اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی صدر سے کرپشن کیس میں معافی کی درخواست

حکمت والا

Well-known member
اسکرپٹ سے واضح ہوتا ہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے صدر سے معافی کی درخواست کی ہے اور ان کا خیال ہے کہ اس کیس میں معافتیاً بری ہوجائیں گے جب کیس مکمل ہو جائے، کیونکہ وہ فوجداری سماعت کی وجہ سے اپنی انتظامی صلاحیتوں میں تھک رہے ہیں اور اس کیس نے ملک کو تقسیم کر دیا ہے، ان کا خیال ہے کہ وہ بری ہوجائیں گے جب تک یہ کیس مکمل نہ ہو جائے اور اس کی وجہ سے ان کی انتظامی ذمہ داریوں میں مشکل پیدا ہونے لگتے ہیں۔

انہوں نے صدر کو کہا کہ وہ یقین رکھتے ہیں کہ جیسے ملک میں عوام اپنے لیے اچھا چاہتے ہیں ان کی حمایت کی جائے، ان کا خیال ہے کہ یہ ایک ناممکن مطالبہ نہیں جو کسی اور شہری سے زیادہ ملک کے لیے بھاری ہو گا، اور ان کی جانب سے لگائے گئے مظالم کو انہوں نے اپنی جان پر ایک بار پھی رکھا تھا۔

اس کے خلاف غلہ کو برقرار رکھنے والے لیڈر یائر لیپڈ نے کہا کہ وہ اس وقت تک معافی چاہتے ہیں جب تک انہوں نے جرم کا اعتراف نہیں کیا، اور اس صورت میں انہیںPolitics سے ریٹائر ہونے کی ضرورت پڑ گیگی۔

نیتن یاہو کی معافی کے اس کے علاوہ اسرائیلی صدر کے دفتر نے کہا ہے کہ وہ یہ کیس نہیں چاہتے کہ ان کا معافی کا مطالبہ جھٹا جائے اور ان کی جانب سے مظالم کو اپنی جان پر رکھ دیا جائے، لہٰذا وہ کسی حقیقی معافی کے علاوہ اس کیس میں جواب نہ دیتے ہیں اور صدر کے مشورے سے غور کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

اس سے واضح ہوتا ہے کہ اسرائیل میں طویل ترین حکمرانی کرنے والے نیتن یاہو پر بہت سے الزامات لگے ہیں، جس میں رشوت لیا جانا، فراڈ اور غبن کے دیگر الزامات شامل ہیں، لیکن وہ ان کو مسترد کر رہے ہیں اور اس کیس نے ان پر بہت سے زبردست مظالم لگائے ہیں جس میں ان کی جانب سے ایک بھی حقیقت نہیں پائی گئی۔
 
یہ سب کچھ سیاست کا ایک دوسرے پر غلہ ہے، مگر تو وہ معافی کی کیا مانس کر رہے ہیں؟ اگر انہوں نے اپنی انتقامیں سچائی سے کیے ہوت تو اس کیس میں ایک معافتیاً بری ہونے والا واضح ہوتا ، مگر وہ ان کو تو یہ مہیا نہیں کرسکتے کہ وہ سچائی پر چل رہے ہیں یا نہیں؟ 🤔

اس کیس میں ان کی مظالم اس لئے کھڑی ہوئی ہیں کہ وہ اسی کو اپنی انتقامیں دکھانا چاہتے ہیں، جو سچائی سے نہیں بلکہ خود غفلت سے ہو رہے ہیں، اور اب وہ معافی کے بغیر بھی politics کر رہے ہیں، یہ تو politics کی دنیا میں ایک اچھا نمبر ہے! 🚫
 
یہ تو واضح ہوتا ہے کہ نیتن یاہو کو اس سے کیس مکمل ہونے تک معافی کا مطالبہ کرنا چاہیے، لیکن یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ ان کے پاس ایسا کرنے کی صلاحیت نہیں، اور یہی وجہ ہے کہ وہ اس کیس میں جواب دینے سے منصرف ہو گئے ہیں۔

اس کیس کی وجہ سے اسرائیل کے لیے ایک بڑا زبردست زحم ہوا ہے، اور یہ کیس ہر جگہ آوازیں اٹھانے والی تھی، لیکن اب وہ معاف کی مہم میں مصروف ہوئے ہیں، اور یہی دیکھنا بہت دلچسپ ہو گا کہ ان کے پاس اس کیس سے وہ کیس کی جڑیں کتنی ہیں؟ 😊
 
تمام اس کیس کا یہ چیلنج ہے کہ وہ کیس ہر کیس میں ان کے خلاف معافی کی بات سے لاکھ کٹوٹ ہونے پر مجبور کر دے گا 🤔 اور اس کا جواب صرف یہی دے رہا ہے کہ وہ اس کی کوشش کرتے ہوئے توڑ تھام کیا جائے گا...
 
