37 سال کی بھرکہ میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس سے تمام ناقدین اور مظلوموں کے دماغ تیز ہوئے۔ مغربی بنگال کے ضلع پورویا میں ہونے والی انتخابی فہرست کی نظرثانی نے ایک خاندان کو تقریباً 37 سال بعد دوبارہ جوڑ دیا۔
1988 میں غائب ہونے والے وکی چکروورتی کے اہل خانہ نے انہیںsearch کیا، مگر کوئی سراغ نہیں ملا۔ اس گمشدگی کے بعد ایک غیر متوقع موڑ اٹھ گیا جس سے اس خاندان کی تقدیر بدل گئی۔
وکی چکروورتی کے چھوٹے بھائی پردیپ چکروورتی، جو اس علاقے میں بوتھ لیول آفیسر (بی ایل او) کے طور پر کام کر رہے ہیں، نے اپنے موبائل نمبر اور نام کا ذکر ہر فارم پر کیا تھا۔ یہیں سے 37 سال بعد ایک دلچسپ بات سامنے آئی جب وکی کے بیٹے نے اپنے بھتیجے سے رابطہ کیا اور دونوں بھائیوں کی آوازیں ایک دوسرے تک پہنچیں۔
یہ ملاقات نے وکی چکروورتی کو جوڑا جس سے ان کے اہل خانہ نے 37 سال سے تلاش کیا تھا۔ وکی نے اپنے بھائیوں سے رابطہ کیا اور ایک دوسرے کے ساتھ دوبارہ جوڑیں گئیں جس کی وجہ 1988 میں ان کی گمشدگی نہیں تھی بلکہ انتخابی فہرست کی نظرثانی کو یہ credit ملا کہ اہل خانہ نے اسے تلاش کیا تھا۔
وکی چکروورتی نے اپنے بھائیوں سے رابطہ کرنے کی وجہ بتانے پر کہا، ’جب وکی کا بیٹا مجھے اپنے خاندان کے بارے میں بتا رہا تھا اور وہ باتें کر رہا تھا جو صرف ہم جانتے تھے، تب مجھے یقین ہو گیا کہ میں اپنے بھتیجے سے بات کر رہا ہوں۔‘
اس ملاقات نے ایک دوسرے کے ساتھ دوبارہ جوڑیں گئیں جس کے بعد وکی نے کہا، ’یہ لمحہ میری زندگی کا سب سے خوشی کا لمحہ ہے۔ 37 سال بعد میں اپنے خاندان سے دوبارہ جڑ رہا ہوں۔‘
وکی نے اگے کہا، ’میں الیکشن کمیشن کا شکر گزار ہوں کہ اگر یہ نظرثانی کا عمل نہ ہوتا، تو یہ ملاقات ممکن نہ ہوتی۔‘
1988 میں غائب ہونے والے وکی چکروورتی کے اہل خانہ نے انہیںsearch کیا، مگر کوئی سراغ نہیں ملا۔ اس گمشدگی کے بعد ایک غیر متوقع موڑ اٹھ گیا جس سے اس خاندان کی تقدیر بدل گئی۔
وکی چکروورتی کے چھوٹے بھائی پردیپ چکروورتی، جو اس علاقے میں بوتھ لیول آفیسر (بی ایل او) کے طور پر کام کر رہے ہیں، نے اپنے موبائل نمبر اور نام کا ذکر ہر فارم پر کیا تھا۔ یہیں سے 37 سال بعد ایک دلچسپ بات سامنے آئی جب وکی کے بیٹے نے اپنے بھتیجے سے رابطہ کیا اور دونوں بھائیوں کی آوازیں ایک دوسرے تک پہنچیں۔
یہ ملاقات نے وکی چکروورتی کو جوڑا جس سے ان کے اہل خانہ نے 37 سال سے تلاش کیا تھا۔ وکی نے اپنے بھائیوں سے رابطہ کیا اور ایک دوسرے کے ساتھ دوبارہ جوڑیں گئیں جس کی وجہ 1988 میں ان کی گمشدگی نہیں تھی بلکہ انتخابی فہرست کی نظرثانی کو یہ credit ملا کہ اہل خانہ نے اسے تلاش کیا تھا۔
وکی چکروورتی نے اپنے بھائیوں سے رابطہ کرنے کی وجہ بتانے پر کہا، ’جب وکی کا بیٹا مجھے اپنے خاندان کے بارے میں بتا رہا تھا اور وہ باتें کر رہا تھا جو صرف ہم جانتے تھے، تب مجھے یقین ہو گیا کہ میں اپنے بھتیجے سے بات کر رہا ہوں۔‘
اس ملاقات نے ایک دوسرے کے ساتھ دوبارہ جوڑیں گئیں جس کے بعد وکی نے کہا، ’یہ لمحہ میری زندگی کا سب سے خوشی کا لمحہ ہے۔ 37 سال بعد میں اپنے خاندان سے دوبارہ جڑ رہا ہوں۔‘
وکی نے اگے کہا، ’میں الیکشن کمیشن کا شکر گزار ہوں کہ اگر یہ نظرثانی کا عمل نہ ہوتا، تو یہ ملاقات ممکن نہ ہوتی۔‘