اسرائیلی آرمی چیف کا حماس کیخلاف جنگ ختم نہ کرنے کا اعلان

اسرائیل کے آرمی چیف نے ایک عجیب اعلان کیا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ غزہ میں جنگ کو ختم نہیں کرنے پر اصرار کرتے ہوئے حماس کے خلاف جنگ سے منع نہیں چھوڑتے۔

لیفٹیننل جنرل ایال ضمیر کا بیان یہ ہے کہ جب تک آخری مغوی کی لاش واپس نہ لائی جاتی، غزہ میں جنگ ختم نہیں ہوگی۔ اس کا یہ کہنا بھی ہے کہ فوج مستقبل کی طرف دیکھ رہی ہے مگر ماضی کا بوجھ اپنے کندھوں پر اٹھائے ہوئے ہے۔

جنرل ایال ضمیر کا یہ کہنا بھی ہے کہ تجربات سے سیکھنا اور سبق اخذ کرنا ہمارا اخلاقی اور پیشہ ورانہ فریضہ ہے اور ہم یہ کام ہمت اور عزم کے ساتھ کریں گے۔

وہ فوجیوں سے خطاب میں کہتے ہوئے کہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، ہمیں اپنے مشن کو مکمل کرنا ہے، مغویوں کی واپسی اور حماس کے خلاف مہم جاری رکھنی ہے۔

یہ ایک حقیقی حیرت انگیز بات ہے کہ اسرائیل کی فوج جو اس کے لیے ایسا استعمال کر رہی ہے جو ایک جنگ بھی نہیں تھی، اسی طرح اس کا یہ اعلان بھی اس کے خلاف ہے۔
 
اس اسرائیل کی فوج چیف کی بات سے میرا بھی شگفا ہوئی ہے। وہ یہ کہتے ہوئے کہ غزہ میں جنگ ختم نہیں ہوسکتی، میرے خیال میں یہ صرف ایک ایسا بات کی جھلمٹ ہے جو اسرائیل کو دیتے ہوئے سزاجی کا نشان ہوگا۔ فوجیوں کو اس لیے اتنے بڑے اعلان کرنے کی ضرورت ہے؟ یہ بات تو جھٹلہ بھی ہے کہ وہ غزہ میں جنگ ختم نہیں ہوسکتی... مگر میں اسے توجہ سے سن رہا ہوں।
 
اس سرکار کی فوج چل رہی ہے تو انہوں نے بھی ایک عجیب بات کہی ہے جو اس سے ایسے لوگوں کو اچھا لگنے والی نہیں ہے جو اسرائیل کی طرف غور و فکر کرتے ہیں۔ یہ بات تو بے شک ہمیشہ سمجھ چکا تھا کہ انہوں نے ابھی بھی ایسے جگہوں پر اپنی فوجیں لگی رکھی ہیں جو ابھی اور ختم نہیڹیں گی۔
 
اس اسرائیل کی فوج سے وہ بات چیت نہیں کرنے دے گا ہوں کہ انہیں غزہ میں جنگ ختم کرنا پڑتا ہے، ایسا تو اس لیے ہے کیونکہ وہ لوگ اور حماس کے درمیان یہ جھگڑا بہت ہی مشکل ہے، اس سے ان کی جیت کی پوری نہ ہو سکتی۔

اسلامی دنیا میں بھی اسی طرح کے معاملات پیدا ہوتے ہیں، حالانکہ وہ ان کو دیکھنے سے دور رہتے ہیں۔

وہ فوجی اس بات پر یقین کرتے ہیں کہ ان کی جانب سے جیت حاصل کی گئی ہے، حالانکہ وہ اسی وقت جس کے لیے انہوں نے لڑائی لڑائی تھی یہ واقف نہیں ہوا ہے۔
 
