انڈونیشیا میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے ہلاکتوں کی تعداد 303 ہوگئی، جس میں انڈونیشیا کی جانب سے سب سے زیادہ تباہی رونما ہوئی۔ انڈونیشیا میں سیلاب کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اور بارش نے دیہات کو صفحہ ہستی سے مٹا دियا، جو کہ تباہی کی حد تک بڑھ گئی۔
شدد و زبانی صحت کے حوالے سے انڈونیشیا میں ہونے والے یہ واقعات، اس ملک کو یہی نہیں ہے بلکہ پوری ایشیا میں شدید تباہی کی طرف بڑھاتے جارہے ہیں، جس کے نتیجے میں بھاری ملبوں سے لاپتا لوگوں کو باصلاحیت افراد کی مدد سے نجات ملنے کی چیلنج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
شدد و زبانی صحت کے حوالے سے انڈونیشیا میں ہونے والے یہ واقعات، اس ملک کو یہی نہیں ہے بلکہ پوری ایشیا میں شدید تباہی کی طرف بڑھاتے جارہے ہیں، جس کے نتیجے میں بھاری ملبوں سے لاپتا لوگوں کو باصلاحیت افراد کی مدد سے نجات ملنے کی چیلنج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
موسلادھار بارشوں اور سیلاب کے باعث دیہاتوں کو لپیٹ لیا گیا، جس نے بھی کئی پہاڑی دیہات کو محفوظ بنانے میں ناکام رہے ہیں اور انڈونیشیا کی حکومت نے تین دیہاتوں سے لاپتا 174 افراد کے مقام کو نہیں بتایا ہے، جو کہ ہلاکتوں کی تعداد کو بڑھا رہے ہیں اور اس صورتحال میں آدھر سے آدھر کئی دیہات کو چھوٹ چھت کر مٹا دیا گیا ہے۔
شدد و زبانی صحت کے حوالے سے انڈونیشیا میں ہونے والے یہ واقعات، اس ملک کو یہی نہیں ہے بلکہ پوری ایشیا میں شدید تباہی کی طرف بڑھاتے جارہے ہیں، جس کے نتیجے میں بھاری ملبوں سے لاپتا لوگوں کو باصلاحیت افراد کی مدد سے نجات ملنے کی چیلنج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
یہ واقعات انڈونیشیا کے لیے بالکل بھی نہیں ہے، بلکہ یہ ایشین سیزن کا پہلا ہارے ہوئے گھنٹا ہے! کچھ دیہات محفوظ تھے تو کچھ پورا صفحہ ہستی میں لاپتہ ہو گئے! یہاں تک کہ انڈونیشیا کی حکومت نے کھوج کر بھی نہیں کیا، ابھی کیا یہ لوگ چھپانے کو کیسے پریشان ہو گئے؟ سیلاب اور بارش نے انڈونیشیا کی جانب سے سب سے زیادہ تباہی رونما کی، لیکن یہاں تک کہ اس قدر تباہی ہوئی تو بھی ایشین سیزن میں تباہی کے واقعات کی تعداد سے کم نہیں ہوگئی!
