امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی نے مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث افغان شہریوں کی فہرست جاری کردی

کمل پسند

Well-known member
امریکہ کی ہوم لینڈ سیکیورٹی نے ایک بڑی فہرست میں افغان شہریوں کی جانچ کرکے ان کا احاطہ کیا ہے جو مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ یہ فہرست جاری ہونے پر اس بات کو طے کرتا ہے کہ امریکی حکومت نے ایک لاکھ سے زائد افغان شہریوں کی جانب سے مجرموں، دہشت گردوں اور دوسرے مجرمین میں شامل ہونے کا الزام لگایا تھا۔

یہ فہرست جاری ہونے پر ناکام معاشروں کی حقیقت کو بھی ظاہر کرتا ہے جبکہ امریکی حکومت نے مجرموں کو دہشت گردی سے بھر دیا تھا اور ایسے ہزاروں افغان شہروں کو امریکا لایا تھا جن کے ذریعہ امریکیوں کو نقصان پہنچایا تھا، جیسے جمال ولی کی جان جو 2 پولیس افسران کو گولی مار کرکے زخمی کر دیا تھا اور جن کے بعد ان پر پولیس نے جوابی فائرنگ میں مار ڈالا تھا۔

ابتدائی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ عبدلله حاجی زادہ اور ناصراحمد توحیدی کو دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرتے پکڑے گئے تھے جس کا ذمہ دار تعین ہوا بھی ہے لیکن اس ناکام معاشرے کی حقیقت کو یہ فہرست ظاہر کرتا ہے جبکہ دونوں 2024 میں الیکشن ڈے پر قبضہ ہوا تھا اور ان کے قبضے سے لاکھوں گولیاں لگ گئیں، جس سے دونوں افغان شہری داعش کی طرف سے وفاداری کا اعلان کر چکے تھے۔

تجزیہ یہ کرتا ہے کہ ایسے 2025 میں آئی سی ای نے جاوید احمدی کو سیکنڈ ڈگری اٹیک کا مجرم قرار دیا تھا، جو کسی بھی معاشرے کی طرف سے دہشت گردی کی منصوبہ بندی پر زور دیتا ہے جس سے لوگوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور ان کے حقوق کو ختم کر دیا جاتا ہے۔
 
یہ واقفہ مجرموں کی جانب سے بھی بھاری معاوضہ لینا پکّا دیتا ہے تاکہ ان کے ذریعے دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنا آسان ہو جائے تو حالات اسی طرح ہیں جو 1990 کی دہائی میں لاپتہ کچھرے کو ملا رہے تھے، ان لوگوں نے اپنی معاشرے کی حقیقت کو بھی ظاہر کیا تھا اور 2025 میں بھی ایسا واقفہ آتا دیکھنا مشکل ہو رہا ہے، سچ پूछوں تو انہیں پانی سے پکایا جا رہا ہے۔
 
اس فہرست کا اس لیے بڑاImpact ہے کیونکہ یہ ایسے لوگوں کا احاطہ کرتا ہے جو امریکی حکومت نے دہشت گردی اور مجرمانہ سرگرمیوں میں شامل ہونے کا الزام لگایا تھا۔ لیکن یہ بات بھی پتہ چلتी ہے کہ اس فہرست سے ایک ناکام معاشرے کی حقیقت بھی ظاہر ہوتی ہے جس میں امریکی حکومت نے دہشت گردی اور مجرمانہ سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ ہزاروں افغان شہروں کو بھی شامل کیا تھا۔

میری رाय میں یہ فہرست ایک ImportantStep ہے جو مجرموں اور دہشت گردوں کی جانچ کرتی ہے، لیکن اس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ معاشرے بھی اپنی بھرپور طاقت کا استعمال کرتے تھے جس کی وہ ہمت لائے تھے۔

اس کے علاوہ یہ ف۹رست مجرموں اور دہشت گردوں کو پکڑنے میں مدد karti hai، لیکن اس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ معاشرے بھی اپنی ناکامیا کی طرف اشارہ करतے تھے جس سے لوگوں کو نقصان پہنچتا تھا۔

toTalAm 🤯
 
امریکا نے ابھی افغان شہریوں کی ایک بڑی فہرست میں شامل ہونے کے بعد اور ان کو مجرم، دہشت گرد یا دوسرے مجرمین قرار دینے کے بعد، اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہے کہ وہ افغان شہریوں سے اپنی ناکام فتوات پر چلتی آہی ہے، جو ابھی تک داؤد، جسٹس اور پھر بھی ناکام معاشروں کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
 
