کانگریس رہنما کے بیان پر بھارت میں ہنگامہ

کوالا

Well-known member
بھارتی میڈیا کی خبروں سے واضح ہوتا ہے کہ بھارت کی کانگریس جماعت نے فوج پر حکومت کے حق میں بولنے کی ممانعت کے بارے میں ایک جدید حادثہ آج سامنے لیا ہے۔ اس حادثے کو سمجھتے ہوئے آپ نے پوچھا، یہ حادثہ کیسے شروع ہوا؟

اس حادثے کی وضاحت بھارتی میڈیا سے ملی جس میں رینوکا چوہدری کے بیان پر بھارت میں ایک شدید ہنگامہ ہوا ہے۔

رینوکا چوہدری نے پوری دھارنہ اس بات پر زور دیا کہ فوجی قیادت کو حکومت کے حق میں بولنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، جس کے بعد اسے "سب سے خوفناک صورتحال" قرار دیا گیا ہے۔

اس حادثے نے بھارتی میڈیا کو ہلچل میں پھنسایا تھا اور سوشل میڈیا پر اس کا فیلڈ ملا پک کرہ رہا تھا۔

جب تک میڈیا رینوکا چوہدری کے بیان کو سمجھتا رہا، تو وہ اس بات پر زور دیا کہ کانگریس سے تعلق رکھنے والی مہاراشٹر کی فوج مخالف جماعت سی ایچ آئی کے رہنما راہول گاندھی کی اس سے بڑے دباؤ پر ہے، جو کوئی نئا ہے۔

لیکن پہلے میڈیا نے یہ بات سامنے لگی کہ اس حادثے سے ایک دوسرے علاق میں رینوکا چوہدری کی سست دباؤ پر بھی کوئی تعلق ہے۔

اس حادثے نے یہ بات کھلائی کہ فوجی قیادت کو حکومت کے حق میں بولنے کا پہلا دباؤ ہے اور اسے سمجھنے پر تین سے چار گنی دباؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

اس حادثے نے سماج کو ایک واضح بات کے سامنے رکھ دی، جس میں اس حادثے سے جو لار فوجی قیادت پر حکومت کے حق میں بولنے کی ممانعت ہے وہ آج بھرپور ہو گیا ہے۔

اس حادثے نے سماج کو ایک عجیب سے مشابہت کے سامنے رکھ دی، جس میں اس حادثے سے جو لار پوری دھارنہ پر حکومت کے حق میں بولنے کی ممانعت ہے وہ آج بھرپور ہو گیا ہے، یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اس حادثے سے جو لار پوری دھارنہ پر حکومت کے حق میں بولنے کی ممانعت ہے وہ آج بھرپور ہو گیا ہے۔
 
یہ بات تو حال ہی میں سامنے آئی تھی کہ اس دھارنہ پر حکومت کے حق میں بولنے کی ممانعت کیا جا رہا تھا، اور اب یہ دیکھنا عجیب ہے کہ فوجی قیادت پر بھی حکومت کے حق میں بولنے کی ممانعت ہو گئی ہے, یہ تو تیزی سے نہیں، لیکن یہ بات تو محسوس ہوتی ہے کہ اس خطے میں لوگ اتنا ہی ترس رہتے ہیں اور اتنا ہی دباؤ پھیلاتے ہیں!
 
اس حادثے کو سمجھتے ہوئے مجھے یہ سوچنے لگا کہ اب بھی بھارت میں سیاسی تانے بانے اور پارٹی کی سیاسیات سے نکل کر ایک واضح بات سامنے آ رہی ہے، جس میں فوج کو حکومت کا حق میں بولنا پڑتا ہے۔ اس حادثے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اب بھی ان سیاسی جماعتوں کی سیاسیات میں فوج کو حکومت کے حق میں بولنے پر دباؤ ہوتا ہے، اور پھر اسے تین سے چار گنی دباؤ سے بھی لگتا ہے۔
 
یہ حادثہ بھارتی politics mein ek alag cheez hai, jo ki logon ko bahut bura laga rahi hai. mujhe laga ki yeh incident thoda susajjad tha, aur media ne iska badla avsar liya. ab yeh sawaal hai ki ye incident ki wajah kya hai? mujhe lagta hai ki iska mool kaaran raohol gandhi ke vichar par nazar rakhna hai, lekin yeh ek bada mudda hai jo ki har vyakti ko prabhavit kartaa hai.
 