یہ دیکھنا بہتہ دیر تک نہیں آئی، اس سے قبل 2018 میں انڈونیشیا کے ایک اسی سیلاب کی واضح تھی جس نے ہزاروں لوگوں کو پھانسنے کا باعث بنایا تھا، اس کے بعد بھی اس ملک کو ایسے حالات نہیں ملاتے جیسے اب، لگتا ہے انڈونیشیا کی حکومت کو آس پاشے میں تیزی سے کام کرنے کا موقع آ گئا ہے۔
مریضوں اور زخمیوں کے حوالے سے انڈونیشیا کے واقعات، یہ ایک شدید چیلنج ہیں جو پوری دنیا کو تھकایا ہے ۔ شدد و زبانی صحت کے حوالے سے اس ملک میں ہونے والے یہ واقعات، پوری ایشیا کو شدید تباہی کی طرف بڑھانے جارہے ہیں، اور لاپتا لوگوں کو باصلاحیت افراد کی مدد سے نجات ملنے کی چیلنج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ اس صورتحال میں مریضوں اور زخمیوں کی دیکھ بھال کو بھی مشکل بن گیا ہے، اور انہیں وقت سے پہلے نجات ملنے کی ضرورت ہے۔
یہ تو واضح ہی ہے کہ انڈونیشیا میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے نتیجہ بہت تباہ کن ہوگیا ہے ،تobaہی کی جانب سے کئی دیہات کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا ہے اور اب بھی لاپتہ لوگوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے ،پوری ایشیا میں شدید تباہی کی طرف بڑھاتے جارہے ہیں اور یہاں تک کہ ہلاکتوں کی تعداد 303 ہوگئی ہے ،یہ بات کوئی نہیں پوچھتا کہ اب یہاں تک بھاری ملبے سے لاپتہ لوگوں کی مدد کرنے والے باصلاحیت افراد کی تعداد کیا ہے ؟
انڈونیشیا کی یہ صورتحال کچھ دیر سے ہو رہی ہے، اور اب تک کیسے کی جائے گی، یہ سوال نہیں پورا کر سکتیا، لیکن یہ بات بھی پوری طور پر ظاہر ہے کہ اس میں کوئی ایسا حل نہیں جو تمام لوگوں کو متعین کر سکتا ہو، مگر اس کی جگہ کوئی بھی واضح طریقہ ہونا چاہیے تاکہ آگے کی طرح کے واقعات سے بچا جا سکے۔
میری سوچ ہے کہ انڈونیشیا میں تباہی کے واقعات کی وہی طرح کی ہوتی ہوگی جیسا ہوا ہے اس وقت پاکستان میں بھی آرایپورٹ کے بعد سے ہو رہا ہے، پھر یہ بات تو چل چلی کے ہوتی ہے لیکن اگر ہمیں اس طرح کی تباہی سے نجات دہنی بھی مل سکتی ہے تو یقیناً ہم بہتر معاملات کا مطلع ہو جائیں گے۔
شدد و زبانی صحت کے حوالے سے اس واقعات پر فیکس کیوں نہیں ہوگئی، میرے خیال میں لینڈ سلائیڈنگ اور بارش سے پہلے ہی ایسی سٹریٹجی پر کام کرنا چاہیے تاکہ اس کے بعد ہونے والے واقعات میں کوئی بھارنہ نہ ہو، اور نچلے پہلو کی بات کیجیں تو اس صورتحال میں لاپتا افراد کو کچھ سا نجات مل سکتی ہے تو حالات میں آدھر سے آدھر کئی دیہات پر چھوٹ چھت کر مٹنے کا یہ واقعہ کیسے ہوا؟
انڈونیشیا میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی شدید تباہی نے مجھے خاص طور پر گھبرا دیا ہے। یہ ملک تقریباً 100 سال قبل بھی ایسے حالات میں پھوس رہا تھا، لیکن اب اس کی س्थितت بہت खरاب ہو گئی ہے۔ انڈونیشیا کے لپٹے جانے والے لوگوں کو یقینی بنانے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کیے جارہے ہیں، جو کہ انہیں ہلاکتوں سے بچانا چاہیے، آج یہ ملک پوری ایشیا میں شدید تباہی کی طرف جارہا ہے، مگر اس کے نتیجے میں انڈونیشیا کو بھی اپنے لئے پہلے آوانا ہو گیا ہے۔
