ہانگ کانگ کی رہائشی عمارتوں میں ایک خوفناک آتشزدگی ہوئی جس کے نتیجے میں کم از کم 36 افراد ہلاک اور 279 لاپتہ ہو گئے۔ آگ 7 بلند رہائشی عمارتوں تک پھیل گئی جس کے بعد سیکڑوں افراد کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
حکومت نے اپنے ایجنسیوں کو بہترین طریقوں سے پابندی لگائی اور آگ کو پھیلانے والی ذمہ داریوں پر انحصار کرنے کی وعدہ کی تھی لیکن اس واقعہ نے ایسا کیا جو سرزمین ہانگ کانگ کے حوالے سے نئی بات کہتے ہوئے بھی، آگ پھلنے والوں کی تعداد میں اضافہ، ان کے رہنما کو لاپتہ کر لیا گیا اور ایک فائر فائٹر کے خوف سے کچھ لوگوں نے جان سے گئے جو پریشان ہیں کہ ان کی جانب سے یہ بات کھو دی جائے اور ان کے قربان ہونے پر ان کی ذمہ داریاں پکڑ لی گئیں۔
چین کے صدر شی جن پنگ نے آگ کے واقعہ سے اظہارِ افسوس کرتے ہوئے اپنے ایجنسیوں کو جانی نقصان کم کرنے کی ہدایت کی ہے اور نتیجے میں ان پر دباؤ میں آنا چاہیے۔
آگ کے بعد تقریباً 900 افراد کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا، جس کی وجہ سے ان کی جانی ایڈ دیکھنے پر آئی۔
اس واقعے نے پوری دنیا کو خوفناک وپھر رکھ دیا ہے اور ہانگ کانگ کے صدر جان لی نے اپنے وزیراعظم کو اپنی رہائش گاہ سے بیٹھ کر ڈیلت ڈال رکھی، جس سے اس کا کھینچنہ جذبہ لگ گیا اور اس نے نہایت ایمپتھیٹیک اس طرح اپنی حقیقی پریشانیوں کو ظاہر کیا تھا۔
یہ واقعہ ہانگ کانگ کی حکومت کے لیے بھی ایک ناکام رہ گیا، جس کا شکار ہلاکتوں اور لوگوں کو لاپتہ کرنے کی پھانسی تھی جس کی وجہ سے ان پر عذاب کرنا مشکل ہوا۔
بے شک، اس واقعے نے ہانگ کانگ میں ایک گہری خوفناک آگ لگی ہوئی جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ سینکڑوں لوگ اپنی زندگیوں کو بھی ختم کر دیئے ہیں۔
اس قدر کا دباؤ ہانگ کانگ پر پڑ رہا ہے ، ہلاکتوں اور لاپتہ کرنے کی اس سیریز نے ان لوگوں کو بھی پریشانی میں ڈال دیا ہے جو اب وہاں رہتے ہیں۔
آگ کے واقعے پر پوری دنیا کی توجہ ہوئی ہے اور ہانگ کانگ کے صدر نے اپنے وزیراعظم کو اس کی رہائش گاہ سے بیٹھ کر ڈیلٹ ڈالنا بھی ایک غم دوسرے کی طرح کے بات ہیں، ناقص اور خوفناک، لگتا ہے کہ ان کی معاشی اور سیاسی situación یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ اب ان پر پوری دنیا سے دباؤ آنے کا خوف رہتا ہے۔
اس واقعہ کی پوری وجہ ان کے ذمہ داریوں سے نہیں نکلتی، بلکہ یہ دیکھنے میں اچھا ہے کہ وہ اس پر جواب دے رہے ہیں اور ایسے سے کہتے ہوئے کہ ان کی جانب سے یہ بات کھو دی جائے گی۔ نتیجے میڰ بھی وہی ہوتا جو اس پر زور دیya jaa raha hai اور یہ کہ کہیں کچھ لابنے والا ہو جس کی وجہ سے لوگ اپنی زندگیوں کو بھی ختم کر دیئے ہیں، ایسا تو پھر ان کی ذمہ داریوں کے لیے نکلتا ہے۔
اس واقعے پر توجہ دینے سے پہلے میں سوچta hoon کہ میں کیا کروں؟ فوری طور پر ایک فائر فائٹر کی ضرورت ہی نہیں ہوگی؟ اس وقت میرا خیال ہے کہ انھیں ایسے پلان بنانے چاہئے جو آگ پھلنے والوں کو فوری مدد فراہم کر سکیں اور وہ لوگ جو گھر پر ہیں ان کے لیے بھی ایسا طریقہ ہو۔ میرے خیال میں ایک سیکڑا ساتھ ہوگیا، یہ دیکھنا ہمیں اچھا لگ رہا ہے کہ نہیں پتہ چلتا کہ آگ پھلنے والے لوگ کہانی کیا کر رہے ہیں۔
اس واقعے پر مجھے اس کی شدت کا خوفناک اثر ہے۔ 36 افراد ہلاک اور لاپتہ، یہ ایسا مظاہرہ ہے جو ہانگ کانگ کو اپنی حکومت پر دباؤ میں پھنساتا ہے۔ اس سے قبل بھی ، ان لوگوں کی زندگی بھر کی تلافی جس سے نتیجہ ایک ماحولیاتی katastrophic حالات کا نتیجہ اور پریشانیوں میں اضافہ ہوا۔ اس واقعے نے دنیا کو اچھی طرح اٹھلایا ہے۔
یہ ایک دھمکی ہے، یہیں تک کہ چین کی صدر نے اپنے ایجنسیوں کو جانی نقصان کم کرنے کی ہدایت کی تھی اور اب ان پر دباؤ میں آنا چاہیے? یہ کس کی ذمہ داری ہے، کس نے کیا؟ آگ پھلنے والوں کی تعداد میں اضافہ، لاپتہ رہنما، فائر فائٹر کا خوف، جان سے گئی لوگوں کی ذمہ داریاں پکڑ لی گئیں... یہ ہانگ کانگ کی حکومت کو یوں نہیں سنے کہ ان پر عذاب کرنا مشکل ہوا!
