اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے صدر سے معافی کی درخواست کی ہے، جس میں انہیں ایک لچکدار کرپشن کیس میں معافی دی گئی ہوگی، جو ملک کے لیے اچھی نتیجہ دے گی۔
نیتن یاہو کا ماننا ہے کہ یہ کیس اس وقت مکمل ہونے کے بعد ان پر بری ہوجائے گی، اور وہ بری ہونے سے باہر رہن گے۔ وہ کہتے ہیں کہ میرا وکلا صدر کو اس کیس میں معافی کی درخواست لگائی ہے اور مجھے یقین ہے کہ جو ملک کے لیے اچھا چاہتا ہے وہ اس اقدام کی حمایت کرے گا۔
لیکن اپوزیشن لیڈر یائر لیپڈ نے کہا ہے کہ نیتن یاہو کو جب تک وہ جرم کا اعتراف نہ کرتے ہیں اور پچھتاوا کا اظہار نہ کریں تو معافی نہ ملے گی، بلکہ وہ politics سے ریٹائر ہو جائیں گے۔
اسلامی قومی Forum کے رہنما ماجد عید نے نیتن یاہو کی معافی کی درخواست کو دہری اور اس وقت کا نتیجہ کہا ہے جب تک وہ کیس میں معافی کا دعوی کرتے رہتے ہیں، ان کے لیے کچھ بھی معاف کرنا نہیں ہوگا۔
نیتن یاہو کا ماننا ہے کہ یہ کیس اس وقت مکمل ہونے کے بعد ان پر بری ہوجائے گی، اور وہ بری ہونے سے باہر رہن گے۔ وہ کہتے ہیں کہ میرا وکلا صدر کو اس کیس میں معافی کی درخواست لگائی ہے اور مجھے یقین ہے کہ جو ملک کے لیے اچھا چاہتا ہے وہ اس اقدام کی حمایت کرے گا۔
لیکن اپوزیشن لیڈر یائر لیپڈ نے کہا ہے کہ نیتن یاہو کو جب تک وہ جرم کا اعتراف نہ کرتے ہیں اور پچھتاوا کا اظہار نہ کریں تو معافی نہ ملے گی، بلکہ وہ politics سے ریٹائر ہو جائیں گے۔
اسلامی قومی Forum کے رہنما ماجد عید نے نیتن یاہو کی معافی کی درخواست کو دہری اور اس وقت کا نتیجہ کہا ہے جب تک وہ کیس میں معافی کا دعوی کرتے رہتے ہیں، ان کے لیے کچھ بھی معاف کرنا نہیں ہوگا۔