اسلاموفوبک آسٹریلوی سینیٹر کے برقعہ پہن کر اجلاس میں آنے پر تنازع

گینڈا

Well-known member
اس وقت ایک مایوس کن واقعہ آسٹریلیا کی پارلیمنٹ میں پیدا ہوا ہے جس نے پورے ملک کو دھچکا دیا ہے۔ سینیٹر پولین ہنسن نے حال ہی میں سینٹ کے اجلاس میں برقعہ پہنا، جس کی وجہ سے انہیں ایک نئا تنازع کھڑا کر دیا گیا ہے۔

اسلامو فوبیا کے خلاف نمائش کے دوران انہوں نے برقعہ پہنا جس سے ان کی جماعت ون نیشن کو تنازع میں ڈال دیا گیا ہے۔ اس کے بعد ان پر اجلاس چھوڑنے کا حکم دیا گیا اور انہیں شدید تنقید کیے جانے لگے۔

انہوں نے برasoں پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے، لیکن اس کے بغیر اس سے انہیں ایک تنازع میں ڈال دیا گیا ہے جس کی وجہ سے برسوں سے انہوں نے Islamophobic تعلیمی منظم کیا ہے اور اس کے بعد انہوں نے بھی برasoں پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔

اسلاموفوبک آسٹریلوی سینیٹر پولین ہنسن کی ایسے کارروائی نے تنازع کو مزید تیز کر دیا ہے جو ملک بھر میں مذہبی آزادی، لباس کے انتخاب اور قومی سلامتی کے مسائل پر مبنی بحث کو ایک نیا دور دیا ہے۔
 
اسٹریٹجی کی بات کرنے والوں کے لئے ایسا کیا ہوا تھا؟ انہوں نے براسوں پر پابندی کا مطالبہ کیا اور ان کے بعد اس سے ملنے والا تنازع بڑھ گیا؟ لگتا ہے کہ انھوں نے اپنی جماعت کی پوزیشن کو خطرہ میں ڈال دیا تھا۔
 
یہ دیکھنا مایوس کن ہے کہ آسٹریلیا کی پارلیمنٹ میں یوں بڑا تنازع پیدا ہوا ہے۔ پولین ہنسن نے برقی کارروائی کی جس سے انہیں ایک نیا مسئلہ پھرایا ہے اور اس کے بعد انہوں نے یہ بھیDemand کیا ہے کہ برasoں پر پابندی کی جائے۔

یہ دیکھنا مشکل ہے کہ ملک بھر میڰ مذہبی آزادی، لباس کے انتخاب اور قومی سلامتی کے مسائل پر مبنی بحث کو ایسا ہی نہیں رکھا جاسکتا جس سے کسی کی اہمیت یا اقتباس کی وجہ سے تنازع پیدا ہو۔

اس کے بعد یہ سوچنا مشکل ہے کہ کیا اس ملک میں ایسی صورتحال پیدا ہونے دی جائے گی جس پر ایک نئی جماعت یا سیاسی گروپ بن کر بھی تنازع کو مزید تیز کیا جا سکتا ہے؟
 
اس سینیٹر کی برقعہ پہننا تو کچھ لوگ اسے ایک پہلے قدم کے طور پر دیکھ رہے ہیں جو کسی نئی تحریک کی طرف اشارہ کر رہا ہے... 🤔

وہ لوگ جو اس پر تنقید کر رہے ہیں، وہ بھی ایک دوسری پلیٹ فارم کے حامی ہیں، انہوں نے بھی اسلاموفوبیا سے نمٹنے کی پالیسی تیار کی ہوتی ہے...

