امریکی شٹ ڈاؤن: چھ ہفتے، کوئی تنخواہ نہیں، کوئی ڈیل نہیں، لوگ پریشان

حلیم عاشق

Well-known member
امریکی شٹ ڈاؤن میں سرکاری اور غیر سرکاری دونوں سے لاکھوں کارکنوں کو اپنی تنخواہ سے محروم کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے ان کے لئے کوئی معاوضہ یا فوائد نہیں ملا رہے ہیں اور یہ واقف ہو چکے ہیں کہ وہ ڈیل کر سکیں گے؟

اس شٹ ڈاؤن میں پوری دنیا میں ہوائی اڈے پر کام کرنے والے کارکنوں کی فیکٹری نہیں ہے، اور ایسی صورتحال میں ان کا کچھ کوئی حل نہیں ملا رہا ہے۔ لوگوں کی پریشانی اور مصائب سے ڈرائیپ نہیں ہو سکا اور اس صورتحال میں بھی کوئی حل نہیں مل رہا ہے۔

اس شٹ ڈاؤن کے ذریعے لاکھوں لوگوں کو اپنی فائدہ پہچاننے میں تاخیر کی وجہ سے ناکام کیا گیا ہے، جس کے باعث وہ اپنی فینسی کا انعقاد کر سکتیں اور اپنا بچوں کو ناقابل توقع صورتحال میں پھنسایا گیا ہے۔

اکثر لوگ اس شٹ ڈاؤن سے متعلق اچانک سوچتے ہیں کہ ان کا معاشی بحران کب تک جاری رہے گا؟ لاکھوں لوگوں کو اس سے ڈراوٹنا پڑ رہا ہے اور وہ ایسے معاشرتی نظام کی دوسری طرف جانا چاہتے ہیں جس میں ان کے لئے معاشی سہولت حاصل ہو رہی ہو۔
 
امریکہ کا شٹ ڈاؤن دوسری طرف سے بھی دیکھ رہا ہے، ان لوگوں کو اپنی معیشت میں شامل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی … ان کے لئے معاشی بحران ایک دیرانہ مسئلہ ہوگا …
 
اس شٹ ڈاؤن نے بچپن کی عمر تک چل کر گزری ہوئی فیکٹری کو کھو دیا ہے، اب ہوائی اڈے پر کام کرنے والے لاکھوں لوگ دوسرے ملکوں میں جاتے ہیں تو وہاں کے معاشی نظام نہیں ملتا، پھر واپس آتے ہیں تو اپنی فیکٹری بھی نہیں ملا سکتی... یہ دنیا کیسے چل رہی ہے?
 
ابھی یہ بتائیڈی ہے کہ امریکہ شٹ ڈاؤن میں ملینوں کی معاشی سہولت کو چھین لیا گیا ہے اور اب لوگوں کا ایک بھارے جسمانی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، یہ تو بھی نا سچ ہو گا کہ لوگ اس شٹ ڈاؤن سے منگھتے ہیں یا اس کا فائدہ اٹھاتے ہیں؟ نہیں، ان کو اب معاشی محنت کی ضرورت ہو رہی ہے، جس سے ان کے لئے پچاس سالوں میں حاصل کردہ فینسی ایک گھنٹے میں نہیں ملا سکتی، یہ تو دوسرے جگہ سے ہجرت کرنا پڑے گا، اور یہ دوسرے جگہ پر بھی وہی معاشی بحران کا سامنا کرنے پیٹے گا!
 