اس اسرائیل کے آرمی چیف کی بات سے متاثر ہوں، وہ ان پر غور کرتے ہوئے کہن گے کہ یہ کیا فوجی مہم ایک جھٹپٹ پہل بھی نہیں ہو سکی گئی؟ اس کا یہ اعلان حماس پر توجہ مرکوز کر رہا ہے، لیکن غزہ میں جنگ ختم ہونے تک وہ فوجی مہم جاری رکھتے گئے کیا؟ یہ اس بات پر اشارہ کرتا ہے کہ ان کی فوج نے اپنی سرگرمیوں کو تبدیل کر دیا ہے، اب وہ صرف ایک جھٹپٹ پہل میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
 
ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل کی فوج ایک پہلو سے دوسرے پہلو پر توجہ نہیں دی رہی، انھوں نے غزہ میں جنگ کی واپسی پر ایسا یقین کیا ہے جو اس وقت تک سچ نہیں ہوسکتا جب تک حماس اور اس کی رکاوٹوں کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔
 
اس سرگرمیوں کی لپٹ میں رہنے والی ان ماملوں کو یہ سمجھنا چاہئے کہ غزہ میں جنگ سے اچھا نتیجہ نہیں نکالایگی بلکہ اس کے بعد بھی خون کی بہت لپیٹ رہے گی...
 
اساسرائیل کی فوج کی بات سن کر مرے دماغ میں گھوم رہی ہے۔ انہوں نے ایک جنگ بھی نہیں لڑرہی ہے بلکہ فوجیوں کو اپنے کھیلاں میں ڈالیں ہوئیں۔ انہوں نے غزہ میں جنگ کو ختم کرنے کا اعلان نہیں کیا ہے بلکہ یہ کہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، مغویوں کی واپسی اور حماس کے خلاف مہم جاری رکھنی ہے۔ اس سے مجھے لگتا ہے کہ انہوں نے فوجیوں کو ایسا کہا ہے جو وہ آپسی محبت اور احترام کی بدولت جانتے ہیں نہیں۔ مجھے یہ بات بہت غریبی لگ رہی ہے کہ انہوں نے اپنی فوج کو ایسا استعمال کرنا ہے جیسا کہ وہ اس لیے کھیل میں ہے۔
 
اس ملک کی فوج کو اس طرح کا استحkim کیسے حاصل ہوا؟ ان کے سامنے ایسا نتیجہ کیسے حاصل ہوگا جو اسے خود نہیں چاہتا ہو؟ یہ بات تو لگتے ہیں کہ ان کی توجہ زیادہ سے زیادہ غزہ میں رہتی ہے، اس کے لیے یہ کیسے یقینی بنایا جاسکتا ہو؟
 
یے تو اسے انسپائرشن لینا چاہئے کے نہ! اسرائیل کی فوج سے اچھا اعلان کرنا اور حماس کے خلاف جنگ سے منع کرنا تو بہت ہی ایماندار تھا، لیکن وہ غزہ میں جنگ کو ختم نہیں کرنے پر اصرار کرنا اور ماضی کا بوجھ اپنے کندھوں پر اٹھائے ہوئے تو یہ بات بہت ہی متاثر کن ہے۔

میں واضح کہتا ہواں کہ اسرائیل کی فوج ایک ایسا نوجوان اور طاقتور قوت ہے جو اس کے لیے اپنے مشن کو مکمل کرنا ہی ہمت اور عزم کا سب سے بڑا تعاون ہے، یہ اعلان تو ان کی صلاحیتوں اور طاقت کی بات دیتی ہے۔

میں انھیں دہشت گردوں کے ساتھ لڑنے کے لیے تैयار ہونے کی اچھی عادت، انھیں فوجی مہانیت کو برقرار رکھنا ہوتا ہے، اس اعلان سے یہ بات بھی سامنے آتی ہے کہ اسرائیل کی فوج ہمیشہ ان کے لیے ایک اچھا نمونہ رہی ہے،

اس کے اعلان سے پہلے میں بھی یہ بات بھرپور طور پر سامنے آئی تھی کہ اسرائیل کی فوج ایک ایسا نوجوان اور طاقتور قوت ہے جو اس کے لیے اپنے مشن کو مکمل کرنا ہی ہمت اور عزم کا سب سے بڑا تعاون ہے،

