بھارت میں کانگریس رہنما کی جانب سے مودی حکومت کے حق میں فوجی قیادت کو دبانے کا ایک نئا کامیاب راستہ دریافت کرنے کی بات، یہ ایک غیر منافقت کی سرگرمی ہے جو بھارت کی سیاسی حیات پر طاقت کے تنوع سے خوفناک عارضہ پیدا کر رہی ہے۔
رینوکا چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ انڈین آرمی کو دباؤ ڈالنے کی پھرکی کوشش کی جا رہی ہے، جس سے یہ بات واضح ہو چکتی ہے کہ کانگریس پارٹی اور اس نے فوجی قیادت کو دباؤں میں پھنسانے کی ایک عجیب سے مخالف منسلک کی ہے۔
بی جے پی کے ترجمان سی آر کیسوان نے بھی یہی بات کہا، اس حقیقت کو قبول کرنے میں کہ مودی حکومت نے فوج کی جانب سے بھارتی سرگرمیوں پر دباؤ ڈالا ہے اور اسے اپنی حمایت کا باعث بنایا ہے، انہوں نے کہا ہے یہ بھی کہ یہ بات واضح ہو چکتی ہے کہ کانگریس کی جماعت اور اس کی رہنما راہول گاندھی، انڈین آرمی کی جانب سے بھارتی سرگرمیوں پر دباؤ کی طرف مائل ہیں۔
یہ ایک حقیقت ہے کہ جس وقت فوجی قیادت کو دباؤ ڈالنے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے، اسی عرصے میں وہ لوگ اور ان کی جماعت اس کو انتہائی خوفناک قرار دی رہی ہے۔
رینوکا چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ انڈین آرمی کو دباؤ ڈالنے کی پھرکی کوشش کی جا رہی ہے، جس سے یہ بات واضح ہو چکتی ہے کہ کانگریس پارٹی اور اس نے فوجی قیادت کو دباؤں میں پھنسانے کی ایک عجیب سے مخالف منسلک کی ہے۔
بی جے پی کے ترجمان سی آر کیسوان نے بھی یہی بات کہا، اس حقیقت کو قبول کرنے میں کہ مودی حکومت نے فوج کی جانب سے بھارتی سرگرمیوں پر دباؤ ڈالا ہے اور اسے اپنی حمایت کا باعث بنایا ہے، انہوں نے کہا ہے یہ بھی کہ یہ بات واضح ہو چکتی ہے کہ کانگریس کی جماعت اور اس کی رہنما راہول گاندھی، انڈین آرمی کی جانب سے بھارتی سرگرمیوں پر دباؤ کی طرف مائل ہیں۔
یہ ایک حقیقت ہے کہ جس وقت فوجی قیادت کو دباؤ ڈالنے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے، اسی عرصے میں وہ لوگ اور ان کی جماعت اس کو انتہائی خوفناک قرار دی رہی ہے۔