اس واقعے پر غور کرنے کے بعد مجھے ان لوگوں کی دلی داریاں دل سے متاثر کر رہی ہیں جو اپنی زندگیوں کو آگ میں ڈال دیئے تھے ...اس کے پیچھے ایک واضح پتہ چلتا ہے کہ اس وقت پر ان کی پوری زندگی ہی بھی کچل دی گئی ہوگی ....اس واقعے نے ہانگ کانگ کو ایک آگ میں پھیلایا ہوا دیکھنا پھرکا ہے اور یہ کہ 36 افراد ہلاک اور لاپتہ ہو گئے ، یہ سچ کی تزیہ ہے ....اس واقعے نے دنیا کو بھی خوفناک وپھر رکھ دیا ہے ....ہانگ کانگ کے صدر جان لی نے اپنی رہائش گاہ سے بیٹھ کر ڈیلت ڈالنا، یہ ایک اچھی بات ہے ۔
اس واقعے پر غور کر رہا ہوں تو میں اسکے پچھلے مہینے ہونے والی انسپیکشن کے دوران ایسی ہی صورتحال کی پیش گوئی کر چکا تھا ہانگ کانگ میں آگ پھلنے کی بے پناہ سंभावनات تھیں، مگر وہ وقت آگیا جب ان سب کو سمجھایا گیا کہ اس کے لیے تیار نہیں تھے۔ میں انسپیکشن میں یہ بات بھی کہتی تھی کیونکہ ہانگ کانگ کے رہائشی عمارتوں میں ایسی پوزیشن پر اور سٹرکچر کو اس طرح بنایا گیا ہے جو آگ پھلنے والی صورتحال میں سہارہ دینے کے لیے نہیں ہوتا۔
اس واقعات کی ایسے شاندار اور دلبر نتیجے نہیں لگی جو میرا محسوس ہوتا 36 افراد ہلاک اور 279 لوگ جان بھگاد کر چکے ہیں یہ ایک ناجائز فخر ہے، کیا اس نے ہانگ کانگ کو ایسا دیکھنے کی سہولت دی کہ اس کے لوگ آگ میں پھنس کر اپنی زندگیوں کو ختم کریں؟
اس واقعے کی بے حد تریس ہے ، میرا خیال ہے کہ چینی قیادت نے یہ سارے پابندیوں کے بغیر آگ کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی، وہ لوگ جو اس واقعے سے متاثر ہوئے، ان کی زندگی بھی ناکام رہ گیاں اور اب ان کی فحشاء ہوگی।
اس واقعہ کی ایسے منظر و نشان نہیں تھے جس سے یہ سोचا جاتا کہ ہانگ کانگ میں بھی آگ پھلنی ہے... اس صورتحال کی ایسی جھیلن کی ہوئی ہے کہ اب لوگ اسے سمجھنا مشکل ہو گیا کہ کس طرح آگ کا یہ نتیجہ نکل سکتا ہے۔
جب تک کوئی ایسا نہیں جو اپنی زندگی کی پریشانیوں کو ظاہر کر سکے تو اس کی وجہ بھی یہ ہو جاتا کہ لوگ اپنے حوالے سے بیٹھتے رہتے ہیں۔
اس کے علاوہ، میں تھوڈا کچھ بتانا چاہتا ہوں کہ یہ واقعہ مجھے بھی ایک دیر سے تھا۔ میرا خیال ہے کہ اس کی وجہ سے ایسا ہونا پورا امکانت تھا، چاہے وہ حقیقی ہو یا نہیں، لیکن یہ بات بھی توہن دہ ہے کہ اس پر کوئی اقدامات نہیں ہوئے تھے جس سے اس کی پہچان سے قبل کوئی لازمی کارروائی ہو سکتی۔