امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اسرائیل کو شام میں عدم استحکام سے گریز کی سخت تنبیہ

بیانگر

Well-known member
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کو ایک عارضی کے وقت سے گریز کرنے کی سخت تنبيہ دی ہے جب یہ کہا کہ وہ شام کے ساتھ مذاق उڑانے سے باز رہتے ہیں اور اس نئی قیادت کے تحت شام کے ساتھ جو پیشرفت ہوتی ہے اس پر استحکام کی طرف بڑھتے ہوئے رہتے ہیں۔

امریکی صدر نے کہا کہ یہ بہت اہم ہے کہ اسرائیل شام کے ساتھ مکمل تعاون برقرار رکھے، اور کسی بھی کارروائی کو جس کی وہ جانے پر آئندہ ہو، اس سے شام کی خوشحال ریاست کی طرف بڑھنے میں رکاوٹ نہ پائے۔

انہوں نے شامی صدر احمد شرعہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں ممالک کو اچھے نتائج حاصل کرنے کے لیے بھرپور محنت کر رہتے ہیں، انہوں نے اسے مشرق وسطیٰ میں امن کا تاریخی موقع قرار دیا ہے۔

لیکن یہ بات پھولنے کی جا رہی ہے کہ اسرائیل کی جانب سے شام کے اندر اہم حملے جاری ہیں، جس میں دسمبر سے اب تک ایک ہزار سے زیادہ اسرائیلی فضائی حملوں اور 400 سے زیادہ سرحدی چھاپوں کا ریکارڈ ہے، جبکہ اسرائیل نے گولان کی پہاڑیوں کے غیر عسکری بفر زون پر قبضہ بھی کر لیا ہے جو 1974 کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
 
اس پوری بات کو دیکھتے ہی میرا دل کچل جاتا ہے 🤯 اور تو ایسے حالات میں شام کی جانب سے بھی کوئی جواب نہیں دیتے تو کیا یہ امن کا راستہ ہوگا؟ اور اس پر امریکی صدر نے یہ بات بھی کہی کہ شام کی جانب سے کوئی ایسا جواب نہیں دیا تو کیا یہ امن کی قیادت ہوگا? اور اب اسرائیل کی جانب سے بھی شام کے اندر گھومتے رہتے ہیں تو تو یہ کیسے امن ہوگا؟
 
یہ بات کچھ گंभیر ہے، اسرائیل شام پر کتنی حملے کر رہا ہو وہ دیکھنا غلط نہیں ہے کہ وہ کیسے شام کی سرحد پر چھپنے سے بھाग رہتا ہے؟ انہیں شام کی جانب سے بھی جس جگہ کو اس نے قبضہ کر لیا ہے وہ رکھنا چاہیے کہ وہ سارے حملوں پر منٹ دیتا ہو، ایسا ہونے سے انہیں کسی بھی صورتحال میں بھی پورا استحکام ملے گا 🤔
 
اس سچائی کو ان توجہ سے نہیں دیا جائے گا کہ اسرائیل شام کے ایک طرف تو یقینات کے سامنے، دوسری طرف اپنی خواہشوں کی طرف بڑھ رہا ہے۔ سچائی کی taraf بڑھنا اور امن کا راستہ اختیار کرنا، یہ کہنا آسان نہیں ہوتا۔
 
اسلامی دنیا میں ہر بات کو دیکھتے ہوئے بھی یہ بات پھیلنے کی جا رہی ہے کہ امریکہ اور اسرائیل کا تعلق وطنیہ کے ساتھ زیادہ قریب ہو گیا ہے، جس میں شام کو بھی یہ ملوث ہونا پڑا ہے۔
 
امریکہ کی انٹرنیشنل ایئر سروس نے اسکواڈرن مچھلیوں کو جسمانی طور پر ٹیکنالوجی سے منسلک کیا ہوتا ہے، لیکن یہ واضح نہیں کہ انہیں بھرپور فطرت میں کیے گئے ہو؟
 
اس بات کو محسوس ہوتا ہے کہ امریکہ نے اسرائیل کی جانب سے شام پر تیز گواہی دی ہے، لیکن یہ ریکارڈ کیا جا سکتی ہے کہ اسرائیل کو ایک بھرپور حملہ کرنا ہوتا ہے اور وہ شام کی سرحد پر چھاپوں سے لڑ رہا ہے، یہ سب امریکہ کے دباؤ پر ہوتا جا رہا ہے؟ اور یہ یقین نہیں کہ شام کی جانب سے بھی ایسا ہی کوئی جواب دیا جائے گا?
 
