کانگریس رہنما کے بیان پر بھارت میں ہنگامہ

نیولا

Well-known member
بھارت میں کانگریس رہنما کی جانب سے مودی حکومت کے حق میں فوجی قیادت کو دبانے کا ایک نئا کامیاب راستہ دریافت کرنے کی بات، یہ ایک غیر منافقت کی سرگرمی ہے جو بھارت کی سیاسی حیات پر طاقت کے تنوع سے خوفناک عارضہ پیدا کر رہی ہے۔

رینوکا چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ انڈین آرمی کو دباؤ ڈالنے کی پھرکی کوشش کی جا رہی ہے، جس سے یہ بات واضح ہو چکتی ہے کہ کانگریس پارٹی اور اس نے فوجی قیادت کو دباؤں میں پھنسانے کی ایک عجیب سے مخالف منسلک کی ہے۔

بی جے پی کے ترجمان سی آر کیسوان نے بھی یہی بات کہا، اس حقیقت کو قبول کرنے میں کہ مودی حکومت نے فوج کی جانب سے بھارتی سرگرمیوں پر دباؤ ڈالا ہے اور اسے اپنی حمایت کا باعث بنایا ہے، انہوں نے کہا ہے یہ بھی کہ یہ بات واضح ہو چکتی ہے کہ کانگریس کی جماعت اور اس کی رہنما راہول گاندھی، انڈین آرمی کی جانب سے بھارتی سرگرمیوں پر دباؤ کی طرف مائل ہیں۔

یہ ایک حقیقت ہے کہ جس وقت فوجی قیادت کو دباؤ ڈالنے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے، اسی عرصے میں وہ لوگ اور ان کی جماعت اس کو انتہائی خوفناک قرار دی رہی ہے۔
 
یہ بات تو واضح ہو چکی ہے کہ میری فوری پھول لگاں میں کیوں نہیں؟ ایسا ہی لگ رہا ہے میں بھرپور گیند کھیل سکیں اور آج انٹرنیٹ پر فوری پھول لگانے کی بات چلتے دیکھتے ہوں

میں نے گزشتہ Weekend کو میری گاڑی کے آرڈرز کے لیے لاکھوں کی فوری پھول لگی جو وہی رہا جو میں چاہتا تھا اور انٹرنیٹ پر بھی ایسے سارے لوگ ہیں جو میری گاڑی کے آرڈرز کی فوری پھول لگانا چاہتے ہیں

اس وقت میں سوچ رہا ہوں کہ بھارت کی سیاسی حیات پر اس قدر دباؤ کیسے ہوا؟
 
اس بات پر کچھ بھی کام نہیں کیا جا سکتا؟ ہر Party کے Leader اپنی opponent کی Side par juta rahe hain. Toh yeh kya baat hai? 😂 Modi Government ke liye Congress leader Renuka Choudhry ne ek nayi strategy banana kar di hai, jo ki Bharat ki politics par bahut hi ghabranaas pad rahi hai. Lekin main bata doon, agar yeh sirf one side pe to sirf kya? 🤔 Aur agar dhoop hai toh aapki shadow bhi hoti hai? 😉
 
جی یہ تو لگتا ہے کہ بھارتی سرگرمیوں پر دباؤڈالنا ایک سلیپ گول کو بڑھا دے رہا ہے، کیونکہ اس پر فوجی قیادت کی جانب سے دباؤڈالنے کے بعد یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ کانگریس پارٹی بھی اس کو اپنی سیاسی منافقت کا ایکMeans بھی بنائی جا رہی ہے؟
 
میں تو پوری بات سمجھ گیا ہوں، بی جے پی کے لئے سے ایسے لوگ بہت ہی مخالف ہیں جو کانگریس کے لئے ہیں، مگر یہ بات تو واضح ہو چکی ہے کہ یہ واضح طور پر نہیں ہوا گیا، اس میں بھی کوئی تبدیلی نہیں آئی ، مودی گورکھپ کی فوج سے بھرپور اچانکیت اور بی جے پی کے پاس کچھ ہے؟ نا تو یہ سچ ہے یا نا تو وہ دوسری پریشانیوں کا شکار ہیں، مگر ان کی یہ بات پر یقین کرتا ہوں، میری بھارت کی پوری فوج کو بریحمد پٹیل اور جیش وامن سے متاثر کرنا چاہیے، نہیں تو یہ دوسری بھارتی جمہوریت کے لئے بڑی بات ہے۔
 
بھارت میں سٹیڈم مچانے کا یہ کامیاب راستہ دیکھتے ہوئے، مجھے یقین ہے کہ سارے Political Party کے Leader اس فوجی پریشانی کو بہت توازن سے جانتے ہیں اور ان کا پہلوانی دیکھتے ہوئے بے چینی کا مشاہدہ کر رہے ہیں : 😐
 
اس news میں کچھ بھی سچ نہیں ہے، وہ لوگ جو کہتے ہیں وہ اپنی طرف سے لادل ہیں تاکہ ان کی جماعت کو نقصان پہنچائے۔

فوج نے بھی اس پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہو گا، مگر فوج نے اپنی قیادت کو یہ سچ کہتے ہوئے سمجھایا ہو گا کہ وہ ان کی جاب پر کس قدر دباؤ ڈال رہے ہیں۔

