اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے صدر سے معافی کی درخواست کی ہے جس میں ان کو برسوں سے چل رہے کرپشن کیس میں معاف کرنا شامل ہے۔ انہوں نے اپنے وکیل سے صدر کو لکھا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم کا ماننا ہے کہ اگر اس کیس کا ٹرائل مکمل ہوگئے تو وہ بری ہوجائیں گے لیکن انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جب تک وہ جرم کا اعتراف نہ کریں یا پچھتاوا نہ کریں وہ معافی حاصل کرنے میں successful ہوں گے اور ملک میں قیام کی چیلنج کا سامنا نہیں کریں گے۔
ان کی یہ درخواست اسرائیل کے وفاقی وزیراعظم کو اس وقت تک بھی نہیں مل سکتی جب تک وہ ان الزامات پر کرم کا اعتراف نہ کرسکائیں جس میں طویل ترین حکمرانی کرنے والوں میں سے ان کو بھی شامل ہونے کا امکان ہے۔ اس معاملے میں وہ اپنی جماعت کی جانب سے جاری بیان میں کہتے ہوئے کہ وہ اس کیس کو ختم کرنے اور مملکت کو ایک ایسا راستہ دیکھنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں جس سے ملک میں اتحاد پیدا ہو سکے اور وہ اپنے مملکت کی دائمی پیداوار کو برقرار رکھ سکیں۔
ان کی یہ درخواست اسرائیل کے وفاقی وزیراعظم کو اس وقت تک بھی نہیں مل سکتی جب تک وہ ان الزامات پر کرم کا اعتراف نہ کرسکائیں جس میں طویل ترین حکمرانی کرنے والوں میں سے ان کو بھی شامل ہونے کا امکان ہے۔ اس معاملے میں وہ اپنی جماعت کی جانب سے جاری بیان میں کہتے ہوئے کہ وہ اس کیس کو ختم کرنے اور مملکت کو ایک ایسا راستہ دیکھنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں جس سے ملک میں اتحاد پیدا ہو سکے اور وہ اپنے مملکت کی دائمی پیداوار کو برقرار رکھ سکیں۔