ہانگ کانگ: فلیٹس میں خوفناک آتشزدگی36 افراد ہلاک

آکٹوپس

Well-known member
ہانگ کانگ میں ایک خوفناک آتشزدگی، 36 افراد جان سے گئے، 279 افراد لاپتہ ہو گئے۔ یہ واقعہ تائی پو رہائشی عمارتوں میں آیا جہاں تقریباً 4800 افراد رہائش پذیر ہیں۔

آگ بھڑک اٹھنے کے بعد، ان لوگوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا جس میں ایک فائر فائٹر بھی شامل تھا جو جاں بحق ہوا۔ اس کی رپورٹ سیکڑوں افراد کی ہوئی اور انھوں نے مختلف اسپتالوں میں طبی امداد پائی۔

اس واقعے کا معینہ کیا جانے والا ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جس نے آگ کی تحقیقات کرنے کے لیے جوڑی ہوئی ہے۔

چینی صدر شی جن پنگ نے جاں بحق افراد اور ان کے اہل خانہ سے اظہارِ افسوس کیا ہے اور متعلقہ اداروں کو جانی نقصان کم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

آگ کی تحقیقات میں بھی سیکڑوں لوگوں کا کردار رہے گا۔ فائر سروسز نے بتایا کہ عمارتوں کے بیرونی حصے میں لگے اسکائیفولڈنگ سے آگ شروع ہوئی جو تیزی سے دیگر عمارتوں تک پھیل گئی۔

آگ کو لیول 5 رٹ قرار دیا گیا جس کے تحت ہانگ کانگ میں شدید ترین درجے کا انتباہ دے دیا گیا تھا۔ اور یہاں اہلکار، فائر فائٹرز اور امدادی ٹیمیں مصروف رہیں۔
 
🚨 ہانگ کانگ میں ایک خوفناک آتشزدگی! 36 افراد جان سے گئے، یہی نہیں بلکہ تقریباً 279 لوگوں کو لاپتہ ہو گیا ہے جس میں بھی کئی فائر فائٹرز شامل تھے جو بحال ہونے کے لیے جانے سے پہلے لڑتے رہے تھے! یہاں پر تقریباً 4800 لوگ رہائش پذیر تھے، اب وہ سب اپنے گھروں سے باہر ہی رہ رہے ہیں۔ چینی صدر نے ان کے لیے اظہارِ افسوس کیا ہے اور لوگوں کو اپنی جانوں کو بچانے کی تاریکیوں سے بچنا پڑا ہوا ہے۔ آگ کی تحقیقات میں بھی لاکھوں لوگوں کا کردار رہے گا، یہاں فائر سروسز نے بتایا ہے کہ اسکائیفولڈنگ کی وجہ سے آگ شروع ہوئی جو تیزی سے دیگر عمارتوں تک پھیل گئی!
 
مخربوں کے لئے ایک نہ ہو، ایسا واضح ہونا چاہیے. ان میں سے کسی کی بھی جان سے گئی وہ ہمیں سچائی بتاتی ہے. میرے خیال میں ان لوگوں کے لئے ایک دیکھ بھाल منٹق ہونا چاہیے جو نہیں رہ سکتے. یہ بات بھی واضح ہونی چاہیے کہ ان لوگوں کی جان اسکے لئے معقول نقصان ہے اور ابھی تک یہ ان کے جسم کو نہیں جال دیا ہوا.
 
اس پریشان کن واقعے سے ہر کس کے دل تھک گئے ہوں گے، چینی صدر کی بھارتیہ جنتوں کو لگا کر محفوظ مقامات پر منتقل کرنے والی ٹیم نے ایک بڑا کام کیا ہے لیکن یہاں کچھ سے زیادہ کی ضرورت ہے، آگ کی تحقیقات میں چینیوں اور تائی پو لوگوں دونوں کے کردار رہے گا تاکہ یہ کہل سکتا ہے انہوں نے سچم دیکھا یا نہیں...
 
ایسا تو ہو سکتا ہے کہ ایک بڑی عمارت میں آگ لگ جائیں اور ہم سب کو پتہ چلے کہ ان کی پوری رینج میں فائر سروسز کا کوئی ذریعہ نہیں رکھا ہو یا اس کے لیے کافی ٹولس کی تکمیل نہیں ہوئی؟ اور پھر اسے جتنا جلدی پھیل سکتا ہے وہی تیزی سے کئی عمارتیں لپیٹ لیتی ہے؟ آگ کی تحقیقات میں بھی ایسا ہی صورتحال نہیں آ سکتا ہو گا کہ کسی نے بھی اس پر توجہ نہیں دی ہو یا کوئی نہیں جانا کہ اس کے لیے کیسے پابند رکھا جائے؟
 
اس firefighting ہی نہ تو کامیاب ہوا, نہ تو پوری سے پوری آگ بھڑک کر دھکیا دی گئی.

چینی صدر کی باتیں ایسی تھیں جیسے وہ فوری طور پر اپنے ہی شہر میں آگ کے حالات کو پورا نہ کر سکیں.

ان لوگوں کے لاپتہ ہو جانے کی صورت حال ایک شدید پریشانی ہے اور اس پر فوری تدبیریں لی جانی چاہیئں.
 
یہ ایک بہت دarrar ka samna hai. 36 logon ki zindagi gai, abhi tak koi bata nahi saa raha, 279 log laapta hain. yeh toh ek fire safety issue ka mukaara bana gaya hai. pehle se hi Hong Kong me fire safety regulations theek nahi thi, aur ab is tarah ki incident hogi toh khair kya kar sakte hai? Fire services ko lagbhag 10 minute ke andar respond hone ki guarantee deni chahiye, lekin yeh too kaisa ho sakta hai? aur yeh tooh ek special investigation team banai gayi hai, lekin abhi tak kaun sa person responsible hai, ya pata nahi lag raha. China me President Xi Jinping ne apni condemnations ki hui hai, lekin abhi tak Hong Kong government ko response nahi diya hai. yeh incident toh ek bada lesson hai, fire safety kaisa system banaya jaye jo is tarah ki incidents ko rok sake?
 