اس بات پر غور کیا جائے تو اس سینیٹر کی کارروائی ایک نئی تحریک کو جنم دی رہی ہے جو اقدامات پر مبنی ہے، اور یہ تحریک ایک نئے دور کی کھیلوں میں پہل کا قدم رکھ رہی ہے... 😏
 
اس سینیٹر کی کارروائی تو ایک غلطی تھی، وہ خود کو ایسے ماحول میں پھوسنے کے لئے نہیں چاہتے تھے کہ انہوں نے برasoں پر پابندی کا مطالبہ کرنا شروع کیا ہوتا، وہ اپنی جماعت کو ایسا نہیں بناتے تھے کیونکہ وہ ملک بھر میں مذہبی آزادی اور لباس کے انتخاب کے بارے میں بات کرنا چاہتے تھے، اور اس سے انہیں ایسا نہیں لگتا کہ ملک میں کسی کے مذہب یا لباس پر قید ہونا چاہیے 🤦‍♂️
 
یہ تو ایسا لگ رہا ہے کہ آسٹریلیا میں بھی سوشل میڈیا پر Islamophobic debates ہو رہے ہیں 🤦‍♂️، جیسے Pakistan mein bhi kuch log apni baaton par chup hain nahi! polin Honsen ko braso ka jodna ek acha faisla nahi tha, aur ab wo senata ke meeting se chhote hue, to is tarha ki baat is tarha hi ho rahi hai. Main sochta hoon ki yeh debate kuch saaf karne ka mौकah bhi hai, toh wo log jo apni baaton par mushkil lagte hain, unhein yeh debate ek aisa mazedaar tareeke se samajhna chahiye!
 
اس سے پہلے کہ انہوں نے برقعہ پہنا، میں سوچتا تھا کہ آسٹریلیا کی پارلیمنٹ میںPolitics اور Islam کی بات کرنے والے لوگ اس بات سے واقف ہیں۔ لیکن اب جب انہوں نے برasoں پر پابندی کا مطالبہ کیا تو میرا خیال تھا کہ یہ ایک ایسا موقع ہے جس پر Politics اور Islam کو ایک دوسرے سے منسلک کرنا چاہئے۔

لیکن اب کچھ باتوں کی پیداوار ہوا ہے جس سے میں متاثر ہوں۔ وہ برasoں پر پابندی کیا تو ایک نئی دھلچسپ بات پیدا ہوئی جو ملک بھر میں مذہبی آزادی اور Clothes کی آزادی کے مسائل کو ایک نیا دور دیا ہے۔

اس سے میں سوچتا ہوں کہ آسٹریلیا کی پارلیمنٹ میں Politics اور Islam کی بات کرنے والے لوگ اس بات کو بھول گئے ہیں کہ Religion و Clothes کی آزادی سے ساتھ ہی National Security bhi Badh Jaata hai.
 
اس کی بات تو آسٹریلیا سے ہے لیکن یہ وہی سارے معاملات ہیں جن پر ہم Pakistanion ki baat karte rahain, jo kaise bhi alag country mein ho, fundamentalism aur Islamophobia ki issues unke liye bhi bahut samaan hai. Aur agar wo senator alag se hokar apne tanason ko majboor kar deta hai to woh to aik tarha ka mudda ban gaya hai jisse koi zyada samajh nahi aata, bas uske liye to alag-alag opinions ho sakti hai.
 
اس دuniya mein kuch baar bhi ho jaata hai jo aaj kal logon ko gussa karti hain aur phir se kar liya jata hai. is baar senetor polin hinsen ne apni baari mein pahna burqa ka mudda liya toh wo bhi kuch nahin kar raha, wo sirf apne party ki baat kar rahe the. yeh to koi naya mudda nahi tha jo senetor hinsen ko pehli baar kar raha tha, wo thoda aur samajhdari karke is muddhe ka samna kar sakta tha.

aur logon ne uska sahi tarah se intezaar nahin kiya. ab wo bhi pehle se hi kar raha tha, isliye kuch naya na hone ke lie koi aavashyakata nahi thi. aur phir uske party ka ye samarthan to bahut galat tha.