امریکی شٹ ڈاؤن کی نیند اچھل گئی ہے، اس میں لوگوں کے لئے ایک بڑا خوف و ہراس پڑ گیا ہے… کیا یہ کہتے ہیں کہ لاکھوں کارکنوں کو اپنی تنخواہ سے محروم کر دیا گیا ہے اور ان کی زندگی کبھی بھی اس طرح کی نیند نہیں پئی۔

اس شٹ ڈاؤن میں لوگوں کی پریشانی سے کوئی ایسی فیکٹری نہیں ہے جس میں وہ اپنی پوری زندگی اس بات پر کام کر سکین، اور اب ان کا کیا حل ہو گیا؟ ہوائی اڈے پر کام کرنے والے کارکنوں کو لوٹنا بھی مشکل نہیں لگ رہا ہے، اب وہ اپنی فینسی کا انعقاد نہیں کر سکتیں اور ان کی ناقابل توقع صورتحال میں اپنے بچوں کو پھنسایا گیا ہے۔

اس شٹ ڈاؤن کے ذریعے لاکھوں لوگوں کو اپنی زندگی کبھی اسی طرح کی تاخیر سے ناکام کر دیا گیا ہے، اب انہیں معاشی بحران سے دھیما کیا جا رہا ہے اور وہ ایسے معاشرتی نظام کی طرف جانا چاہتے ہیں جس میں ان کے لئے معاشی سہولت حاصل ہو رہی ہو۔

🤖
 
تمام لوگ یہ سोच رہے ہیں کہ شٹ ڈاؤن ہونے پر ہائی ویلتھ کارکنوں کو اچانک ٹیکنس نہیں دی جاسکتے ہیں، لیکن ان کی مانی پیس کا معاشی بحران اس وقت تک جاری رہتا ہے جتنا یہ کہ وہ اپنی فینسی کا انعقاد کر سکیں اور ایک نئی زندگی قائم کر سکیں۔ یہ سبھی لوگ اس بات پر غور کریں کہ ہائی ویلتھ کارکنوں کو کیسے معاشی بحران سے نکلنا پڑے گا، اور ان کی زندگی کس طرح بدل جائے گی؟
 
یہ شٹ ڈاؤن ہر طرح کی مصائب اور پریشانیوں کو جنم دیا ہے، لاکھوں لوگوں کے معاشی بحران نے انہیں اتار چڑھایا ہے۔ یہ ایک انتہائی مشکل صورتحال ہے جس کی وجہ سے لوگ اپنے لئے معاشی سہولت حاصل کرنے کے بجائے اس سے ڈراوٹنا پڑ رہے ہیں اور ان کا ایسا معاشرتی نظام کی دوسری طرف جانا چاہتا ہے جس میں وہ اپنے لئے فائدہ محفوظ رکھ سکیں۔ یہ شٹ ڈاؤن اس بات کو بھی ظاہر کر رہا ہے کہ دنیا میں کام کرنے والے لوگوں کی اچھائی نہیں ہوتی، وہ صرف معاشی بحران سے محروم رہتے ہیں اور ان کو ایسا معاشرتی نظام ملنا پڑتا ہے جو ان کے لئے معاشی سہولت فراہم کر سکے۔
 
اس ماحول میں لوگ یقین نہیں کرتے کہ ان کا معاشی بحران جاری رہے گا؟ ایسا لگتا ہے جیسے انھیں ایک چیلنج سمجھنا پڑتے ہے اور انھیں ڈراوٹنے کے لیے کوئی واضح طریقہ ملنا چاہیے۔ معاشی بحران ایک طاقت کی نیند ہے، اور اسے پورا کرنا اسکی خود میں پڑتا ہے۔
 
یہ شٹ ڈاؤن نے لاکھوں لوگوں کا جذبہ کن جال باندھ دیا ہے، حالانکہ وہ ایسا نہیں دیکھتے کہ یہ ان کی زندگی کو اچھی طرح سے متاثر کر رہا ہے 🤯

اس بات پر غور کریں کہ لوگ کیا چاہتے ہیں، وہ معاشی بحران سے بچنا چاہتے ہیں یا اپنی زندگی کو ایسے بنانے کی کوشش کر رہتے ہیں جس میں ان کے لئے معاشی سہولت فراہم ہو۔ 🤝

ماڈل کی تبدیلی ضروری ہے، لیکن وہ تبدیلی اس بات پر بھی مبنی ہونی چاہئیں کہ یہ تبدیلی ان لوگوں کو فائدہ دے سکے جس کا معاشی بحران اور مصائب کی وجہ بن رہی ہے 🌈