WOW 💥 اسرائیل اور شام کے درمیان ایسے حالات کیسے بنتے ہیں جہاں دونوں نے اس کے بارے میں باتیں کرنے سے پہلے ہی گھنٹوں سے بات کی ہوتے ہیں؟ 🤔
 
ایسے مینے ڈونلڈ ٹرمپ کو دیکھا ہے جیسا بھی کہتا ہے وہ ایسے کلام نہیں کرتا جو کہتا ہے۔ شام کی طرف سے ہونے والی پچھلے ہی رپورٹ्स سے بتاتا ہے کہ اسرائیل نے شام میں ایک ہزار سے زیادہ حملے کیے ہیں اور یہ حالات تو کچھ کافی سے بڑے ہیں۔ وہ کہتا ہے شام کی طرف سے وہی چال آتی ہے جو اس نے کہا تھا اور ان سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہوتا؟ میرا خیال یہ ہے کہ وہ کھوچیا ہوا دلوں کی بات کر رہا ہے جس سے کوئی فائدہ نہیں اور اس پر کسی کا بھی یقین نہیں ہوتا۔
 
اس ملک کی جس کے صدر کو امریکی صدر نے اس کے ساتھ موافقت پر زور دیا وہ ایک توڑنا والی چیز ہوگا
 
اس کے کہنا اور شام کے ساتھ کچھ واضح بات نہیں ہے، تو یہ بہت خطرناک محسوس ہوتا ہے। اسرائیل کے اس حملوں پر توجہ نہیں دی جاتی تو سیرا بھی اچانک چلنے لگتا ہے، اس بات کو یقین دہش ہے کہ شام کے اندر کچھ نئے بھی ہوسکتے ہیں۔
 
یہ بات تو ایک دوسری جانب سے لگ رہی ہے کہ اس مہم پر امریکہ کا یہ توجہ ان کے نئے صدر کے دور میں ہو رہا ہے، لیکن ابھی تک اس پر ایسا کہنا مشکل ہے کہ یہ نئی قیادت کیسے نکلتی ہے اور کیا اس سےIsrael اور syria کے مابین ڈپلومی کے منظر نامے میں بدلाव آتا ہے.

انھوں نے بھی شام کی سربراہی وہی ڈھول دی جائے گی جو اس کے ساتھ Israel پر لگ رہی ہے، یہ واضح نہیں ہو گا کہ شام کی فوجی کارروائیوں میں انہیں کچھ اور بھی اہمیت ہے؟
 
میری رائے یہ ہے کہ اسرائیل اور شام کے درمیان گھنٹوں میں تینوں معاملات ہیں - امن، طاقت اور سچائی 🤔👀 اس وقت جب دونوں ممالک ایک دوسرے پر بھار رکھتے ہیں تو ان کا تعاون ایسی صورتحال میں کیسے ممکن ہوگا جس میں ایک طرف کے حملے تیز ہوئے؟

اس وقت شام کی جانب سے اسرائیل پر دھماکہ کیا جا رہا ہے تو اس وقت نہیں کہ دونوں طرف پر دوسرے معاملات کے توجہ مرکوز کرنی چاہئیں جیسے امن کی talks اور فوری حل تلاش کرنے کی کوشش ہو؟

جبچے لوگوں کے لئے یہ سمجھنا مشکل ہے لیکن ایسے ساتھ کو توڑنا نہیں چاہئیے...
 
اس دuniya میں سب سے اچھی بات یہ ہوتی ہے کہ کوئی بھی بات اس پر دھیان نہ دے جس کی پوری چizi اور تفصیل ہر وکالت پر ایک ہی جگہ پر ملا کر سب سے زیادہ ریکارڈوں والی بات بنتی ہے۔ یہ بھی پتا چلega کہ شام کی جانب سے ایسا کیا جا رہا ہے جس پر اسرائیل اس کے خلاف اچھی طرح سبق سیکھنا چاہتا ہو۔ امریکہ نے بھی اس بات کو مستحکم بنایا ہے کہ یہ شام کی خوشحال ریاست کی طرف بڑھنے میں ہر رکاوٹ پیدا نہ کرے، لیکن ایسا نہیں ہو سکتا۔ اسرائیل کو شام کے اندر ایسے حملے جاری رکھنا اور انہیں توجہ دینا۔ اس بات پر یقین ہے کہ اگر اسرائیل اچھی طرح سوچے تو وہ اس شام کی خوشحال ریاست کے اندر ایسے حملوں کو جاری رکھنا نہیں دیتا۔
 