میں انھیں بے مثال مدد گزارنا چاہوںगے، انھیں ایسا اعلان کرنا چاہوںگا جو ان کی صلاحیتوں اور طاقت کی بات دیتی ہو ، یہ اعلان تو ان کی فوجی مہانیت کو برقرار رکھنے کی بات دیتی ہے۔
 
اس اسرائیل کی فوج کو تو انہوں نے ایسا ہی کیا ہے جو ابھی تک انہیں سچائی کے بعد دیکھنا پڑ رہا ہے، یہ اعلان ان کی فوج کو کس قدر بے گنجان اور غیر شاندار بنا رہا ہے، یہ بتایا گیا ہے کہ جب تک آخری مغوی کی لاش واپس نہ لائی جاتی، غزہ میں جنگ ختم نہیں ہوگی... یہ تو ایک ہی دھن پر چل رہا ہے، تو کیا انہیں یہ بات نہ آئی کہ غزہ میں جنگ ختم ہوگی?

جگہ جگہ جاتے ہوئے فوجیوں کو جو کچھ بھی کہا جائے وہ اچھا ہوتا ہے، لیکن اس اعلان سے تو یہ صاف نکلتا ہے کہ انہیں غزہ میں جنگ ختم نہیں کرنے پر اصرار کرتے ہوئے حماس کے خلاف جنگ سے منع نہیں چھوڑتے... تو کیا انہیں یہ بتایا نہ جسے بھی کچھ کیا جائے وہ اچھا ہوتا ہے؟

اس بات پر ان کی فوج کا دھ्यان توجہ سے گزر رہا ہے... 🙄
 
اس اسرائیل کی فوج چیف کو اتنا غور کرنے کا لازمی راز نہیں ہے کہ وہ حماس سے جنگ لڑتے ہوئے کہاں تھم کرنا چاہتا ہے؟ غزہ میں جنگ ختم نہیں ہونگی اور مغویوں کی لاش واپس نہیں لائی جائے گی؟ یہ کیسے ممکن ہوگا؟ انہیں اس کھیل میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھنی چاہیے۔ فوجیوں کو یہ سچائی دینے کی ضرورت ہے کہ جنگ ختم ہونے پر لایک پھرنا ہے اور یہ کہ انہیں اپنے مشن کو مکمل کرنا ہے۔
 
اس سارے اعلان کی بات دیکھ رہا ہوں تو مجھے بھی یہی لگتا ہے کہ یہ ایک حیرت انگیز بات ہے... اسرائیل کی فوج کو پتہ چل گیا ہوگا کہ وہ جیسے بھی کیا کر رہی ہے وہ نہیں، اور یہ اعلان بھی ایسا ہی دکھتا ہے... مجھے لگتا ہے کہ ان کی طرف سے کیا جاتا رہے گا؟
 
عجیب بات ہے کہ اسرائیل کی فوج کس طرح اپنی پوری طاقت کو ایک سے اور استعمال کر رہی ہے؟ میری زبانیں اس بات پر اصرار نہیں کرتی جس سے لوگ آگ لگائی دیتے ہیں، بلکہ سمجھنے کی کوشش کرتی ہوں کہ اس کا یہ اعلان کیا وہ کیسے سوچتے ہوئے ہیں? کیا وہ غزہ میں جنگ کو ختم نہ کرنے سے بھگتے ہیں؟ یا یہ کہ انہیں لاکھوں فوجیوں کی ضرورت ہوتی ہے؟ میں سمجھتا ہوں کہ سادہ اور سچا راز کو سمجھنا مشکل نہیں ہوتا، لیکن یہ بات بھی صاف ہے کہ اس کی ایسے معاملات میں مداخلت کرنا مشکل ہوتا ہے جہاں لوگ اپنی زندگیوں اور لاشوں کو خطرے میں نہیں چھوڑتے۔
 
واپس
Top