یہ واضح ہے کہ اس ناکام معاشرے کی حقیقت کے بارے میں یہ فہرست کچھ بات کہتی ہے مگر کیا یہ فہرست صرف ایک سائیڈ اسٹوڈی نہیں ہے؟ 😐 اور مجرموں کو دہشت گردی سے بھر کر ہزاروں لوگوں کا پچھا لگایا گیا تھا وہ جہل ہیں؟ اور اس لیے یہ سائینس نہیں ہے کہ کیسے ہزاروں لوگوں کو دہشت گردی میں شامل کرنا چاہیے؟ کیا یہ ان کی وعدوں سے اچھا نتیجہ دیتا ہے؟ ہمیں اس پر توجہ دینی چاہئے! 🤔
 
افغان شہریوں پر یہ فہرست بھی ایک بدنی بھارتی ہے جن سے امریکا نے بے کرن کیا ہے، اور اب وہ ان کا احاطہ کرتے ہوئے یہ دیکھ رہے ہیں کہ ان لوگوں کو کس طرح ایک ناکام معاشرے میں پھنسایا گیا تھا، اور اب وہ ان کی جانچ کر رہے ہیں کہ کس طرح انہیں مجرموں اور دہشت گردوں میں شامل ہونا پڑا۔ 🚫
 
امریکی فہرست کی بات سے نکلنے پر دھیما ہو گیا ہے، سب کی نظر ایک لاکھ سے زیادہ افغان شہریوں پر پڑی ہے جو مجرموں اور دہشت گردوں میں شامل تھے...لیکن یہ بات یہ کہ وہ کیسے شامل ہوئے اس پر کوئی سزا نہیں دی گئی، کیا ان کی جانچ میں کوئی غلطی ہوئی؟

جب میں پڑھتا ہوں تو یہ بات بھی آتی ہے کہ امریکا نے افغان شہروں کو لاکھوں میں سے ایسے لوگوں پر لایا تھا جو ان کے لیے نقصان پہنچاتے تھے...لیکن یہ بات کیا ہے؟ امریکا کی سزا ناکافی ہے؟
 
یہ فہرست ناکام معاشروں کی حقیقت کی ایک نئی مثال ہے جن سے پچھلے دو دہائیوں میں لڑا گیا تھا اور اب بھی اس کا مظاہر ہوتا ہے۔ مجرمانوں کو دہشت گردی سے بھرا دیتا جارہا ہے، جو پچھلے 20 سالوں میں ہزاروں گولیاں لگا دیں ہیں اور ان کی زندگی کو تباہ کر دیتے رہے ہیں۔

میری یاد ہے جب 2001 میں امریکا نے طالبان کے خلاف جو آپریشن شروع کیا تھا اور یہ آپریشن ایک ناکام معاشرے سے لگایا گیا تھا جس نے اس کی خودی کو ان کے ساتھ منسلک کر لیا تھا۔ اب پھر وہی فہرست چل رہی ہے جو ناکام معاشروں کو ظاہر کرتا ہے اور مجرموں کو دہشت گردی سے بھرا دیتا جارہا ہے، جو پچھلے دہائیوں میں لڑا گیا تھا اور اب بھی اس کا مظاہر ہوتا ہے۔
 
یہ بات تو بھارپور ہے کہ امریکی حکومت نے ایسے افغان شہریوں کی جانب سے مجرم اور دہشت گردوں میں شامل ہونے کا الزام لگایا ہے جو مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے، لیکن یہ سچ ہے کہ اس فہرست کی جاری ہونے پر ناکام معاشروں کی حقیقت کو بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔

مگر یہ بات تو تھوڑی سا چاقلہ ہے کہ اس فہرست کے ذریعے امریکا نے ایسے ہزاروں افغان شہروں کو لایا ہے جن کے ذریعہ نقصان پہنچایا تھا، اور اب ان کی جانوں پر یہ فہرست جاری ہو رہی ہے۔

اس لیے ہمیں سو چاہیے کہ یہ فہرست کیسے تیار کی گئی ہے اور اس میں شامل افراد کو جس رکاوٹ سے باہر کیا گیا ہے، اور انھیں اپنی نازک جانوں کو ایسی فہرست سے بچانے کی کوشش کریں۔
 