یہ حادثہ تو بہت تھوڑا سا وقت کے لئے ہی رہ سکتا ہے، مگر یہ بات واضح ہے کہ یہ انچارچر (چلچل) بھارت میں جاری ہو رہی ہے، اور یہ چلچل کبھی ٹھیک نہیں ہوتی اور کبھی اس کی واضح وہدت بھی نہیں ہوتی।
 
اس حادثے کو سمجھتے ہوئے، یہ بات کھلنی چاہیے کہ رینوکا چوہدری کی کہانی سچ ہو یا نہیں؟ کہانی میں فوجی قیادت کو حکومت کے حق میں بولنے پر مجبور کرنے کا دعویٰ ہے، لیکن اس حادثے سے کون سی فلوئیز کھل گئیں؟ اور اس حادثے سے وہ بات کس لئے باہر نکل رہی ہے کہ حکومت کا حق میں بولنا بھی ایک قانون ہے؟
 
سوشل میڈیا پر اس حادثے کا ایسا دباؤ ہے جیسے ہر بات مگر یہی ہو رہی ہے۔ میڈیا نے اس بات کو تھوک کرکٹ کے طور پر پیش کیا ہے، جس سے وہ اپنے پیروں کی دھول اٹھا رہے ہیں۔

جب تک میڈیا نے اس حادثے کو ایک سیاسی ماحول کے طور پر پیش کیا، تو یہ بات سامنے آئی کہ اس حادثے سے جو لار فوجی قیادت پر حکومت کے حق میں بولنے کی ممانعت ہے وہ آج بھرپور ہو گیا ہے۔

میڈیا نے اس حادثے کو ایک دوسرے علاق میں رینوکا چوہدری کی سست دباؤ پر بھی پیش کیا، لیکن یہ بات سامنے آئی کہ ان کے پیروں کی دھول اٹھانے کے لئے وہ اس حادثے کو بھی استعمال کر رہے ہیں۔

اس حادثے سے جو لار حکومت کے حق میں بولنے کی ممانعت ہے وہ ایک ایسا پچکنا دباؤ ہے جو سماج کو اس بات کے سامنے رکھ رہا ہے کہ میڈیا نے یہ حادثہ کیسے پیش کیا؟
 
یہ خبروں کو سمجھنا ایک چیلنج ہے، تھوڑا سا تحقیق کرنے پر یہ بات سامنے آتی ہے کہ یہ حادثہ کچھ اور بھی پتہ چلتا ہے۔

میری نज़ر میں یہ خبروں سے ایک فیلڈ ملا پک کرہ رہا ہے، اور اس کی وضاحت بھی کچھ متاثر کن ہوسکتی ہے۔

لیکن سبسے پہلے یہ بات سامنے آنی چاہیے کہ اس حادثے کو سمجھنا ایک درجہ بندی ہے، اور اس کو سمجھنے پر دباؤ اور Pressure بڑھ سکتا ہے۔
 
یہ حادثہ پہلی بار سامنے لگتا تھا کہ حکومت کے حق میں بولنے پر فوج کو دباؤ دیا جائے گا، لیکن اب یہ حادثہ پہلے ہی سامنے آیا تھا اور میڈیا سے مل کر ایک نئا دباؤ سامنے آ گیا ہے۔ لگتا ہے کہ یہ حادثہ تو فوجی قیادت کو حکومت کے حق میں بولنے کی ممانعت کے بارے میں ایک دھارنہ سے شکار ہوا تھا اور اب میڈیا اس بات پر زور دے رہا ہے کہ یہ حادثہ سی ایچ آئی کے رہنما راہول گاندھی سے بڑا دباؤ ہے۔ لیکن مجھے یہ بات نہیں سمجھ آتی کہ اس حادثے میں کیوں ایک دوسرے علاق میں رینوکا چوہدری کی سست دباؤ پر کوئی تعلق ہے؟
 
یہ حادثہ تو اس لئے ہوا کہ میڈیا کا یہ استعمال کرنے کی توجہ اور دباؤ ہی بھارتی فوج کو جس بات پر مجبور کرتا ہے وہ واضح طور پر ایسی بات نہیں ہوتی جو میڈیا اپنی رپورٹوں میں لکھنے کی کوشش کرتا ہے، اور یہ دیکھنا بھی دلچسپ ہے کہ اب اس حادثے سے پوری دھارنہ پر حکومت کے حق میں بولنے کی ممانعت بھی شروع ہو چکی ہے، یہ بات تو واضح ہے کہ اس حادثے نے سماج کو ایک اچھی بات کا سامنا کرایا ہے۔ 📰
 
یہ حادثہ بھارتی میڈیا کی جانب سے ہوا ہے، لیکن اس کے پیچھے کیا کारण ہے؟ اگر فوجی قیادت کو حکومت کے حق میں بولنے پر مجبور کیا جاتا ہے تو یہ کیسے ہوتا ہے؟ یہ بات سمجھنی چاہیے کہ فوجی قیادت کو اپنا حق دیا جائے اور ان کی آواز سن لی جائے۔ اس حادثے سے واضح ہوتا ہے کہ بھارتی میڈیا پر حکومت سے دباؤ ہے، لہٰذا انہیں ایسے حادثوں کو دیکھ کر آگے بڑھنے کی آزما نہیں ہونائی چاہئیے۔
 
واپس
Top