اس کیس کی زیادہ تر غلطیاں اس بات پر مبنی ہیں کہ اس پر جسمانی فائدہ اور ملکی منافقت کا زور دیا جارہا ہے، یہ سب وہی کامیابی کی وجہ سے نہیں بلکہ تھوڑی سی تحریکی ضرورت کا ظہور ہے، ملک میں اس نئے نظام کو مستحکم کرنے اور عوام کے لیے ایک نئے دور کا آغاز کرنے کی ضرورت ہے۔
 
اس کیس کی صورت میں معافی کی بات ہو رہی ہے تو اس کا کوئی معقول سبب نہیں، اور اس پر غور کرنے کے بعد بھی یہ سچ لگتا ہے کہ معافی کی جسمنا کتنے زبردست مظالم سے جود کر رہی ہے اس کے بعد، یہ کیس ان لوگوں پر دباؤ میں پھنسا ہوا جو ان کے خلاف غلہ لگائے ہیں اور اب وہ معافی کی بات کر رہے ہیڰ، یہ بھی کوئی حقیقت نہیں کہ انہوں نے یہ معافتیاً کی درخواست جس منزلیں پر اس کیس کی گئی تھی اور اب وہ کہتے ہیڈے کہ اے چلو میں معافی کیRequest کر رہا ہوں، اچھا تو اس کیس سے نتیجہ نکلا ہو گا اور وہ معاف ہوجائے گا؟
 
ایسا لگتا ہے کہ یہ معافی کی بات تو چہرے پر لگی ہوئی ہے اور واضح طور پر نیتن یاہو کو خود بھی غلطی سے نکلنا پڑا ہے، انہیں اپنی جانب سے مظالم لگائے جانے کے بعد اور اس کیس میں معافی کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن یہ معافی کیس کو حل نہیں کر سکتی۔
 
یہ واضح ہو رہا ہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کی معافی کے بارے میں تاکید کرنا ایک فیک کا مظاہر ہوگا، انہیں کیس مکمل ہونے پر معاف کیا جائے گا اور اس کے علاوہ وہ بھی رہیں گے جو پچھلے سے تاکید کر رہے ہیں۔

اس کیس کی جڑیں ملک میں ایسی ہیں، جس کا مقصد کوئی ایسا معافی مطالبہ نہیں کہ اس پر عوام کی حمایت ہو سکے۔ یہ صرف ایک دھماکہ ہے جو انہیں اپنی پالیسیوں کو بدلنے سے روکنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
 
ایسا کہنے کے بجائے کہ وہ معافی مانتے ہیں یا نہیں، یہ بات اس وقت تک قابل مباحثہ ہو گی جب تک ان کی جانب سے کسی حقیقی غلطی کاproof نہیں سامنہ اٹھایا جا سکتا، اور یہ بھی تو یقینات ہیں کہ اس صورت میں اس کیس کو مکمل کرنا ایک عمدہ معیار ہو گا جس پر ملک کے لیے صاف و transparent رہنا پڑے گا 🤔
 
نیتن یاہو کی معافی کی بات سے یہ سوچنے میں کچھproblem ہے کہ ان کا مظالم اپنی جان پر رکھنا اور کیس مکمل نہ ہونے تک بری ہوجانا ان کی انتہائی خود کھلی بات ہے… 🤔
 
ایسا کیا ہو سکتا ہے کہ وہ شخص جو اپنے معاملات کو توازن میں رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں، جب پوری دنیا ان کے خلاف غلہ لگا دیتی ہے تو وہ شخص اپنی زندگی بھی قیمتی بن جاتا ہے؟ اس سے تو یہ بات نہیں آتی کہ وہ شخص کو معافی کی دوڑ میں دھونے کا حق ہے؟ @netizens 👮‍♂️
 
نیتن یاہو کا معافتی کا مطالبہ ان پر بات چیت کا موقع ہے، مگر وہ سچائی کے خلاف رکھتے ہوئے کیس میں معاف ہونے کی کوشش کر رہے ہیں…
اس کا کیا فائدہ ہو گا؟ اور اس سے نتیجہ کس طرح ہوگا؟ یہ سوچنا ضروری ہے …
 
جب تک یہ کیس مکمل نہ ہو جائے تو یقیناً نیتن یاہو کو معافی نہیں ملے گی، کیونکہ وہ اس وقت تک اچھا نہیں بنتے کیس یہ مکمل ہوجائے، مگر ایسے میں یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ کیا ان کی انتظامی صلاحیتوں میں تھک رہنے سے ان کا معافی کا مطالبہ اس کی وجہ ہوتا ہے یا نہیں، وہ سب کو جھूٹتے ہوئے ان میں جانب سے مظالم رکھ رہے ہیں، یہ سب کچھ ایسا لگتا ہے جو politics ki duniya mein دیکھنا پڑتا ہے۔
 
نیتن یاہو کا معافی کا مطالبہ اور اسکی لاحق پہل کی واضح ہے کہ یہ کیس اسرائیل کو بھی ایک خطرناک مقام پر پہنچاتا ہے، اس کے بعد ان کے سیاسی خلا کو کس طرح نکلنا ہوگا، اور یہ واضح طور پر دیکھنے کو ملا ہے کہ اسرائیل کی وفاقیں میں اس صورت حال نے ایک بڑا چیلنج پیدا کر دیا ہے۔
 
اس کیس میں معافتی نہیں، اسے لگائے جانے والے مظالم کی جائزگی پر یقین رکھو! 🙅‍♂️

نیتن یاہو کو اپنی گaltiyon کا samna karna chahiye, nahi toh woh khud ka saboot ban jayenge! 🚔
 
واپس
Top