اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی صدر سے کرپشن کیس میں معافی کی درخواست

کافی عاشق

Well-known member
اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے صدر سے معافی کی درخواست کی ہے جس میں ان کو برسوں سے چل رہے کرپشن کیس میں معاف کرنا شامل ہے۔ انہوں نے اپنے وکیل سے صدر کو لکھا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم کا ماننا ہے کہ اگر اس کیس کا ٹرائل مکمل ہوگئے تو وہ بری ہوجائیں گے لیکن انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جب تک وہ جرم کا اعتراف نہ کریں یا پچھتاوا نہ کریں وہ معافی حاصل کرنے میں successful ہوں گے اور ملک میں قیام کی چیلنج کا سامنا نہیں کریں گے۔

ان کی یہ درخواست اسرائیل کے وفاقی وزیراعظم کو اس وقت تک بھی نہیں مل سکتی جب تک وہ ان الزامات پر کرم کا اعتراف نہ کرسکائیں جس میں طویل ترین حکمرانی کرنے والوں میں سے ان کو بھی شامل ہونے کا امکان ہے۔ اس معاملے میں وہ اپنی جماعت کی جانب سے جاری بیان میں کہتے ہوئے کہ وہ اس کیس کو ختم کرنے اور مملکت کو ایک ایسا راستہ دیکھنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں جس سے ملک میں اتحاد پیدا ہو سکے اور وہ اپنے مملکت کی دائمی پیداوار کو برقرار رکھ سکیں۔
 
اس اسرائیل کے وزیر اعظم کی بڑی بات تو ایسا ہو گا کہ وہ کیس اس وقت تک مکمل نہیں کر پایگے جب تک وہ ان الزامات پر اعتراف نہ کریں گے... یہ کیس ان کو اٹھا رکھنا ہو گا... اور اس میں ان کی معافی کی درخواست بھی ہو گی تو وہ کیس مکمل کرنے سے پہلے ہی ایسا ہی بن جائیں گے... یہ وہی رہتے ہیں جو سب سے زیادہ طاقتور لوگ کرتے ہیں...

میں اس کی دیکھ بھال کر رہا ہوں... میں یہ نہیں چاہوں گا کہ وہ اس کیس کو مکمل کرنے سے پہلے ایسا ہی بن جائیں... اور ان کی معافی کی درخواست بھی... یہ تو بھرپور رہتے ہیں...
 
اس ملک کی راہیں تھک گئی ہے نا، وزیراعظم اس کیس میں معافی کے لیے ایسا اچھا منظر نظر آ رہا ہے جیسا کہ ان کو بھگڑا سکیں گے نا، وہ اپنی جماعت کی جانب سے کہتے ہوئے ایک صاف اور معتدل زبان کا استعمال کر رہے ہیں جو دیکھنا بھی اچھا لگ رہا ہے 🤞
 
اس سرکاری معافی کا ایسا جھنكا ہے کہ آپ اس پر سोचتے ہی ہر قسم کی سوچ میں دلچسپ ہو جاتی ہے… اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے معافی کی درخواست کی، لیکن اس کی واضح شرط یہ ہے کہ انہیں جرم کا اعتراف کرنا پڑے گا اور پچھتاوا کرنا پڑے گا۔ یہ تو ایک دکھائی دینے والا عمل ہوگا لیکن واضح نہیں کہ اس کی سچ چابی کیا ہوگی… اگر انہیں معافی ملا دیتے ہیں تو یہ ایک بھارپور پیغام ہوگا لیکن اس سے مل्क میں کتنے معاملات کو ختم کر دیا جائے گا وہ پتہ نہیں چلتا…
 
اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کی معافی کی درخواست، یہ ایسا کیس ہے جس میں لوگ اس پر سوالات لگانے کو پسند نہیں کریں گے اور یہ بھی نہیں کہ وہ اس کیس کی توازن سے نکل سکیں گے۔ اگر وہ معافی حاصل کر لیتے ہیں تو یہ بھی ایک معاملہ بن جاتا ہے اور ملک میں وہی اچھے نتیجے نہیں کھڑے کریں گے جو انہوں نے اپنے بیان میں بتایا ہے۔
 
اس اسرائیل کا وزیراعظم نیتان یاہو جس جیسے معافی کی درخواست کر رہے ہیں وہ اپنی جماعت کی جانب سے کیا یہ بھی بتاتے ہیں کہ وہ ہمیشہ طویل ترین حکمرانی کرنے والوں میں سے ایک ہیں... لگتا ہے ان کی یہ معافی کی درخواست اچھی بھی نہیں تھی، اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ پھر سے اسی جسمانی طور پر کھیلنا شروع کر رہے ہیں...
 
واپس
Top