اس صورتحال سے نکلنا چاہیے، اس کے بجائے ان لوگوں کو یہ توجہ دی جانی چاہئیے جو اس شٹ ڈاؤن میں ہیں اور ان کی زندگی کس طرح متاثر ہوئی ہے 🌎
 
اس وقت اس شٹ ڈاؤن کی دھڑکن بہت زیادہ ہوئی ہے اور ان لوگوں کو جو اپنی فینسی کا انعقاد کر سکیں گے وہ بھی بہت تاخیر سے آئیں گے ۔ میں سوچتا ہوں کہ اس کی وجہ یہ ہوگی کہ لوگ بہت سے معاشی بحران سے باہر ہیں اور ان پر زیادہ توجہ نہیں دی جارہی ۔ اس وقت اس شٹ ڈاؤن کا ایک بھی حل نظر نہیں آ رہا اور میں یہ محسوس کرتا ہوں کہ یہ ہندوستانی لوگوں کو بھی ماحول میں ڈوبانے کی توجہ دی گئی ہے۔
 
یہ شٹ ڈاؤن تو ایک بڑا problem hai 🚨, لوگ اس کی وجہ سے کس قدر struggling karte hain? apne aap ko unki tenkhwaah se mohrum kar diya gaya hai, aur ab vo log apna aap banate hain... koi to nahi karta jo apne liye kuch bhi karta hai 🤷‍♂️

aur ye baat bhi sach hai ki ہوائی اڈوں پر karke kya work karna hai? ab hum yahaan apni fainensi ka istemaal nahi kar sakte... yeh to humari zindagi ko ek bade mushkil mein badal diya gaya hai 😔
 
یہ شٹ ڈاؤن تو ایک بڑا问题 ہے، مگر یہ ہمیں پھر کوئی حل نہیں دیتا۔ ہوائی اڈوں پر کام کرنے والے لوگ بھی ان کے ساتھ ہیں، لیکن یہ معاشرہ ان کے لئے کوئی کسر نہیں بنائی ہے۔

میں اچانک سوچتا ہوں کہ وہ لوگ جو اس شٹ ڈاؤن میں ہیں، ان کا معاشی بحران کب تک جاری رہے گا؟ یہ تو ایک بڑا سوال ہے، لیکن ان کی توقع ہو رہی ہے کہ وہ اس سے باہر نکل کر اپنے لئے معاشی سہولت حاصل کرنے کا راستہ تلاش کریں گے۔
 
یہ لوگ اس شٹ ڈاؤن کا پورا مفاد بناتے رہتے ہیں، لاکھوں کارکنوں کو محروم کر دیا جاتا ہے اور ان کی فینسی بھی کچل دیتی ہے 🤑. اور اب وہ لوگ سوچ رہتے ہیں کہ معاشی بحران جاری رہے گا؟ میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک ناقابل تسلیحہ صورتحال ہے، اور لوگ اس سے بچنے کی جدوجہد کر رہتے ہیں 🙏.
 
یہ شٹ ڈاؤن دیکھ کر مجھے یہ سوچنے کی فوری ضرورت ہے کہ اسے حل نہیں کیا جا سکا، اور اس سے ہونے والے مضر اثرات کو دیکھنا چاہئے۔ کافی سی وقت بعد اس معاشی بحران کا نتیجہ یہ ہوگا کہ ہیروائن اور کارکنوں کے لئے کسی بھی کوئی حل تلاش کرنا مشکل ہو جائے گا۔
 
یہ تو یقیناً ایک بڑی صورتحال ہے، وہ لوگ جو اپنے معاشرے کی سب سے ضروری خدمات انجام دیتے ہیں اور انھیں کوئی لاوانہ نہیں ملتا، وہ صرف ایک دوسری صورتحال کا شکار ہو رہے ہیں۔ وہ لوگ جو اپنی زندگی کی ضروریات پورا کرنے کے لئے کام کرتے ہیں، انھیں معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اور وہ کوئی ایسا سولٹیشن نہیں مل رہا جو انھیں اپنی زندگی بچانے میں مدد کر سکے۔
 
واپس
Top