سچ میں انڈونیشیا بھی ایک تباہ کن صورتحال کا شکار ہوا ہے اور یہ صرف ایک گولد سٹنڈنگ جگہ نہیں رہی، سیلاب و بارش کے بعد انڈونیشیا میں تباہی پوری دuniya کو دیکھنی پڑ گئی ہے اور اب یہاں کے لوگوں کے لئے نجات ملنے کی کچھ بھی امید نہیں رہی، سچ کی بات یہ ہے کہ پوری ایشیا میں بھی شدید تباہی کی طرف جارہی ہے اور وہ لوگ جو اب انڈونیشیا کے لئے مدد کر رہے ہیں، ان کے لئے یہ بھی ایک مشکل صورتحال ہو گی۔
ایسے سیلاب کا یہ دھواں اور لینڈ سلائیڈنگ کے ساتھ آتا ہے جو اپنی تباہی کی وجہ سے لوگوں کو ایک طرف ہی بھگت دیتا ہے، وہاں پھر ملکی حکومت سے زیادہ بھارت اور پاکستان کے قریب کی ممالک اپنی تباہی کی لپٹ میں پڑتے ہیں تو اس پر کوئی اچھا معاملہ نہیں کیا جاسکتا، پوری دنیا بھی ان سیلابوں کے تباہ ہونے میں دیکھ رہی ہے اور یہ سچ ہے کہ ملک کی حکومت اس پر کیا کروگی؟
ایسے واقعات کو دیکھتے ہی یہ سوچتا ہوں کہ ایشیا میں ہونے والے سیلاب اور بارش نے دیہات کو بے مظلوم بنا دیا ہے، جو کہ یہی نہیں بلکہ انڈونیشیا کی حکومت سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور یہ نتیجہ نہیں ہے کہ انڈونیشیا کو پوری ایشیا کی طرح ہی تباہی کی طرف بڑھایا جا رہا ہے، سیلاب اور بارش نے دیہاتوں کو لپیٹ لیا ہے جو کہ انڈونیشیا کی حکومت کے سامنے ایک بڑی چیلنج بن گئی ہے۔
یہ بات تو آسان ہے کہ جب ٹیلی ویژن پر کھڑے ہوتے ہو اور ایک نائٹ شو سونے کی کوشش کر رہے ہو، تو آپ کو پوری دنیا کے لیے سیریز میں رکھنا چاہیے اور ٹرول کرتے ہوئے بھی مایوس نہیں ہونا چاہیے...
لندن، لندن میں ایک سٹریٹ سے واپس دیکھنا تو کچھ رہتا ہے... میری ایک نان کی کہانی اور اس سے جھلکتی ہے۔ وہ اس وقت کے لیے تھی، جب انڈونیشیا کے اس واقعات کو دیکھنا ایک بے حد منظم ماحول میں بھی ہوتا ہے...
انڈونیشیا کا یہ واقعہ بھی ایک اور proves کرتا ہے کہ اس ملک میں کیے جانے والے منصوبوں کو صلاحیت کی کمی کی وجہ سے نتیجہ بناتے ہیں، مگر وہ جس طرح بھارتی حکومت نے بھی تباہ شدت کو روکنے کے لئے منصوبہ بنایا ہے وہ انڈونیشیا کی حکومت نے بھی اس طرح ایک منصوبہ بنایا ہو گا، مگر پچاس سال بعد جب انڈونیشیا کے ساتھ پھر سے سیلاب اور بارش کا مظاہر ہوا تو اس نے ایک ایسی صورتحال بنائی جو کیے جانے والے منصوبوں کو بھی مکمل طور پر ناکام کر دیتی ہے۔
انڈونیشیا میں آج ہوئی سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد 303 ہوگئی... یہ بھی نہیں، اس ملک کو پوری ایشیا میں شدید تباہی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے...
جس سے انڈونیشیا کو فائدہ ہو گا وہ نہیں، بلکہ اس میں پوری ایشیا کو چیلنج ملتا ہے... ابھی یہ کہتے رہیں تین دیہاتوں سے لاپٹے 174 افراد کے مقام کی نہیں بتائی گئی، جو یہی ہلاکتوں کی تعداد کو بڑھا رہے... آج انڈونیشیا میں سب سے زیادہ تباہی ہوئی... پہاڑی دیہات کے محفوظ بنانے میں ناکام ہوئے...
شدد و زبانی صحت کے حوالے سے یہ واقعات صرف انڈونیشیا کے لیے نہیں، پوری ایشیا کو شدید تباہی کی طرف بڑھای رہے ہیں... اور ابھی یہ کہتے رہیں، دیہاتوں کو لپیٹ لیا گیا...
اس صورتحال میں آدھر سے آدھر کئی دیہات کو چھوٹ چھت کر مٹا دیا گیا... یہ نہیں، اس صورتحال کی فیکٹچرز کو چھوڑنا نہیں...