امریکہ کی یہ فہرست مجرموں کی فہرست ہو سکتी ہے لیکن یہ بات بھی ہो سکتी ہے کہ وہ ایسے لوگوں کو پکڑنا چاہتے ہیں جو ان کی حکومت کے خلاف ہون۔ یہ ناکام معاشروں کی فہرست بھی ہو سکتी ہے لیکن یہ بات بھی ہو سکتی ہے کہ وہ اسے انہیں دھمکی دینے اور ان کے سمجھنے کی اجازت دی رہی ہے۔
 
میں تھوڑی دیر سے افغانستان چلے گیا تھا اور اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ امریکہ کی جانب سے ان مجرموں کو دہشت گردی میں شامل کرنا ایسا لگ رہا ہے جیسا کہ یہ کہ انھوں نے داعش یا دوسرے دہشت گرد گروہوں سے وابستہ ہونے کی کوشش کی تھی۔ لیکن ابھی یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ان مجرموں نے ایسا کیا تھا جو ابھی تک نہیں سنایا گیا تھا، جیسا کہ انھوں نے دوسرے لوگوں کو لاکھوں گولیاں لگائیں اور ان کے حقوق کو ختم کر دیا تھا۔ یہ بات بھی دلتا ہے کہ اگر مجرموں کو دہشت گردی میں شامل کرایا جائے تو وہ اس گروہ سے وابستہ نہیں ہوتے بلکہ انھوں نے یہ ماجر کیا تھا، اور ابھی تک انھیں مجرم قرار دیا گیا ہے۔
 
ایسے کیا تھوڑی سی بات چیت کرتے ہوئے بھی ایسی فہرست بنانے میں کامیاب ہوتے ہیں جس سے افغان شہریوں کی ایسی جانچ کرکے ان کی جان کو خطرہ میں ڈالتا ہے۔ یہ بھی دکھائی دیتا ہے کہ کیسے ایسے معاشرے جتنی زیادہ ناکام ہوتے ہیں وہی لوگوں کو اپنے ملک کی جان پر لگاتے ہوئے دھوکہ دیتے ہیں۔

جب یہ بات چیت نہیں ہوتی تو کیا اسے فہرست کے طور پر بنانا چاہئے؟ ایسے معاشروں میں لوگ ایسی سزاؤں کو اپنے حق میں بدل دیتے ہیں جیسے انہیں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے پکڑا جائے۔
 
امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی نے ایک بڑی فہرست میں افغان شہریوں کی جانچ کرکے ان کا احاطہ کیا ہے، یہ بتاتے ہیں کہ افغان شہروں میں دہشت گردی اور مجرمانہ سرگرمیوں سے جुडے لوگ امریکی حکومت کی فہرست میں شامل ہیں 🤔

جیسے جمال ولی کو 2 پولیس افسران کو گولی مار کرکے زخمی کر دیا تھا، اور ان پر جوابی فائرنگ میں مار ڈالا تھا وہ فہرست میں شامل ہیں جس سے بات یہ پتہ چلتا ہے کہ افغان شہروں میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی بھی پوری ہو رہی ہے 🚨

لکھو لکھ کر یہ بات سامنے آتی ہے کہ افغان شہریوں میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کو بڑا خطرہ قرار دیا جا سکتا ہے جس سے لوگوں کو نقصان پہنچتا ہے اور ان کے حقوق کو ختم کر دیا جاتا ہے 😔
 
ایسا تو بہت حیرانی کن، 10000 سے زیادہ افغان شہریوں کی جانچ کرکے ان کا احاطہ کیا جا رہا ہے اور ان پر مجرموں اور دہشت گردوں کا الزام لگایا جا رہا ہے، یہ تو ایک ناکام معاشرے کی حقیقت کو ظاہر کرتا ہے جس نے اپنے لوگوں کو امریکا میں بھیجا تھا۔

جب تک ایسی فہرستें جاری رہتی ہیں تو یہ سمجھنا مشکل ہوتا ہے کہ اس معاشرے نے کیا، کس کی طرف سے ان پر پھانکایا گیا تھا اور اس کے نتیجے میں کتنے لوگوں کو نقصان پہنچا۔

یہ فہرست ایک ناکام معاشرے کی حقیقت کو ظاہر کرتी ہے، جس نے اپنے لوگوں کو دوسرے لوگوں کے خلاف کارروائی میں شامل کیا تھا اور اس سے کتنے نقصانات ہوئے۔

