اسرائیل نے غزہ میں امدادی خوراک قیدیوں کی لاشوں سے مشروط کر دی

اسرائیل نے غزہ میں انسانی ہمدردی کی اپیلوں کو نظرانداز کرتے ہوئے قیدیوں کی لاشوں سے مشروط کردار ادا کر دیا ہے۔ اس معاہدے نے مصر، قطر اور امریکا کی ثالثی سے 10 اکتوبر سے نافذ کیا تھا لیکن اسرائیل یہ بات توھنے پر ہلاک ہوتا چڑا رہا ہے۔ بنیادی خوراک کی فراہمی پر پابندی برقرار رہی ہے اور صرف محدود مقدار میں ڈبہ بند خوراک اور نوڈلز کے وٹھوں دیے گئے ہیں۔

اسسائیل نے غزہ میں قیدیوں کی لاشوں سے مشروط کردار ادا کر دیا ہے جو انروا کے مطابق امدادی ٹرک کو کبھی بھی داخل نہیں ہوسکتا ۔ اس معاہدے نے غزہ میں انسانی ہمدردی کی اپیلوں پر بھی نظرانداز کر دیا ہے اور وہیں قیدیوں کی لاشوں کو امدادی خوراک سے مشروط کردار ادا کیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ انروا کا غزہ میں کوئی کردار نہیں ہوگا اور اس کی جگہ 8 سے 10 نئی امدادی تنظیمیں کام کریں گی۔ اس معاہدے کے بعد اسرائیل نے غزہ میں قیدیوں کی لاشوں کو امدادی خوراک سے مشروط کردار ادا کیا ہے اورHumanitarian کے مطابق غزہ میں انسانی ہمدردی کی اپیلوں پر بھی نظرانداز کر دیا ہے۔

اسسائیل نے غزہ میں قیدیوں کی لاشوں کو امدادی خوراک سے مشروط کردار ادا کیا ہے جو انسانی ہمدردی کی اپیلوں پر بھی نظرانداز کر دیا ہے اور وہیں قیدیوں کی لاشوں کو امدادی خوراک سے مشروط کردار ادا کیا ہے۔ غزہ میں انسانی ہمدردی کی اپیلوں پر بھی نظرانداز کر دیا ہے اور وہیں قیدیوں کی لاشوں کو امدادی خوراک سے مشروط کردار ادا کیا ہے۔
 
اس معاہدے نے مصر، قطر اور امریکا کی ثالثی سے نافذ کیا تھا لیکن اسرائیل یہ بات توھنے پر ہلاک ہوتا چڑا رہا ہے۔

لیکن اب کہتے ہیں وہ غزہ میں قیدیوں کی لاشوں سے مشروط کردار ادا کر دیا ہے تو یہ توہنا کیا؟

یہ معاہدے نے بنیادی خوراک کی فراہمی پر پابندی برقرار رکھی ہے اور صرف محدود مقدار میں ڈبہ بند خوراک اور نوڈلز کے وٹھوں دیے گئے ہیں، یہ بھی توہنا نہیں ہے!

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ انروا کا غزہ میں کوئی کردار نہیں ہوگا، لیکن یہ کہنے سے بھی پہلے وہیں قیدیوں کی لاشوں کو امدادی خوراک سے مشروط کردار ادا کر دیا ہے تو اور یہ توہنا نہیں ہے!

اس معاہدے نے غزہ میں انسانی ہمدردی کی اپیلوں پر بھی نظرانداز کر دیا ہے اور وہیں قیدیوں کی لاشوں کو امدادی خوراک سے مشروط کردار ادا کیا ہے، لیکن یہ توہنا نہیں ہے! 🤔
 
اسسائیل نے انسانیت کو چھوٹا کر دیا ہے! غزہ میں قیدیوں کی لاشوں سے مشروط کردار ادا کیا ہے اور انسانی ہمدردی کی اپیلوں پر بھی نظر انداز کر دیا ہے। یہ ایک توہم۔ Israel کو غزہ میں انسانیت کی بات سے پچت کرنا چاہئیے، نہ کہ انسانوں کو لاشوں کی طرح دیے جوڑ دے! 😂
 
اس معاہدے سے قبل ہونے والی غنائی رکاوٹوں کی جگہ میں اب کوئی فیکتھ نہیں، اور اس کا مقصد وہی رہا ہے جو اس کا مقصد تھا۔ اسرائیل کو ایسا لگ رہا ہے جیسے وہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی اپیلوں کو توڑ کر رکاوٹوں کا پتھرا بن گئی ہے اور وہیں قیدیوں کی لاشوں کو امدادی خوراک سے مشروط کردار ادا کر رہا ہے جو غلط ہے! 🤯
 
aise kaisa faisla hua hai? ghazaa me sabse zyada zaroorat manaane wale log ab hi mushkile se lad rahe hain aur unki bhi koi cheez nahi hoti. uss baaton ka jawab kaisa dene do? mere pasand ki cheez yeh nahi hai kis tarah se zindagi ko lete rahein, kyunki har mushkil ka sahi tareeke se hal na ho sakta. bas apni soch mein rahkar kya karengay? 🤔
 
اسسائیل نے غزہ میں انسانی ہمدردی کی اپیلوں پر انفرادی طور پر نظر انداز کر دیا ہے اور اب وہ قیدیوں کی لاشوں کو امدادی خوراک سے مشروط کردار ادا کرتا ہے توں جو کھانا پکانے والی گلاس میں چڑا رہا ہے۔ میرے لئے یہ ایک بہت ہی غلط فہمی ہے۔ 10 اکتوبر سے مصر، قطر اور امریکا کی ثالثی کے بعد یہ معاہدہ نافذ کرنا تھا لیکن اسرائیل اس بات پر ہلاک ہوتا چڑا رہا ہے۔ وہ جس چیز کو انفرادی طور پر نظر انداز کرتا ہے وہی جس کی وہ ناقد ہو گا۔
 
اسسائیل کی پلیٹ فارم پر انسانی ہمدردی کی اپیلوں کا یہ جواب توھنے پر ہلاک ہوتا چڑا رہا ہے، جیسا کہ 1992 میں کیا گیا تھا۔ اس وقت ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی قیدیوں کو امدادی خوراک سے مشروط کردار ادا کرنے کے بجائے ان کو یہی کہے، جیسا کہ 1990 میں ہوچکا تھا۔ Humanitarian کی جانب سے یہ پیغام اور امدادی ٹرک کو داخل نہ کرنے پر روکھا گیا، جیسا کہ غزہ میں 2014 میں ہوا تھا۔

میری یادوں سے لیتے ہوئے، اس وقت یہ بات ایسے محسوس ہوتी ہے جیسے فضل الحق کی حکومت کے دور میں ہوا تھا، جب امدادی خوراک سے مشروط کردار ادا کرنے کی بات نہیں کی گئی تھی۔
 
واپس
Top