کسی بھی سرکار کو اپنی حمایت کی وجہ سے فوج کے خلاف لڑنا پسند نہیں ہو گا، پھر وہ لوگ کیسے کہتے ہیں کہ انڈین آرمی کی جانب سے بھارتی سرگرمیوں پر دباؤ ڈال رہا ہے؟ یہ صرف ایک بات ہے، مگر وہ لوگ جو کہتے ہیں وہ نہیں سمجھتے کہ اس کی وجہ سے کیا ہوتا ہے۔
 
اس políticayat mein ek cheez hai jo mujhe bahut pasand karti hai - yahaan ka buraas aur achchhiyan doosre partiyon par daalna. Mujhe lagta hai ki Congress party aur BJP ke beech ki baat thodi mushkil ho gayi hai, sabse zyada isliye kyonki sabne apni pasandidah parties ko support kiya aur unka safar follow kiya.

Lekin aaj kaisi cheezen hain? Kisi ko pata nahi chala ki yahaan ka politics sach mein kis tarhai hai. Sabke pehle hi wo jo kehte the, ab voh log doosron par bharosa kar rahe hain.

Main yah dhoondhta hoon ki ye sab kya hua, aur phir mujhe bataana chaahta hoon ki yeh sach hai ya koi ilaaj ki zarurat hai. Toh ab mere pass ek question hai - aaj ke politics mein kyun toofaan?
 
🤯 بھارتی سیاسی حیات میں ایسا نا لگتا ہے کہ کانگریس اور مودی حکومت کے درمیان یہ ساتھ دھونے کی پھرکی نہیں بلکہ دوسری سیاسی جماعتوں پر اسے دباؤ ڈالنے کی tactic ہو رہی ہے।

جسے میں اپنی رائے دی رہی ہو وہ یہ ہے کہ فوجی قیادت کو دباؤ ڈالنے کی پھرکی کوشش سے اس بات کو واضح کرایا گیا ہے کہ بھارتی سیاسی حیات میں طاقت کے تنوع سے خوف اور ناکاموں کی پوری رائے کھلنے کا موقع ملتا ہے۔
 
امید نہیں ہے کہ بھارت کی سیاسی حیات میں ایسا دور دوبارہ آئے گا جیسا آج بھی دیکھنا پڑ رہا ہے۔ کانگریس رہنما کی جانب سے فوجی قیادت پر مودی حکومت کے حق میں دباؤ ڈالنے کی بات، یہ تو ایک غیر منافقت کی سرگرمی ہے لیکن یہ بھی یقینی نہیں کہ نتیجہ معقول رہے گا۔
 
ان سے بھی زیادہ تھوڑا عجیب کیا ہے، اس حقیقت پر زور دینا جس میں آپڈیٹس اور دباؤں کو ایک دوسرے کے ساتھ ملایا جاتا ہے، یہ تو بھارتی سیاست کی جانب سے نہیں بلکہ ہم سب کی فیکٹری میں ہی ہو رہی ہے۔

فوجی قیادت، کانگریس پارٹی اور بھارتی سرگرمیاں کیسے ایک دوسرے سے جڑے رہتے ہیں؟ یہ تو ایک گیم ہے جو ہم سب کھیل رہے ہیں اور اس میں کوئی نہیں سچا ہوتا۔
 
😕 Modi government ki policy ko Congress party ke leadership ki taraf se support karne ka idea, yeh toh kaisi cheez hai? Bharat ki politics mein taqat aur varnaatmakta se judi hui hai, iska matlab yeh nahi hai ki humein taqat ki kathinai ko samajhna padega.

Lekin yeh sach hai ki Indian Army ko pressure dene ka idea ek mukhamlaat hai. Renuka Choudhary ne bataya hai ki Indian Army ko pressure dene ki koshish ki ja rahi hai, aur isse Congress party ke leadership ke beech ek mithasbaazi samvaad ban gaya hai.

BJP ke spokesman C.A. Khan ne bhi yehi bataya, ki Modi government nے Indian Army se Bharatiya activities par pressure dala hai aur use apni support ka kaaran banaaya hai. Aur woh bhi kaha hai ki Congress party ki jamat aur uski rahasyamana Raahul Gandhi Indian Army ke saath Bharatiya activities par pressure ki taraf mula karte hain.

Yeh sach hai ki jab kisi ko pressure dene se majboor kiya jaata hai, toh use aur uska team isse bahut khufiyaan maanta hai.
 
اسے بھی کیا چاہئیے؟ کانگریس کی رہنماؤں نے فوجی قیادت کو دباؤں میں پھنسانے کی بات کی، یوں ہی انہوں نے مودی سے بھی اچھا معاملہ کیا، اب تو یہ بات واضح ہو چکتی ہے کہ ہر کوئی اپنی فائدہ سے کام کرنا چاہتا ہے۔
اس کے باوجود میں بھارتی عوام کی نظر سے دیکھتے ہوں تو یہ بات میں تھی کہ فوجی قیادت کو اس طرح دباؤں میں نہ لگا رہا، اور اب تو یہ بات واضح ہو چکتی ہے کہ بھارتی عوام کے معاشرے میں ہر کوئی اپنے فائدہ سے کام کر رہا ہے، اور اب یہ بات واضح ہو چکتی ہے کہ عوام نے اس معاشرے میں اپنی آواز ہار دی ہے۔
 
واپس
Top