اسرائیل 10 نومبر کے بعد سے غزہ جنگ بندی کی تقریباً 500 خلاف ورزیاں کرچکا | Express News

ماحول دوست

Well-known member
اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی تقریباً 500 خلاف ورزیاں کرچکی ہیں جو بین الاقوامی انسانی قانون کے خلاف ہیں۔ میڈیا رپورٹس سے متعلق، غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے 10 نومبر سے لے کر اب تک جنگ بندی معاہدے کی 497 خلاف ورزیاں کی ہیں جس کی تعریفی بین الاقوامی انسانی قانون کے خلاف ہے۔

غزہ میں شہری زحمی، زخمی اور دراندازیوں کی تقریباً سات بار ہوئی جس کے نتیجے میں ایک ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک اور 500 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ مزید یہ کہ 35 فلسطینیوں کو دراندازیوں اور چھاپوں کے دوران گرفتار کیا گیا۔

غزہ حکومت نے اسرائیل پر حملے روکنے کے لیے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے اور امریکا اور بین الاقوامی ثالثوں سے دباؤ کی درخواست کی ہے۔

ایک سال سے زیادہ اسرائیل نے غزہ میں حملے کیا جو کہ 69,000 فلسطینی ہلاک اور 170,000 زخمی ہوئے جس کی وجہ سے تقریباً 90 فیصد علاقے کو نقصان پہنچا۔
 
اسرائیل کے لوگ دوسرے لوگوں پر لٹھنا چاہتے ہیں، نہیں؟ انہوں نے ایک معاہدے سے بھی پوری طرح ٹکرانا، کچھ لگتا ہے انہوں نے 500 سے زیادہ معاملیں کر چکی ہیں جو بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہیں...

جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اسرائیل ان لوگوں پر حملے کر رہا ہے جو صرف ایک اور معاملے میں لگتے ہیں...

ایسا تو بتاتا ہے کہ غزہ میں 10 نومبر سے لے کر اب تک تقریباً 497 خلاف ورزیاں کی گئی ہیں جس کے نتیجے میں ایک ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک اور 500 سے زیادہ زخمی ہوئے...

ایسی ہی چل رہا ہے اسرائیل کے لئے...
 
یہاں تک کہ اسرائیل نے 500 سے زیادہ غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں کر لی ہیں، آپ سے پوچھیں کہ اس بات پر توازن کیسے بنایا جا سکتا ہے؟

agar Israeli forces abhi tak ghaza ke maamle par ek saath nahi reh rahi, to kaisi cheez hoti hai?

Yeh toh kuch bhi ho sakta hai... magar yehi baat yaad rakho ki human rights ki jarurat hai.

Lekin apne man se kaho, agar Israel ghaza ke maamle par ek saath rehna chahta hai, to unhe pehle apni siyasi gatividadon ko badalna padega.
 
اسIsraeli کے غلط فہمی کی بات کر رہے ہیں، انھوں نے ایک معاہدے کی تقریباً 500 خلاف ورزیاں کی ہیں جو بین الاقوامی انسانی قانون کے خلاف ہیں اور انھوں نے غزہ میں شہری زحمی، زخمی اور دراندازیوں کی سات بار پھوسی جس سے ایک ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک اور 500 سے زیادہ زخمی ہوئے۔

اسIsraeli کے یہیہ hànhرات کا جواب پھر بھی نہیں دیتا، انھوں نے ایک سال سے زیادہ حملے کیا ہیں اور ابھی بھی انھوں نے غزہ میں 35 فلسطینیوں کو دراندازیوں اور چھاپوں کے دوران گرفتار کر لیا ہے۔

اسIsraeli کی دباؤ پر روکنا یقیناً نہیں ہوسکta ہے، انھوں نے ایسے معاہدے پر دستخط کر لیے ہیں جو بین الاقوامی انسانی قانون کے خلاف ہیں اور ابھی بھی انھوں نے فلسطینیوں کی جان کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
 