میں یہ سب کچھ پتا نہیں ہو سکتا، اور بھی کچھ نہ پاتا ہو، میں شام کی حکومت کے بارے میں کیا فہم کر sakta hoon? وہ لوگ یہاں جیسے اہداف پر رہتے ہیں وہیں کھیلتے ہیں، میں اس کی پوری فہم نہیں کر sakta hoon 🤔

میں یہ دیکھنا ہو سکتا ہے کہ شام کی حکومت اور اسرائیل کے درمیان یہ تنازع تو جاری ہے، لیکن دونوں اس پر کچھ نہ کر سکتی ہیں؟ اور अमریکا ایسے میں کیا کردار ادا کرتا ہے? وہاں تک یہ سب کو سمجھنے کی کوشش بھی نہیں کر sakta hoon 🙄
 
اس اسرائیل نے 20 سے زائد سالوں میں کیا کچھ بھی نئی شام؟ انہوں نے ایک لاکھ سے زیادہ Israel kiya hai, ab kaise uski Sharm o Khushhal rehti hai? 🤔
 
اس صدر نے اسرائیل کے ساتھ شام کی بات کیا تو کچھ بھی جانتے ہیں، وہ کئی سالوں سے یہاں آ رہے ہیں اور ان کے پاس اپنے آپ کو دیکھ کر بھی نا منٹ کی بات ہو سکتی ہے، لیکن وہ شام کے ساتھ اس قدر پریشانیوں میں لگे رہتے ہیں، تو یہی نہیں بلکہ ان کی جانب سے بھی شام کو یقینی طور پر دیکھنا مشکل ہوا ہو گا
 
اسلامی دنیا میں یہ بات تو پتہ چل جائیگی کہ ایک دوسرے کے ساتھ جنگ کرتے رہنا بھی اچھا ہوتا ہے… اسرائیل کی جانب سے شام میں حملے جاری ہیں، تو یہ بتانے کے لیے کہ وہ شام کے ساتھ مل کر کام کرتے رہتے ہیں یا نہیں… اور ایک ریکارڈ 1,000 سے زیادہ فضائی حملوں اور 400 سے زیادہ سرحدی چھاپوں کا تو وہ بھی بتاتے ہیں… اور غالباً یہ بھی بتاتے ہیں کہ شام کی خوشحالی میں انہیں بھی حصہ ہوگا 😏
 
امریکہ نے اسرائیل کے ساتھ شام پر مظالم لگائے ہیں ،لیکن اس وقت یہ بات چیت کر رہے ہیں کہ وہ شام کے ساتھ کیا کرتے ہیں ؟ انہوں نے شام کے صدر کو تحفظ دیا ہے لیکن اسرائیل نے اچھی طرح یہ دیکھ لیا ہے کہ امریکیوں کی یہ پکڑ کیئے گئے ہیں یا نہیں۔

شام کی جانب سے اسرائیل کو بڑے پیمانے پر حملے کر رہے ہیں لیکن امریکی صدر نے کہا ہے کہ یہ شام کے ساتھ وہی تعاون برقرار رکھتا ہے جو اس نے اور شام کی جانب سے بھی یہی ہے۔ لیکن انہوں نے یہ کہا ہے کہ اسرائیل کو وہ ایسی صورتحال میں نہیں لے جانا چاہیے جس سے شام کی خوشحال ریاست کی طرف بڑھنے میں رکاوٹ پائی جائے۔

لیکن یہ بات کچھ لگتا ہے کہ اسرائیل نے شام کے اندر اہم حملے جاری رکھے ہیں ، جس میں دسمبر سے اب تک ایک ہزار سے زیادہ اسرائیلی فضائی حملوں اور 400 سے زیادہ سرحدی چھاپوں کا ریکارڈ ہے ، اس پر یہ بات واضح ہے کہ اسرائیل نے شام کی جانب سے ان کی پکڑیئے گئے ہیں اور اب وہ شام کی خوشحال ریاست کو یہ دھمکیاں کرتے رہتے ہیں۔
 
واپس
Top