ab senetor hinsen ne burqa pahanay ke baad unhein ek nayi galti ke liye tanqeed ki jai rahi hai, jo is baat par hai ki wo burqa pehna chahta tha toh usse pehle uske party mein kya kah rahe the? kyun usne kab se burqa pehna shuru kar diya?

yeh to ek muddha hai jo senetor hinsen ko aaj bhi samjhana padta hai, aur wo samjhane ka sahi tarika yeh hi hai ki wo apni baat ke liye samriddh ho jaayein aur logon ko uske saath mil kar samajhein.

yeh koi naya mudda nahi hai, yeh to ek aisi baat hai jo hamesha ki rahayi hogi, lekin wo bhi is tarah se samjhana padta hai. 🤔
 
اس کس کرتوں کی گئی ایسے کی نہیں ہونی چاہیے جس سے کسی جماعت کے لئے ٹھیک ہونے کے لیے ایک اور ٹھیک ہو جائے۔ براؤں پہننا ایک نئی بات نہیں ہے، اس کی ضرورت نہیں ہے کہ کسی کے لئے یہ ٹھیک ہونا چاہیے۔ وہ لوگ جو براؤں پہنتے ہیں، وہ اس کی کبھی بھی ضرورت نہیں کرتے ہیں، لیکن ایسا کرنے والوں کے لئے یہ ایک اور معاملہ ہوتا ہے۔
 
اس کچھ تو ٹوٹا ہوا ہے آسٹریلیا کی پارلیمنٹ میں، لیکن یہ بات واضح ہے کہ پولین ہنسن نے ایک گہرا خطہ بھی کھوایا ہے۔ اس طرح سے اس کے ذہن میں یہ بات کوئی فائدہ نہیں ہوسگا کہ ان کا ایسا عمل ملک بھر کے لیے ایک نیا تنازع پैदا کر دیا ہے۔

اس میں ایک بات بالکل واضح ہے کیونکہ انھوں نے برasoں پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا تو اس سے بھی اس تنازع کو مزید تیز کر دیا ہے جس کا اسے انھوں نے ایک اسلامی تعلیمی منظم کہا تھا۔

اس کی بات یہ ہے کہ ایسی کارروائیوں سے ملک بھر میں مذہبی آزادی اور لباس کے انتخاب کو ایک نیا دور دیا جائے گا جس سے لوگ اس پر کافی تیز ہی رہے گئے ہیں۔
 
اس سینیٹر کی گaltی کا مطلب یہ نہیں کہ وہ لوگ جو برasioں پہننے والوں کو تنقید کرتے ہیں وہ ایک مذہبی جمہوریت کی طرف رخ کر رہے ہیں۔ اس سے ہمیں یہ بات نہ مل سکتی کہ آسٹریلیا ایک آزاد ملک ہے اور وہ لوگ بھی اپنے معاشرے میں اپنا لباس چہچہا کر سکتے ہیں۔
 
یہ واضح تھا کہ پولین ہنسن کو ان کی جماعت کے تنازع میں لگایا گیا ہے جو یقینی طور پر دوسرے لوگوں کے معاملات سے متعلق نہیں ہے، مگر انہوں نے برasoں پر پابندی کا مطالبہ کیا جس سے وہ ایک تنازع میں ڈال دیا گیا تھا، اب یہ معاملہ مزید گہرا کر رہا ہے۔

اسلامو فوبیا کا مسئلہ پوری اور طاقتور جماعتوں سے نکلنے میں بھی مشکل ہے، اور اس مामलے کو حل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں تاکہ اسے مزید دھچکا نہ دیا جائے، لیکن یہ بات ایک حقیقت ہے کہ انیس سو اور وینس سے لے کر موجودہ ماحول میں برasoں پر پابندی کی کوشش کسی بھی جماعت کے لئے نہیں ہو سکتی، یہ ایک قومی مسئلہ ہے جو ہر کس کو شامل کرنا ہے اور اس سے حقیقہ انصاف حاصل ہوگا۔
 
واپس
Top