انڈونیشیا میں شدید سیلاب نے کئی علاقوں کو لپیٹ لیا ہے جس کی وجہ سے حال ہی میں اموات 303 ہوگئی ہیں۔ یہ شدید سیلاب سماترا جزیرے پر تباہی پھیلی ہے جس کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ کی صورتحال بھی انتہائی سنگین ہوگئی ہے۔
درجنوں دیہات کو لینڈ سلائیڈنگ کا شکار ہو چکے ہیں جس کے باعث امدادی کاموں میں بھی تباہی پھیلی ہوئی ہے۔ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئی ہیں اور زمینی راستوں سے کئی علاقے کٹ چکے ہیں جس کی وجہ سے ریسکیو کارروائیوں میں بھی تلافی پہنچانے میں مشکل ہوئے ہیں۔
شددھار بارشوں کے باعث دریا ابل پڑے اور سیلاب کناروں کو توڑتا ہوا بھاری ملبے کے ساتھ رہائشی علاقوں میں داخل ہوئا جس نے کئی پہاڑی دیہات کو لپیٹ لیا ہے۔
بھاری مشینری کی کمی سے ریسکیو کام متاثر ہوا ہے اور اس کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں بھی تلافی پہنچانے میں مشکل ہوئی ہے۔ وائسٹ سماترا کے اگام ضلع میں تقریباً 80 لوگوں کو ملبيں کا شکار ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے زندہ بچ جانے والوں تک رسائی انتہائی مشکل ہو چکی ہے۔
سب سے زیادہ متاثر آچے کا علاقہ ہوا ہے جہاں صورتحال انتہائی سنگین ہے اور بھاری مشینری کی عدم دستیابی کے باعث پولیس، فوج اور مقامی لوگ ہاتھوں، بیلچوں اور اوزاروں سے ملبيں ہٹا رہے ہیں۔ گورنر موزاکر مناف نے انڈونیشیا میں امدادی سامان کی فراہمی کے لیے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور 11 دسمبر تک اسے جاری رکھی گئی ہے۔
درجنوں دیہات کو لینڈ سلائیڈنگ کا شکار ہو چکے ہیں جس کے باعث امدادی کاموں میں بھی تباہی پھیلی ہوئی ہے۔ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئی ہیں اور زمینی راستوں سے کئی علاقے کٹ چکے ہیں جس کی وجہ سے ریسکیو کارروائیوں میں بھی تلافی پہنچانے میں مشکل ہوئے ہیں۔
شددھار بارشوں کے باعث دریا ابل پڑے اور سیلاب کناروں کو توڑتا ہوا بھاری ملبے کے ساتھ رہائشی علاقوں میں داخل ہوئا جس نے کئی پہاڑی دیہات کو لپیٹ لیا ہے۔
بھاری مشینری کی کمی سے ریسکیو کام متاثر ہوا ہے اور اس کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں بھی تلافی پہنچانے میں مشکل ہوئی ہے۔ وائسٹ سماترا کے اگام ضلع میں تقریباً 80 لوگوں کو ملبيں کا شکار ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے زندہ بچ جانے والوں تک رسائی انتہائی مشکل ہو چکی ہے۔
سب سے زیادہ متاثر آچے کا علاقہ ہوا ہے جہاں صورتحال انتہائی سنگین ہے اور بھاری مشینری کی عدم دستیابی کے باعث پولیس، فوج اور مقامی لوگ ہاتھوں، بیلچوں اور اوزاروں سے ملبيں ہٹا رہے ہیں۔ گورنر موزاکر مناف نے انڈونیشیا میں امدادی سامان کی فراہمی کے لیے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور 11 دسمبر تک اسے جاری رکھی گئی ہے۔