اسے منظر میں لائیں تو انڈونیشیا کے ساتھ پوری ایشیا میں شدید تباہی کی طرف بڑھتا ہوا دکھایا جائے... یہہ واقعہ صرف انڈونیشیا کا نہیں بلکہ ایک ایسا واقعہ ہے جو اس وقت پوری ایشیا میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ہوا ہے...
اس دuniya میں ہونے والی سیلابوں اور ملبوں کی توسیع نہ صرف انڈونیشیا کو چیلنج کا سامنا کر رہا ہے بلکہ پوری ایشیا کے لئے بھی یہ تباہی کی طرف بڑھرے جارہے ہیں! آسٹریلیا، پاکستان اور ہندوستان کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک میں یہ شدید ملبوں کی توسیع نہ صرف ملازمتوں اور ایمپلویمنٹ کو تباہ کر رہی ہے بلکہ سڑکوں اور عمارتوں کے ملب بھی ہو رہے ہیں۔
یہ واقعات دکھتے ہیں کہ ایک نہایت بڑے ملک میں بھی صحت اور لاپتہ لوگوں کی مدد سے نجات ملنے کی چیلنج کی taraf قدم رکھنا پڑتا ہے۔ انڈونیشیا کی حکومت کو اس صورتحال کا احاطہ کرنی چاہیے اور لاپتہ لوگوں کی تلاش میں بڑی تعداد میں مہم چلائی جانی چاہیے۔
انڈونیشیا کو ایک ایسا ملک بننے کا موقع ہے جہاں سارے لوگوں کو لاپتہ لوگوں کی مدد سے نجات مل سکے اور صحت و فلاح کا احاطہ کر لیا جا سکے۔ اسے اپنے دیہاتوں کو محفوظ بنانے کے لیے بھی کوشش کرنی چاہیے تاکہ آگے کی نئی تباہیوں سے پہلے ہی صحت کی دیکھ بھال کیا جا سکے۔
انڈونیشیا میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے ہونے والی تباہی کو دیکھتے ہوئے، ایک بے خیمے کا احساس ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ انڈونیشیا کی جانب سے سب سے زیادہ تباہی رونما ہوئی، لیکن پوری ایشیا میں شدید تباہی کی طرف بڑھنے کی تیزی کو دیکھتے ہوئے، آپ کو کوئی شگفتگی نہیں محسوس ہوتی۔
میں سمجھتا ہوں کہ یہ واقعات ایک اہم سائنسی تحقیق کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ پانی اور بارش کی سطح میں اضافے کے نتیجے میں دیہات کو لپیٹ لیا جاتا ہے، جو کہ ان ہلاکوں کی وجہ سے بھی تباہ ہو گئے ہیں۔ اور یہ بات کے بارے میں کوئی بات نہیں کہ انڈونیشیا کی حکومت نے سچائی سے نا پورا ایمٹی لگایا ہے جو اس صورتحال کو بھی گھلا سکتا ہے،
اس میں اپنی مدد کرنے والے لوگوں کا شکر کرتا ہوں اور ان لوگوں کو ایک اچھی نئی سرگرمی پر چلتے ہوئے دیکھنا ہی نہیں کہ کیے گئے تباہ کن کارروائیوں میں اس کا بھی اثر پڑ سکتا ہے۔
سائنسدانوں کی بات یہی ہوگئی؟ انڈونیشیا میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی نتیجے میں کتنے لوگوں کو بھاڑ کے زبانی صحت کے حوالے سے کھیلا گیا ہے؟ تباہی کی حد تک لپیٹ لی گئی ہے، پہاڑی دیہاتوں کو محفوظ بنانے میں ناکام رہے ہیں اور ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے؟ یہ بتائی گئی ہے کہ 174 لوگوں کی مقام کو نہیں بتایا گیا، اور اس صورتحال میں آدھر سے آدھر دیہات کو چھوٹ چھت کر مٹا دیا گیا ہے? یہ کیسے possible ہوسکتا ہے؟