کرنے کا بھی فائدہ اٹھایا تھا، اب تو وہ ناکام ہونے والی تجارتی پالیسیوں کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کا ایک اہم قدم لگاتے ہیں، اس کی جانتے بھی نہیں تھے…
یہ بات تو نائک ہے کہ امریکہ کی تجارتی پالیسیوں میں ایسے ایمٹج کیا گیا ہے جو دنیا بھر کو متاثر کرے گا ، اب تو صدر ٹرمپ کی دوسری دورِ صدارت کے دوران ان تجارتی پالیسیوں کو تبدیل کرنے کا کام شروع کرنے والی نائٹ ہیں ، لہذا امریکہ کی توجہ سے متعلق تجزیہ کاروں اور لوگوں کو پتہ چلتا ہے کہ یہ فیصلہ نائٹ ہی نہیں بھرپور طور پر موثر ہو گا
ایسا نہیں ہو سکتا کہ ٹرمپ کے ریسپر وکل ٹیرفس کو کالعدم کرنے کی بات اس وقت کرتے جب وہ صدر نہیں تھے، مگر اس طرح کی بڑی تبدیلیوں سے پہلے ہی وہ اپنی تجارتی پالیسیوں کو تبدیل کرچکے ہیں، اور اب ان کا یہ فیصلہ امریکہ کی تجारتی پالیسیوں پر ایک نئی چاند لگائی رکھی ہے )
تمام، یہ فیصلہ حقیقی رہنمائی کا مظاہر ہے۔ ٹرمپ کی ناکام رہنے والی تجارتی پالیسیوں کو ایک نئے دور میں لے جानے کا یہ موقع بھی اچھا ہے، اس سے دنیا بھر کی معیشت پر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، اسکائی آؤٹ کے جیسے ایسی نئی پالیسیوں کو اپنایا جا رہا ہے جو دوسرے ممالک کی طرف بھی توجہ دی جائے گی۔
سینیٹ میں اس نئے فیصلے کے بعد، میں سोचتا ہے کہ یہ ٹرمپ کی جانب سے تجارتی پالیسیوں پر ایک نئا دور چلوگا… اور اس میں دنیا بھر میں تجارتی معیشت پر نمایاڤی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں!
اس فیصلے سے ٹرمپ کی تجربت میں ایک نئی گونگی ہوئی ہے۔ اس کے بارے میں مجھے یہ سوچنے میں Difficulty ہو گیا ہے کہ دنیا کی معیشت پر اس کا اثر دیکھنا ممکن نہیں ہو گا۔
دنیا بھر میں جو لوگ تجارت میں دلچسپی رکھتے ہیں، انہیں یہ سوچنے والا اچانک کیا ہو گا کہ ٹرمپ کی تجریتی پالیسیوں میں ایسا فیصلہ ہوا ہے جس سے دنیا بھر میں تجارتی معیشت پر اثر پڑے گا۔
اس کے بارے میں مجھے سوچنے میں difficulty ہو گیا ہے کہ اس فیصلے سے دنیا بھر میں جو لوگ تجارت کو روک کر رکھتے ہیں ان کے لئے یہ کیا اثر پڑے گا؟