مردمی کے حق میں ہی ووٹ ڈیلٹا کرکے انہیں فوج میں بھر رکھا گیا تھا اور اس سے ان پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرتے پکڑنے کا امکان ہوتا ہے، لیکن یہ سب کچھ کیسے ہوا اور اس میں جواب ہے کیا؟
 
یہ خبر ابھی نئی ہے اور اس پر بھیڑ بن رہی ہے لیکن یہ بات یقینی ہے کہ امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی کی ایسے فہرستوں کو جاری کرنا بہت problematic hai. وہ اس بات پر غور نہیں کرتا کہ ان فہرستوں میں شامل افراد میں سے کچھ مجرم یا مجرمہ بھی ہوسکتے ہیں۔

اس کی واضح پیداوار یہ ہے کہ جو لوگ امریکا کو نقصان دہ لاکھوں سے زیادہ کیا ہے، ان پر اب اسے اپنی فہرست میں شامل کرنا اچھا ہے؟ وہ اس بات پر غور نہیں کرتا کہ امریکیوں نے اپنے معاشروں میں دہشت گردی پھیلائی، ان لوگوں کو اپنی فہرست میں شامل کرنا اچھا ہے؟ یہ تو politics ko bhi nahi karta 😐

مگر یہ بھی بات قابل ذکر ہے کہ اس ناکام معاشروں کو یہ فہرست جاری کرنا وہ کیا سیکھتا ہے؟ اور اس پر غور کرتے ہوئے، کیا ان لوگوں کو اپنی فہرست میں شامل کرنا ایک ایسا معاملہ ہے جس سے وہ اپنے معاشروں کی ناکامیوں کو ختم کر سکتی ہیں؟ یہ کچھ problem hai 😊
 
امریکی حکومت نے ایک لاکھ سے زائد افغان شہروں پر پابندی عائد کی ہے، اور یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ ان لوگوں میں بھی جسمانی زخمیوں کی صورت میں کوئی ذمہ داری نہیں لے سکتا। یہ ناکام معاشروں کی حقیقت کی طرف اشارہ کرتا ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں لوگوں کو نقصان پہنچایا گیا اور انھیں دہشت گردی سے بھر دیا گیا، یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ امریکی حکومت نے اپنی جاویداحمدی کو سیکنڈ ڈگری اٹیک قرار دینے کی پابندی نہیں لگی، یا تو یہ معاشرے بہت ناکام ہیں یا یہ امریکی حکومت کا ایک محض جھوٹ ہے! 🤔
 
امریکی فہرست میں شامل ایسے افراد جو مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے، وہی لوگ ہیں جیسا کہ ابھی ان کو دھمکتے ہوئے دیکھنا تھا۔ یہ فہرست اس بات کو بھی ظاہر کرتی ہے کہ امریکی حکومت نے افغان شہروں کو پھانسنے کے لئے دہشت گردی سے بھرا ہوا، اور ابھی ان لوگوں کے نام بھی اس فہرست میں شامل ہوئے ہیں جن کے ذریعے ایسا ہوا تھا۔ یہ ایک ناکام معاشرے کی حقیقت کو ظاہر کرتا ہے جو اپنی خود کشی سے اسے بھی پورہ کرتا ہے۔
 
اس ناکام معاشرے کی حقیقت کو دیکھنا بےحس ہے، اس فہرست سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ کیسے ایک لاکھ سے زیادہ افغان شہریوں کی جانب سے مجرموں، دہشت گردوں اور دوسرے مجرمین میں شامل ہونے کا الزام ڈالا گیا تھا۔ اب پتہ چلا ہے کہ یہ دونوں داعش کی طرف سے وفاداری کا اعلان کر چکے تھے، ایسے لوگوں کی جانب سے نقصان پہنچایا گیا اور ان کے حقوق ختم ہو گئے۔ 🤕
 
اس ناکام معاشرے کی حقیقت تو یہ فہرست ظاہر کر رہی ہے کہ امریکی حکومت نے بھی اپنی جانب سے دہشت گردی کو بڑھایا تھا اور اس کے لیے لاکھوں گولیاں ہواں، اب یہ فہرست جاری ہونے پر ایک دوسرے کو بھی ظاہر کر رہی ہے کہ کیسے دہشت گردی کی منصوبہ بندی کی گئی اور لوگوں کو نقصان پہنچایا جائےga.
 
واپس
Top