میں ان 36 افراد کے دل کو لینے کی کوشش نہیں کر sakta, جنھوں کو جان سے گینتے تھے. ایسا بھی محسوس ہوتا ہے جیسے انھوں نے اپنی زندگی کو صرف ایک لمحے میں ضائع کر دیا ہے, پھر وہی ہوا انھیں بھی لینے کے بعد. میرا خیال ہے کہ ایسے واقعات سے کچھ نہیں aprendا سکتا, مگر ایسا سمجھنا چاہئے کہ یہ لوگ اپنی زندگی کو بکھرنے والے اس معاملے میں جان کر گئے تھے.

میری ہمیں اسے سمجھنا چاہئے کہ ایسے واقعات سے کچھ نہیں بنتا, لیکن اس سے انھوں نے اپنی زندگی کو کیسے بڑھایا؟ اس معاملے میں جو لوگ شہری ایکسٹینشن میں ہی رہتے تھے وہ سب کچھ سچ ہی سمجھتے تھے.
 
یہ بے خوفناک ہوا کیا تھا! 36 لوگ جان سے گئے؟ یہ سچ ہیں کیوں نہ ہو?! ہانگ کانگ میں ایک بھی ایسا واقعہ نہیں ہوا ہے جس پر اسی طرح کی خبروں کو لگنے پڑے ہوں! ان لوگوں کی جانب سے کیا کیا کروئے تھا؟

اس وقت بھی بے چینی اور عاجزگی کا محسوس ہوتا ہے کہ اس سے پہلے ان لوگوں نے اپنی جان کو لے لیا تھا! وہ کیسے بچ نہ سکا؟ ایسے معاملات میں ایک دوسرے کی مدد کیا جاتی ہے، اس کی وہ چہریں اور اہلکار بھی کبھی کبھار ان لوگوں کی جانب مظلومین کے طور پر نظر آتی ہیں!
 
یہ واقعہ بہت دیر سے ہوا تھی اور ان لوگوں کو جان سے لیا گیا جس کا یہم رہا۔ ہانگ کانگ کی آبادی کے بارے میں لوگ جانتے ہیں کہ وہاں بھی کچھ ٹیکنالوجی ہے لیکن یہ بات بھی چنچی ہے کہ کیا ڈیزائن میں کسی کی نقصان تھا؟ 🤔 #ہانگکانگ #آگ #زندہ_جان

ایسے واقعات ہوتے ہیں جس پر سोच کر آپ کیا کروئے؟ ایسا مینہ اچھا لگ رہا ہے کہ لوگوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا تاکہ وہ اپنی جان کی بھی بچا سکیں #انسانیت #جanie_bachaya

یہ بات تو پتہ چل گئی ہے کہ ایسے واقعات میں جانی نقصان کم کرنے کے لیے بھی کچھ کیاجا چاہیے لہذا ناکام رہنے والی اداروں کو ماحول کی پرشینٹیشن پر عمل کرنا چاہیے #ماحول_پریشان #کنوبلائی

اس واقعات کے بعد ہی ان لوگوں نے پتہ لگایا کہ فائر سروسز کو بھی اچھی طرح منصوبہ بندی کرنا چاہیے تاکہ ایسے واقعات نہ ہوں #فائر_سروسز #مستقبل_کہیں
 
یہ ایک بہت ہی دھوکہ منا سکتا واقعہ ہے جو تائی پو رہائشیوں کو آگ لگنے والی عمارتیں میں رہنا پڑتا ہے اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ یہ عمارتیں نہیں بنائی گئیں بلکہ ایسے ہی جہاں پہلے سے آگ لگنے والی عمارتیں میں رہنا بھی اچھی نہیں سمجھا جاتا ہے تو اس لئے یہ واقعہ ہوا ہے

اس کے باوجود بھی ان لوگوں کی جان کی بھی سے گئی ہے، جو ایک بے نتیجہ کام ہے ان لوگوں کو بھی لاپتہ بنایا گیا ہے جو کہ ایک دوسری جھوٹی بات ہے

مگر یہی نہیں، اور اس ہنگ کانگ میں آگ لگنے والی عمارتیں میں رہنا بھی ایک جسمانی بیماری ہے جو اس وقت تک سیکڑوں لوگوں کو ایسے ہی ملا ہوا ہے جب تک اسی کمزور معیار پر عمارتیں بنائی نہیں گئیں

اس کے علاوہ یہ بھی دیکھنا ہے کہ اس واقعے میں ان لوگوں کو جسمانی امداد مل رہی ہے، وہاں تک کہ ان کی معیشت اور اپنی روزمرہ زندگی بھی ٹوٹ گئی ہے اس لئے یہ بھی ایک نتیجہ ہے جو ایسی معیشتوں میں آگ لگنے والی عمارتیں رہنا پڑتا ہے جو جیسے کہ ہنگ کانگ سے بات کر رہا ہو

اس سے ہر ایک کو سکون حاصل نہیں ہوتا، وہاں تک کہ اس واقعے میں ان لوگوں کی جان گئی ہے جو ایسے ہیں جو آگ لگنے والی عمارتیں میں رہتے ہیں ۔

اس کے علاوہ یہ بھی دیکھنا ہے کہ جب تک اس طرح کی معیشتوں میں ان لوگوں کو ملا ہوا رہتا ہے تو اسی طرح کا واقعہ ہو سکتا ہے
 
واپس
Top