اس وقت ایک مایوس کن واقعہ آسٹریلیا کی پارلیمنٹ میں پیدا ہوا ہے جس نے پورے ملک کو دھچکا دیا ہے۔ سینیٹر پولین ہنسن نے حال ہی میں سینٹ کے اجلاس میں برقعہ پہنا، جس کی وجہ سے انہیں ایک نئا تنازع کھڑا کر دیا گیا ہے۔
اسلامو فوبیا کے خلاف نمائش کے دوران انہوں نے برقعہ پہنا جس سے ان کی جماعت ون نیشن کو تنازع میں ڈال دیا گیا ہے۔ اس کے بعد ان پر اجلاس چھوڑنے کا حکم دیا گیا اور انہیں شدید تنقید کیے جانے لگے۔
انہوں نے برasoں پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے، لیکن اس کے بغیر اس سے انہیں ایک تنازع میں ڈال دیا گیا ہے جس کی وجہ سے برسوں سے انہوں نے Islamophobic تعلیمی منظم کیا ہے اور اس کے بعد انہوں نے بھی برasoں پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔
اسلاموفوبک آسٹریلوی سینیٹر پولین ہنسن کی ایسے کارروائی نے تنازع کو مزید تیز کر دیا ہے جو ملک بھر میں مذہبی آزادی، لباس کے انتخاب اور قومی سلامتی کے مسائل پر مبنی بحث کو ایک نیا دور دیا ہے۔
اسلامو فوبیا کے خلاف نمائش کے دوران انہوں نے برقعہ پہنا جس سے ان کی جماعت ون نیشن کو تنازع میں ڈال دیا گیا ہے۔ اس کے بعد ان پر اجلاس چھوڑنے کا حکم دیا گیا اور انہیں شدید تنقید کیے جانے لگے۔
انہوں نے برasoں پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے، لیکن اس کے بغیر اس سے انہیں ایک تنازع میں ڈال دیا گیا ہے جس کی وجہ سے برسوں سے انہوں نے Islamophobic تعلیمی منظم کیا ہے اور اس کے بعد انہوں نے بھی برasoں پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔
اسلاموفوبک آسٹریلوی سینیٹر پولین ہنسن کی ایسے کارروائی نے تنازع کو مزید تیز کر دیا ہے جو ملک بھر میں مذہبی آزادی، لباس کے انتخاب اور قومی سلامتی کے مسائل پر مبنی بحث کو ایک نیا دور دیا ہے۔