اسرائیل کی غزہ جنگ بندی معاہدے پر انفرادی طور پر تو کبھی کبھار تو کچھ بھی نہیں ہوتا، اور اب یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ انہوں نے تقریباً 500 خلاف ورزیاں کر دی ہیں... یہ تو International law پر بھی نہیں ہوتا بلکہ فلسطینی شہریوں کی جانوں اور جسمانی صحت کے ساتھ بھی... ان معاہدوں کا مقصد غزہ کے لوگوں کو بچانے تھا، لیکن اب یہ دیکھنا ہی پریشان کن ہے کہ وہ کیسے ناکام ہوئے... ہمارے پاس ایسے Leader ہونے چاہئے جو بھارت اور پاکستان سے مل کر Israel کو اس معاہدے کی واضح خلاف ورزیوں پر دباؤ پہنچا سکیں، نہ کہ ہم اپنی خودی کی ملازمت میں مصروف ہو کر Israel کو پکڑتے رہائیں... اس صورتحال کو بھی ہمیں حل کرنا ہوگا...
 
اس اسرائیل کی بات بھی کرتے ہیں جو غزہ میں ایسی سرگرمیوں میں ہلاک اور زخمی ہوئے جس کی وہ جو بھی کہ رہے ہیں وہ تمام غیر ملکی معاشروں کے لئے ہیں۔ Israel کی یہ غلطیوں پر ان کی ناکامی کا باعث بنے گی۔ اسرائیل نے ابھی تک ان قوانین کو توہم بھری جگہ پر چھوڑ کر کیا ہے جس سے ان کے دائرہ اختیار میں لاحق بے عادتیں زیادہ ہیں۔

اسلامک ریاست ان کی پوری گنجائش پر اس معاہدے کو توہم بھری جگہ پر چھوڑ کر چکی ہے۔ اور وہ یہاں تک آئی کہ اب ان نے اپنے لئے ایک لڑائی بنائی کیونکہ وہ اس معاہدے سے انکار کر رہے ہیں۔ ان میں توہم بھری جگہ کے علاوہ کیا وہ دوسرے اقدامات کر رہے ہیں۔
 
اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے خلاف ایک بڑی تعداد میں violate کی ہیں، یہ تو منظر پر ہیں اور وہ پھر ایسے بھی ہو گئے ہیں جن کا کوئی تعلق جنگ سے نہیں رکھتا، لگتے ہیں ان کا یہ معاہدہ ختم ہونے کا وقت اچھا ہوا نہیں گا؟
 
یہ تو ایک بڑا معاملہ ہے! اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی تقریباً 500 خلاف ورزیاں کر دی ہیں اور یہ کیسے؟ انسانیت کے قانون کے خلاف ہر گھنٹے 497 سے زائد بار!

غزہ میں شہری زحمی، زخمی اور دراندازیوں کی تقریباً سات بار ہوئی اور یہ کیسے؟ ایک ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک اور 500 سے زیادہ زخمی!

اسرائیل کو بھی ان کھیڑوں کا جواب دینا ہوگا اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کرنا بھی ایک نئی بات نہیں ہے!

ایک سال سے زیادہ اسرائیل نے غزہ میں حملے کیا اور یہ کیسے؟ تقریباً 90 فیصد علاقے کو نقصان پہنچا!
 
اس ملک نے اپنی ایسی جانب سے بھی کیا ہوا جو کہ یہاں تک پہنچا ہے کہ کسی کی یہ بات کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اسرائیل نے اپنی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدے کی تقریباً 500 خلاف ورزیاں کی ہوئیں جس کی تعریفی بین الاقوامی انسانی قانون کے خلاف ہے۔

غزہ میں شہری زحمی، زخمی اور دراندازیوں کی تقریباً سات بار ہوئی جس کے نتیجے میں ایک ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک اور 500 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ مزید یہ کہ 35 فلسطینیوں کو دراندازیوں اور چھاپوں کے دوران گرفتار کیا گیا۔

جبکہ ایسے نتیجے پر اس کا اثر پڑ رہا ہے جو کہ اب تک کی تاریخ میں غیر مساوات کو دیکھنا بہت مشکل ہو گا۔

میڈیا رپورٹس سے متعلق، یہ بات یقینی طور پر نہیں ہے کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے جن خلاف ورزیاں کی گئی ہیں ان کا ایک دیکھنا بہت مشکل ہو گا۔

جبکہ غزہ حکومت نے اسرائیل پر حملے روکنے کے لیے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے اور امریکا اور بین الاقوامی ثالثوں سے دباؤ کی درخواست کی ہے۔
 
یہ بھی دیکھیں کیسے غزہ جنگ بندی معاہدے کی تقریباً 500 خلاف ورزیاں کر چکی ہیں? یہ پوری دنیا کو کس طرح متاثر کرسکتی ہیں؟ اسرائیل کھوچا کیا ہے ؟ اس کی ایسی کسنی نہیں ہے جو اس پر انھیں دباؤ کر سکے۔ پوری دنیا کو یہ بات پکڑنے دوں کی۔ غزہ میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کے خواتین اور بچوں کا یہ پھرنہ کیسے چل سکتی ہیں؟. 💔
 
اسرائیل کی یہ کامیابی کو دیکھتے ہیں تو یہ سچ نہیں کہ وہ ایک معاہدے پر عمل کر رہے ہیں جس کے تحت جنگ بندی کی گئی ہو، اس میں بھی دھोखہ تھا اور ایسا لگتا ہے کہ وہ محض واضح کرنا چاہتے ہیں کہ وہ کبھی بھی اس معاہدے پر عمل نہیں اٹھای گئے ہوں گے۔

اسلامی دنیا کی طاقتوں کو ایسی صورتحال میں آنا مشکل ہے جس سے کہ وہ اسرائیل پر دباؤ لگای اور اسے اپنے فٹوں سے باہر نکال دیں، لیکن یہ بھی اچھا نہیں ہو گا کہ اسرائیل کو اس طرح دبایا جائے تاکہ وہ اپنے فٹوں کی گناہ کے لئے انکار کر دے، کیونکہ یہ دھندلی ہوگا۔
 
اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی تقریباً 500 خلاف ورزیاں کر دی ہیں اور یہ خلاف ورزیاں بین الاقوامی انسانی قانون کے خلاف ہیں . میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر ، اسرائیلی فورسز نے 10 نومبر سے لے کر اب تک جنگ بندی معاہدے کی 497 خلاف ورزیاں کی ہیں .

غزہ میں شہری زحمی، زخمی اور دراندازیوں کی تقریباً سات بار ہوئی جو کہ فلسطینیوں کے لیے بہت بھارپور تھا . ایک ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک اور 500 سے زیادہ زخمی ہوئے اور مزید یہ کہ 35 فلسطینیوں کو دراندازیوں اور چھاپوں کے دوران گرفتار کیا گیا .

غزہ حکومت نے اسرائیل پر حملے روکنے کے لیے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے اور امریکا اور بین الاقوامی ثالثوں سے دباؤ کی درخواست کی ہے . ایک سال سے زیاد۹ اسرائیل نے غزہ میں حملے کیا جو کہ فلسطینیوں کے لیے بھارپور تھا جس کی وجہ سے تقریباً 90 فیصد علاقے کو نقصان پہنچا .
 
اسرائیل کی کھیڑیوں میں لگتا ہے کہ وہ غزہ پر ایک سال سے زائد عرصہ سے حملے کر رہے ہیں اور ان کا تعلق بین الاقوامی انسانی قانون سے نہیں۔ میں یہ سोचتا ہوں کہ اگر بھوتال کے وقت وہاں کے لوگ یوں مارے جاتے تو اس کا تعارف کیا تھا؟ اب وہ سب کو اس کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ غزہ حکومت نے بھی معافی کی cầu کی ہے لेकن یہ بات بہت جھوٹ لگتی ہے۔ اسرائیل کا تعلق انسانی حقوق سے تو اچھی طرح پتا چلتا ہے اور وہ بھی غزہ کی حکومت کو اس بات کا معیاد نہیں بنانے دیں گے کہ وہ اس کی نیند کھیلتے رہتے ہیں۔
 
اس اسرائیل کا behaves bahut galat hai 🙄, woh ghazwa mein kya haal kar raha hai? yeh kuch bhi nahi, sirf-zaroorat ko thakkaate hain. 500 se zyada violation kiye hain! woh sab logon ko kya samajh rahe hain? ek saal se ghazwa mein kabhi baadha nahin ho raha hai.

main sochta hoon, yeh international law ke khilaf kaam kar raha hai. koi bhi country is tarah ki aakrosh ko nahi chahengega. isse kya faisla karna padega? Israel ka behavior bahut accha nahin hai, isse koi solution nahi milegi 🤦‍♂️
 
واپس
Top